Tag: attack

  • فلپائن میں مسجد پر دستی بم حملہ، 2 افراد جاں بحق

    فلپائن میں مسجد پر دستی بم حملہ، 2 افراد جاں بحق

    منیلا : فلپائنی شہر زمبونگا میں نامعلوم افراد نے ایک مسجد پر دستی بم سے حملہ کرکے دو افراد کو جاں بحق جبکہ 4 کو زخمی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلپائن کے شہر زمبونگا میں واقع ایک مسجد کو بدھ کے روز اعلیٰ صبح دستی بم حملے کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوئے تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد بدھ کی صبح مسجد کے اندر دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے تھے، حادثے کے وقت مسجد میں متعدد افراد سو رہے تھے جو دھماکے کی زد میں آکر جاں بحق اور زخمی ہوگئے۔

    زمبونگا شہر کے مقامی رہنما موجیو ہاتامن نے مسجد پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسجد پر دستی بم حملے کی کوئی توجیج پیش نہیں کی جاسکتی، عبادت کرنے والوں پر حمہ کرنا بزدلی اور بے شرمی کی اعلیٰ مثال ہے۔

    زمبونگا کی علماء کونسل نے مسجد پر دستی بم حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسجد کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا غیر انسانی، شیطانی اور غیر منطقی عمل ہے، عوام ہوشیاری کا مظاہرہ کریں اور ایک دوسرے کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تاحال مسجد بم حملے کی ذمہ داری کسی بھی گروپ نے قبول نہیں کی ہے، پولیس نے واقعے کی مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    فلپائنی افواج کے ترجمان نے کہا کہ شہری آپس میں اتحاد و یکجہتی کا یقینی بنائیں اور قیاس آرائیوں سے باز رہیں، مسجد پر حملے کا تعلق تین روز قبل چرچ حملے سے نہیں ہے۔

    فلپائن میں مسیحی عبادت گاہ کے قریب دو دھماکے، 27 افراد ہلاک درجنوں زخمی

    یاد رہے کہ تین روز قبل فلپائن کے جزیرے جولو میں رومن کیتھولک چرچ کے قریب یکے دیگرے دو بم حملوں میں 27 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

     غیر ملکی میڈیا کے مطابق اتوار کی صبح جزیرے جولو پر پہلا دھماکا اس وقت ہوا جب مسیحی برادری چرچ میں اپنی عبادت میں مشغول تھے جبکہ دوسرا دھماکا پارکنگ ایریا میں اس وقت ہوا جب ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ حملہ متاثرہ علاقے سے مسلم برادری کے خودمختاری کےلیے منعقد کیے گئے ریفرنڈم کے کچھ روز بعد ہوا۔

  • افغان دارالحکومت میں دہشت گرد حملہ، پاکستان کی شدید مذمت

    افغان دارالحکومت میں دہشت گرد حملہ، پاکستان کی شدید مذمت

    اسلام آباد: افغان دارالحکومت کابل میں طالبان کے دہشت گرد حملے کی پاکستان کی جانب سے شدید مذمت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کابل میں طالبان نے ٹریننگ کیمپ پر حملہ کردیا، واقعے میں 126اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، مرنے والوں میں8اسپیشل کمانڈوز بھی شامل ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان افغان میں دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے، مبینہ طور پر اس حملے میں 100 سے زائد انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔

    کابل : افغان طالبان کا ٹریننگ کیمپ پر حملہ،126اہلکاروں کی ہلاکت کی اطلاع، متعدد زخمی

    ایسے واقعات امن کی جاری کوششوں کے لیے نقصان دہ ہیں، پاکستان جاں بحق افراد کی مغفرت کے لیے دعا گو ہے، ہم متاثرہ خاندانوں کے غم میں شریک ہیں۔

    خیال رہے کہ افغانستان میں طالبان کی پرتشدد کارروائیاں جاری ہیں، گذشتہ روز افغان طالبان نے کابل کے علاقے وردک میں نیشنل ڈائریکٹوریٹ سیکیورٹی (این ڈی ایس ) کیمپ پر اچانک حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 126 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    واضح رہے کہ واقعے کے بعد ٹریننگ کیمپ کی پوری عمارت زمیں بوس ہوگئی، دھماکے کے بعد دو حملہ آوروں نے اندر گھس کر اہلکاروں پر فائرنگ بھی کی، اس دوران افغان فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان تین گھنٹے تک جھڑپ جاری رہی۔

  • اقوام متحدہ کے مبصرین پر حملہ امن معاہدے کی خلاف ورزی ہے، خالد بن سلمان

    اقوام متحدہ کے مبصرین پر حملہ امن معاہدے کی خلاف ورزی ہے، خالد بن سلمان

    واشنگٹن : سعودی سفیر خالد بن سلمان نے اقوام متحدہ کے مبصرین پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حوثی اسٹاک ہوم معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات سعودی سفیر شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ یمن میں اقوام متحدہ مبصرین پر ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

    خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ یمن میں برسرپیکار حوثیوں کی جانب سے بین الااقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی اور یمنی عوام کے خلاف جارحیت کا سلسل معاہدے کے بعد بھی جاری ہے۔

    خالد بن سلمان کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشیاء نے سویڈن کے شہر اسٹاک میں اقوام متحدہ کی سربراہی میں یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کو ایک مرتبہ پھر پامال کردیا۔

    سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے امن معاہدے کی نگرانی کے لیے جنرل پیٹرک کمائرٹ کی سربراہی میں 75 عالمی مبصرین کو سلامتی کی منظوری پر یمن بھیجا تھا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عالمی مبصرین کو یمن کے ساحلی علاقے حدیدہ کے مشرقی حصّے میں اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جب وہ یمن کے حکومتی وفد سے ملاقات کے بعد واپس روانہ ہورہے تھے۔

    دوسری جانب یمنی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جنرل پیٹرک اور ان کے قافلے پر حوثیوں کی فائرنگ تشویش ناک عمل ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے انتہائی خطرناک حملے کے باوجود جنرل پیٹرک اور دیگر مبصرین بلکل محفوظ ہیں۔

    مزید پڑھیں : یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • افغانستان: طالبان کے دہشت گرد حملے، 40 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    افغانستان: طالبان کے دہشت گرد حملے، 40 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    کابل: افغانستان کے مختلف صوبوں میں دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں 40 سیکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق عسکریت پسندوں کی جانب سے افغانستان کے شمالی اور مغربی صوبوں میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے باعث چالیس سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں 25 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے، طالبان نے بھی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

    طالبان کی جانب سے مختلف صوبوں میں سیکیورٹی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا گیا، افغان فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے متعدد حملہ آوروں کو بھی ہلاک کردیا۔

    افغانستان: طالبان کا تیل کے کنوؤں پر حملہ، 23 سیکورٹی اہل کار ہلاک

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے افغانستان کے ایک صوبے میں تیل کے چھوٹے کنوؤں پر طالبان کے تباہ کن حملے میں افغان سیکیورٹی فورسز کے 23 اہل کار ہلاک ہو گئے تھے۔

    یاد رہے کہ طالبان کی جانب سے ایسے وقت میں تقریباً روز حملے ہو رہے ہیں جب کہ امریکا افغانستان میں 17 سالہ طویل جنگ سے مذاکرات کے ذریعے باہر نکلنا چاہ رہا ہے اور ہم سایہ ممالک طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔

  • یمن میں شدید خانہ جنگی، باغیوں نے خوراک کے گودام پر حملہ کردیا

    یمن میں شدید خانہ جنگی، باغیوں نے خوراک کے گودام پر حملہ کردیا

    صنعا: یمن میں جاری خانہ جنگی میں شدت آگئی، حوثی باغیوں نے عالمی خوراک پروگرام کے گودام پر حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغیوں نے اقوام متحدہ کی جانب سے یمن میں متاثرین کے لیے بھیجی گئی خوراک کو بھی نہ بخشا، عالمی خوراک پروگرام کے گودام پر حملے سے ایک بڑا حصہ جل کر خاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حوثی باغیوں کے حملے کے نتیجے میں گودام میں بڑے پیمانے پر آگ لگ گئی، یہ حملہ الحدیدہ میں حوثیوں کے مشرقی علاقے میں واقع ٹھکانوں سے کیا گیا۔

    حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے کے باعث گودام کے ساتھ ساتھ خوراک بھی جل کر خاک ہوگئی، اس سے قبل بھی اسی نوعیت کے حملے ہوچکے ہیں۔

    حوثی ملیشیا امدادی خوراک لوٹ کر نقد فروخت کررہی ہے، اماراتی وزیر

    یمن میں برسرپیکار باغیوں نے متعدد دہشت گرد حملے بھی کیے جس کے نتیجے میں دو بچوں سمیت پانچ افراد شدید زخمی ہوئے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے خارجہ امور انور محمود قرقاش نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر یمن میں امدادی خوراک اور حوثی ملیشیا سے متعلق ٹویٹ میں کہا تھا کہ حوثی جنگ میں بچّوں، بارودی سرنگوں اور خوراک کا بطور ہتھیار استعمال کررہے ہیں۔

    انہوں نے عالمی ادارہ خوراک کی یمن سے متعلق رپورٹ کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی ادارہ خوراک نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ قحط کا شکار یمنی شہریوں کے لیے بھیجی گئی خوراک کو حوثیوں کے کنٹرول والے علاقوں میں لوٹ کر نقد فروخت کیا جارہا ہے۔

  • بھارتی فوج کا ڈرون گرانے پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد جمع

    بھارتی فوج کا ڈرون گرانے پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد جمع

    لاہور: پاکستانی حدود میں بھارتی ڈرون گرانے پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سیمابینہ طاہر نے بھارتی فوج کا ڈرون گرانے پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرنے کی قراردار اسمبلی میں جمع کرائی۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج نے بھارتی جاسوس ڈرون کو مار گرایا، باصلاحیت فوج کسی بھی جارحیت جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز بھارت کا جاسوسی ڈرون ناپاک عزائم لیے پاکستانی سرحد میں داخل ہوگیا تھا جسے پاک فوج کے جوانوں نے بروقت کارروائی کرکے مار گرایا تھا۔

    لائن آف کنٹرول: پاک فوج نے بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ ’انشااللہ کسی ایک بھارتی ڈرون کو بھی سرحدپار نہیں کرنےدیں گے‘۔

    واضح رہے کہ پاک فوج نے پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے ڈرون کو باغ سیکٹر کے قریب نشانہ بنایا تھا۔

    بعد ازاں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی تھی جس کا دفتر خارجہ نے بھرپور انداز میں جواب دیا اور پاک فوج نے سرحد پر بھارتی فوج کے عزائم کو خاک میں ملایا۔

  • افغانستان: سرکاری عمارت پر حملہ، 43 افراد ہلاک، 20 سے زائد زخمی

    افغانستان: سرکاری عمارت پر حملہ، 43 افراد ہلاک، 20 سے زائد زخمی

    کابل: افغانستان میں سرکاری عمارت پر دہشت گرد حملے کے نتیجے میں 43 افراد ہلاک اور بیس سے زائد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان دارالحکومت کابل میں سرکاری عمارت پر خود کش حملے کے باعث 43 افراد ہلاک ہوگئے، سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے تینوں حملہ آوروں کو مار ڈالا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ سرکاری عمارت حساس علاقے میں قائم تھی، خود کش حملے میں زخمی ہونے افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    افغان حکام کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تینوں حملہ آور مارے گئے، جبکہ علاقے میں بھارتی نفری تعینات کردی گئی ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق پہلے بارود سے بھری ایک گاڑی کو عمارت کے قریب دھماکے سے اڑایا گیا، بعد ازاں دہشت گردوں نے عمارت میں گھس کر اندھا دھن فائرنگ کی۔

    عمارت میں سیکڑوں افراد موجود تھے، لوگوں نے اپنے مدد آپ چھپ کر جان بچائی جبکہ کئی افراد عمارت سے کود بھی گئی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ حملہ کس دہشت گرد گروہ نے کیا ہے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا تاہم اس قسم کے حملے ماضی میں طالبان اور داعش کی جانب سے کیے جاچکے ہیں۔

    افغان حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمارت میں موجود 340 افراد کو بحاظت محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا، جبکہ ہلاکتوں اور زخمیوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے کہ یہ دہشت گرد حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، اور دونوں فریقین کی جانب سے مثبت تاثر سامنے آرہا ہے۔

  • فرانس: فائرنگ کے باعث بند ہونے والا کرسمس بازار دوبارہ کھول دیا گیا

    فرانس: فائرنگ کے باعث بند ہونے والا کرسمس بازار دوبارہ کھول دیا گیا

    پیرس: فرانس میں فائرنگ کے باعث بند ہونے والا کرسمس بازار حالات معمول پر آنے کےبعد دوبارہ عوام کے لیے کھول دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل فرانس کے شہر اسٹرسبرگ میں کرسمس بازار کو فائرنگ واقعے کے بعد بند کردیا گیا تھا، اس حملے میں 3 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شہر میں اب حالات معول پر ہیں اور عوام کی آمدورفت بھی پہلے کی طرح بحال ہوچکی ہے۔

    پولیس نے گذشتہ روز جائے وقوعہ سے فرار ہونے والے حمہ آور کو اہم کارروائی میں ہلاک کردیا تھا، دوسری جانب فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے حملے میں ہلاک افراد کے ورثا سے ملاقات بھی کی تھی۔

    فرانس: کرسمس بازار میں فائرنگ کرنے والا حملہ آور ہلاک، حکام کی تصدیق

    اس حملے کے بعد کرسمس بازار سمیت دیگر اہم اور تاریخی مقامات پر سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل فائرنگ کا واقعہ فرانسیسی شہر اسٹراسبرگ میں پیش آیا تھا جہاں کرسمس بازار میں نامعلوم شخص نے فائرنگ کرکے دو افراد کو ہلاک جبکہ 6 کو زخمی کردیا تھا۔

    بعد ازاں سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لیے پیچھا کیا اور اس دوران پولیس اور ملزم کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں فرانس کے دارالحکومت پیرس میں حملہ آور کی فائرنگ سے پولیس کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے تھے۔

  • جرمنی: چاقو بردار شخص کے مختلف مقامات پر حملے، تین خواتین شدید زخمی

    جرمنی: چاقو بردار شخص کے مختلف مقامات پر حملے، تین خواتین شدید زخمی

    برلن: جرمنی میں چاقو بردار شخص نے مختلف مقامات پر حملے کیے جس کے باعث 3 خواتین شدید زخمی ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ جرمنی کے شہر نیورمبرگ میں پیش آیا جہاں نامعلوم شخص نے مختلف مقامات پر چاقو سے حملے کرکے تین خواتین کو شدید زخمی کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق زخمی خواتین میں سے ایک کی حالت تشویش ناک ہے، جبکہ حملہ آور کی تلاش کے لیے پولیس نے کارروائی شروع کردی۔

    شہر نیورمبرگ میں ان حملوں کا نشانہ بننے والی خواتین کی عمر 56، 34 اور 26 برس ہیں، حملوں کے بعد ان خواتین کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں تینوں کی سرجری ہوئی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور کی عمر 25 سے 30 برس کے درمیان ہو سکتی ہے جبکہ اس کا قد پانچ فٹ نو انچ سے پانچ فٹ گیارہ انچ کے درمیان ہے۔

    پولیس کا مزید کہنا تھا کہ حملہ آور سے متعلق اہم معلومات اکھٹی کرلی گئی ہیں، جلد گرفتاری عمل میں آئے گی، بعد ازاں حملے کی اصل وجہ معلوم ہوسکے گی۔

    جرمنی میں افغان شہری کا چاقو سے حملہ، تین افراد زخمی

    خیال رہے کہ رواں سال ستمبر میں جرمن شہر راوینز برگ میں غیر قانونی افغان مہاجر نے تیز دھار چاقو سے حملہ کرکے دو شامی مہاجر سمیت تین شہریوں کو زخمی کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں مسافروں سے بھری بس جرمنی کے شہر لیوبیک کے ایک معروف ساحل کی طرف رواں دواں تھی کہ بس میں بیٹھے ایک شخص نے چاقو نکال کر لوگوں پر حملہ کرنا شروع کردیا جس کے نتیجے میں 9 افراد زخمی ہوئے تھے۔

  • افغانستان میں داعش کے جدید سیل موجود ہیں: امریکا

    افغانستان میں داعش کے جدید سیل موجود ہیں: امریکا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی نمائندے ہبریٹ میک گریک کا کہنا ہے کہ افغانستان میں داعش کے جدید سیل موجود ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ہبریٹ میک گریک کا کہنا تھا کہ کوشش ہے افغانستان میں داعش سے مقامی طور پر نمٹا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ داعش کا مکمل خاتمہ ایک طویل المدتی منصوبہ ہے، عراق اور شام کو داعش نے اپنا ہیڈکوارٹرز بنا رکھا تھا، جسے ختم کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عراق، شام سے داعش دنیا بھر میں چھوٹے گروہوں کو ہدایات دیتی تھی، اب داعش کے نیٹ ورک سے متعلق صورت حال بالکل مختلف ہے۔

    خیال رہے کہ بریٹ میک گریک داعش کےخلاف عالمی اتحاد کے لیے صدرٹرمپ کےخصوصی مشیر ہیں۔

    انتہاپسند گروہ داعش افغانستان میں دوبارہ منظم ہورہا ہے: برطانیہ کا انتباہ

    واضح کہ رواں سال ستمبر میں برطانوی وزیر دفاع ’گیون ویلیمسن‘ نے ایک انٹرویو میں خبردار کیا تھا کہ داعش کی سرگرمیاں افغانستان میں بڑھ رہی ہیں اور وہ پھر سے افغانستان میں حملے کر سکتے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ داعش ناصرف افغانستان بلکہ برطانیہ سمیت دیگر یورپی ملکوں کے لیے خطرہ ہے، دولت اسلامیہ کی جانب سے حملوں کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں، ہمیں ان خطرات سے نمٹنے کے لیے ہرممکن اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ ماضی میں ہونے والے داعش کے بڑے حملوں سے محفوظ رہیں۔