Tag: attack on Mufti Taqi Usmani

  • مفتی تقی عثمانی پر مبینہ حملے کا مقدمہ درج

    مفتی تقی عثمانی پر مبینہ حملے کا مقدمہ درج

    کراچی : پولیس نے مفتی تقی عثمانی پرمبینہ حملےکا مقدمہ درج کرلیا ، مقدمےمیں اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے مفتی تقی عثمانی پر مبینہ حملے کی کوشش کرنے والے ملزم عاصم لئیق کوگرفتارکرکے مقدمہ درج کرلیا ، مقدمہ عوامی کالونی پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمےمیں اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہے ، ملزم کوعدالت میں پیش کرکےریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔

    گذشتہ روز کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے اہل کاروں نے مفتی تقی عثمانی پر حملہ کرنے والے شخص کو حراست میں لیا تھا اور تفتیش کے دوران مشتبہ شخص اور اس کے خاندان کے بارے میں معلومات حاصل کی گئیں۔

    ملزم نے بیان مین کہا بیوی ناراض ہوکر چلی گئی تھی،گھریلو پریشانی کا شکار تھا،مفتی صاحب سےدعا کراناچاہتا تھا جبکہ مفتی تقی عثمانی نے بتایا فجرکے بعد ایک شخص نے علیحدگی میں بات کرنا چاہی اور قریب جانے پرچاقو نکال لیا۔

    تفتیشی ذرائع کا کہنا تھا کہ ملزم 2 سال سے مختلف نوعیت کے ذہنی امراض کا شکار ہے، ملزم گلشن اقبال کے ذہنی امراض کے کلینک سے علاج کر رہا ہے، اور اس نے رابعہ سٹی میں اسٹیٹ ایجنسی بھی کھول رکھی ہے۔

    تفتیشی ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سی ٹی ڈی حکام نے زیر حراست ملزم سے سوالات اور پوچھ گچھ مفتی تقی عثمانی و دیگر علما کی موجودگی میں کی، ابتدائی طور پر ملزم ذہنی امراض کا شکار نظر آتا ہے، اور دہشت گرد کارروائی کے امکانات بظاہر نظر نہیں آ رہے۔

  • تین موٹر سائیکل سوار چھ ملزمان نے مفتی تقی عثمانی کی گاڑی پر فائرنگ کی

    تین موٹر سائیکل سوار چھ ملزمان نے مفتی تقی عثمانی کی گاڑی پر فائرنگ کی

    کراچی : مفتی تقی عثمانی کی گاڑی پر تین موٹر سائیکلوں پر سوار چھ ملزمان نے دونوں جانب سے فانگ کی، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز کو مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مفتی تقی عثمانی پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔ فوٹیج میں ملزمان کو مفتی تقی عثمانی کی کار پر فائرنگ کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    مفتی تقی عثمانی پرحملے کیلئے تین موٹرسائیکلوں پرچھ ملزمان موجود تھے، ایک موٹرسائیکل پردو ملزمان نے نیپا فلائی اوور سے مفتی تقی عثمانی کی گاڑی پر اترتے ہی فائرنگ کی۔

    خوش قسمتی سے مفتی تقی عثمانی حملے میں محفوظ رہے جبکہ دوسری گاڑی پل سے نیچے اتری تو رانگ سائیڈ سےآنے والے ملزمان نے اُس پر بھی فائرنگ کی۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں فائرنگ ، مفتی تقی عثمانی قاتلانہ حملےمیں محفوظ رہے

    فائرنگ کے نتیجے میں مفتی تقی عثمانی کی گاڑی میں موجود پولیس اہلکار سمیت دو افراد شہید اوردو زخمی ہوگئے، دہشت گردوں نے نیپاچورنگی کے قریب مفتی تقی عثمانی اور عقب میں آنے والی ان کے ساتھیوں کی گاڑی کونشانہ بنایا،حملےمیں مولانا عامر شہاب شدید زخمی ہیں۔

  • وزیراعظم عمران خان کی معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی پر حملے کی مذمت

    وزیراعظم عمران خان کی معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی پر حملے کی مذمت

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے ہدایت کی صوبائی حکومتیں علمائے کرام کی سیکیورٹی یقینی بنائیں اور کہا مفتی تقی عثمانی جیسےجیدعالم دین ملک اورعالم اسلام کا اثاثہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی پرفائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے فائرنگ سے سیکیورٹی گارڈز کےجاں بحق ہونے پر دکھ کا اظہار کیا۔

    وزیراعظم نے مفتی تقی عثمانی کی خیروعافیت کی خبر پر اظہاراطمینان کیا اور کہا مفتی تقی عثمانی جیسے جید عالم دین ملک اور عالم اسلام کا اثاثہ ہیں۔

    عمران خان نے ہدایت کی صوبائی حکومتیں علمائےکرام کی سیکیورٹی یقینی بنائیں ، مفتی تقی عثمانی جیسی قابل قدرہستی پرحملہ گھناؤنی سازش ہے ، سازش بے نقاب کرنے کے لئےہر ممکن کوشش بروئےکار لائی جائے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں مفتی تقی عثمانی کی گاڑی پر فائرنگ

    یاد رہے کراچی کے علاقے نرسری میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، واقعے میں مولانا مفتی تقی عثمانی کی 2 گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا، فائرنگ میں ایک گاڑی میں موجود سیکیورٹی گارڈ جاں بحق اور ڈرائیور زخمی ہوگیا، جبکہ مولانا تقی عثمانی دوسری گاڑی میں ہونے کے باعث محفوظ رہے تھے۔

    انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا کے خیریت سے ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس جوان نے اپنی جان پر کھیل کر مولانا صاحب کی جان بچائی۔

    بعد ازاں مولانا تقی عثمانی کے بھتیجے سعود عثمانی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اللہ کا شکر ہے چچا مفتی تقی عثمانی حملے میں محفوظ رہے، فائرنگ سے مفتی صاحب کا محافظ شہید ہوگیا ہے جبکہ ڈرائیور زخمی ہے۔

    سعود عثمانی کا کہنا تھا کہ ڈرائیور زخمی حالت میں گاڑی اس جگہ سے نکالنے میں کامیاب رہا، گاڑی میں مفتی تقی عثمانی، ان کی اہلیہ اور پوتے پوتیاں بھی موجود تھے۔ شیشے کے ٹکڑوں سے کچھ بچے معمولی زخمی ہیں۔