Tag: attock blast

  • اٹک خودکش حملہ کیس میں چار اہم ملزمان گرفتار

    اٹک خودکش حملہ کیس میں چار اہم ملزمان گرفتار

    اٹک : اٹک خودکش حملہ کیس میں چار اہم ملزمان گرفتار کرلئے گئے اور خودکش حملہ آور کا خاکہ بھی تیار کر لیا گیا ہے۔

    تفتیشی اداروں نے سانحہ اٹک کے خود کش حملہ آور کا خاکہ تیار کرلیا ہے، حملہ آور کا خاکہ زخمیوں اور عینی شاہدین کے بیانات کی مدد سے تیار کیا گیا، خود کش حملہ آور کی عمر اٹھارہ سے چھبیس سال کے درمیان ہے۔

    اٹک حملے میں ملوث ایک اور دہشت گرد اعظم کو رنگو کے علاقے میں مدرسے کے قریب سے گرفتار کیا گیا، دہشت گرد خیبر ایجنسی کا رہائشی ہے، اس سے قبل پنجاب کے انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ نے اسلام آباد کے سیکٹر ایف سیون میں مدرسے پر چھاپہ مار کر تین ملزمان کو گرفتار کرلیا، ملزمان سے اٹک خودکش حملے کے حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

    اس سے قبل بھی اٹک دھماکہ میں ملوث دو اہم ملزمان کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ اٹک میں صوبائی وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کے ڈیرے پر خودکش دھماکے کے نتیجے میں صوبائی وزیر داخلہ سمیت 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے، شجاع خانزادہ کے ڈیرے میں جس وقت دھماکہ ہوا اس وقت وہاں جرگہ ہو رہا تھا اور لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی، چھت گرنے کے باعث صوبائی وزیر داخلہ سمیت درجنوں افراد ملبے تلے دب گئے تھے۔

    حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان جماعت الاحرار نے قبول کی تھی۔

  • شجاع خانزادہ پر حملے میں ملوث دو اہم ملزمان فیصل آباد سے گرفتار

    شجاع خانزادہ پر حملے میں ملوث دو اہم ملزمان فیصل آباد سے گرفتار

    فیصل آباد: سیکیورٹی اداروں نےشجاع خانزادہ پر حملے میں ملوث دو ملزمان شعیب اور طارق کو فیصل آباد سے گرفتارکرلیا۔

    اٹک میں وزیرِداخلہ پنجاب شجاع خانزادہ پر قاتلانہ حملہ کرنے والے دو ملزمان فیصل آباد سے پکڑے گئے، سیکیورٹی اداروں نے ثمن آباد کے علاقے میں چھاپہ مار ا اور رانا ثناءاللہ کے ڈیرے کے قریب روپوش شعیب چیمہ کو حراست میں لے لیا۔

    طارق نامی دوسرے ملزم کو مکوآنہ سے گرفتار کیا گیا ہے، دونوں گرفتار ملزمان کو فیصل آباد سے کاؤنٹر ٹیررارزم ڈیپارٹمنٹ لاہور منتقل کردیا گیا ہے، گرفتار ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ بھی ان کا ٹارگٹ تھے۔

    تحقیقاتی اداروں نے شجاع خانزادہ کے ڈیرے سے مشکوک موٹرسائیکل کو قبضے میں لے لیا ہے حملہ آوروں کے بارے میں جاننے کے لیے شجاع خانزادہ کے ذاتی ملازمین سے بھی تفتیش کی جارہی ہے، تحقیقاتی ادارے سہولت کاروں کی قیام گاہ تک بھی پہنچ گئے۔

  • صوبائی وزیرِداخلہ پنجاب شجاع خانزادہ پرحملے میں ملوث ملزمان کا سراغ مل گیا

    صوبائی وزیرِداخلہ پنجاب شجاع خانزادہ پرحملے میں ملوث ملزمان کا سراغ مل گیا

    لاہور: صوبائی وزیرداخلہ پنجاب شجاع خانزادہ پرحملے میں ملوث ملزمان کا سراغ مل گیا، خاتون سمیت پانچ مشتبہ افراد گرفتار جبکہ جائے وقوع سے ملنے والے آٹھ موبائل فونز کا ڈیٹا بھی حاصل کرلیا ہے۔

    اٹک حملہ کیس میں اہم پیش رفت ہوئی، تحقیقاتی اداروں نے دہشتگردوں کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا، جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے اٹک خودکش حملے کی تحقیقات کے دائرہ مزید وسیع کردیا۔

    جے آئی ٹی نے جائے وقوع سے آٹھ موبائل فونز کا ڈیٹا حاصل کرکے جانچ پڑتال شروع کردی ہے جبکہ اُس گھر کا بھی سراغ لگا لیا ہے جہاں دہشگردوں اور سہولت کاروں نے منصوبہ بندی کی، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک کارروائی کے دوران خاتون سمیت پانچ مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا ہے ۔

    جے آئی ٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آوروں کے جسمانی اعضاء کے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ کا انتظار ہے، جس کے بعد کیس میں مزید اہم پیش رفت متوقع ہے۔ سولہ اگست کی صبح اٹک میں دہشتگردوں کی جانب سے کئے گئے خودکش حملے میں صوبائی وزیرداخلہ شجاع خانزداہ سمیت 22افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

  • اٹک خودکش حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی

    اٹک خودکش حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی

     لاہور: اٹک بم دھماکے میں ملوث ملزمان کاتاحال سراغ نہیں مل سکا، سی ٹی ڈی اور حساس اداروں نے وزیرِاعلی پنجاب کو اٹک خودکش دھماکے کی ابتدائی رپورٹ بھجوادی، سانحہ کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا، شہداء کی تعداد بائیس ہوگئی ہے۔

    کاؤنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اورحساس اداروں نےابتدائی رپورٹ تیارکرلی ہے، وزیراعلی شہبازشریف کو بھیجی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خود کش بمبار نے بیس کلو سے زائد بارودی مواد استعمال کیا، سابق صوبائی وزیر داخلہ کی شہادت چھت گرنے کے باعث ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شجاع خانزادہ کو مختلف کالعدم تنظیموں کی جانب سے خطرہ تھا لیکن اٹک پولیس کی جانب سے شہید وزیر داخلہ کے لیے مناسب حفاظتی اقدامات نہیں کئے گئے۔

    لشکر جھنگوی کے سابق امیر ملک اسحاق کی ہلاکت کے بعد سابق وزیرِ داخلہ کو موومنٹ کے حوالے باخبر رکھنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں، سی ٹی ڈی اور حساس اداروں نے رپورٹ وزیر اعلی پنجاب کو ارسال کردی ہے۔

    جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے جائے وقوعہ سے ملنے والےشواہد محفوظ اورموبائل فون قبضے میں لے کر تحقیقات کے بعد رپورٹ تیار کی، حملے کا مقدمہ ایس ایچ اوکی مدعیت میں رنگو تھانے میں درج کیا گیا، جس میں قتل، اقدام قتل ،دہشت گردی کی دفعات شامل گئیں ہیں۔

  • شجاع خانزادہ پر حملے کی ذمہ داری کالعدم الاحرارگروپ نے قبول کرلی

    شجاع خانزادہ پر حملے کی ذمہ داری کالعدم الاحرارگروپ نے قبول کرلی

    اٹک : کالعدم تنظیم تحریک طالبان الاحرار گروپ نے شجاع خانزادہ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی، شجاع خانزادہ نے زندگی میں ہی الاحرار کے بارے میں چشم کشا انکشاف کیا تھا، شجاع خانزادہ نے بتادیا تھا کہ کالعدم الاحرار کا تعلق را سے ہے۔

    شجاع خانزادہ نے دہشتگردوں کے بزدلانہ حملہ میں جام شہادت نوش کیا، شجاع خانزادہ نے اپنی زندگی میں جس شجاعت سے دہشتگردوں کو للکارا وہ دیدنی تھا، شجاع خانزادہ پر حملے کی ذمے داری کالعدم تحریک طالبان الاحرار گروپ نے قبول کرلی ہے، شجاع خانزادہ نے اپنی زندگی میں ہی الاحرار گروپ کے بھارت سے تعلقات کا پول کھول دیا تھا۔

    شجاع خانزادہ کا کہنا تھا کہ ملک میں ہر طرف را موجود ہے۔


     شجاع خانزادہ کےڈیرے پرخود کش حملے کا مقدمہ تھانہ رنگو میں درج


     

    اٹک میں وزیرِداخلہ پنجاب شجاع خانزادہ کے ڈیرے پرخود کش دھماکے کا مقدمہ تھانہ رنگو میں درج کرلیا گیا ہے جبکہ ایک حملہ آور کے جسم کے اعضا مل گئے، جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد فرانزک لیب بھجوا دیئےگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹک میں وزیرِداخلہ پنجاب شجاع خانزادہ کے ڈیرے میں خود کش حملے کا مقدمہ ایس ایچ او کی مدعیت میں رنگو تھانے میں درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں قتل، اقدام قتل ، دہشتگردی کی دفعات شامل گئیں ہیں۔

    مزید پڑھیئے : وزیرِداخلہ پنجاب شجاع خانزادہ سمیت 19 افراد خودکش حملے میں شہید

    دوسری جانب خودکش حملے کی تحقیقات کے لئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہیں، جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم میں سی ٹی ڈی، ضلعی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران شامل ہیں، جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے شواہد اور سیل فون قبضے میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ایک حملہ آورکے جسم کے مختلف اعضا مل گئے ہیں، دوسرے حملہ آور سے متعلق تاحال شواہد اکھٹے کیے جا رہے ہیں،  جائے وقوعہ پر ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے، جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد فارنزک لیب میں بھجوادیئے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیئے:   شہید شجاع خانزادہ کی قربانی رائیگاں نہیں جائےگی، جنرل راحیل شریف