ترکیہ میں تاریخی اہمیت کی حامل آیا صوفیہ مسجد میں پیش امام کی بروقت کارروائی کے باعث آگ لگانے کی کوشش ناکام ہوگئی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ مذکورہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے۔
ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ 11 جولائی کی رات پیش آیا، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک مشتبہ فرد نماز کے اختتام پر آیا صوفیہ مسجد میں داخل ہوا اور منبر کے بجائے مسجد کے ستونوں کے پیچھے چلا گیا، جہاں اس نے کاغذات رکھ کر ان پر آگ لگا دی۔
Ayasofya Camii’ne giren bir şahıs, yatsı namazı sonrası rahlenin arkasında kâğıtları ateşe vererek Ayasofya’yı kundaklamaya çalıştı.
Yangın, imam tarafından büyümeden söndürüldü.
— Gündem 7×24 (@gundem7x24) August 5, 2025
اس دوران ایک خاتون نے دھواں اُٹھتا ہوا دیکھ کر امام کو مطلع کیا، جنہوں نے جلتا ہوا قالین فوراً ہٹا دیا جس سے 1500 سال پرانی تاریخی مسجد کو بڑے نقصان سے بچا لیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر ملزم کو گرفتار کرلیا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کے قبضے سے آتش گیر مواد بھی برآمد ہوا ہے، ملزم کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے اور تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
آیا صوفیہ: ڈیڑھ صدی پرانی چند تصاویر
مذکورہ معاملہ سامے آنے کے بعد مسجد کی سیکیورٹی میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے، تاکہ مستقبل میں ایسے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے محفوظ رہا جاسکے۔