Tag: attack

  • جلال آباد میں خود کش حملہ‘ فائرنگ‘ 11 افراد زخمی

    جلال آباد میں خود کش حملہ‘ فائرنگ‘ 11 افراد زخمی

    جلال آباد: افغانستان کے شہر جلال آباد میں خود کش بمبار نے کار بم حملہ کیا ہے جس میں اب تک کی اطلاعات کےمطابق 11 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے ( اے ایف پی ) اور افغانستان کے مقامی میڈیا کے مطابق یہ حملہ شمالی شہر جلال آباد میں واقع ایک بین الاقوامی این جی او کے دفتر پر کیا گیا ہے۔

    مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ آج بروز بدھ ’سیو دی چلڈرن‘ نامی این جی او کے دفتر پر ہونے والے دھماکے کی زوردار آواز سنی گئی ‘ دھماکہ عمارت کے کمپاؤنڈ میں کیا گیا تھا۔ جس کےبعد مسلح حملہ آور احاطے میں داخل ہوگئے۔

    یاد رہے کہ مذکورہ تنظیم ایک طویل عرصے سے افغانستان میں کام کررہی ہے جسے اس حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے‘ افغان صوبے ننگرہار کے گورنر کے ترجمان عطا اللہ خوگیانی کا کہنا ہے کہ صبح نو بج کر دس منٹ پر دھماکہ ہوا، دھماکے کے بعد مسلح افراد نے کارروائی شروع کی جس کے نتیجے میں اب تک 11 زخمی افراد کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا جاچکا ہے۔

    محمد امین نامی ایک زخمی نے ‘ جو کہ حملے کے عینی شاہد ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ’’ ایک زوردار دھماکے کی آواز گونجی جس کے بعد سب چھپنے کے لیے بھاگے‘ میں نے دیکھا کہ ایک حملہ آور راکٹ لانچر سے فائر ہونے والے گرنیڈ کی مدد سے مرکزی دروازے کو نشانہ بنا رہا ہے۔ میں نے کھڑکی سے چھلانگ لگا کر اپنی جان بچائی‘‘۔

    کابل ہوٹل پر حملہ


    خیال رہے کہ تین روز قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مسلح افراد کے ہوٹل پرحملے میں 5 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے تھے جبکہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 3 حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔

    افغان میڈیا کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ انہوں نے مسلح افراد کو کابل کے علاقے باغِ بالا میں واقع ہوٹل کے اندر رات 9 بجکر 20 منٹ پرداخل ہوتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔افغان سیکورٹی حکام کے مطابق حملہ آوروں کے خلاف 10 گھنٹے سے زائد جاری رہنے والا آپریشن سیکورٹی فورسز نے آج صبح 10 بجے مکمل کیا۔

    کابل کے اس ہوٹل میں آج انفارمیشن ٹیکنالوجی کانفرنس کا انعقاد ہونا تھا جبکہ حملے کے وقت ہوٹل میں 100 سے زائد آئی ٹی مینیجرزاور انجیئنرز موجود تھے۔دو روز قبل کابل میں امریکی سفارت خانے نے الرٹ جاری کیا تھا کہ دہشت گرد کابل میں معروف ہوٹلز کو نشانہ بناسکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی یہ ہوٹل ایک مرتبہ دہشت گردوں کے نشانے پرآچکا ہے۔ 28 جون 2011 کو اسی ہوٹل میں خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا جس کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہوئے تھے۔


    یہ ابتدائی خبر ہے جییسے ہی مزید تفصیلات موصول ہوں گی اس خبر کو اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔

  • سلمان خان کو قتل کرنے کی کوشش ناکام، والد کی تصدیق

    سلمان خان کو قتل کرنے کی کوشش ناکام، والد کی تصدیق

    ممبئی: بالی ووڈ اداکار سلمان خان فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھے کہ نامعلوم افراد نے اچانک اُن پر حملہ کردیا مگر وہ خوش قسمتی سے بالکل محفوظ رہے، والد نے بھی بیٹے پر ہونے والے حملے کی تصدیق کردی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق  دبنگ خان کالے ہرن کو مارنے کے کیس کی سماعت پر جب پیر کے روز جود پور پہنچے تو انہیں ریاست راجھستان کے بدنامِ زمانہ بدمعاش لارنس بشونی نامی بدمعاش نے قتل کی دھمکی دی۔

    لارنس نامی شخص نے سلمان خان کو نچلی ذات کی برادری کے خلاف نازیبا کلمات ادا کرنے پر سنگین نتائج کی بھی دھمکی تھی جس کے پیش نظر کیس کی سماعت کے دوران پولیس کی بھاری نفری کو عدالت کے باہر تعینات کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سلمان خان کی 28 برس قبل آنے والی فلم کامیاب کیوں ہوئی؟

    سلمان خان اور جیکو لین فرنینڈس ممبئی میں اپنی نئی آنے والی فلم ریس 3 کی شوٹنگ میں  بدھ کے روز مصروف تھے کہ اچانک سیٹ پر نامعلوم مسلح افراد حملہ  آور ہوئے اور اُن کا نشانہ دبنگ خان ہی تھے۔

    سلمان خان کے محافظوں نے حملے کو ناکام بنایا جس کے بعد فلم ڈائریکٹر رمیش ترانی نے پولیس کمانڈوز کو طلب کیا اور سلمان خان کو باحفاظت گھر منتقل کیا گیا، ریس 3 کی شوٹنگ کو حملے کے بعد کو کچھ روز کے لیے روک دیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ’سلمان خان پر حملے میں ممکنہ طور پر بشونی ملوث ہوسکتا ہے کیونکہ ملزم نے دبنگ خان کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں جنہیں سنجیدگی سے لے رہے ہیں‘۔

    یہ بھی پڑھیں: سلمان خان کی فلم ’ ٹائیگرزندہ ہے‘ نے423 کروڑکمالیے

    دبنگ خان کے والد سلیم خان نے بیٹے پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’مجھے اس حملے کے محرکات کا علم نہیں مگر جب میں سیٹ سے نکل گیا تو سلمان خان پر حملہ کیا گیا تاہم وہ بالکل محفوظ ہے‘۔

    ساتھی اداکاروں اور سلمان خان کے مداحوں کو جب حملے کا علم ہوا تو انہوں نے اپنے دبنگ خان خیریت طلب کی اور نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

    واضح رہے کہ فلم ٹائیگر زندہ ہے کی تشہیر کے دوران سلمان خان اور شلپا شیٹھی نے نجی پروگرام میں راجھستان برادری کے لیے لفظ ’بھنگی‘ کا استعمال کیا تھا جس پر بھارت میں ہنگامے پھوٹے اور اداکاروں کے خلاف مقدمات درج کیے گیے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • داعش کی  ننھے شہزادہ جارج کو جان سے مارنے کی دھمکی

    داعش کی ننھے شہزادہ جارج کو جان سے مارنے کی دھمکی

    لندن : دہشت گرد تنظیم داعش نے ننھے برطانوی شہزادہ جارج کو جان سے مارنے کی دھمکی دے دی ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق دہشت گرد تنظیم داعش نے برطانیہ کے شاہی خاندان کو پیغام میں 4 سالہ برطانوی شہزادہ جارج الیگزینڈر لوئس کو قتل کی دھمکی دی ہے، داعش کی سوشل میڈیا پرخفیہ ٹیلی گرام سروس پر تھامس بیٹرسی اسکول کے ساتھ شہزادہ جارج کی تصویر آویزاں کی ہے۔

    تصویر کے ساتھ پیغام میں ’اسکول جلدی شروع ہوتا ہے‘ کی تحریر لکھی ہے‌ جبکہ عربی میں لکھا کہ ” جب گولیوں کی گھن گرج میں جنگ ہوتی ہے تو ہمارے اندر بدلے کی آگ اور بھڑک جاتی ہے۔

     

    پرنس جارج کو داعش کے دہشت گردوں کی جانب سے ملنے والی دھمکی کے بعد شاہی خاندان کو تنہا نہیں چھوڑا جارہا۔

    برطانوی سیکورٹی اداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ داعش شہزادے کو قتل کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔

    خیال رہے کہ جارج برطانوی شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ میڈلٹن کا اکلوتا بیٹا ہے اور  شاہی خاندان کے تخت کے وارثوں میں اپنےدادا پرنس چارلس اوروالد پرنس ولیم کے بعد پرنس جارج کا تیسرا نمبر ہے۔

    یاد رہے کہ ننھے شہزادہ جارج نے گزشتہ ماہ ہی اپنی آبائی رہائشگاہ یعنی کینسنگٹن پیلس کے قریب اسکول میں اپنی تعلیم کا آغاز کیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مشتعل افراد کی لال حویلی پر حملے کی کوشش، مقدمہ درج

    مشتعل افراد کی لال حویلی پر حملے کی کوشش، مقدمہ درج

    راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے مشتعل کارکنان نے لال حویلی پر حملے کی کوشش کی جس کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    ترجمان لال حویلی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے مقامی یوسی چیئرمین کی قیادت میں مشتعل افراد نے لال حویلی پر حملے کی کوشش کی۔

    لال حویلی ترجمان کے مطابق مشتعل افراد لال حویلی کے احاطے میں داخل ہوئے اور انہوں نے پتھراؤ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے حملہ کرنے والے مشتعل حملہ آوروں کو فوری طور پر منتشر کردیا۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ یوسی 45 سے نوازشریف کی حمایت میں مسلم لیگ ن کے کارکنان نے ریلی نکالی اور اُن میں سے 300 سے زائد افراد نے لال حویلی پر حملے کی کوشش کی تاہم اس میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔

    شیخ رشید نے کہا کہ ن لیگ کے مسلح کارکنوں نے لال حویلی کے باہر ڈنڈے لہرائے اور ملازمین کو للکارا جبکہ اس دوران اندر 2 کارکن موجود تھے جنہوں نے مشکل سے اپنی جان بچائی۔

    دوسری جانب شیخ رشیدنےرات11 بجے ہنگامی پریس کانفرنس طلب کرلی۔

    عمران خان کی مذمت

    تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لال حویلی پر مشتعل افراد کے حملے کی خبر سنی تو شیخ رشید کو ٹیلی فون کر کے اس واقعے کی مذمت کی اور خیریت دریافت کی۔

     وزیر اعلیٰ پنجاب کا نوٹس

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے لال حویلی پرحملےکی خبرکا نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ حکام سے رپورٹ طلب کرلی اور متعلقہ افسران کو تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

    مقدمہ درج

    لال حویلی پر حملہ کرنے کی ناکام کوشش کرنے والے مسلم لیگ ن کے یوسی ناظم اور کارکنان کے خلاف تھانہ وارث خان میں مقدمہ درج کرلیا گیا، ایف آئی آر درج کروانے کی درخواست شیخ رشید کے بھتیجے راشد رفیق نے جمع کروائی۔

  • رینجرز نے یوم علی پر کراچی میں خودکش حملے کا منصوبہ ناکام بنادیا

    رینجرز نے یوم علی پر کراچی میں خودکش حملے کا منصوبہ ناکام بنادیا

    کراچی : سندھ رینجرز نے یوم علی پر کراچی میں خودکش حملے کامنصوبہ ناکام بنادیا ۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاﺅن مین کارروائی کے دوران کالعدم لشکر جھنگوی کے 4  انتہائی مطلوب دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، دہشت گرد آج یوم علی ؓ کے مرکزی جلوس میں خودکش حملہ کرنا چاہتے تھے ۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ دہشگردوں نے مرکزی جلوس پر خودکش حملے کی منصوبہ بندی کو حتمی شکل دے رکھی تھی اور اگر بروقت کارروائی نہ کی جاتی تو ملزمان اپنے مزموم عزائم میں کامیاب ہو سکتے تھے۔

    گرفتار دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی سے ہے، جن کے قبضے سے خود کش جیکٹس ، 15کلو بارود ، 18دستی بم اور کلاشکوف، ایک 444، سات تیس بور ، 15 میٹر پرائما کارڈوائرا کمپیوٹر برآمد کئے گئے جبکہ 450 سے زائد مختلف ہتھیاروں کی گولیاں بھی برآمد ہوئیں۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ عوام دہشتگردی کی روک تھام میں سیکیورٹی اداروں کا ساتھ دیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ہیکرز کمپیوٹرز کے بعد موبائل انٹرنیٹ کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں، ماہرین کا انتباہ

    ہیکرز کمپیوٹرز کے بعد موبائل انٹرنیٹ کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں، ماہرین کا انتباہ

    اسلام آباد : ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ہیکرز کمپیوٹرز کے بعد موبائل انٹرنیٹ کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں، ہیکنگ سے بچنے کے لئے صارفین احتیاط کریں۔

    ماہرین نے انتباہ کیا ہے کہ بڑے بڑے اداروں کے بعد اب عام آدمی کی زندگی بھی سائبرحملوں سے متاثر ہوسکتی ہے، امریکی سیکورٹی ماہرین کا کہنا ہے ڈیڑھ سو ملکوں میں تین لاکھ سے زائد کمپیوٹرز پر وانا کرائے سائبر حملوں کے بعد ہیکرز کا اگلا ہدف موبائل نیٹ ورکس ہوسکتا ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ ہیکرز اب تک تو موبائل نیٹ ورکس کی سیکورٹی کو توڑنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں لیکن مستقبل میں ایسا ممکن ہے، موبائل صارفین اور انٹرنیٹ یورز کو بہت احتیاط سے کام لینا ہوگا۔

    مزید پڑھیں : امریکا سمیت مختلف ممالک میں تاوان کے لیے سائبر حملہ

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرآپ موبائل آلات کا استعمال کر رہے ہیں تو آپریٹنگ سسٹم کو اپ ڈیٹ رکھیں اور قابل اعتماد ذرائع سے موبائل اپلی کیشنز ڈاون لوڈ کریں اور موبائل آلات کے مواد کو محفوظ رکھنے کے لیے سیکیورٹی سافٹ وئیر کا استعمال کیا جائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ہیکرز نے پوری دنیا کے ڈیڑھ سو ملکوں پر وانا کرائے سائبر حملوں کے نتیجے میں ہزاروں کمپیوٹرز کو ہیک کر کے تاوان کا مطالبہ کیا تھا، سائبر حملے میں دو لاکھ سے زائد کمپیوٹر متاثر ہوئے تھے۔

    سائبر حملے سے بچنے کیلیے بھارت بھر میں سیکڑوں اے ٹی ایمز بند کردیئے گئے تھے جبکہ ریزر بینک آف انڈیا نے بینکوں کو سافٹ ویئراپ ڈیٹ کرنے کے احکامات جاری کئے گئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لاہور: ضمانت خارج ہونے پرملزم اورمدعی کے وکیل گتھم گتھا

    لاہور: ضمانت خارج ہونے پرملزم اورمدعی کے وکیل گتھم گتھا

    لاہور: عدالت سے ضمانت خارج ہونے پر ملزم اور مدعی کے وکیل نے ایک دوسرے پر تھپڑوں اور گھونسوں سے حملہ کردیا، وکلاء کا کہنا ہے کہ ملزم فرار ہونے کی کوشش کررہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں ملزم اورمدعی کے وکیل آپس میں گتھم گتھا ہوگئے، لاہور ہائیکورٹ کے احاطے میں مارپیٹ کے مناظر دیکھنے میں آئے، فراڈ کے مقدمہ میں ملزم یاسر کی درخواست ضمانت مسترد ہوئی تو ملزم نےمبینہ طورپر فرار ہونے کی کوشش کی جس پراحاطہ عدالت میں وکلاء اورملزم آپس میں لڑ پڑے۔

    دونوں جانب سے گھونسوں، لاتوں اور تھپڑوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔ دیگر وکلاء نے بیچ بچاؤ  کروايا، ملزم ياسر کو شاد باغ پولیس نے گرفتارکرلیا، گوجرانوالہ میں کارپارکنگ کے تنازعہ پردونوجوان آپس میں الجھ پڑے۔ پولیس اہلکار بیچ بچاوکراتا رہا مگر دونوں اطراف سے تھپڑوں اور مکوں کا بھرپوراستعمال ہوا۔

  • افغان دہشتگردوں کا چیک پوسٹ پرحملہ پاک فوج نے ناکام بنا دیا

    افغان دہشتگردوں کا چیک پوسٹ پرحملہ پاک فوج نے ناکام بنا دیا

    راولپنڈی: مہمند ایجنسی میں چیک پوسٹ پرافغانستان سے آئے دہشت گردوں نے حملہ کردیا، پاک فوج نے دہشت گردوں کیخلاف بھرپورکارروائی کی، جوابی کارروائی میں 8 شدت پسند ہلاک ہوئے جبکہ باقی دہشت گرد واپس افغانستان بھاگ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان سے آنے والے دہشت گردوں نے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کی، جسے پاک فوج کے جوانوں نے نالکام بنادیا۔

    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے مہمند ایجنسی میں پاک فوج کی جوابی کارروائی میں 8 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) نے کہا ہے کہ افغانستان سے دہشت گردوں نے مہمند ایجنسی میں پاک افغان سرحدی پوسٹ پرحملہ کیا ہے۔

    پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی کے بعد دہشت گرد واپس افغانستان بھاگنے پر مجبور ہو گئے، پاک فوج نے دہشت گردوں کے حملے کا موثر جواب دیا۔

  • استنبول حملہ: جاں بحق خاتون نے موت کی پیش گوئی کردی تھی

    استنبول حملہ: جاں بحق خاتون نے موت کی پیش گوئی کردی تھی

    استنبول: ترکی حملے میں جاں بحق 39 افراد میں شامل لبنانی خاتون نے وطن روانگی سے قبل اپنی فیس بک پر موت کی پیش گوئی کردی تھی۔

    لبنانی نیوز ایجنسی کے مطابق ریتا شامی کی والدہ سرطان کے مہلک مرض کا شکار ہوکر کچھ روز قبل ہی دنیائے فانی سے کوچ کرچکی ہیں جس کے بعد وہ بھی اپنی زندگی سے بہت مایوس رہنے لگی تھی اور اُس نے ترکی جانے سے قبل اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر نہایت غمزدہ جملہ تحریر کیا۔

    ریتا شامی نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر تحریر کیا کہ ’’امید ہے ہم ترکی میں بھرپور مزہ کریں گے البتہ اُسی مقام پر کسی بدترین دھماکے یا حادثے کی صورت میں میری موت واقع ہوجائے گی اور میں بھی ماں کے پاس چلی جاؤں گی‘‘۔

    پڑھیں: ’’ ترکی نائٹ کلب فائرنگ، معروف بالی ووڈ فلمساز ہلاک ہونے والوں میں شامل ‘‘

    غم سے نڈھال ریتا کے والد کا کہنا ہے کہ ’’میں نے بیٹی کو ترکی جانے سے روکنے کی کوشش کی مگر اُس نے جانے کا فیصلہ کیا اور ضد کر کے مجھے راضی کر کے روانہ ہوئی‘‘۔

    ترکی حادثے میں جاں بحق ہونے والی ریتا نے اپنی فیس بک وال پر والدہ کے نام ایک نظم بھی تحریر کی تھی جس میں لکھا تھا ’’وہ ہمیشہ یہاں موجود ہیں اور ہمیشہ ہمارے درمیان موجود رہیں گی‘‘۔ اُس نے دیگر پوسٹوں میں والدہ کی موت کا ذکرغمزدہ انداز میں کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: ’’ استنبول نائٹ کلب حملہ: داعش نے ذمہ داری قبول کرلی ‘‘

    خیال رہے سال نو کی آمد کے موقع پر ترقی کے نائٹ کلب میں اسلامی شدت پسند تنظیم کے مسلح افراد نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 39 افراد جاں بحق جبکہ 69 زخمی ہوئے تھے، اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی اور حملہ آور کی ویڈیو بھی جاری کی تھی۔ نائٹ کلب مہلوکین حملے میں سات سعودی اور تین لبنانی شہریوں سمیت سترہ غیر ملکی جاں ہوئے تھے۔

  • سانحہ آرمی پبلک اسکول کو دو برس بیت گئے

    سانحہ آرمی پبلک اسکول کو دو برس بیت گئے

    پشاورمیں آرمی پبلک اسکول کے ہولناک سانحے کو دو برس بیت گئے تاہم اس واقعے کی المناک یادوں کی کسک آج بھی دل میں محسوس ہوتی ہے کہ جب مسلح دہشت گردوں نے 16 دسمبر 2014 کو 145 معصوم اور بے گناہ افراد کو خون میں نہلادیا تھا جن میں سے 132 معصوم بچے تھے۔

    سانحہ آرمی پبلک اسکول پاکستان کی تاریخ کا سب سے اندوہناک واقعہ تھاجس نے ساری دنیا کوششدرکرکے رکھ دیا۔ اس غم انگیزدن کے بعد پاکستان میں سیکیورٹی اقدامات کے حوالے سے مکمل تبدیلیاں کی گئیں اوردہشت گردی میں ملوث ملزمان کوسزائے موت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    سانحے کے وقت آرمی پبلک اسکول میں گیارہ سو سے زائد طلبہ و طالبات زیرتعلیم تھے اور ان میں سے زیادہ ترملٹری افسران کے بچے تھے جس کے سبب اس حملے کو ملٹری کے دل پرحملہ تصورکیاگیا تھا۔

    حملہ شروع ہوتے ہی پاک فوج نے ردعمل ظاہرکرتے ہوئےدہشت گردوں کوگھیرے میں لینا شروع کیا، آرمی پبلک اسکول وسیع عریض رقبے پرواقع ہے لہذا پاک فوج کو دہشت گردوں کا صفایا کرنے میں آٹھ گھنٹے لگے تاہم جب تک کل نو دہشت گرد مارے گئے بچوں سمیت 145 معصوم جانوں کا ضیاع ہوچکا تھا۔

    اسکول سے دہشت گردوں کا صفایا ہونے تک شام درآئی تھی، آرمی نے اسکول سے اسٹاف اورطلبہ سمیت کل 960 افراد کوبچا کرباہرنکالا۔

    واقعے کے فوراً بعد حکومت کے خلاف برسرِ پیکارگروہ طالبان نے بربریت سے بھرپوراس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

    تحریک طالبان کے ترجمان محمدعمرخراسانی نے حملے کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا کہ ’’ہم نے آرمی پبلک اسکول پرحملہ اس لئے کیا کہ حکومت ہمارے خاندان اورعورتوں کو نشانہ بنارہی ہے‘‘۔

    آرمی پبلک اسکول میں جاری کلیئرینس آپریشن کےدوران ہیلی کاپٹرفضا میں گردش کرتے رہے اورپولیس نے نہ صرف پورے علاقے کو گھیرے میں لئے رکھا بلکہ غم واندوہ میں ڈوبے والدین کو اسکول میں جانے سے روکنے کاناخوشگوار فریضہ بھی انجام دیتے رہے۔

    اسکول میں موجود بچوں کے مطابق پاکستانی فوج کی وردی میں ملبوس حملہ آورغیرملکی زبان میں بات کررہے تھے جوکہ ممکنہ طورپرعربی تھی۔

     – سابق آرمی چیف کا غم و غصے کا اظہار –

    سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بیان میں غم و غصے کا عنصرنمایاں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے قوم کے دل پرحملہ کیا ہے تاہم ان کے اس حملے سے دہشت گردی کی اس لعنت کو جڑسے اکھاڑپھینکنے کے عزم کو نئی زندگی عطاکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم ان درندوں اوران کے سہولت کاروں کو اس قوم کی بھلائی کے لئے انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

      – وزیراعظم کا سخت ردعمل –

    وزیراعظم نواز شریف نے سانحہ آرمی پبلک اسکولپر انتہائی غم وغصے کا اظہارکرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ہم اپنے بچوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔

    – حملہ آوروں کا انجام –

    گزشتہ دنوں آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث چار افراد کو تختۂ دار کے حوالے کیاگیا ہے اس موقع پرمعصوم بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ یہ دہشت گرد کسی قسم کے رحم اورمعافی کے مستحق نہیں ہیں۔

    خیبر پختونخواہ کی کوہاٹ جیل میں 2 دسمبر کوپشاور آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث چار دہشتگرد اپنے منطقی انجام کو پہنچے، دو روز قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملوں میں ملوث چار مجرمان مولوی عبدالسلام ، علی ، مجیب الرحمان اور سبیل عرف یحییٰ کے بلیک وارنٹ پر دستخط کئے تھے۔

    اس موقع پرشہداء کے پسماندگان نے انتہائی مسرت کا اظہارکیا اور ایک والد نے کہا کہ’’ان دہشت گردوں کو جیل کے بجائےمجمع عام میں پھانسی دی جائے‘‘۔

    مسلح افواج نے پاکستان کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرنے کے لئے دہشت گردی سے متاثرہ قبائلی علاقے میں کئی فضائی حملے کئےجن میں افغانستان کے راستے پاکستان میں آنے والے دہشت گردوں کونشانہ بنایاگیا۔

     – ملٹری کورٹس کا احیاء –

    سانحہ اے پی ایس کے ردعمل میں ملک بھرمیں شدت پسندی کے خلاف کریک ڈاوٗن آپریشن شروع کیا گیا جس کے تحت ملٹری کورٹس کا قیام امن میں لایا گیااورملک بھرمیں چھ سال سے سزائے موت پرعائد پابندی کا خاتمہ کیاگیا۔

    اگست 2015 میں ملٹری کورٹس میں سانحہ اے پی ایس میں ملوث چھ افراد کوسزائے موت جبکہ ایک شخص کو عمرقید کی سزادی۔

    دو دسمبر کو سانحہ اے پی ایس میں ملوث ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ پہلے چار دہشت گردوں کو کیفرکردارتک پہنچایاگیا۔

     – تحفظ کا احساس –

    ملک کے طول وعرض میں دہشت گردوں کے خلاف ہونے والے آپریشن کے ثمرات موصول ہوناشروع ہوگئے ہیں تاہم نقادوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے دہشت گردی کی لعنت کے سدباب کے لئے طویل المدتی اقدامات نہیں کئے ہیں۔

    پاکستان نے دہشت گردی اورشدت پسندی کے خلاف قومی ایکشن پلان تشکیل دیا جس کے سبب رواں سال ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

    اعدادوشمارکے مطابق سال 2013 میں پاکستان میں دہشت گردحملوں کے 170 واقعات رپورٹ ہوئے تھے جن میں بارہ سو سے زائد افراد شہید ہوئے تھے، جبکہ 2014 میں دہشت گردحملوں کی تعداد 110 تھی جن کے نتیجے میں 644افراد نے جامِ شہادت نوش کیا تھا۔

    رواں سال اعدادوشمارکے مطابق ماہ اکتوبر تک ہونے والے دہشت گرد حملوں کی تعداد 36 تھی جن میں 211 افراد شہید ہوئے۔