Tag: Atrocities

  • ‘ آخرکار امریکا نے بھی بھارت میں مسلمانوں پر ریاستی مظالم کو تسلیم کر ہی لیا’

    ‘ آخرکار امریکا نے بھی بھارت میں مسلمانوں پر ریاستی مظالم کو تسلیم کر ہی لیا’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ امریکانےبھی بھارت میں مسلمانوں پرریاستی مظالم کوتسلیم کرہی لیا، ریاستی سرپرستی میں مسلمانوں کیساتھ سفاکانہ سلوک قابل تشویش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں اقلیتوں کے خلاف ریاستی سطح پر تعصب اور تشدد کی پالیسی پر امریکاکی جاری کردہ رپورٹ پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ امریکانےبھی بھارت میں مسلمانوں پرریاستی مظالم کوتسلیم کرہی لیا ، بھارت کے 200 ملین مسلمان ظلم وستم کاسامنا کررہے ہیں۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ریاستی سرپرستی میں مسلمانوں کیساتھ سفاکانہ سلوک قابل تشویش ہے، تعجب کی بات نہیں ،مودی پہلےگجرات میں بھی ایسا کرچکے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی نے سالانہ رپورٹ جاری کی تھی ، جس میں بھارت کو اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک قرار دے دیا گیا تھا۔

    امریکی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق بھارت 2019 میں مذہبی آزادی کے نقشے میں تیزی سے نیچے آیا، سالانہ رپورٹ میں متنازع بھارتی شہریت بل پر شدید تنقید کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق 2019 میں بھارت میں اقلیتوں پر حملوں میں اضافہ ہوا، بابری مسجد سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھی تنقید کی گئی جبکہ امریکی کمیشن نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے پر بھی تنقید کی۔

    امریکی کمیشن کی رپورٹ میں پاکستان میں متعدد مثبت پیشرفتوں کا اعتراف کیا گیا اور کرتارپور راہداری کھولنے پر پاکستانی اقدامات کی تعریف کی گئی جبکہ سکھ یونیورسٹی، تعلیمی مواد پر نظرثانی کے حکومتی اقدامات کو سراہا گیا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں سائیکل ریلی

    مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں سائیکل ریلی

    برسلز : مقبوضہ کشمیر کے لوگ پانچ اگست سے سخت مشکلات کا شکار ہیں اور علاقے میں مسلسل کرفیو اور سخت پابندیاں ہیں جن کی حمایت میں برسلز میں ریلی کا نکالی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فورسز کے مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے کشمیر کونسل یورپی یونین کے زیر اہتمام برسلز میں سائیکل ریلی نکالی گئی، کونسل کے چیئرمین علی رضا سید کی قیادت میں نکالی جانے والی ریلی یورپی وزارت خارجہ کے سامنے شومان پلس برسلز سے شروع ہوکر یورپی پارلیمنٹ کے سامنے اختتام پذیر ہوئی۔

    کشمیر میڈیاسروس کا کہنا تھا کہ ریلی کے شرکا نے آزاد جموںو کشمیر کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور گلے میں پلے کارڈز آوایزاں کئے ہوئے تھے جن پر محکوم کشمیریوں کی حمایت میں نعرے درج تھے۔

    ریلی میں کشمیری رہنما سردار صدیق، ورلڈ کشمیر ڈائس پورہ الائنس کے صدر چوہدری خالد محمود جوشی، حاجی وسیم اختر، ملک اجمل، سلیم میمن، راجہ خالد، عامر نعیم سنی، خادم حسین، چوہدری غفور، سید باقر موسوی، محمد حسین شاہ، افتخار عرف بھا بلو، مہرندیم، حمزہ شاہ، سلمان شاہ، رانا فلق شیر اور اصغربٹ کے علاوہ مقامی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

    علی رضا سید نے ریلی کے اختتام پر اپنی تقدیر میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ پانچ اگست سے سخت مشکلات کا شکار ہیں اور علاقے میں مسلسل کرفیو اور سخت پابندیاں ہیں اور بہت سے رہنما اور کارکن زیرحراست ہیں، مقبوضہ علاقے میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قلت ہوچکی ہے اورلوگوں کے بنیادی حقوق بری طرح پامال کے جا رہے ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم فرقہ پرست بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے خلاف کشمیریوں کے احتجاج کو روکنے کیلئے ان پر جبر و استبداد کی انتہا کر دی ہے لہذا عالمی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اسکا نوٹس لے۔

  • کشمیریوں سے ذیادہ عدم تشدد کا علمبردار کوئی نہیں، مشا ل ملک

    کشمیریوں سے ذیادہ عدم تشدد کا علمبردار کوئی نہیں، مشا ل ملک

    اسلام آباد: حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مہاتما گاندھی سے منسوب عدم تشدد کے عالمی دن کو کشمیریوں کے نام کرے کیونکہ دنیا میں کشمیریوں سے ذیادہ عدم تشدد کا علمبردار کوئی نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے باہر عدم تشدد کے عالمی دن کے موقع پر منعقد ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مشال ملک کا کہنا تھاکہ ہندوستان کو عددم تشدد کا عالمی دن منانے کا کوئی حق حاصل نہیں کیونکہ دوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا بھر میں سب سے زیادہ تشدد بھارتی افواج نے نہتے کشمیریوں پر کیا ہے۔

    عدم تشدد کے عالمی دن کے موقع پر نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی مظاہرے میں شریک لوگوں نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیر کی آزادی اور بھارت کے خلاف نعرے درج تھے۔

    پڑھیں:  کشمیر‌ میں کرفیو کا 85 واں روز، ایک اور نوجوان شہید، تعداد 108 ہوگئی

    اس موقع پر مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور قابض فوجیوں اور اُن کے ملک کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ مشال ملک نے بڑی تعداد میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرنے پر اُن کا شکریہ ادا کیا، حریت رہنماء کی زوجہ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’عدم تشدد کا عالمی دن منانے کے سب سے زیادہ حقدار مظلوم کشمیری ہیں جو پر امن انداز میں حق خود ارادیت کی جدوجہد کررہے ہیں اور قابض فوجیوں کے مظالم کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں‘‘۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کبھی بھی بھارت کاحصہ نہ تھااورنہ ہوگا

    انہوں نے عالمی دنیا سے کشمیر میں جاری بھارتی فوج کے مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ کر سلامتی کونسل کی قرار دادوں کو پامال کررہا ہے جبکہ کشمیری اقوام متحدہ کی قرار داد کے مطابق اپنا حق طلب کررہے ہیں‘‘۔

    یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں حزب المجاہدین کے کمانڈر اور حریت رہنماء برہان مظفر وانی کی حراست کے دوران شہادت کے بعد عوام کی بڑی تعداد مقبوضہ وادی میں سڑکوں پر نکل آئی تھی، جس کے بعد قابض فوجیوں کی جانب سے انہیں منتشر کرنے کے لیے مظالم کا سلسلہ شروع کیاگیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ہماری چوتھی نسل خونریزی کےماحول میں رہ رہی ہے،علی گیلانی

     مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے قابض فوجیوں نے پیلٹ گن کا استعمال کیا جن کے چہروں سے متاثر ہونے والے سینکڑوں بچے، خواتین، بزرگ اور نوجوان اپنی بینائی کھو چکے ہیں تاہم مختلف علاقوں میں فائرنگ سے شہید ہونے والے کشمیریوں کی تعداد 100 سے زائد ہوچکی ہے۔

    بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں انتظامیہ کی جانب سے مسلسل 86 روز سے کرفیو نافذ ہے، جس کے باعث ہزاروں کشمیری نمازِ جمعہ کی ادائیگی کرنے سے قاصر رہے تاہم کرفیو کے باعث کشمیریوں کو غذائی قلت، ادویات کی کمی کا سامنا ہے۔