Tag: attack

  • خلیج میں موجود امریکی بیڑے سے ایران کے خلاف کارروائی کی تیاری کی ویڈیو جاری

    خلیج میں موجود امریکی بیڑے سے ایران کے خلاف کارروائی کی تیاری کی ویڈیو جاری

    واشنگٹن : امریکی حکام نے خلیج میں موجود بحری بیڑے جنگی طیاروں کی ایران کے خلاف ممکنہ کارروائی کے لیے ریہرسل جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان حالیہ ایام میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے امریکی جنگی بیڑا خلیجی پانیوں میں پہنچ گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فوٹیج کے مناظر میں بحری بیڑے پرموجود امریکی جنگی طیاروں کی ممکنہ کارروائی کے لیے ریہرسل دیکھی جاسکتی ہے۔

    غیر م،لکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی بحری بیڑے پر جنگی تیاریوں کے انتظامات کی تصدیق کے لیے ایک فوٹیج جاری کی گئی ہے۔

    فوٹیج کے مناظر میں بحری بیڑے پر موجود امریکی جنگی طیاروں کی ممکنہ کارروائی کے لیے ریہرسل دیکھی جاسکتی ہے۔

    ابراہیم لنکن طیارہ بردار بحری بیڑے پر جنگی طیارے اڑان بھرتے اور اترتے دیکھے جاسکتے ہیں،خیال رہے کہ امریکی جنگی طیاروں ‘نیمیٹز’کا حامل امریکی بحری بیڑہ جمعات کو بحیرہ روم عبور کرکے نہرسویز میں داخل ہوا تھا۔

    یاد رہےکہ دو روز قبل امریکا نے ایران کی مبیّنہ دھمکیوں کے توڑ کے لیے مشرقِ اوسط میں طیارہ بردار بحری بیڑا بھیجنے کے بعد اب مزید چار بمبار طیارے بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان طیاروں کو اڑانے اور ان کی مرمت اور دیکھ بھال پر مامور عملہ بھی مشرقِ اوسط روانہ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

  • امریکا کا بحری بیڑی کے بعد بمبار طیارے بھی مشرق وسطیٰ‌ روانہ کرنے کا فیصلہ

    امریکا کا بحری بیڑی کے بعد بمبار طیارے بھی مشرق وسطیٰ‌ روانہ کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکا مستقبل میں مشرق وسطیٰ میں بھیجے جانے والے طیاروں کو اڑانے اور ان کی مرمت اور دیکھ بھال پر مامور عملہ بھی مشرقِ اوسط روانہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایران کی مبیّنہ دھمکیوں کے توڑ کے لیے مشرقِ اوسط میں طیارہ بردار بحری بیڑا بھیجنے کے بعد اب مزید چار بمبار طیارے بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان طیاروں کو اڑانے اور ان کی مرمت اور دیکھ بھال پر مامور عملہ بھی مشرقِ اوسط روانہ کیا جائے گا۔

    امریکی عہدے داروں نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ یہ بمبار طیارے بی 52 ہوسکتے ہیں اور انھیں مشرقِ اوسط کی جانب ابھی روانہ نہیں کیا گیا ہے۔

    وائٹ ہاوس کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران کی دھمکیوں اور پریشان کن اشاروں کے ردِعمل میں طیارہ بردار بحری جہاز مشرقِ اوسط میں لنگر انداز کرے گی اور ایک بمبار ٹاسک فورس بھیجے گی۔

    جان بولٹن کا کہنا تھا کہ اس سے امریکا یہ بھی ظاہر کردے گا کہ وہ کسی بھی حملے کا تباہ کن طاقت سے جواب دے گا۔امریکا کے قائم مقام وزیر دفاع پیٹرک شناہن نے انے ایک بیان میں کہا تھا کہ مشرقِ اوسط میں طیارہ بردار بحری بیڑے کو ایران سے قابل اعتبار خطرے کے ردعمل میں بھیجا گیا ہے۔

  • سری لنکن پولیس نے غلطی سے امریکی خاتون کو حملہ آور بنا دیا

    سری لنکن پولیس نے غلطی سے امریکی خاتون کو حملہ آور بنا دیا

    کولمبو : سری لنکن پولیس نے ایسٹر دھماکے کی تحقیقات کے دوران غلطی سے امریکی خاتون کو گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں شدت پسندانہ کارروائیاں کرنے والا حملہ آور بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست میری لینڈ کی رہنے والی عمارہ مجید کے لیے جمعہ کی صبح ایک ڈراؤنے خواب کی طرح تھی جب انہوں نے انٹرنیٹ پر ہر طرف اپنی تصویر دیکھی جس میں سری لنکن پولیس نے ان کو اتوار کو گرجا گھروں پر حملہ کرنے والے چھ شدت پسندوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عمارہ مجید نے فوری طور پر اپنے ٹوئٹر اکاونٹ کا سہارا لیا اور ٹویٹ کیا کہ مجھے آج صبح سری لنکن پولیس نے جھوٹ بولتے ہوئے داعش کے ان دہشت گردوں میں سے ایک قرار دیا ہے جنہوں نے ایسٹر کے موقع پر حملے کیے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ’کیا ہی چیز ہے جاگنے پر دیکھنے کے لیے‘ عمارہ مجید نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ سے ایک اور ٹویٹ کیا جس میں سری لنکن پولیس کی جانب سے ان سے معافی مانگنے کی تصویر بھی منسلک کی۔

    سری لنکا حملے: خود کش حملہ آور کا برطانیہ و آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے کا انکشاف

    خیال رہے کہ سری لنکن پولیس ذرایع نے بھی کہا ہے کہ حملہ آوروں میں سے دو کا تعلق کولمبو کے ایک دولت مند تاجر کے گھرانے سے تھا، ان دو بھائیوں نے دو الگ ہوٹلوں پر حملے کیے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  انٹرپول کا سری لنکا میں دھماکوں کی تحقیقات کیلئے ماہرین بھیجنے کا اعلان

    سری لنکا کے وزیر اعظم نے حملوں سے متعلق مؤقف ظاہر کیا ہے کہ ایسے حملے بیرونی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہیں، داعش نے حملوں کی ذمہ داری قبول کی لیکن شواہد نہیں دیے۔

    سری لنکن صدر نے ملک کی سیکورٹی کی مکمل تعمیر نو کا عندیہ بھی دیا ہے، دفاعی فورسز کے سربراہان تبدیل کیے جانے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ سری لنکا میں تین روز کا سوگ منایا جا رہا ہے، ایسٹر کے موقع پر ہونے والے سری لنکا دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 359 ہو گئی ہے۔

  • امن مذاکرات کے باوجود افغانستان میں دہشت گرد حملے، 10 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    امن مذاکرات کے باوجود افغانستان میں دہشت گرد حملے، 10 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    کابل: امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری رہنے کے باوجود افغانستان میں دہشت گرد حملے نہ رکے، شدت پسندوں کے حملے میں دس سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صوبے فراہ میں عسکریت پسندوں نے گھات لگا کر سیکیورٹی اہلکاروں کے کافلے پر حملہ کیا جس کے باعث دس اہلکار مارے گئے، کئی زخمی بھی ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسی صوبے میں طالبان نے اس حملے کے بعد پولیس ہیڈ کوارٹر کو بھی نشانہ بنایا، کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی اس جھڑپ کے بعد پولیس نے کنڑول سنبھال لیا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل افغان دارلحکومت میں وزارت ٹیلی کمیونیکیشن کے دفتر پر حملے کے نتیجے میں سات افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    افغان طالبان نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ جلد ہی موسم بہار کے شروع ہونے پر نئے حملوں کا سلسلہ شروع کر دیں گے، حملوں کا مقصد ملک پر غیر ملکی افواج کے قبضے کا خاتمہ ہے۔

    یاد ہے کہ طالبان کی جانب سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ مذاکرات کے ساتھ ساتھ ان کا جہاد بھی جاری رہے گا کیونکہ ابھی افغانستان کے ایک وسیع حصے پر غیر ملکی دستے قابض ہیں۔

    افغانستان میں وزارت کے دفتر پر حملہ، 7 افراد ہلاک درجنوں زخمی

    واضح رہے کہ افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے دوحہ مذاکرات آخری لمحات پر منسوخ کردیئے گئے تھے، ترجمان افغان صدارتی محل نے مذاکرات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا مذاکرات افغان وفد پر قطری حکومت کے اعتراض پر منسوخ ہوئے۔

  • سری لنکا بم دھماکے، سیکریٹری دفاع اپنے عہدے سے مستعفی

    سری لنکا بم دھماکے، سیکریٹری دفاع اپنے عہدے سے مستعفی

    کولمبو: سری لنکا کے سیکریٹری دفاع نے ایسٹر کے موقعے پر سلسلہ وار بم دھماکوں میں ’سیکیورٹی ناکامی‘ قبول کرتے ہوئے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری دفاع ہیمارسی فرنینڈو نے اپنا استعفیٰ صدر میتھریپالا سریسینا کو ارسال کردیا، ذرائع نے بتایا کہ سیکریٹری دفاع نے صدر کو بتایا کہ وہ (بم دھماکوں سے متعلق غفلت برتنےکی) ذمہ داری قبول کرتے اور استعفیٰ پیش کرتے ہیں تاکہ صدر نئے امیدوار کا انتخاب کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سری لنکا کے صدر نے خود کش حملوں کے بارے میں خفیہ اطلاعات کو نظرانداز کرنے پر سیکریٹری دفاع اور پولیس کے سرابرہ سے استعفیٰ طلب کیا تھا۔

    گزشتہ روز ڈپٹی وزیر دفاع رووان ویجواردان نے دوران پریس کانفرنس تسلیم کیا تھا کہ معلومات کے تبادلے میں شدید فقدان رہا اور حکومت کو اپنی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی۔

    خیال رہے کہ سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو اور اس کے مضافات میں ایسٹر کے موقع پر ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں تقریباً 350 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں شدت پسند تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی، سری لنکا کے حساس اداروں نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تحقیقات کا آغاز کیا اور اب تک 16 ملزمان کو شک کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے۔

    سری لنکا حملے، مسلمانوں کا مسیحی برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے روزہ

    واضح رہے کہ اس حملے میں 8 برطانوی شہری بھی مارےگئے تھے، جس کے بعد حکام نے اپنے باشندوں کو سری لنکا کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ، شہداء کے لواحقین کو مستقل رہائش اور شہریت کی پیشکش

    سانحہ کرائسٹ چرچ، شہداء کے لواحقین کو مستقل رہائش اور شہریت کی پیشکش

    کرائسٹ چرچ : نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈن نے کرائسٹ چرچ مساجد کے شہداء کے لواحقین کے لیے مستقل رہائش اور شہریت دینے کی پیشکش کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ نے کرائسٹ چرچ مساجد کے متاثرین کے لیے ایک نئی ویزہ پالیسی متعارف کرائی ہے جس کے تحت شہداء اور متاثرین کے اہل خانہ کو فوری طور پر عارضی ویزہ دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مستقل رہائش کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور مستقبل قریب میں شہریت دی جا سکے گی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ویزے کے لیے کرائسٹ چرچ میں حملے کا نشانہ بننے والی دونوں مساجد میں موجود افراد درخواست دے سکتے ہیں اور اس ویزے کے لیے ’اہل خانہ‘ کی اصطلاح کو بھی وسعت دیتے ہوئے متاثرین کے والدین کے علاوہ ساس سسر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مذکورہ پالیسی کے تحت 25 سال سے کم عمر متاثرین کے لیے دادا دادی اور نانا نانی کو بھی ویزہ دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: سانحہ کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں‌ جدید اسلحہ رکھنے پر پابندی کا بل منظور

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں نماز جمعہ کے وقت سفید فام انتہا پسند شخص کی فائرنگ سے 50 نمازی شہید اور 39 زخمی ہوگئے تھے۔ گرفتار 28 سالہ آسٹریلوی حملہ آور برینٹن ٹیرینٹ پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

    پولیس نے چوبیس گھنٹے کے اندر مرکزی حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا جس کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی تھی، حملہ آور آسٹریلوی شہری تھا جس کی آسٹریلیا نے بھی تصدیق کردی تھی۔

    سفید فام دہشت گرد پر عدالت نے گزشتہ دنوں فردِ جرم عائد کی اور اُس کے دماغی معائنے کا بھی حکم دیا۔ کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو 50 افراد کے قتل اور 39 کے اقدام قتل سمیت مجموعی طور پر 89 الزامات کا سامنا ہے۔

  • حکومت اور خلیفہ حفتر کی فورسز کے درمیان جھڑپیں، ہلاکتوں کی تعداد 264 ہوگئی

    حکومت اور خلیفہ حفتر کی فورسز کے درمیان جھڑپیں، ہلاکتوں کی تعداد 264 ہوگئی

    طرابلس : لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں گزشتہ چند ہفتوں سے جاری لڑائی میں کم ازکم 264 افراد ہلاک اور 12 سو سے زائد افراد زخمی ہوگئے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا تھا کہ لیبیا میں ہلاکتوں کی تعداد 264 سے تجاوز کرگئی اور حالات بدستور خراب ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے ٹویٹر میں جاری اپنے پیغام میں دونوں فریقین سے جارحیت کو روک کر انسانی قانون کے احترام کا مطالبہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شمالی حصے پر قابض خلیفہ حفتر نے 4 اپریل کو اپنے لیبین نیشنل آرمی نے عالمی طور پر تسلیم دارالحکومت ٹریپولی کی جانب پیش قدمی شروع کی تھی۔

    عالمی طور پر تسلیم طرابلس کی حکومت اور اسکی نیشنل کارڈ (جی این اے) نے دفاعی کارروائیوں کا آغاز کردیا تھا جس کے بعد دونوں اطراف سے حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے جو اب دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔

    لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کی رابطہ کار ماریا ربیریو نے کہا کہ طرابلس کے جنوب میں جاری لڑائی میں اب تک 35 ہزار سے زائد بے گھر ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ تصادم کے باعث روز بروز بے گھر افراد کی تعدادمیں مزید اضافہ ہورہا ہے اور خبردار کیا کہ معاملے میں مزید شدت آئے گی۔

    مزید پڑھیں : لیبیا کی قومی وفاقی حکومت کو داعش اور القاعدہ کی مدد حاصل ہے، ترجمان حفترفوج

    خیال رہے کہ جی این اے کی جانب سے گزشتہ ہفتے شروع کی گئیں کارروائیوں کے آغاز کے بعد دونوں فریقین کے درمیان رابطے منقطع ہیں۔

    خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جی این اے کے سیکیورٹی اہلکاروں نے حفتر کی فورسز کو جنوبی ضلع عین زارا میں کئی کلومیٹر پیچھے دھکیل دیا ہے۔

  • طرابلس میں ہنگامی حالت نافذ، ہلاکتوں کی تعداد 227 تک پہنچ گئی

    طرابلس میں ہنگامی حالت نافذ، ہلاکتوں کی تعداد 227 تک پہنچ گئی

    طرابلس : لیبیا کی متحدہ حکومت نے طرابلس میں کرفیوں کے درجہ مزید بڑھا دیا، عالمی ادارہ صحت نے تصدیق کی ہے کہ دارالحکومت پر قبضے کی لڑائی میں اب تک 227 افراد ہلاک جبکہ 1128 زخمی ہوچکے ہیں۔

    تفصلات کے مطابق اتوار کے روز قومی وفاق حکومت کی وزارت داخلہ نے دارالحکومت طرابلس میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا، اتوار کے روز لیبی حکومت نے معیتیقہ ہوائی اڈے کو جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کے قبضے سے واپس لے لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لیبی فوج نے طرابلس میں حکومت کے زیر انتظام”مشروع الموز“ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے۔

    نامہ نگاروں کا کہنا تھا کہ ہفتے اور اتوار کے روز طرابلس میں بمباری کے باعث زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی رہی ہیں۔

    نامہ نگاروں کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ طرابلس پر ڈرون طیاروں اور دورسرے جنگی طیاروں کی مدد سے بمباری جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق لیبی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے کہا ہے کہ اس وقت طرابلس اور اس کے اطراف میں قومی وفاق حکومت اور اس کی ملیشیاﺅں کے ساتھ گھمسان کی جنگ جاری ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت العزیزیہ میں الکسارات کے مقام پر سخت لڑائی ہو رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : لیبیا کی قومی وفاقی حکومت کو داعش اور القاعدہ کی مدد حاصل ہے، ترجمان حفترفوج

    یاد رہے کہ خلیفہ حفتر کی فوج کے ترجمان احمد المسماری پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  الزام عائد کیا تھا کہ قومی وفاق حکومت طرابلس پر قبضہ قائم رکھنے کے لیے القاعدہ اور داعش سے مدد لے رہی ہے۔

    جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے کہا ہے کہ سرکاری فوج اور قومی وفاق حکومت کی فورسز کے درمیان دارالحکومت طرابلس میں مختلف محاذوں بالخصوص العزیزیہ میں الکسارات کے مقام پر گھمسان کی جنگ جاری ہے۔

  • شمالی کوریا کے سفارتخانے پر حملے میں ملوث سابق امریکی فوجی گرفتار

    شمالی کوریا کے سفارتخانے پر حملے میں ملوث سابق امریکی فوجی گرفتار

    نیویارک : عالمی نشریاتی ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ اسپین میں جنوبی کوریا کے سفارتخانے پر حملے میں مبینہ طور پر ملوث سابق امریکی فوجی گرفتار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں قائم جنوبی کوریا کے سفارتخانے کے عملے کو یرغمال بنانے والے 10 حملہ آوروں میں سابق امریکی فوجی کریسٹوفر اہن بھی شامل تھا جسے گرفتار کرلیا گیا۔

    خیال ہے کہ 14 مارچ کو رپورٹ شائع کی گئی تھی جس میں کہا تھا کہ ہسپانوی خفیہ ادارے کو یقین ہے کہ گزشہ ماہ جنوبی کوریا کے سفارتخانے پر حملہ کرنے والے 10 میں سے 2 کا تعلق امریکی ایجنسی سی آئی اے سے تھا۔

    اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ سفارتخانے پر حملے میں ملوث تاحال صرف ایک گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہسپانوی جوڈیشل ذرائع نے بتایا سفارتخانے سے چوری ہونے کے دو ہفتے بعد ہی ایف بی آئی نے تمام سامان ہسپانوی عدالت میں کے حوالے کردیا تھا۔

    دوسری جانب امریکی انتظامیہ نے اپنے واپر لگنے والے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ میڈرڈ میں 10 حملہ آواروں نے جنوبی کوریا کے سفارتخانے کے عملے کو یرغمال بنایا اور فرار ہوتے ہوئے کمپیوٹرز اپنے ہمراہ لے گئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق اگرچہ تمام حملہ آوار کورین تھے سی این آئی نے ان میں سے 2 کی شناخت کی جن کا تعلق امریکی سی آئی اے سے ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 21 مارچ کو شمالی کوریا نے اپنے سفارت خانے پر حملے کو سنگین دہشت گرد حملہ قرار دیتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

    سفارت خانے پر حملے سے متعلق جاری کیے گئے سرکاری بیان میں شمالی کوریا نے امریکا کے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی ) کی شمولیت کا امکان ظاہر کیا تھا اور ہسپانوی حکام سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

  • مذاکرات کے باوجود طالبان کا دہشت گرد حملے جاری رکھنے کا اعلان

    مذاکرات کے باوجود طالبان کا دہشت گرد حملے جاری رکھنے کا اعلان

    کابل: افغان حکام اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے باوجود طالبان نے افغانستان میں دہشت گرد حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان حکومتی وفد اور طالبان رہنماؤں کے درمیان قطری دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات ہونے جارہے ہیں اس کے باوجود طالبان نے حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان طالبان نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی موسم بہار کے شروع ہونے پر نئے حملوں کا سلسلہ شروع کر دیں گے، حملوں کا مقصد ملک پر غیر ملکی افواج کے قبضے کا خاتمہ ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات کے ساتھ ساتھ ان کا جہاد بھی جاری رہے گا کیونکہ ابھی افغانستان کے ایک وسیع حصے پر غیر ملکی دستے قابض ہیں

    یہ اعلان ایسے وقت پر کیا گیا ہے، جب امریکا اور افغان حکومت طالبان عسکریت پسندوں کے ساتھ امن مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔

    طالبان نے اپنے ان آئندہ حملوں کو آپریشن فتح کا نام دیا ہے۔ اعلان میں واضح کیا گیا ہے کہ ان حملوں کا مقصد ملک پر غیر ملکی افواج کے قبضے کا خاتمہ ہے۔

    امریکا طالبان مذاکرات مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں: افغان میڈیا

    طالبان کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ مذاکرات کے ساتھ ساتھ ان کا جہاد بھی جاری رہے گا کیونکہ ابھی افغانستان کے ایک وسیع حصے پر غیر ملکی دستے قابض ہیں۔

    دوسری جانب امریکا طالبان مذاکرات میں بڑی پیش رفت سامنے آ گئی ہے، افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ فریقین کے درمیان کچھ معاملات میں اتفاق ہو گیا ہے۔