Tag: attack on Sindh House

  • آئی جی اسلام آباد نے سندھ ہاؤس پر حملے کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

    آئی جی اسلام آباد نے سندھ ہاؤس پر حملے کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

    اسلام آباد : آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس نے سندھ ہاؤس پر حملے کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی، چیف جسٹس نے ہفتے کو آئی جی سے سندھ ہاؤس پر حملے کی رپورٹ طلب کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس نے سندھ ہاؤس پر حملے کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی، جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہاؤس پر 2 درجن سے زائد افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا ، مظاہرے کے دوران سندھ ہاوس کے گیٹ کو نقصان پہنچایا گیا۔

    رپورٹ میں کہا ہے کہ ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، مظاہرے میں سندھ ہاوس کے باہر دو اراکین بھی موجود تھے ، دونوں اراکین کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

    آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف دفعات قابل ضمانت تھیں، اس لیے شخصی ضمانت پر رہا کیا گیا۔

    یاد رہے جمعے کو چیف جسٹس عطا بندیال نے پیر تک آئی جی اسلام آباد سے سندھ ہاؤس پر حملے کی رپورٹ طلب کی تھی۔

    عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو قانون کے مطابق اقدامات کا حکم دیتے ہوئے کہا تمام سیاسی جماعتیں اپنے وکلاکےذریعے عدالت کی معاونت کریں۔

    سپریم کورٹ نے تمام سیاسی جماعتوں تحریک انصاف،مسلم لیگ ن ،جےیوآئی اور پیپلز پارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کو مقدمے میں فریق بنا دیا۔

    خیال رہے گذشتہ ہفتے گذشتہ تحریک انصاف کے مشتعل کارکن گیٹ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل ہو گئے تھے اور نعرے بازی کرتے رہے۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والے پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا اور پولیس نے سندھ ہاؤس اسلام آباد پر دھاوا بولنے والے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی اور کارکنان کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • سندھ ہاؤس پر حملہ، پی پی کا مقدمہ درج کرانے کیلیے عدالت سے رجوع

    سندھ ہاؤس پر حملہ، پی پی کا مقدمہ درج کرانے کیلیے عدالت سے رجوع

    پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ ہاؤس پر حملے کی ایف آئی آر درج کرانے کے لیے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں درخواست دائر کردی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی پی پی نے گزشتہ روز پی ٹی آئی کارکنوں کے سندھ ہاؤس پر حملے کی ایف آئی آر
    درج کرانے کیلیے عدالت سے رجوع کرلیا ہے اس سلسلے میں پیپلز پارٹی رہنما قادر مندوخیل نے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں درخواست دائر کردی ہے۔

    درخواست میں قادر مندوخیل کا کہنا ہے کہ سندھ ہاؤس پر حملے کا مقدمہ درج کرانے کیلیے تھانہ سیکرٹریٹ میں درخواست دی لیکن تاحال مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست میں نامزد ملزمان نے بہت سنگین جرم کیا، یہ سندھ ہاؤس پر صرف حملہ نہیں کیا گیا بلکہ دہشت گردی پھیلانے کی کوشش کی گئی۔

    درخواست میں بتایا گیا ہے کہ ایس ایچ او سیکرٹریٹ نے مقدمہ درج کرنے کی بجائے وزیروں مشیروں کے دباؤ میں زیادہ تر ملزمان کو رہا کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی کارکن گزشتہ روز گیٹ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کارکن گیٹ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل

    کارکنوں کو روکنے کے لیے سندھ پولیس کی جانب سے کوششیں کی گئیں تاہم درجنوں کارکن اندر داخل ہو کر کے احتجاج کرنے میں کامیاب ہوئے۔

    کارکنوں نے ہاتھوں لاٹھیاں اور لوٹے بھی اٹھا رکھے تھے ، درجنوں کارکن سندھ ہاؤس کا داخلی دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے تو پولیس نے انہیں مزید آگے بڑھنے سے روک دیا۔

  • سندھ ہاؤس پر حملہ: تحریک انصاف، مسلم لیگ ن  ،جے یو آئی اور پیپلز پارٹی کو نوٹس جاری

    سندھ ہاؤس پر حملہ: تحریک انصاف، مسلم لیگ ن ،جے یو آئی اور پیپلز پارٹی کو نوٹس جاری

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سندھ ہاؤس پرحملے سے متعلق درخواست پر تمام سیاسی جماعتوں تحریک انصاف،مسلم لیگ ن ،جےیوآئی اور پیپلز پارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو پیر تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    تفصلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سندھ ہاؤس پرحملے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، آئی جی اسلام آباد اوراٹارنی جنرل خالد جاوید جبکہ سپریم کورٹ بار کی جانب سے تصور اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔

    اٹارنی جنرل نے کہا کہ کسی خلاف ورزی کی گنجائش نہیں عوام احتجا ج کا حق رکھتےہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب سپریم کورٹ بار نے عدالت سے رجوع کیا ہے، بار ایسوسی ایشن چاہتی ہے کہ قانون پر عملدرامد کیا جائے، آپ بھی عدالت سے رجوع کرنا چاہتے ہیں۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 63 اے پر ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، پیر تک صدرتی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا بار امن عامہ اور آرٹیکل 95 کی عملداری چاہتی ہے، ہم آرٹیکل63 سے متعلق اپنی رائے بھی درخواست کےساتھ دےدیتےہیں، جس پراٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ صدارتی ریفرنس کوسپریم کورٹ بارکی درخواست سے الگ رکھا جائے۔

    جسٹس عطا بندیال کا کہنا تھا کہ درخواست گزار سپریم کورٹ بار اپنی درخواست میں استدعا کر پڑھ کر سنائے، درخواست گزار کی استدعا سیاسی تناظر میں ہے ،عدالت نے ملک کے سیاسی تناظر کو نہیں آئین کو دیکھنا ہے ، قانون پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔

    چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ اخبارات سے معلوم ہوا 63 اے کے حوالے سےحکومت سپریم کورٹ آ رہی ہے ، کیا حکومت بھی معاملے پر سپریم کورٹ آرہی ہے ؟

    یہ از خود نوٹس کی کاروائی نہیں ،ہمارے پاس پہلے درخواست آچکی ہے، آزادی رائے اوراحتجاج کے حق پرکیا کہیں گے، کل ہم نےایسا واقعہ دیکھا جو آزادی رائے اوراحتجاج کے حق کےخلاف تھا۔

    اٹارنی جنرل نے بتایا کہ قانون کی خلاف ورزی کا کوئی جواز نہیں، میں واقعےکا پس منظر بتانا چاہتا ہوں، تشدد کا بھی جواز نہیں ہے پرامن انداز سے احتجاج کا حق ہے، آئی جی اسلام آباد اور ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ بھی موجود ہیں ، تھانہ سیکریٹریٹ میں 13افراد کےخلاف مقدمہ درج کر لیاگیا اور آج 13مظاہرین کو رہاکر دیا گیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ بار لا اینڈ آرڈر کے حوالے سے خدشات رکھتی ہے، ایسا واقعہ دیکھا جو آزادی اظہار راے کےآئینی حق کے خلاف ہے ۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ اس بارے میں تو کوئی دوسرا سوال نہیں ہے ، اچانک سیاسی درجہ حرارت بڑھا اور یہ واقعہ ہوا ، جس پر چیف جسٹس نے کہا جو کچھ ہو رہاہے ہمیں اس سے مطلب نہیں، ہم آئین کی علداری کے لیےیہاں بیٹھے ہیں ، کیاپبلک پراپرٹی پر دھا ابولنا قابل ضمانت جرم ہے۔

    سپریم کورٹ نے تمام سیاسی جماعتوں تحریک انصاف،مسلم لیگ ن ،جےیوآئی اور پیپلز پارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کو مقدمے میں فریق بنا دیا۔

    سپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کو پیر تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا سیاسی عمل میں عدالت کی کوئی دلچسپی نہیں، عدم اعتماد کی کاروائی آئین کے مطابق ہونی چاہیے۔

    عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو قانون کے مطابق اقدامات کا حکم دیتے ہوئے کہا تمام سیاسی جماعتیں اپنے وکلاکےذریعے عدالت کی معاونت کریں۔

    سپریم کورٹ میں سپریم کورٹ بارکی درخواست پر سماعت پیر تک ملتوی کردی، سپریم کورٹ بار نےبڑھتی کشیدگی روکنے کے لیے درخواست دائرکر رکھی ہے۔

  • سندھ ہاؤس پر حملہ،  پی ٹی آئی کے  گرفتار  کارکن  رہا

    سندھ ہاؤس پر حملہ، پی ٹی آئی کے گرفتار کارکن رہا

    اسلام آباد : سندھ ہاؤس پر حملے کے دوران گرفتار ہونے والے پی ٹی آئی کے 13 کارکنان کو رہا کردیا گیا ، کارکنوں کی رہائی کیلئے متعلقہ مجسٹریٹ کی عدالت سے رجوع کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہاؤس میں احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ میں گرفتار پی ٹی آئی کے 13 کارکنان کو رہا کردیا گیا ، پی ٹی آئی کارکنوں کو تھانہ سیکرٹریٹ سے رہا کیا گیا۔

    پی ٹی آئی کارکنوں کو ایگزیکٹو مجسٹریٹ کے حکم پر رہا کیا ، کارکنوں کی رہائی کیلئے متعلقہ مجسٹریٹ کی عدالت سے رجوع کیا گیا تھا۔

    گذشتہ روز قبل تحریک انصاف کے مشتعل کارکن گیٹ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل ہو گئے تھے اور نعرے بازی کرتے رہے۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والے پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا اور پولیس نے : سندھ ہاؤس اسلام آباد پر دھاوا بولنے والے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی اور کارکنان کو گرفتار کرلیا تھا۔

    پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں کیخلاف سرکارکی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا، مقدمہ کارسرکارمیں مداخلت،توڑپھوڑاوردفعہ144کی تحت درج کیا گیا۔

    مقدمے میں کہا گیا تھا کہ 15 سے20کارکنوں نےجتھےکی شکل میں سندھ ہاؤس میں گھسنےکی کوشش کی، کارکنوں نےنعرےبازی، گالم گلوچ اورپولیس سےمزاحمت کی اور سندھ ہاؤس کا چھوٹا گیٹ اکھاڑ دیا۔