Tag: Attack on Ukraine

  • یوکرین پر حملے پر روسی وفد پشیمان، معافی مانگ لی

    یوکرین پر حملے پر روسی وفد پشیمان، معافی مانگ لی

    اقوام متحدہ کے زیراہتمام منعقدہ ماحولیاتی کانفرنس میں شریک روسی وفد کے سربراہ نے اپنے ملک کے یوکرین پر حملے پر معافی مانگ لی ہے۔

    غیرملکی نیوز ایجنسی کے مطابق روسی وفد کے سربراہ اولیگ انسیموف نے ورچوئل میٹنگ میں یوکرین پر روس کے حملے پر اپنی پشیمانی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حملے کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جاسکتا۔

    اجلاس میں روسی وفد کے سربراہ کا یہ حیران کن بیان اس وقت آیا جب اسی اجلاس میں ان کے یوکرینی ہم منصب سویتلا ناکراکوسکا روس کے حملے کے بعد اپنے حالات زار سے شرکا کو آگاہ کررہے تھے۔

    اس موقع پر اولیگ اچانک بول اٹھے کہ مجھے ان تمام روسیوں کی جانب سے معافی مانگنے دیں جو اس تنازع کو روک نہ سکے، جو لوگ یہ دیکھ رہے ہیں کہ کیا ہورہا ہے وہ یوکرین پر حملے کا کوئی جواز تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ روس کو یوکرین پر حملے کے بعد دنیا بھر سے شدید ردعمل کا سامنا ہے، امریکا، برطانیہ، یورپی یونین سمیت کئی ممالک روس پر متعدد پابندیاں عائد کرچکے ہیں۔

    چین نے روس یوکرین تنازع کا ذمے دار امریکا اور نیٹو کی جارحانہ پالیسیوں کو قرار دیا ہے جب کہ ترکی نے دونوں ممالک کے درمیان جنگ رکوانے کے لیے ثالثی کی پیشکش کردی ہے۔

  • یوکرین پر حملہ : امریکہ اور کینیڈا کی روس کو بڑی دھمکی

    یوکرین پر حملہ : امریکہ اور کینیڈا کی روس کو بڑی دھمکی

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کی پریس سروس نے بتایا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے فون پر بات چیت میں “یوکرین کے خلاف روسی جارحیت” کی صورت میں جوابی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

    ٹیلی فونک گفتگو میں انہوں نے کہا کہ روسی کی جانب سے جارحیت کی صورت میں دونوں ممالک مل کر روس کو جواب دیں گے۔

    امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ انٹونی جے بلنکن نے کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی کے ساتھ مشترکہ ترجیحات پر بات چیت کی جس میں یوکرین کے خلاف روسی مزید جارحیت کا مضبوط اور متحد جواب دینے کے ساتھ ساتھ دیگر اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر روس کے خلاف شدید معاشی پابندیاں عائد کرنے کی آمادگی شامل ہے۔

    مغربی ممالک اور کیف حکومت حال ہی میں یوکرین پر روس کے ممکنہ حملے کے بارے میں الزامات لگا رہے ہیں۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ان قیاس آرائیوں کو تناؤ میں اضافہ کے طور پر اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔

    انہوں نے ایسے الزامات کو درست ثابت کرنے کے لیے اشتعال انگیزی کے امکان کو رد نہیں کیا اور خبردار کیا کہ جنوب مشرقی یوکرین کے بحران کو فوجی ذرائع سے حل کرنے کی کوششوں کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔