Tag: ATTACK CASE

  • ’محبت سب فتح کر لیتی ہے‘ سیف پر حملے کے بعد کرینہ کی نئی پوسٹ سامنے آگئی

    ’محبت سب فتح کر لیتی ہے‘ سیف پر حملے کے بعد کرینہ کی نئی پوسٹ سامنے آگئی

    اداکارہ کرینہ کپور نے سیف علی خان پر حملے کے بعد جاری تنازعہ کے درمیان محبت اور فیملی کے ہمراہ جشن منانے سے متعلق نئی پوسٹ شیئر کردی ہے۔

    بالی ووڈ کی بیبو کرینہ کپور اپنے شوہر اداکار سیف علی خان پر حملے کے بعد اب مثبت طریقے سے اپنی لائم لائٹ زندگی میں واپس لوٹ رہی ہیں، حال ہی میں اداکارہ نے اپنے کزن کی شادی کی تقریب میں شرکت کی۔

    اداکارہ نے فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر چند تصاویر شیئر کی ہے ساتھ ہی انہوں نے محبت اور خاندان سے متعلق پیغام لکھا ہے۔

    اداکارہ نے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ’ اندھیرے کے بعد روشنی آتی ہے، منفی چیزوں کو پسِ پشت ڈال کر خوشی کو گلے لگانا، اپنے پسندیدہ لوگوں کے ساتھ محبت اور خاندان کا جشن منا رہی ہوں، محبت سب فتح کر لیتی ہے‘۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کرینہ کپور کی یہ تصاویر ان کے کزن کی مہندی نائٹ کی ہے جس میں وہ اپنی بہن کرشمہ کپور کے ہمراہ پہنچی جہاں اداکارہ کا لک سب کی توجہ کا مرکز بن گیا۔

    بیبو نے تقریبِ میں کافتان ڈریس کا انتخاب کیا، سبز رنگ کے اس جوڑے پر فلورل پرنٹ کیا گیا جنکہ نیک لائن پر بھاری ایمبورائڈری کی گئی تھی، رپورٹ کے مطابق اداکارہ کا یہ ڈریس بھارتی معروف ڈیزائنر سبیاساچی کی کلیکشن کا حصہ ہے۔

    کرینہ کپور جب وینیو پر پہنچی تو ممبئی میں پاپرازیوں نے انہٰیں پوز دینے کو کہا، اداکارہ نے اندر جانے سے پہلے گرمجوشی سے مسکراہٹ کے ساتھ پاپرازی کا استقبال کیا اور ہاتھ جوڑے۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ پر حملے میں ملوث 21  وکلاء کے لائسنس معطل

    اسلام آباد ہائی کورٹ پر حملے میں ملوث 21 وکلاء کے لائسنس معطل

    اسلام آباد : ہائی کورٹ پر حملے میں ملوث 21 وکلاء کے لائسنس معطل کر دیئے گئے ، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا چند وکلاء کی وجہ سے سارے وکلاء بدنام ہوئے، ملوث وکلاء کوسزا ضرور ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ پر حملے میں ملوث 21 وکلاء کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی سے متعلق کیس پر سماعت ہوئی ، سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے لاجر بنچ پر مشتمل چیف جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس لبنا سلیم پرویز نے کی۔

    رجسٹرار ہائیکورٹ نے بتایا کہ 8 فروری کو کچھ وکلاء کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بلاک پر حملہ گیا تھا، اسکروٹنی کمیٹی نے ہائیکورٹ حملے میں ملوث 150 وکلاء کی نشاہدہی کی ، کمیٹی کی نشاندھی پر ابتدائی طور پر 21 وکلاء کے خلاف مس کنڈکٹ پر کارروائی کا آغاز کیا گیا،

    عدالتنے کہا وکلاء نے ہائیکورٹ پر حملے کے دوران چیف جسٹس بلاک میں توڑ پھوڑ کی تھی اور مشتعل وکلاء کی جانب سے چیف جسٹس سمیت تمام ججز کو 5 گھنٹے تک محصور رکھا گیا جبکہ حملے کے دوران سائلین کو حصول انصاف سے دور رکھا گیا۔

    چیف جسٹس ہائی کورٹ نے ریمارکس میں کہا میری ذات کا کوئی مسلہ نہیں ہے، یہ معاملہ مختلف ہے، ایک مکمل دن تک مجھے ہراساں کیا گیا، بہت ساری بار اور وکیلوں کے مسائل کو نظر انداز کیا، چند وکلاء کی وجہ سے سارے وکلاء بدنام ہوئے۔

    جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ سانحہ اسلام آباد میں کچھ وکلاء باقی مشتمل وکلاء کو کنٹرول کرنے میں ناکام تھے، ایک خاتون وکیل نے دروازے پراینٹ مارا، جو وکلاء عناصر سانحہ میں ملوث تھے، ان کو سزا ضرور ملے گی۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ حملہ کیس میں ملوث اکیس وکلاء کے لائسنس معطل کردیے۔

  • مشرف حملہ کیس: اخلاص اخلاق کی میت روسی سفارت خانہ کے حوالے کردی گئی

    مشرف حملہ کیس: اخلاص اخلاق کی میت روسی سفارت خانہ کے حوالے کردی گئی

    اسلام آباد: مشرف حملہ کیس میں پھانسی کی سزا پانے والے روسی شہری اخلاص اخلاق کی میت اسلام آباد میں روسی سفارت خانہ کے حوالے کردی گئی۔

    اخلاص اخلاق کو راولاکوٹ کے نواحی علاقہ ہجیرہ میں سپرد خاک کیا گیا تھا، جہاں گزشتہ شب اس کے والد نے بغیر اجازت میت نکال کر اسلام آباد پہنچادی، اخلاص اخلاق کی روسی نژاد والدہ نے روسی سفارت خانے کے ذریعے بیٹے کی میت کو روس لانےکی درخواست کی تھی ۔

    جس پر حکومت پاکستان نےمیت کو روسی سفارت خانے کے حوالے کرنے کا ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا تھا مگر اخلاص کے والد نے اسسٹنٹ کمشنرکی اجازت سے میت کو حکومتی اجازت کے بغیر قبر سے نکال کر اسلام آباد لے جاکرروسی سفارت خانے کے حوالے کردیا، میت روسی سفارت خانے کے حوالے کرنے پر اخلاص کے والد کے خلاف ایف آر وائی درج اور فرائض میں کوتاہی برتنے پر اسسٹنٹ کمشنر ہجیرہ کو معطل کردیا گیا۔

  • مشرف حملہ: تین قیدیوں کی رحم کی اپیلیں مسترد

    مشرف حملہ: تین قیدیوں کی رحم کی اپیلیں مسترد

    فیصل آباد: سابق صدر پرویز مشرف حملہ کیس میں ملوث مجرموں کی اپیلیں مسترد کئے جانے کے بعدکسی بھی وقت مجرموں کو تختہ دار پر لٹکادیا جائےگا۔

    فیصل آباد کی سینٹرل جیل میں قید نائیک نوازش علی اور لانس نائیک غلام نبی کو مشرف حملہ کیس میں ملڑی کورٹ نے سزائے موت کا حکم دے دیا، صدر مملکت کی جانب سے دونوں مجرموں کی رحم کی اپیلیں مسترد کی جاچکی ہیں، دونوں کے ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے کے بعد سخت سیکیورٹی میں ڈسٹرکٹ جیل منتقل کردیا گیا، کسی بھی وقت ان دونوں مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا جاسکتا ہے۔

    پشاور کی جیل میں قید مجرم نیاز کی اپیل بھی سپریم کورٹ نے مسترد کردی ہے، مجرم کو مشرف کیس میں پشاور کی عدالت نے سزائے موت کا حکم دیا تھا، اب تک چھ مجرمان کو جی ایچ کیوحملہ اور مشرف حملہ کیس میں تختہ دار پر لٹکایا جاچکا ہے۔

  • پرویزمشرف حملہ کیس: مرکزی مجرم کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    پرویزمشرف حملہ کیس: مرکزی مجرم کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    ایبٹ آباد: سابق صدر جنرل پرویز مشرف حملہ کیس کے مرکزی مجرم محمد نیاز کی سزائے موت پرعمل درآمد کے لئے بلیک وارنٹ جاری کردئیے گئے ہیں۔

    محمد نواز گزشتہ چند سال سے ہری پور کی جیل میں قید تھا اور اس سابق صدر پر حملے کے جرم میں سزائے موت دی جاچکی تھی جس پر عمل در آمد ہونا باقی تھا۔

    جیل ذرائع کے مطابق محمد نیاز کو سزائے موت پر عمل در آمد کے لئے پشاور سینٹرل جیل منتقل کیا جائے گا جہاں آئندہ چند روز میں اسے پھانسی دی جائے گی۔

    سیکیورٹی خدشات کے پیشِ ںظر جیل کی سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے اور محمد نیاز سے ملاقاتوں پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔

    سابق صدر پرویز مشرف پردو بار قاتلانہ حملے کئے گئے جن میں وہ خوش قسمتی سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔