Tag: attack on polio team

  • کراچی : پولیو ٹیم پر حملہ کرنے والے شہری بڑی مصیبت میں پھنس گئے

    کراچی : پولیو ٹیم پر حملہ کرنے والے شہری بڑی مصیبت میں پھنس گئے

    کراچی : کورنگی میں پولیو ٹیم پر حملے میں ملوث ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مفرور ملزمان کی تلاش میں چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    کراچی کے علاقے کورنگی میں پولیو ویکسین پلانے والی ٹیم کے ارکان اور پولیس اہلکاروں پر حملے میں پولیو ورکرز اور پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگئے تھے۔

    کورنگی تھانے میں زخمی پولیس اہلکار کی مدعیت میں حملہ آور ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، پولیو ٹیم حملہ کیس میں 4 خواتین سمیت 6 افراد کو پہلے ہی گرفتار کیا جاچکا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق صبح ساڑھے11بجے پولیو ٹیم علاقے میں بچوں کو پولیو ویکسین پلانے پہنچی تو اہل خانہ نے انکار کیا، پولیو ٹیم کے اصرار کرنے کے بعد کچھ خواتین اور لوگوں نے ان پر حملہ کردیا۔

    کورنگی تھانے میں درج ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ حملے میں پولیس اہلکاروں کی وردیاں بھی پھٹ گئیں۔

    پولیو ٹیم

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی علاقہ پولیس موقع پرپہنچی اور وہاں موجود کچھ لوگوں کو نشادہی کے بعد گرفتار کرلیا تاہم کچھ ملزمان مفرور ہیں جن کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔

    پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان میں سمینہ، ماہ جبین، آمنہ، اقراء، عمران اور سفیان شامل ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حملے میں معمولی زخمی ہونے والے پولیو ورکرز اور اہلکاروں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

    وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی سخت وارننگ

    اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورنگی میں پولیو ٹیم پر حملے کا سختی سے نوٹس لیا ان کا کہنا ہے کہ پولیو ورکرز کے ساتھ کسی قسم کی زیادتی برداشت نہیں کروں گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ پولیو ورکرز کی سیکیورٹی کا بغور جائزہ لیں۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ پولیو ورکرز پر حملہ کرنیوالوں کیخلاف کاروائی کی گئی ہے، حملہ مین ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہےاور مزید کارروائیاں جاری ہیں۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں پولیو ویکسین پلانے سے انکار پر دو ملزمان گرفتار

    یاد رہے کہ اس سے قبل 18 دسمبر کو بھی پولیس نے ناظم آباد میں پولیو مہم کے دوران بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے انکار پر دو ملزمان کو گرفتار کرکے ان کیخلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ مقدمے میں نامزد ملزمان مالک مکان مالک سعد اشرف اور اس کا ملازم شان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    یاد رہے کہ ملک بھر کے 143اضلاع میں سال 2024ء کی آخری انسداد پولیو مہم پیر 16دسمبر سے شروع ہوچکی ہے۔

    اس سات روزہ مہم کا مقصد پانچ سال تک کی عمر کے تمام بچوں (چار کروڑ سے زیادہ) کو پولیو کے قطرے پلانا ہے تاکہ اس برس 64کیسز کی تعداد تک پہنچ جانے والے موذی مرض پولیو کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔

  • ژوب: پولیو ٹیم کے 5 ارکان لاپتہ ہو گئے، اغوا کا شبہ

    ژوب: پولیو ٹیم کے 5 ارکان لاپتہ ہو گئے، اغوا کا شبہ

    ژوب: بلوچستان کے شہر ژوب میں پولیو ٹیم کے پانچ ارکان لاپتہ ہو گئے۔

    بلوچستان کے علاقے ژوب سے دو پولیو اہلکاروں سمیت عملے کے پانچ افراد لاپتہ ہو گئے۔

     ذرائع کے مطابق پانچ افراد پر مشتمل پولیو ٹیم بچوں کو ویکسین پلانے کی مہم پر صبح گیارہ بجے مرغہ کبزئی کے علاقے میں گئی تھی ، جس کے بعد اس سے رابطہ نہ ہو سکا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کے اغوا کئے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلئے سرگرم رضاکار دہشت گردی کی بھینٹ چڑھتے جارہے ہیں۔

    اس قبل بھی پولیو ٹیم کے رضاکاروں کو کئی بار دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

  • کوئٹہ : پولیو ٹیم پر حملہ ،4 ورکرز جاں بحق

    کوئٹہ : پولیو ٹیم پر حملہ ،4 ورکرز جاں بحق

    کوئٹہ : پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلئے سرگرم رضاکار دہشت گردی کی بھینٹ چڑھتے جارہے ہیں۔

    ملک بھر میں گزشتہ دو دن سے انسداد پولیو مہم جاری ہے، جس میں پولیو ورکرز اپنے فرائض با خوبی انجام دے رہے ہیں، آج صبح کوئٹہ میں دہشت گردوں نے پولیو ورکرز کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے مشرقی بائی پاس پر پولیو رضاکار معمول کے مطابق بچوں کو قطرے پلانے جا رہے تھے کہ دو موٹر سائیکل پر سوار چار مسلح افراد نے پولیو ٹیم کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں چار رضاکار شدید زخمی ہوگئے، جنہیں فوری طور پر سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا جہاں طبی امداد کے دوران چاروں زخمی دم توڑ گئے۔

    جاں بحق ہونے والوں میں ایک خاتون رضا کار حمیدہ بی بی بھی شامل ہے۔ وقوعہ کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بھارتی نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر چھاپہ مار کارروائی شروع کردی جبکہ واقعے کے بعد کوئٹہ بھر میں انسدادِ پولیو مہم روک دی گئی ہے۔

    پاکستان کو پولیو فری بنانے کا خواب دہشت گردی کی نظر ہوتا جارہا ہے، محکمہ صحت کے مطابق اس سال پولیو کے ریکارڈ کیس سامنے آئے اور تعداد دوسو ساٹھ سے بڑھ گئی ہے ۔ان میں سب سے زیادہ تعداد قبائلی علاقوں سے سامنے آئی ہے۔