Tag: attack

  • سعودی عرب: پولیس چیک پوسٹ پر حملہ، پولیس اہل کار سمیت دو افراد جاں بحق

    سعودی عرب: پولیس چیک پوسٹ پر حملہ، پولیس اہل کار سمیت دو افراد جاں بحق

    ریاض : سعودی عرب شہر بریدہ میں پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں 1 پولیس اہلکار سمیت دو افراد ہلاک ہوگئے جبکہ سیکیورٹی اداروں کی جوابی کارروائی میں دو دہشت گرد اور ایک زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے شمال وسطی شہر بریدہ میں گذشتہ روز ایک چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا ہے، دہشت گردانہ حملے میں سعودی پولیس کا ایک اہلکار اور شہری جاں بحق ہوا ہے۔

    سعودی عرب کی سرکاری خبر ایجنسی کا کہنا تھا کہ حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے 2 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، جبکہ تیسرا دہشت گرد زخمی گرفتار کرلیا گیا تھا، جسے پولیس اہلکاروں نے اسپتال منتقل کردیا تھا۔

    سعودی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی عرب کے وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اتوار کے روز شام 4 بجے کے قریب 3 دہشت گردوں نے القصیم کے دارالحکومت بریدہ شہر کی سیکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ القصیم سعودی کا اہم شہر ہے، جہاں وہابی مکتب فکر کا سب سے بڑا اسکول موجود ہے۔

    یاد رہے کہ رواں برس 24 اپریل کو سعودی عرب کے صوبہ عسیر میں چیک پوسٹ پرفائرنگ کے نتیجے میں 4 سیکورٹی اہلکار جان کی بازی ہار گئے۔

    عرب نیوز کے مطابق چیک پوسٹ پرحملے کے بعد پولیس نے حملہ آوروں کا تعاقب کیا اور اس دوران جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور مارا گیا جبکہ دو کو گرفتار کرلیا گیا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ برس اکتوبر میں سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ گاڑی میں سوار حملہ آور نے جدہ میں شاہی محل کے قصرالسلام گیٹ پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں رائل گارڈز کے 2 اہلکار جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔

    سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا اور اس کی گاڑی سے کلاشنکوف اور 3 دستی بم برآمد ہوئے ہیں جبکہ حملہ آور کی شناخت 28 سالہ منصور الاامری کے نام سے ہوئی ہے جو سعودی شہری ہے اور اس کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکا میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، القاعدہ کا حامی شخص گرفتار

    امریکا میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، القاعدہ کا حامی شخص گرفتار

    واشنگٹن: ایف بی آئی نے امریکا میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا، اہم کارروائی کرتے ہوئے کالعدم دہشت گرد تنظیم القاعدہ کا حامی شخص کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف بی آئی) نے ملزم کو امریکی ریاست اوہائیو کے شہر کلیو لینڈ سے گرفتار کیا ہے جو مبینہ طور پر کالعدم تنظیم القاعدہ کے نظریات سے متاثر ہوکر اوہائیو میں دہشت گرد حملہ کرنا چاہتا تھا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 48 سالہ گرفتار ملزم کا نام عبد الرحمان رفیق ہے جو امریکی قومی دن چار جولائی کے موقع پر ایک بڑا حملہ کرنا چاہتا تھا جسے ایف بی آئی نے ناکام بنا دیا۔

    ایف بی آئی حکام کے مطابق گرفتار شخص بارود سے بھری ایک وین یا دوسری گاڑی کو بدھ کے روز امریکا کے قومی دن کے موقع پر فوجیوں اور ان کے خاندانوں پر حملے کے لیے استعمال کرنا چاہتا تھا۔


    شاپنگ مال میں فائرنگ کا منصوبہ، 17 سالہ نوجوان گرفتار


    ایف بی آئی حکام کا مزید کہنا تھا کہ عبد الرحمان رفیق کی مشکوک حرکتوں کے باعث اس پر پچھلے ایک سال سے نظر رکھی جارہی تھی اور آج گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

    خیال رہے کہ رواں سال مئی میں امریکی ریاست ٹیکساس میں قائم شاپنگ مال میں فائرنگ کی منصوبہ بندی کرنے والے 17 سالہ نوجوان کو گرفتار کیا گیا تھا۔


    عوامی باتھ روم میں پستول بھولنے پراسکول ٹیچرگرفتار


    واضح رہے کہ 17 سالہ مسلم نوجوان متین عزیزی کی شدت پسند تنظیم داعش سے روابط تھے جس سے متاثر ہوکر اس نے دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کی تھی، تاہم پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے نواجوان کو حراست میں لے لیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لندن میں چاقو زنی واردات میں‌ ملوث کم عمر ملزمان گرفتار

    لندن میں چاقو زنی واردات میں‌ ملوث کم عمر ملزمان گرفتار

    لندن : برطانیہ کے علاقے فیئربریج میں نوجوان کو تشدد کے بعد چاقو کے متعدد وار سے زخمی کرنے اور اقدام قتل کے جرم میں پولیس اہلکاروں نے کارروائی کرتے ہوئے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں گذشتہ روز چاقو زنی کا شکار ہونے والے نوجوان کو قتل کرنے کی کوشش اور چاقو کے متعدد وار کرنے کے جرم میٹروپولیٹن پولیس نے 14 سالہ اور 15 سالہ نوجوان کو حراست میں لے لیا ہے۔

    میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا تھا کہ 14 سالہ لڑکے پر لندن کے علاقے فیئر بریج میں چاقو کے متعدد وار کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، جسے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے جانے والے نوجوان سے متعلق ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نوجوان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    میٹروپولیٹن پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے دونوں ملزمان کو پیر کے روز لندن کے شمال سے گرفتار کیا تھا، اس سے قبل اہلکاروں نے 11 سالہ بچے کو بھی اقدام قتل کے شبے میں گرفتار کیا تھا تاہم کچھ دیر بعد اسے چھوڑ دیا تھا۔

    خیال رہے کہ 11 جون کو بھی لندن میں تین مختلف واقعات میں چاقو کے وار سے تین شہری زخمی ہوئے تھے، جس میں ایک شخص کی حالت تشویشناک تھی، پولیس نے ایک شخص کو حراست میں بھی لیا تھا۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں رواں سال اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور متعدد افراد اپنی جان سےجا چکے ہیں، جبکہ کئی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ لندن کو بندوقوں کے حملوں نے نہیں بلکہ چاقو کے حملوں نے وار زون میں تبدیل کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں 50 سے زائد افراد قتل ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • فرانس: مسلمانوں پر حملے کی منصوبہ بندی، 10 مشتبہ افراد گرفتار

    فرانس: مسلمانوں پر حملے کی منصوبہ بندی، 10 مشتبہ افراد گرفتار

    پیرس : فرانس کی انسداد دہشت گردی پولیس نے خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے 10 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک فرانس کی انسداد دہشت گردی پولیس فرانس کی دائیں بازو کی جماعتوں کی جانب رجحان رکھنے والے دس مبینہ شدت پسندوں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانس کی پولیس کو خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھی کہ دائیں بازو کے کچھ افراد مسلمانوں پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

    فرانس کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے ذرائع کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے فرانس کے مختلف شہروں سے گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔

    عدالت ذرائع کا کہنا تھا کہ سیکورٹی اداروں کی جانب سے مذکورہ گرفتاریاں ہفتے کے روز عمل میں آئی تھیں اور زیادہ تر انتہا پسندوں کو فرانس کے جزیرے کوریسکا سے حراست میں لیا گیا ہے۔

    سیکیورٹی اداروں کے ذرائع کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز حراست میں لیے گئے شدت پسندوں کو مسلمانوں پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    فرانس کی داخلی سلامتی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ افراد دائیں بازو کے نظریات کے حامل اور منظم گروپ کا حصّہ ہیں، مذکورہ انتہا پسندوں پر اسلامی نظریات کے حامل افراد کے خلاف شدت پسندانہ اقدامات کا شبہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حراست میں لیے گئے افراد سے متعلق خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھی کہ مشتبہ ملزمان ہتھیاروں کے حصول کے لیے کوشاں تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • طالبان کے دو دہشت گرد حملے، 30 فوجی اہلکار ہلاک

    طالبان کے دو دہشت گرد حملے، 30 فوجی اہلکار ہلاک

    کابل: افغانستان میں طالبان کے دو مختلف دہشت گرد حملوں میں 30 فوجی اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے یہ حملے افغان صوبے بادغیس میں قائم حفاظتی چوکیوں پر کیے گئے جس کے نتیجے میں تیس فوجی اہلکار جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ طالبان نے یہ حملے علی الصبح کیے کہ جب فوجی اہلکار معمول کے مطابق حفاظتی چوکیوں پر ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔

    گورنر صوبہ بادغیس عبد الغفور کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے حملے میں تیس فوجی اپنی زندگی کی بازی ہارے ہیں جبکہ شدت پسند ایک فوجی چھاؤنی پر قابض ہونے میں بھی کامیاب ہوگئے ہیں۔


    افغانستان: پولیس چیک پوسٹوں پر طالبان کے حملے، 9 سیکیورٹی اہلکار ہلاک


    خیال رہے کہ مذکورہ حملے طالبان کی جانب سے عیدالفطر کے موقع پر کی گئی سہ روزہ جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد کیے گئے ہیں جبکہ اس سے قبل گذشتہ روز بھی طالبان نے دو دہشت گرد حملے کیے تھے، افغان حکام نے جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا تھا جسے طالبان نے مسترد کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے طالبان کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کا اعلان کیا تھا، اس موقع پر اشرف غنی نے کہا تھا کہ حکومت طالبان کے ساتھ طویل المدتی مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن طالبان نے جنگ بندی میں توسیع کو مسترد کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 17 جون کو افغانستان کے شہر جلال آباد میں گورنر ہاؤس کے قریب خودکش حملے میں سترہ افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جرمنی: شامی مہاجر نے عدالت میں اسرائیلی شہری پر حملے کا اعتراف کرلیا

    جرمنی: شامی مہاجر نے عدالت میں اسرائیلی شہری پر حملے کا اعتراف کرلیا

    برلن : جرمنی کی عدالت میں شامی تارکِ وطن نے دو اسرائیلی شہریوں کو بیلٹ سے تشدد کا نشانہ بنانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اسرائیلی شہری پر تشدد نہیں کرنا چاہتا تھا بلکہ صرف ڈرانا چاہتا تھا‘۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے دارالحکومت برلن میں گذشتہ ماہ کپّہ (یہودی ٹوپی) پہنے ہوئے ایک شخص کو شامی تارکِ وطن نے بیلٹ سے تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جسے بعد میں پولیس نے گرفتار عدالت میں پیش کردیا تھا۔

    عدالت کے سامنے شامی شخص نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ ’میں نے کپہ پہنے ہوئے اسرائیلی شخص کو بیلٹ سے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ جس پر میں شرمندہ ہوں اور اپنے غلطی کی معافی مانگتا ہوں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ ماہ ہونے والے حملے کی متاثرہ شخص نے اپنے موبائل سے ویڈیو بنا کر سماجی رابطوں کی ویب سایٹز پر شیئر کیا تھا، جس کے بعد جرمنی کی یہودی کمیونٹی نے متاثرہ اسرائیلی شہری سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں بھی نکالی تھیں۔

    جرمنی کی یہودی کمیونٹی کے سربراہ نے شامی مہاجر کے حملے کے بعد بیان جاری کیا تھا کہ ’یہودی بڑے شہروں میں اسرائیل کی مذہبی ٹوپی (کپّہ) پہنّے سے گریز کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا ’حملہ آور نے عربی میں ’یہودی‘ چیختے ہوئے ایڈم نامی 21 سالہ اسرائیلی شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اس موقع پر قریب موجود ایک شخص نے متاثرہ نوجوان کو بچایا اور حملہ آور کو دور کیا تھا۔

    جرمن میڈیا کو انٹر ویو دیتے ہوئے 21 سالہ متاثرہ طالب علم نے یہ انکشاف کرکے سب کو حیرت میں ڈال دیا تھا کہ وہ یہودی نہیں بلکہ اسرائیلی عرب ہے۔

    متاثرہ نوجوان ایڈم نے جرمن خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’وہ اور اس کا دوست یہ جائزہ لے رہے تھے کہ برلن میں کپّہ پہنّے والا محفوظ ہے یا نہیں‘۔

    جرمن میڈیا کے مطابق شامی مہاجر کے وکیل عدالت کو بتایا کہ ’شامی نوجوان حملے کے وقت نشے کی حالت میں تھا۔

    شامی نوجوان نے عدالت میں معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ’مجھ سے غلطی ہوئی، میں تشدد نہیں کرنا چاہتا تھا صرف ڈرانا چاہتا تھا‘۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ سماجی رابطے کے ویب سائیٹ فیس بک پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک عربی شخص برلن میں ایک شہری کو نفرت آمیز الفاظ استعمال کرتے ہوئے بیلٹ سے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔

    یاد رہے کہ ہٹلر کے دور میں یہودیوں کی کثیر تعداد جرمنی چھوڑ گئی تھی اور سنہ 1989 سے پہلے محض 30 ہزار کی تعداد میں یہودی جرمنی میں آباد تھے، تاہم دیوارِ برلن گرنے کےبعد سے جرمنی میں یہودیوں کی آبادی میں اضافہ دیکھا گیا ہے جن میں زیادہ تر روس سے یہاں آکر آباد ہوئے ہیں، اور ان کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی عرب: حوثی باغیوں کا میزائل حملہ، ایک پاکستانی شہری زخمی

    سعودی عرب: حوثی باغیوں کا میزائل حملہ، ایک پاکستانی شہری زخمی

    ریاض: حوثی باغیوں نے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل داغ دیا جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں برسرپیکار ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے شہر جازان پر بیلسٹک میزائل داغا جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری زخمی ہوگیا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے ایران مسلسل حوثی باغیوں کو سپورٹ کررہا ہے جبکہ وہ انہیں مالی اور جنگی اعتبار سے اسلحہ بھی فراہم کررہا ہے، علاوہ ازیں ایران حوثی باغیوں کی پشت پناہی کر کے عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی کررہا ہے۔

    سعودی اتحادی افواج کے ترجمان ترکی المالکی نے میزائل حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حوثی باغی عرب کے بڑے حصہ کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے، تاہم حملے میں ایک پاکستانی شہری زخمی ہوا ہے۔


    یمن: سعودی اتحادی افواج کا آپریشن، ایئرپورٹ کے داخلی راستے پر کنٹرول سنبھال لیا


    بین الاقوامی تعلقات عامہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حملہ سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں میگا آپریشن کا درعمل ہوسکتا ہے، اس سے قبل متعدد میزائل حملے کیے جاتے تھے جسے عرب اتحادی افواج کا دفاعی نظام اسے ناکام بنا دیتا تھا۔

    خیال رہے کہ عرب اتحاد کی جانب سے یمن کے مرکزی بندہ گاہ الحدیدہ پر بڑا آپریشن شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد حوثی باغیوں کو اس علاقے سے خالی کرانا ہے، لیکن باغیوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔


    سعودی اتحادی افواج کی حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی


    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سعودی اتحادی افواج نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے یمنی ایئرپورٹ کے داخلی راستے پر کنٹرول سنبھال لیا ہے جبکہ مزاحمت کا بھرپور جواب دیا جارہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فرانس: سپر مارکیٹ میں خاتون کا چاقو سے حملہ، دو افراد زخمی

    فرانس: سپر مارکیٹ میں خاتون کا چاقو سے حملہ، دو افراد زخمی

    پیرس: فرانس کی سپر مارکیٹ میں ایک خاتون نے چاقو سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں دو افراد شدید زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ فرانس کے جنوبی شہر ’ٹیولن‘ میں قائم ایک سپر مارکیٹ میں پیش آیا جہاں ایک خاتون نے خاص قسم کے تیز دھار آلے سے خاتون سمیت دو افراد کو شدید زخمی کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ چاقو بردار خاتون نے علی الصبح سپر مارکیٹ میں آئے لوگوں پر حملہ کیا، ایک زخمی شخص کے سینے پر گہرے زخم آئے تاہم خاتون سمیت دونوں افراد خطرے سے باہر ہیں۔


    پیرس حملہ: ایک ملزم نے گرفتاری دے دی


    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خاتون ذہنی مریضہ ہوسکتی ہے تاہم تحقیقات کر رہے ہیں ہوسکتا ہے کسی عسکریت پسند نظریات کی حامل بھی ہو، سپرمارکیٹ سے گرفتاری کے بعد خاتون کے گھر پر چھاپہ مار کر تلاشی بھی لی گئی تاہم ایسی کوئی متنازعہ چیز برآمد نہیں ہوئی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ 25 سالہ گرفتار خاتون کا کوئی جرائم کا ریکارڈ نہیں ہے، اس واقعے کو دہشت گردی کہنا قبل ازوقت ہوگا تاہم تحقیقات کر رہے ہیں جس کے بعد ہی حقائق سامنے آئیں گے۔


    پیرس میں چاقو بردار شخص کا حملہ، داعش نے ذمہ داری قبول کرلی


    خیال رہے کہ فرانس میں 2015 سے اب تک دہشت گردی کے مختلف واقعات میں تقریباً 250 افراد اپنی زندگی کی بازی ہار چکے ہیں تاہم فرانس میں اس وقت سیکیورٹی بھی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ فرانس کے دار الحکومت پیرس میں ایک چاقو بردار شخص نے حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک جبکہ چار زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افغانستان: ملا فضل اللہ کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی غیرمصدقہ اطلاعات

    افغانستان: ملا فضل اللہ کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی غیرمصدقہ اطلاعات

    کابل: افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان  (ٹی ٹی پی) کے سربراہ ملا فضل اللہ کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی غیر مصدقہ اطلاعات موصول ہوگئیں۔

    افغان میڈیا کے مطابق امریکا کی جانب سے ڈرون حملہ افغان صوبے کنڑ میں کیا گیا جس کے نتیجے میں کالعدم ٹی ٹی پی کا سربراہ ملا فضل اللہ ہلاک ہوا تاہم افغان حکام کی جانب سے اب تک ہلاکت کی تصدیق نہیں کی گئی۔

    افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا نے یہ ڈرون حملہ دو دن قبل 13 جون کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کی موجودگی کی اہم اطلاعات پر کیا جس کے باعث ملا فضل اللہ کی ہلاکت ہوئی تاہم اب تک ہلاکت کی تصدیق نہیں کی گئی۔


    طالبان کے دو دہشت گرد حملے، 19 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق، درجنوں زخمی


    افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے کمانڈر کرنل مارٹن نے 13 جون کو ہونے والے امریکی ڈرون حملے کی تصدیق کی ہے لیکن انہوں نے ملا فضل اللہ کی ہلاکت سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا البتہ شبہ یہی ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ ہلاک ہوچکا ہے۔

    قبل ازیں رواں سال 9 مارچ کو امریکا نے پاک افغان بارڈر پر ایک ڈرون حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ملا فضل اللہ کا بیٹا عبداللہ ہلاک ہوا تھا جس کی تصدیق ٹی ٹی پی نے بھی کی تھی۔


    کابل، سرکاری عمارت میں خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک


    خیال رہے کہ یہ حملہ ایک مدرسے میں علی الصبح کیا گیا تھا جس میں عبداللہ سمیت دیگر 21 افراد بھی ہلاک ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ افغان حکومت نے بھی تین روز قبل عید الفطر کی آمد کے پیش نظر طالبان کے خلاف کارروائیاں روکنے کا اعلان کیا ہے تاہم ساتھ میں یہ بھی واضح کیا کہ اگر کسی بھی مسلح گروہ کی جانب سے دہشت گردی کی گئی تو سیکیورٹی ادارے بھرپور جواب دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال ہوئے: او پی سی ڈبلیو کا قوی امکان

    شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال ہوئے: او پی سی ڈبلیو کا قوی امکان

    دمشق: کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے عالمی ادارے ’او پی سی ڈبلیو‘ نے تحقیق کے بعد یہ قوی امکان ظاہر کیا ہے کہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ سال شام کے شہر دوما میں دو حملے گیے تھے جس سے متعلق یہ تشویش تھا کہ یہ حملے کیمیائی ہوسکتے ہیں تاہم اب تحقیق کے بعد تقریباً ثابت ہوا ہے کہ حملے کیمیائی تھے۔

    او پی سی ڈبلیو کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ گزشتہ برس شام میں ہوئے حملوں میں سارین اور کلورین جیسے مہلک کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا تھا۔

    بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ حملے کے بعد جاعے وقوعہ سے نمونے اکھٹے کیے گئے تھے بعد ازاں لیب میں جدید تحقیق کی جس سے تقریباً یہ ثابت ہورہا ہے شام میں حملے کیمیائی تھے۔


    شام میں کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے ادارے کا معائنہ


    علاوہ ازیں اب تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان ہتھیاروں کا استعمال کس نے کیا تھا۔ شامی حکومت اور باغی گروہ اس کارروائی کے لیے ایک دوسرے کو ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ 7 اپریل کو شام کے علاقے دوما میں کیمائی حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں بچوں سمیت درجنوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے بعد ازاں امریکا اور اس کے اتحادیوں نے حملے کا الزام براہ راست روس پر عائد کیا تھا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ شامی شہر دوما میں مبینہ کیمیائی حملوں کی تحقیقات کی خاطر او پی سی ڈبلیو کے معائنہ کار چھان بین کے لیے وہاں پہنچے تھے جس کا مقصد یہ معلوم کرنا تھا کہ سات اپریل کو ہونے والے حملے میں آیا کسی ممنوعہ کیمیکل مواد کا استعمال کیا گیا تھا یا یہ محض جھوٹے دعوے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔