Tag: attack

  • ایران عرب ممالک کی پیٹھ میں خنجر گھونپ رہا ہے، خالد بن سلمان

    ایران عرب ممالک کی پیٹھ میں خنجر گھونپ رہا ہے، خالد بن سلمان

    واشنگٹن/ریاض : امریکا میں تعینات سعودی سفیر خالد بن سلمان نے ایران پر دہشت گردی کےا لزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایران پوری دنیا میں دہشت گردی کا معاون اور پشت پناہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات سعودی سفیر شہزادی خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر دنیا بھر میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات اور دہشت گردی سے متعلق ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی حکومت نے پوری دنیا کو اندھیرے میں رکھا ہوا ہے۔

    خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ایرانی حکومت کی شام میں مداخلت کےباعث لاکھوں شامی شہری ہجرت پر ہوئے اور لاتعداد شامیوں کو اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔

    [bs-quote quote=”ایران نے حزب اللہ کا قیام عرب ممالک کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کےلیے کیا تھا۔” style=”style-7″ align=”left” author_name=”خالد بن سلمان” author_job=”سعودی سفیر”][/bs-quote]

    سعودی سفیر کا ٹویٹ میں کہنا تھا کہ عراق میں پھیلنے والی فرقہ واریت کی جنگ میں ایرانی حکومت ملوث ہے جبکہ اپنے ہی ملک میں دوسرے ممالک کے سفارت خانوں پر بلوائیوں کے ذریعے حملے کرواکر انہیں نذر آتش کرواتا ہے۔

    شہزادہ خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق الحریری کے قتل میں بھی ایران ملوث ہے، ایرانی نظام نے مشرق وسطیٰ میں واقع ممالک عراق وشام کو تباہ و برباد کرنے کے لیے فرقہ واریت کو ہوا دی۔

    امریکا میں تعینات سعودی شہزادے نے ٹویٹ کیا کہ ایرانی حکومت نے عرب ممالک کو نقصان پہنچانے کےلیے حزب اللہ کو وجود بخشا اور اب ایرانی حکومت خطے میں حوثی جنگجوؤں کی صورت میں ایک اور حزب اللہ بنارہی ہے۔

    ان کا کہنا تھاکہ سعودی عرب خطے میں ایک اور حزب اللہ کی تشکیل نہیں ہونے دے گا۔

    ایران یمن جنگ میں براہ راست ملوث ہے، شہزادہ خالد بن سلمان

    یاد رہے کہ اس سے قبل خالد بن سلمان نے کہاتھا کہ یمن میں حزب اللہ کی موجودگی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ایران یمن جنگ کی آگ کو ہوا دینے میں براہ راست کردار ادا کررہا ہے۔

    امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے دعویٰ کیاتھا کہ ایرانی حکومت یمن میں برسر پیکار حوثی جنگجوؤں کو غیر قانونی طور پر اسلحہ و گولہ بارود فراہم کررہا ہے۔

  • یمن: سعودی عسکری اتحاد کی بڑی فضائی کارروائی، کئی جنگجوں ہلاک

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کی بڑی فضائی کارروائی، کئی جنگجوں ہلاک

    صنعا: یمن میں سعودی عسکری اتحاد نے دس فضائی حملے کیے جس کے باعث متعدد جنگجوں ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں سعودی اتحاد نے فضائی بمباری کی جس کے باعث متعدد حوثی باغیوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فضائی حملوں کے علاوہ حوثی باغیوں اور سعودی عسکری اتحاد کے درمیان شدید زمینی جھڑپیں بھی ہوئیں۔

    الحدیدہ پر لڑائی ایسے وقت میں دوبارہ شروع ہوئی ہے، جب یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی متحارب فریقوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش میں ہیں۔

    اس سے قبل حوثی باٖغیوں کی جانب سے یمن میں جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم عسکری اتحاد نے اس کے باوجود دو روز قبل فضائی حملہ کرکے دس افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

    سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، 10 عام شہری ہلاک

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    بعد ازاں یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا، امدادی ٹیموں نے کہا تھا کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

  • طالبان رہنماؤں کی امریکی اعلیٰ عہدیدار سے مذاکرات

    طالبان رہنماؤں کی امریکی اعلیٰ عہدیدار سے مذاکرات

    دوحہ: قطری دارالحکومت دوحہ میں طالبان رہنماؤں نے امریکا کے اعلیٰ عہدیدار سے ملاقات کی اور افغان جنگ سے متعلق مذاکرات ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان جنگ سے متعلق مذاکرات کے لیے دوحہ میں طالبان رہنماؤں نے امریکی اعلیٰ عہدیدار سے ملاقات کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے مذاکرات کی تصدیق کردی، عالمی منظر نامے پر اس ملاقات کو اہم قرار دیا جارہا ہے۔

    امريکی سفير زلمے خلیل زاد کا قطر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شورش زدہ ملک افغانستان ميں قيام امن کے ليے تمام فريقوں سے بات چيت کر رہے ہيں، جن ميں مختلف گروپ شامل ہيں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت امن اور مفاہمت کا بہترين موقع ہے، افغان معاملات میں بہتری چاہتے ہیں۔

    افغانستان: طالبان کا پولیس چیک پوائنٹ پر حملہ، 5 اہلکار ہلاک

    ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان حکومت امن کی خواہاں ہے، طالبان بھی يہ تسليم کر چکے ہيں کہ ان کے مقاصد کا حصول عسکری راستے سے ممکن نہيں اور اب وہ يہ ديکھا چاہيں گے کہ مذاکرات کے ذريعے کون کون سے مسائل حل ہو سکتے ہيں۔

    خیال رہے کہ ایک جانب خفیہ مذاکرات ہورہے ہیں تو دوسری جانب طالبان نے افغانستان میں اپنے حملے جارے رکھے ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل افغانستان کے شمال مغربی صوبے بادغیس میں طالبان کے ایک چیک پوائنٹ پر حملے کے نتیجے میں 5 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

    یاد رہے رواں ماہ کے شروع میں کابل میں ہونے والے خودکش دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔

  • راولپنڈی: سول جج اسلام آباد قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے

    راولپنڈی: سول جج اسلام آباد قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے

    راولپنڈی: پنجاب میں سول جج اسلام آباد قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے، پولیس نے تین ملسح افراد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں چکری انٹرچینج کے قریب سول جج اسلام آباد پر قاتلانہ حملہ ہوا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، جبکہ پولیس نے ترنول سے تین ملسح افراد کو گرفتار کرلیا۔

    سول جج سلیمان بدر اپنے اہل خانہ کے ہمراہ لاہور سے اسلام آباد جا رہے تھے کہ چکری انٹر چینج کے قریب ان کی گاڑی پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کردی۔

    فائرنگ کے وقت گاڑی میں سول جج سلیمان بدر اور ان کےاہل خانہ موجود تھے، فائرنگ سے گاڑی میں سوار کسی فرد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

    جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج

    پولیس نےواقعہ کے بعد ناکہ بندی کرتے ہوئے ترنول سے تین ملسح افراد کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا۔

    واضح رہے کہ رات کو کی گئی فائرنگ میں رہائش گاہ کے مرکزی دروازے کو نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ صبح کے وقت فائر کی گئی گولی باورچی خانے کی کھڑکی پر لگی تھی۔

  • افغانستان: طالبان کا فوجی چھاؤنی پر حملہ، 12 اہلکاروں سمیت 4 قبائلی لیڈر ہلاک

    افغانستان: طالبان کا فوجی چھاؤنی پر حملہ، 12 اہلکاروں سمیت 4 قبائلی لیڈر ہلاک

    کابل: افغانستان میں فوجی چھاؤنی پر طالبان کے دہشت گرد حملے کے نتیجے میں 12 اہلکاروں سمیت چار قبائلی لیڈر ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں طالبان کے دہشت گرد حملوں میں شدت آگئی، صوبہ بغلان میں قائم فوجی کیمپ پر حملے کرکے ایک درجن فوجیوں کو ہلاک کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چار قبائلی لیڈر کی ہلاکت اس وقت ہوئی کہ جب طالبان کے حملے کے بعد وہ فوجی اہلکاروں کی لاشیں اکھٹی کررہے تھے کہ اچانک بارودی ڈیوائس پھٹ پڑی۔

    حکام نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ عسکریت پسند اپنے ساتھ دو فوجی اہکاروں کو اغوا بھی کرکے لے گئے، جبکہ حملے کی ذمے داری طالبان نے قبول کرلی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں شدت پسندوں نے افغان صوبہ فراہ کو نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں آٹھ پولیس اہلکار ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    افغانستان: طالبان کے دہشت گرد حملے، 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک، 3 زخمی

    خیال رہے کہ رواں سال نومبو کو امریکی اسپیشل انسپکٹر جنرل برائے تعمیرِ نو افغانستان (SIGAR) نے رپورٹ جاری کی تھی کہ حالیہ برسوں میں افغانستان پر طالبان کا کنٹرول بڑھا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 2015 میں افغان حکومت کا 72 فی صد علاقوں پر کنٹرول تھا، موجودہ کنٹرول 407 اضلاع میں 55.5 فی صد رہ گیا ہے، افغان حکومت اور فوج اپنا کنٹرول قائم رکھنے میں نا کام ہے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ افغان حکام کا ملک میں 65 فیصد کنٹرول ہے۔

  • افغانستان: طالبان کے دہشت گرد حملے، 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک، 3 زخمی

    افغانستان: طالبان کے دہشت گرد حملے، 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک، 3 زخمی

    کابل: افغانستان میں طالبان کے تازہ دہشت گرد حملوں کے باعث 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شدت پسندوں نے اس بار افغان صوبہ فراہ کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں آٹھ پولیس اہلکار مارے گئے اور 3 زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عسکریت پسندوں نے مغربی صوبے فراہ میں قائم دو چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا، حکام نے حملوں کی تصدیق کردی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ جنگجوؤں نے صوبائی دارالحکومت کے نواح ميں دو مختلف چيک پوائنٹس پر منگل اور بدھ کی درميانی شب حملہ کيا۔

    اس سے قبل گذشتہ دنوں طالبان نے اسی صوبے میں دہشت گرد حملے کیے تھے۔

    گزشتہ تین سال کے دوران افغانستان پر طالبان کے کنٹرول میں اضافہ ہوا: رپورٹ

    طالبان نے فراہ صوبے میں ہی ميں ايک حملے ميں افغان سیکيورٹی فورسز کے بيس اہلکاروں کو ہلاک اور بيس ديگر کو اغواء کر ليا تھا۔

    دوسری جانب افغانستان سے متلق حالیہ جاری ہونے والی ایک امریکی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ تین سال کے دوران افغانستان پر طالبان کے کنٹرول میں اضافہ ہوا۔

    خیال رہے کہ رواں سال نومبو کو امریکی اسپیشل انسپکٹر جنرل برائے تعمیرِ نو افغانستان (SIGAR) نے رپورٹ جاری کی تھی کہ حالیہ برسوں میں افغانستان پر طالبان کا کنٹرول بڑھا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 2015 میں افغان حکومت کا 72 فی صد علاقوں پر کنٹرول تھا، موجودہ کنٹرول 407 اضلاع میں 55.5 فی صد رہ گیا ہے، افغان حکومت اور فوج اپنا کنٹرول قائم رکھنے میں نا کام ہے۔

  • امریکا: یہودی معبد پر حملہ، ملزم نے بے گناہی کی درخواست دائر کردی

    امریکا: یہودی معبد پر حملہ، ملزم نے بے گناہی کی درخواست دائر کردی

    واشنگٹن : امریکا میں واقع یہودی معبد پر حملہ کرکے متعدد افراد کو ہلاکت کرنے کے شخص نے عدالت میں بے گناہی کی درخواست جمع کروا دی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلح شخص نے امریکی ریاست پینسل وینیا کے شہر پٹس برگ میں واقع یہودی عبادت گاہ میں گھس کر اندر موجود تمام افراد کو یرغمال بنالیا تھا بعد ازاں حملہ آور نے فائرنگ کرکے‌ 11 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزم کو ہتھکڑیاں لگاکر عدالت میں پیش کیا تو مذکورہ شخص نے الزامات سے واقفیت کا اظہار کیا، عدالت میں جرم ثابت ہونے پر ملزم رابرٹ براؤر کو سزائے موت بھی ہوسکتی ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزم پر فائرنگ، دستی بم سے حملہ اور نفرت پھیلانے سمیت 44 الزامات عائد کیے ہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 46 سالہ ملزم نے ہفتے روز یہودی معبد خانے میں داخل ہوکر اے آر 15 رائفل سے فائرنگ کی تھی اور 3 دستی بم بھی پھینکے تھے جس کی زد میں آکر 11 افراد ہلاک اور 6 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ رابرٹ براؤر نے ہلاک شدگان کے آئین کے مطابق دی گئی مذہبی آزادی کو غصب کیا جو ریاست نے انہیں دی تھی، امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ ملزم کو مذکورہ الزامات کے تحت سزائے موت یا عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    خیال رہے کہ مسلح شخص نے یہودی عبادت گاہ میں داخل ہوکر چیخ کر کہا تھا کہ ’تمام یہودیوں کو لازمی مرنا ہوگا‘۔

    امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مذکورہ مسلح شخص سوشل میڈیا پر یہودی مخالف کمنٹس کرتا رہتا تھا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہودیوں کی غیر سرکاری تنظیم کا کہنا ہے کہ ہماری عبادت گاہ پر ہونے والا حملہ امریکی تاریخ کا سب سے بڑا حملہ ہے۔

  • برطانیہ: اسکارف پہننے والی مسلم طالبہ پر نسل پرست لڑکیوں کا حملہ

    برطانیہ: اسکارف پہننے والی مسلم طالبہ پر نسل پرست لڑکیوں کا حملہ

    لندن : برطانیہ میں اسکارف پہن کر اسکول جانے والی نوجوان طالبہ کو اسلام فوبیا کا شکار متعصب لڑکیوں نے سرعام تشدد کا نشانہ بنایا اور اسکارف بھی کھینچا۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف متعصب سوچ اور نفرت میں اضافہ ہورہا ہے، جس کی تازہ مثال برطانیہ میں اسکارف پہننے پر تشدد کا نشانہ بننے والی اسکول کی طالبہ ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کو مختلف ثقافتوں کی سوسائٹی کے حوالے جانا جاتا ہے، جہاں کئی مذاہب کے پیروکار زندگی بسر کررہے ہیں۔

    برطانیہ میں سر پر اسکارف اوڑھنے پر اسکول کی نسل پرست دوشیزہ نے مسلمان طالبہ کو اسکارف اتارنے کا کہا اور بات نہ ماننے پر متعصب لڑکی نے مسلم طالبہ کو مصروف سڑک پر تشدد کرنا شروع کردیا اور اسکارف کھینچ کر اتار دیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند لڑکیاں ایک مسلم طالبہ کو گھیرے کھڑی ہیں اور اسکارف اتارنے کا بول رہی ہیں۔

    عینی شاہدین کے مطابق متاثرہ لڑکی نے مشتعل لڑکیوں کو سمجھانے کی کوشش کررہی تھی کہ اسکارف دہشت گردی کی علامت نہیں بلکہ مسلمانوں کی ثقافت کا حصّہ ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جائے حادثہ پر موجود اسکول کا ایک طالب علم مسلم لڑکی کو بچانے کی کوشش کرتا ہے لیکن مشتعل لڑکیاں اسے بھی تشدد کا نشانہ بناتی ہیں جس کے بعد وہ موقع سے چلا جاتا ہے۔

    سماجی وابطے کی ویب سائٹ پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں اسکول کے طلباء اور دیگر افراد کو بھی دکھا جاسکتا ہے جو متاثرہ طالبہ کو نسل پرست لڑکیوں سے بچانے کے بجائے تشدد کی ویڈیو بنانے میں مصروف ہیں۔


    مزید پڑھیں : برطانیہ میں متعصب شخص کا مسلمان خواتین پر وینش سے حملہ


    یاد رہے کہ رواں برس 15 جون کو برطانیہ میں مسلمانوں نے نفرت کی بنیاد پر ایک سفید فارم برطانوی شہری نے سپر مارکیٹ میں موجود اسکارف پہنی ہوئی خواتین پر صفائی کرنے والے کیمیکل ’وینش‘ سے حملہ کردیا تھا۔


    مزید پڑھیں : برطانیہ میں گینگ کے ہاتھوں تشدد سے زخمی مسلمان طالبہ دم توڑگئی


    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رواں برس مارچ میں برطانیہ کے شہر ناٹنگھم میں خواتین کے ایک نسل پرست متعصب گینگ نے دن دیہاڑے مسلم طالبہ مریم مصطفیٰ جان کو سرعام بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے وہ شدید زخمی ہوگئی اور اسپتال میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوئی تھی۔


    مزید پڑھیں : لندن: مسلمان خاتون کا حجاب اتارنے اور سڑک پر گھسیٹنے کی کوشش


    خیال رہے کہ ایک برس قبل برطانوی دارالحکومت لندن میں اسلام مخالف دو سفید فام نوجوانوں پر مشتمل گروہ نے ایک باحجاب خاتون کو ان کے حجاب سے پکڑ کر سڑک پر گھسیٹا تھا۔

    واضح رہے کہ سنہ 2016 میں بریگزٹ پر ووٹنگ کے بعد برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگزیز وارداتوں میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ سنہ 2016 اور 2017 کے درمیان مساجد پر بھی حملوں کی تعداد میں 100 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔

  • مصر میں چرچ پر حملے، 17 افراد کو سزائے موت

    مصر میں چرچ پر حملے، 17 افراد کو سزائے موت

    قاہرہ: مصر میں چرچ پر حملوں میں ملوث 17 مجرمان کو سزائے موت سنا دی گئی، ان حملوں میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق 2016 اور 2017 میں مصر میں مسیحی برادری کے چرچ پر حملے کیے گئے تھے، جس کے باعث 74 افراد ہلاک ہوئے تھے، اور کئی چرچ بری طرح متاثر ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر کی عدالت نے ان حملوں میں ملوث 17 افراد کو سزائے موت سنائی ہے، جبکہ 19 افراد کو عمر قید کی سزا ہے۔

    مصر میں ہونے والے مذکورہ حملوں کی ذمے داری عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی تھی، سترہ افراد کو جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی گئی۔

    مصر کی فوجی عدالت کی طرف سے انیس افراد کو عمر قید اور دس ملزمان کو دس سے پندرہ برس کے درمیان قید کی سزائیں بھی سنائی گئی ہیں۔

    مصر: عدالت نے حکومت مخالف مظاہروں پر 75 افراد کو سزائے موت سنادی

    خیال رہے کہ رواں سال جولائی میں بھی مصر میں 75 افراد کو سزائے موت سنائی گئی تھی، تمام افراد پر 2013 میں حکومت کے خلاف احتجاج کا الزام تھا، سزائے موت پانے والے تمام افراد سابق صدر مرسی کے حامی ہیں۔

    یاد رہے کہ 2013 میں مصر کے اس وقت کے صدر محمد مرسی کو فوج کی جانب سے حکومت سے باہر کرنے اور گرفتار کرنے کے خلاف قاہرہ میں عوامی احتجاج شدت اختیار کرگیا تھا اور طویل دھرنا دیا گیا تھا۔

    اس سے قبل 14 اگست 2013 کو مصری فوج کی جانب سے اس دھرنے کو بزور طاقت منتشر کردیا تھا جس میں 600 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ مصر نے اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم بھی قرار دیا تھا۔

  • پاکستان میں‌ دہشت گردانہ حملوں‌ کی دھمکی، بلغارین نوجوان کو قید

    پاکستان میں‌ دہشت گردانہ حملوں‌ کی دھمکی، بلغارین نوجوان کو قید

    پیراگوئے : عدالت نے پاکستان میں گرفتار ماڈل کی رہائی کےلیے دہشت گردانہ حملوں کی دھمکی دینے والے نوجوان کو ساڑھے 3 برس قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمہوریہ چیک کی عدالت نے منشیات اسمگل کرنے کے جرم میں گرفتار چیک کی خاتون ماڈل کو رہا کروانے کے لیے پاکستان میں دہشت گردانہ حملے کرنے کے دھمکی آمیز پیغام بھیجنے والے نوجوان کو ساڑھے تین برس قید کی سزا سنادی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمہوریہ چیک کے دارالحکومت پیراگوئے کی عدالت میں دوران سماعت 21 سالہ نوجوان نکولائی سموئنوف ایوانوف پر پاکستانی نشریاتی اداروں کو دھمکی آمیز پیغامات کا جرم ثابت ہونے کے بعد سزا سنائی گئی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ 21 سالہ نوجوان نے پاکستانی نشریاتی اداروں کو ارسال کیے گئے پیغامات میں مطالبہ کیا تھا کہ رواں برس جنوری میں لاہور ایئرپورٹ سے منشیات اسمگل کرتے ہوئے گرفتار ہونے والی جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹیریزا ہلسکووا کو 48 گھنٹوں کے اندر رہا کیا جائے وگرنہ پاکستان میں دہشت گردانہ حملے ہوں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نکولائی سمیونوف نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ مجھے نہیں معلوم تھا کہ میرے پیغامات کو اتنی سنجیدگی سے لیا جائے گا اور اس کے یہ نتائج نکلیں گے۔

    یورپی میڈیا کا کہنا ہے کہ بلغارین نوجوان کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی نوجوان کے سزا معطل کی جائے تاہم عدالت نے نوجوان وکیل کا مطالبہ ماننے کے بجائے سزا مکمل ہونے کے بعد 8 برس کے لیے ملک بدر کرنے کا حکم سنا دیا۔

    خیال رہے کہ مجرم نکولائی سمیونوف سنہ 2016 سے جمہوریہ چیک میں رہائش پذیر ہے اور چیک کی خاتون ماڈل کو رواں سال جنوری میں لاہور ایئر پورٹ پر 9 کلو ہیروئن منشیات اسمگل کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔