Tag: attack

  • قندوز مدرسہ حملہ: پاکستان کی جانب سے افغان میڈیا کے الزامات کی مذمت

    قندوز مدرسہ حملہ: پاکستان کی جانب سے افغان میڈیا کے الزامات کی مذمت

    اسلام آباد: افغانستان کے شہر قندوز میں مدرسے پر حملے سے متعلق افغان میڈیا کے پاکستان پر لگائے گئے سنگین الزامات کی دفتر خارجہ نے شدید مذمت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں افغانستان میں واقع مدرسے پر افغان فورسز کی جانب سے فضائی کارروائی کی گئی تھی جس کے نتیجے میں بچوں سمیت درجوں افراد جاں بحق ہوئے تھے، جس کے بعد افغان میڈیا نے پاکستان پر سنگین الزامات عائد کیے۔

    ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ افغان میڈیا کے ایک حصے نے مدرسہ حملے سے متعلق انتہائی سفاک اور بے رحمانہ الزامات لگائے، افغان میڈیا کی جانب سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔

    قندوز میں مدرسے پر حملہ: افغان صدر نے تحقیقات کا حکم دے دیا

    ترجمان کا کہنا تھا کہ الزام تراشی حادثے سے غلط نتائج حاصل کرنے کی بھونڈی کوشش ہے، دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات نہ چاہنے والے ایسی کوشش کر رہے ہیں جو ناکام ہوں گے۔

    ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان ایسے حادثات کا شکار رہا ہے، ہم دکھ کو سمجھتے ہیں، غم کی اس گھڑی میں لواحقین کے ساتھ ہیں، پاکستان متاثرہ افغان خاندانوں کے ساتھ دلی دکھ کا اظہار کرتا ہے، ہم دیرپا امن کے لیے ہر طرح کا تعاون جاری رکھیں گے۔

    افغانستان: ملکی فورسز کا مدرسے پر فضائی حملہ، 20 جاں بحق، متعدد زخمی

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں افغان صوبہ قندوز کے ضلع دشت آرچی میں واقع مدرسے پر افغان فورسز کی جانب سے فضائی حملہ کیا گیا تھا۔

    فورسز کے مطابق یہ حملہ طالبان کے تربیتی مرکز پر کیا گیا تھا جہاں انہیں طالبان کمانڈروں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی، تاہم بعد ازاں حملے میں بچوں اور عام شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی جس میں 50 کے قریب افراد مارے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مدرسے پر حملہ دہشت گردی ہے، نیٹو نے پاکستان اور افغانستان کا امن تباہ کیا: سراج الحق

    مدرسے پر حملہ دہشت گردی ہے، نیٹو نے پاکستان اور افغانستان کا امن تباہ کیا: سراج الحق

    اسلام آباد: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے افغانستان میں مدرسے کو تباہ کرنے والے دہشت گرد ہیں، امریکا اور اس کے ایجنٹس نے مل کر مدرسے پر حملہ کیا جس کی شدید  مذمت کرتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سراج الحق کا کہنا تھا کہ مظلوم افغان عوام کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، افغانستان سے نیٹو فوج کا انخلا بہت ضرور ہے، نیٹو فوج کی وجہ سے خطے کو مزید خطرات کا سامناہے، نیٹو کی ہی وجہ سے پاکستان اور افغانستان کا امن تباہ ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا نے قندوز میں بمباری کر کے 100 سے زائد بچوں کو شہید کر دیا، اتنے بڑے واقعے پر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں کیوں خاموش ہیں؟ ہمیں نظر آرہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کو آپس میں لڑانے کی کوشش کی جارہی ہیں۔

    قندوز میں مدرسے پر حملہ: افغان صدر نے تحقیقات کا حکم دے دیا

    سربراہ جی آئی کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارت ایک دن میں 14 نوجوانوں کو شہید کر رہا ہے، کشمیریوں کو تنہا نہ چھوڑا جائے بلکہ بین الاقوامی سطح پر ان کے لیے آواز اٹھانی چاہیے، او آئی سی اور سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا جائے، مقبوضہ کشمیر کی تحریک تکمیل پاکستان کی تحریک ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل افغان صوبہ قندوز کے ضلع دشت آرچی میں واقع مدرسے پر افغان فورسز کی جانب سے فضائی حملہ کیا گیا تھا۔

    ادارے ناکام ہورہے ہیں، نئی نسل کے چہروں پر مایوسی ہے، سراج الحق

    فورسز کے مطابق یہ حملہ طالبان کے تربیتی مرکز پر کیا گیا تھا جہاں انہیں طالبان کمانڈروں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی، تاہم بعد ازاں حملے میں بچوں اور عام شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی، حملے میں 50 کے قریب افراد مارے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آسٹریلیا نے دو روسی سفیروں کو ملک بدر کردیا

    آسٹریلیا نے دو روسی سفیروں کو ملک بدر کردیا

    سڈنی : برطانیہ اور روس کا تنازعہ تیسری عالمی جنگ کی صورت اختیار کرتا جارہا ہے،امریکا کے بعد آسٹریلیا نے بھی برطانیہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے روسی سفیروں کی ملک بدری کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں سابق روسی جاسوس کو قتل کرنے کی کوشش کے بعد جنم لینے والے عالمی بحران کا دائرہ پھیلتا جارہا ہے. برطانیہ کے بعد 23 سے زائد ممالک اب تک 100 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرچکے ہیں جو تاریخ کی سب سے بڑی بے دخلی ہے۔

    آسٹریلیا نے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے 2 روسی سفارت کاروں کو ملک سے نکل جانے حکم دیا ہے۔ آسٹریلیوی وزارتِ عظمیٰ نے اپنے ایک بیان میں اسے اپنے اتحادی برطانیہ پر حملے کا ردعمل قرار دیا ہے۔

    آسٹریلیا کے وزیر اعظم ٹرنبُل کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے سالسبری میں کی گئی شرمناک کارروائی تمام ممالک پر حملہ ہے۔ پیر کے روز امریکا اور یورپی یونین سے ہم آہنگی کے بعد 20 سے زائد ممالک نے روس کے100 سے زیادہ سفیروں کو ملک بدر کیا ہے۔

    روس نے اپنے سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے والے ممالک کے اشتعال انگیز عمل پر رد عمل دینے کا عندیہ دیا ہے۔ جبکہ روس برطانیہ کے شہر سالسبری میں زخمی ہونے والے سابق جاسوس پر حملے میں ملوث ہونے کے الزام کو بھی مسلسل مسترد کررہا ہے۔

    آسٹریلیوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ روس کے اقدامات امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت اور ہمارے دوست ممالک کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ دنیا کی تاریخ میں یہ ایک بڑی تعداد ہے روس کے انٹیلی جنس افسران کی جنہیں برطانیہ کی حمایت میں 20 سے زائد ممالک نے اپنی مملتکوں سے ملک بدر کیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ روس نے کئی ممالک کی سرحدی خلاف ورزی کرتے ہوئے ممالک کی سالمیت کو نقصان پہچانے کی کوشش کی ہے، اس لیے دنیا کے 23 ممالک کی حکومتوں نے روس کی لاقانونیت اور لاپرواہی کے خلاف یہ اقدامات اٹھائے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانیہ کی جانب سے 23 روسی سفیروں کی ملک بدری کے بعد درج ذیل ممالک نے پیر کے روز برطانوی حکومت سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے روسی سفارت کاروں کی ملک بدری کا اعلان کیا تھا۔

    اب تک روس کے 100 سے زائد سفارت کاروں کو متعدد ممالک سے ملک بدر کیا جاچکا ہے جن میں امریکا سے 60، یوکرائن سے 13، کینیڈا سے 4، البانیا سے 2، اسٹریلیا سے 2، ناروے سے 1، جبکہ یورپی یونین نے کُل 33 سفیروں کو ملک بدر کیا ہے۔

    جبکہ آئس لینڈ کی حکومت نے روسی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے آئندہ روس میں ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔


    امریکا نے 60 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا


    یاد رہے کہ برطانیہ میں‌ مقیم روسی جاسوس اور اس کی بیٹی کو زہر دیے جانے کا الزام برطانوی حکومت نے روسی پر عاید کیا تھا اور 23 روسی سفارت کاروں کوملک بدر کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جواباً روس نے بھی 23 برطانوی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد روسی صدر نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ سابق روسی جاسوس پر برطانیہ نے حملہ کروایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • افغانستان: ریسلنگ اسٹیڈیم کے قریب کار بم دھماکا، 14 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی ہوگئے

    افغانستان: ریسلنگ اسٹیڈیم کے قریب کار بم دھماکا، 14 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی ہوگئے

    کابل: افغان صوبے ہلمند میں واقع ریسلنگ اسٹیڈیم کے قریب کار بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ ہلمند کے دار الحکومت لشکر گاہ میں کار بم دھماکا اس وقت ہوا کہ جب ریسلنگ اسٹیڈیم کے اندر کشتی کا مقابلہ جاری تھا، دھماکے میں 14 افراد جاں بحق ہوئے، ہلاک اور زخمیوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

    حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بارود سے بھری ایک گاڑی ریسلنگ اسٹیڈیم کے قریب دھماکے سے اڑائی گئی، جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے علاقے کو کلیئر کرایا، تاہم اس واقعے کی ذمہ داری فی الحال کسی دہشت گرد گروہ نے قبول نہیں کی ہے۔

    افغانستان: شدت پسندوں کا گاؤں پر حملہ، 50 شہری قتل

    مقامی میڈیا کے مطابق دھماکا شدید نوعیت کا تھا تاہم اسپتال میں ایمر جنسی نافذ ہے جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے، البتہ 14 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    خیال رہے کہ ہلند صوبے کے ایک بڑے حصے پر طالبان کا قبضہ ہے، تاہم افغان فورسز امریکی افواج کی مدد سے مختلف مقامات پر طالبان کو شکست دینے میں کامیاب رہی ہیں، جب کہ حالیہ کچھ دنوں میں ہلمند کے دیگر متعدد اضلاع سے بھی طالبان کو پسپائی اختیار کرنا پڑی ہے۔

    افغانستان میں خود کش حملہ، 18 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ ماضی میں متعدد بار افغانستان دہشت گردوں کے نشانے پر رہا ہے، گذشتہ دنوں کابل میں خود کش حملہ ہوا تھا جس کی ذمہ داری عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فرانس: مسلح شخص کا سپر مارکیٹ پر حملہ، دو افراد ہلاک، متعدد زخمی

    فرانس: مسلح شخص کا سپر مارکیٹ پر حملہ، دو افراد ہلاک، متعدد زخمی

    پیرس: فرانس میں مسلح شخص کی جانب سے سپر مارکیٹ پر حملہ جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی فرانس کے شہر کاکاسن میں واقع ایک سپر مارکیٹ  پر مسلح شخص نے لوگوں کو یرغمال بنانے کی کوشش کی بعد ازاں ملزم نے حملہ کرتے ہوئے دو افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    واقعے کی خبر ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اسٹور میں موجود یرغمال شہریوں کو بازیاب کرایا تاہم اب بھی پولیس اہلکار خطرات کے پیش نظر سپر مارکیٹ میں موجود ہیں۔

    فرانس فائرنگ کیس:پولیس نے دونوں حملہ آوروں کو ہلاک کردیا

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے سپر  مارکیٹ  میں موجود آٹھ افراد کو یرغمال بنایا جسے پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے بازیاب کرایا، کارروائی کے دوران ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا۔

    دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی خصوصی ٹیم نے واقعے سے متعلق تفتیش کا آغاز کر دیا ہے، تاہم فرانسیسی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ملزم کا تعلق داعش سے ہے البتہ اس حوالے سے اب تک حکومتی سطح پر کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی۔

    فرانس کے سپرمارکیٹ پرمسلح افراد کا حملہ،متعدد افراد یرغمال ، 2مغوی ہلاک

    یاد رہے کہ گذشتہ برس پیرس میں دو ملسح افراد نے مقامی سپر مارکیٹ میں موجود شہریوں کو یرغمال بنایا تھا بعد ازاں پولیس نے کارروائی کی جس کے نتیجے میں پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور دونوں ملزمان موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ برسوں فرانس میں اس نوعیت کے متعدد واقعات ہوچکے ہیں جس کے بعد فرانس کے مختلف علاقوں میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا: اسکول میں فائرنگ، 2 طالب علم زخمی

    امریکا: اسکول میں فائرنگ، 2 طالب علم زخمی

    واشنگٹن: امریکا میں مسلح نوجوان نے اسکول میں داخل ہوکر طلباء پر فائرنگ کردی۔ جس کے نتیجے میں دو طالب علم زخمی ہوگئے، تاہم موقع پر موجود پولیس افسر کی بروقت کارروائی نے مزید نقصان ہونے سے بچا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست میری لینڈ میں منگل کی صبح 17 سالہ حملہ آور نے خودکار اسحلے سے گریٹ ملز ہائی اسکول میں گھس کر فائرنگ شروع کردی، اسکول میں موجود سیکیورٹی افسر کی جوابی کارروائی سے متعدد جانیں ضائع ہونے سے بچ گئیں۔

    پولیس حکام نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ’پولیس افسر بلاین گیسکِل نے اسکول پر حملہ کرنے والے شدت پسند نوجوان کے خلاف جس طرح اپنی جان خطرے میں ڈال کرجوابی کارروائی کی ہے وہ قابل تحسین ہے، اگر اسی طرح کی کارروائی گذشتہ ماہ پارک لینڈ کے اسکول میں حملہ کرنے والے شخص کے خلاف کی جاتی تو اتنا جانی نقصان نہیں ہوتا‘.

    پولیس اہلکار بلاین گیسکِل کی فائل فوٹو

    ان کا مزید کا کہنا تھا کہ جس طرح ٹریننگ کے دوران پولیس اہلکاروں کو ایسی صورتحال سے نمٹنے کی تربیت دی جاتی ہے، گیسکل نے بالکل اسی طریقے سے حملہ آور کے خلاف کارروائی کی ہے‘۔

    میری لینڈ پولیس کے حکام کا کہنا تھا کہ فائرنگ شروع ہوتے ہی پولیس افسر گیسکِل نے فوراً جائے وقوعہ پر پہنچ کر حملہ آور کے خلاف جوابی فائرنگ کی‘ ان کا کہنا تھا کہ ’ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ حملہ آور کی ہلاکت خودکشی تھی یا وہ پولیس افسر کی گولی کا نشانہ بنا‘۔

    میری لینڈ کے گورنر لیری ہوگن کا کہنا تھا کہ ’پولیس اہلکار گیسکل بہت ہی قابل افسر ہے، جِسے پولیس کے خصوصی دستے میں شامل ہونا چاہیے‘پولیس اہلکار نے حادثہ رونما ہوتے ہی بروقت کارروائی کرکے درجنوں قیمتی جانیں بچائی ہیں‘۔

    لیری ہوگن کا مزید کہنا تھا کہ’ حملہ آور نے اسکول میں داخل ہوکر تدریسی عمل شروع ہونے سے قبل کلاس میں موجود طلبہ و طالبات پر پستول سے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں دو طالب علم زخمی ہوئے تھے زخمیوں میں 16 سالہ لڑکی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم ڈاکٹر کے مطابق خاتون طلبہ کی حالت اب بھی نازک ہے لیکن زخمی ہونے والے 14 سالہ طالب علم کی حالت پہلے بہتر ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ میں اس سے قبل اسکولوں میں فائرنگ کے 17 واقعات ہوچکے ہیں جس میں درجنوں لوگ ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔


    امریکا: اساتذہ کو مسلح کرنے کا متنازع بل فلوریڈا اسمبلی سے منظور


    خیال رہے کہ 15 جنوری کو فلوریڈا کے ہائی اسکول میں 19 سالہ حملہ آور نے اسکول کے اندر گھستے ہی فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ فائرنگ کے واقعے کے خلاف طلبا وطالبات نے وائٹ ہاؤس کے باہر شدید احتجاج کیا تھا۔ احتجاج کا یہ سلسلہ وقتاً فوقتاً اب بھی جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • کابل میں خودکش دھماکہ‘26 افراد جاں بحق 18 زخمی

    کابل میں خودکش دھماکہ‘26 افراد جاں بحق 18 زخمی

    کابل: افغانستان کےدارالحکومت کابل میں یونیورسٹی کے قریب خود کش دھماکہ ہوا ہے‘ جس کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک، جبکہ 18 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔

    برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق کابل یونیورسٹی کے سامنے واقع  پیرسخی مزارپرنوروز کا جشن منانے کے لیے جمع ہونے والے مجمعے میں خودکش حملہ آور نے خود کودھماکے سے اڑا دیا۔

    تاحال کسی بھی شدت پسند تنظیم نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے،  مذکورہ حملے میں اہل تشیع برادری کو نشانہ بنایا گیا ہے‘۔

    افغانستان کی وزارتِ داخلہ نے غیرملکی خبررساں اداروں کو بتایا کہ خودکش حملہ آوربابا سخی کے مزار کے اندرجانے کوشش کررہا تھا لیکن مزار کے باہرہی خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں 26 افراد موقع پر جاں بحق جبکہ 18 زخمی ہوگئے۔

     مقامی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ خودکش حملے میں دولت اسلامیہ کے دہشت گرد ملوث ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز پرکابل میں واقع وزات داخلہ کے پرانے دفتر کے قریب ایمبولینس میں سوارشخص نے خود کو دفتر کے مرکزی گیٹ پر دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 95 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    رواں ماہ کے آغازمیں بھی کابل کو خودکش حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں  ایک شخص جاں بحق جبکہ چار زخمی ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 24 فروری کو افغانستان کے مختلف شہروں میں بم دھماکوں کے نتیجے میں فوجی اہلکاروں سمیت 25 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکا اور برطانیہ روس کے مدمقابل متحد

    امریکا اور برطانیہ روس کے مدمقابل متحد

    واشنگٹن: وائٹ ہاوس سے بیان جاری ہوا ہے کہ امریکا اپنے سب سے قریبی اتحادی برطانیہ سے اظہار یکجہتی اور برطانوی حکومت کی جانب سے روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کی بھرپورحمایت کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں مقیم سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی کو زہریلے کیمیکل کے ذریعے قتل کرنے کا الزام برطانوی حکومت نے روس پر لگایا تھا اور 13 مارچ تک جواب نہ دینے کی صورت میں سخت رد عمل کا عندیہ بھی دیا تھا۔

    وائٹ ہاوس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا اپنے سب سے قریبی اتحادی برطانیہ سے ’اظہار یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے‘اور برطانوی حکومت کی جانب 23 روسی سفارت کاروں کو نکالے جانے کے اقدام کی بھرپور حمایت بھی کرتا ہے۔

    برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسا مئے نے کہا ہے کہ روسی سفارت کاروں کو حکام کی جانب سابق جاسوس کے قتل میں استعمال ہونے والے اعصاب شکن روسی کیمیکل کی وضاحت دینے سے انکار پر نکالا گیا ہے۔

    جبکہ روس نے برطانیہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ جوابی اقدامات کی تیاری کر رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ترجمان نے الزام عائد کیا ہے کہ روس دنیا کے تمام ممالک کی سلامتی اور سیکیورٹی کو نظر انداز کررہا ہے۔

    سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور بیٹی یولیا اسکریپال

    اسی دوران امریکی سیکریٹری خارجہ بوریس جونسن کا کہنا تھا کہ جس طرح سے برطانیہ میں جاسوس کی موت ہوئی ہے یہ طریقہ واردات روس کا ہے، اور روسی حکومت نے اس حملے سے اپنی حکومت کے خلاف کھڑے ہونے والے لوگوں کو پیغام دیا کہ جو بھی روس کے خلاف آواز اٹھائے گا اس کا یہ ہی انجام ہوگا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے عہدےدار کا کہنا ہے کہ اس بات کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے امریکا کی جانب سے برطانوی وزیراعظم تھریسا مئے کو مدد کےلیے کی جانے والی پیشکش غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا یہاں اہم بات یہ ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے روس کے لیے جس طرح کا لہجہ اور زبان استعمال کی ہے وہ اس سے پہلے کبھی وائٹ ہاوس میں نہیں سنی گئی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے میڈیا سیکریٹری نے سارا سینڈر کا کہنا ہے کہ امریکا کو یقین دلایا جائے کہ’ اس طرح کے حملے دوبارہ نہیں ہونے چاہیے‘اور برطانیہ کا روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنا’روسی اقدامات کا رد عمل ہے‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ’روس کا حالیہ رویہ اس بات کو واضح کررہا ہے کہ روس عالمی قوانین کی خلاف کررہا ہے اور دنیا کے تمام ممالک کی سلامتی اور سیکیورٹی کو مستقل نظر انداز کررہا ہے۔ روس کی جانب سے سابق جاسوس کے خلاف کیا گیا اقدام مغربی جمہوریت کی بے حرمتی ہے‘۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے برطانوی شہرسالسبری میں سابق روسی انٹیلیجنس افسر اور ان کی بیٹی کو زہر دینے پر23 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    یاد رہے گزشتہ دنوں 63 سالہ سابق روسی ملٹری انٹیلیجنس آفیسر اور ان کی بیٹی کو برطانیہ کے شہر سالسبری کے سٹی سینٹرمیں ایک بینچ پرتشویش ناک حالت میں پایا گیا تھا۔

  • کراچی ایئرپورٹ حملہ: چارسال بعد بھی حفاظتی انتظامات جوں کے توں

    کراچی ایئرپورٹ حملہ: چارسال بعد بھی حفاظتی انتظامات جوں کے توں

    کراچی : آج سے چار سال پہلے کراچی ائر پورٹ پر ہونے والے دہشت گردوں کے حملے کے بعد ایئر پورٹس پر حفاظتی انتطامات کرنے کے حکومتی دعوے محض دعوے ہی ثابت ہوئے، حکومتی اعلان پر آج تک عمل درآمد نہ ہوسکا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ایرپورٹ پر دہشت گرد حملے کو ہوئے چار سال بیت گئے، ائر پورٹس کے حفاظتی امور بہتر بنانے کے حکومتی وعدے چار سال بعد بھی وعدے ہی رہے۔

    وفاقی حکومت نے ہوائی اڈوں کی حفاظت کو بہتر بنانے کیلئے پانچ ارب ستر کروڑ روپے خرچ کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہوجائے، 8جون 2014 کو کراچی ایرپورٹ پر دہشت گرد حملہ ایرپورٹس پر ہونے والے تمام دہشت گرد حملوں میں سب سے بڑا اور زیادہ جان لیوا حملہ تھا۔

    تحقیقات کے مطابق کراچی ائرپورٹ پر دہشت گرد حملہ ناکام تو بنا دیا گیا لیکن بہتر ہتھیاروں اور اہم حفاظتی سازوسامان کی کمی کے سبب جانی ومالی نقصان زیادہ ہوا۔

    اس تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ ائرپورٹس کی سیکورٹی کو بہتر بنانے کیلئے وفاقی حکومت نے 5 ارب70 کروڑ روپے کے خرچ سے 50  بکتربند گاڑیوں، جدید مشین گنوں، ہیلمٹ اور بلٹ پروف جیکٹس کے علاوہ ائرپورٹس کی بیرونی حفاظت کیلئے سیکیورٹی کیمرے اور دیگر حساس آلات کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا۔

    تاہم اب تک سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ذریعے اے ایس ایف کو صرف ایک ارب روپے فراہم کئے گئے ہیں، مذکورہ رقم سے50کی جگہ صرف دس بکتربند گاڑیاں ہی خریدی جاسکیں جبکہ پانچ ایرپورٹس کی جگہ صرف لاہور ایرپورٹ کی بیرونی حفاظتی باڑ کو کیمروں اور سینسرز کے زریعہ محفوظ بنایا جاسکا۔


    مزید پڑھیں: ایئرپورٹ حملہ، 19افراد جاں بحق ،25 زخمی،10 دہشتگرد ہلاک


    اے ایس ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ بقیہ چار ارب ستر کروڑ روپے کی فراہمی کیلئے ایوی ایشن ڈویژن کے ذریعہ وفاقی حکومت کو متعدد خطوط لکھے گئے لیکن حکومت نے اس بارے میں چار سال سے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجی کیمپ پرحملہ دو ہلاک، چارزخمی

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجی کیمپ پرحملہ دو ہلاک، چارزخمی

    سری نگر : مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجی کیمپ پرحملے میں چار بھارتی فوجی ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے، بھارتی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں جموں شہر کے مضافات میں قائم بھارتی فوجی چھاؤنی سنجوان پر مسلح افراد نے دھاوا بول دیا۔

    حملہ آوروں نے اندر گھس کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 فوجی ہلاک اور چار زخمی ہوگئے، ہلاک ہونے والوں میں بھارتی فوج کا ایک جے سی او مدن لال بھی شامل ہے۔

    واقعے کی اطلاع ملنے پر بھارتی فوج کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور حملہ آوروں سے کئی گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔

    انتہائی سخت سیکورٹی والے علاقے میں ہونے والے حملے نے بھارتی فورسز میں ہلچل مچا دی، حملے کے بعد فوجی کیمپ کے اطراف کی سڑکوں کو بند کردیا گیا اور پورے علاقے کی ناکہ بندی کردی گئی۔

    انتظامیہ نےاسکولوں کو بھی بند کرادیا، لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، فوجی کیمپ پرحملے نے مودی سرکارکو بھی ہلا دیا۔

    بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ مقبوضہ کشمیرمیں اپنی ہی کٹھ پتلی انتظامیہ پربرس پڑے۔ موثرکارروائی کی ہدایت جاری کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔