Tag: Auction

  • خوفناک گھر کی نیلامی : 30 سال سے کھانا بھی میز پر رکھا تھا، سچی کہانی نے سب کو ڈرا دیا!

    خوفناک گھر کی نیلامی : 30 سال سے کھانا بھی میز پر رکھا تھا، سچی کہانی نے سب کو ڈرا دیا!

    آسٹریلیا کے شہر برسبین میں واقع ایک ویران اور پراسرار آسیب زدہ خوفناک گھر جو “بھوت بنگلہ” کے نام سے مشہور تھا آخر کار کئی سالوں تک خالی رہنے کے بعد نیلام کردیا گیا۔

    خوفناک‘سمجھا جانے والا قدیمی گھر 3.1 ملین آسٹریلوی ڈالر میں ایک نئی فیملی کو فروخت کردیا گیا۔ یہ خوفناک گھر 30 سال سے خالی پڑا تھا، جب اس کے پچھلے مالکان اچانک اسے چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

    خوفناک گھر

    یہ کینٹین نما خوفناک گھر 31 پیروٹ اسٹریٹ پر واقع ہے، کہا جاتا ہے کہ اس تین منزلہ عمارت کو ایک جنگ کے دوران اسپتال کے طور پر استعمال کیا گیا تھا، گھر کا پچھلا حصہ پراسرار طور پر جھاڑیوں اور پودوں سے ڈھکا ہوا ہے، جس کی وجہ سے آس پاس کے علاقہ مکین اسے ’بھوت بنگلہ‘کے نام سے یاد کرتے ہیں۔

    بھوت بنگلہ

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اس بھوت بنگلے کے سابقہ مالکان نے 1990 کی دہائی میں اچانک اسے چھوڑ دیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب انہوں نے اس گھر چھوڑا تو ایسا لگا جیسے وہ کسی ایمرجنسی یا خوف میں سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر بھاگے ہوں۔

    کیونکہ میز پر نہ صرف کھانے کے برتن جوں کے توں رکھے تھے بلکہ الماریوں میں استعمال کی تمام چیزیں موجود تھیں، کھلونے اور پرانا فرنیچر بھی اپنی جگہ موجود تھا۔

    آسیب زدہ

    اس خوفناک گھر کا معائنہ کرنے والی معروف یوٹیوبر اور قدیم عمارتوں کی ماہر ماریان ٹیلر نے بتایا کہ گھر کے تہہ خانے میں ایک بہت ہی پراسرار اور خوفناک جگہ بھی ہے جسے دیکھ کر لگتا ہے جیسے یہ پرانی جنگوں کے دوران کسی پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہوئی ہو۔

    ٹوائلٹ

    اس کی نیلامی کے دن 150 افراد موجود تھے، جن میں سے صرف 15 افراد رجسٹرڈ تھے، پہلی بولی 2.75 ملین کی پیش کی گئی جس کے بعد تیزی سے اضافہ ہوتا گیا اور گھر کی حتمی قیمت3.1 ملین ڈالر طے پائی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ قیمت علاقے کی اوسط قیمت ($1.925 ملین) سے کہیں زیادہ ہے۔

    ابتدائی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ یہ گھر 1912 یا اس سے بھی پہلے کا ہوسکتا ہے۔ یہ زمین 1913 سے "رابرٹسن” خاندان کی ملکیت تھی اور عمارت ممکنہ طور پر 1914 یا 15 میں تعمیر ہوئی تھی۔

    گھر

    یہ پراسرار گھر اب ایک مقامی خاندان نے خرید لیا ہے، جو یہاں خود رہنے کا ارادہ رکھتا ہے، یہ نیا خاندان اس تاریخی عمارت کی تزئین و آرائش کرکے اسے رہنے کے قابل بنائے گا۔

  • پی آئی اے کی نیلامی کب ہوگی؟ اسحاق ڈار نے بتا دیا

    پی آئی اے کی نیلامی کب ہوگی؟ اسحاق ڈار نے بتا دیا

    اسلام آباد : قومی ایئر لائن پی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ گزشتہ کئی ماہ سے تاخیر کا شکار ہے اور ہر بار نیلامی کی تاریخ میں توسیع کردی جاتی ہے۔

    سرکاری خزانے پر بوجھ بننے والے اس قومی ادارے کی نجکاری کا اونٹ کس روز کس کروٹ بیٹھے گا؟ اس بات کا حتمی فیصلہ وفاقی حکومت ہی کرے گی۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’خبر‘ میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    پروگرام کے میزبان عبدالمالک کے سوال کیا کہ پی آئی اے کی نیلامی میں تاخیر کیوں ہورہی ہے؟ کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ قومی ادارے کی خریداری کیلئے جن لوگوں نے کاغذات لیے ہوئے ہیں صرف وہی لوگ نیلامی کے عمل میں شریک ہوسکتے ہیں۔

    اسحاق ڈار نے بتایا کہ اس سلسلے میں ایک کے سوا تمام خریداروں نے مزید وقت مانگا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ٹرانزیکشن ایڈوائزرز نے حکومت سے رجوع کرکے اس کی تاریخ بڑھانے کا مطالبہ کیا اور امید ہے اس بار یہ مسئلہ حل کرلیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ نجکاری کمیشن کی جانب سے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بڈنگ کی تاریخ میں توسیع کر کے 31 اکتوبر کر دی گئی ہے جبکہ معاہدے کے مسودے پر دستخط کی نئی تاریخ 25 اکتوبر مقرر ہے۔

    کمیشن کے مطابق نیلامی کیلئے پیشگی رقم 28 اکتوبر تک جمع کرائی جاسکتی ہے، اس سے قبل یہ پیشگی رقم 27 ستمبر تک جمع کروانی تھی۔

  • گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کے حوالے سے اہم اعلان

    گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کے حوالے سے اہم اعلان

    ریاض: سعودی عرب میں ابشر پلیٹ فارم کے ذریعہ گاڑیوں کے نمایاں نمبر پلیٹس کی نیلامی ہوگی، نیلامی بدھ تک جاری رہے گی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے کہا ہے کہ آج اتوار سے ابشر کے ذریعہ گاڑیوں کے نمایاں نمبر پلیٹس کی نیلامی ہوگی۔

    محکمے کا کہنا ہے کہ نیلامی اتوار سے بدھ 21 دسمبر تک جاری رہے گی۔

    حکام کے مطابق نیلامی میں سعودی شہریوں سمیت مقیم غیر ملکی بھی حصہ لے سکتے ہیں اور اپنی پسند کی نمبر پلیٹ خرید سکتے ہیں۔

    حکام نے مزید کہا ہے کہ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی نمایاں نمبر پلیٹ کی نیلامی میں شرکت کے لیے ابشر اکاؤنٹ کا ہونا ضروری ہے۔

  • حادثے کا شکار اے ٹی آر طیارے کی دوبارہ نیلامی کا فیصلہ

    حادثے کا شکار اے ٹی آر طیارے کی دوبارہ نیلامی کا فیصلہ

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) نے حادثے کا شکار اے ٹی آر طیارے کی دوبارہ نیلامی کا فیصلہ کیا ہے، پی آئی اے نے طیارے کو ناقابل مرمت قرار دے کر انجن سمیت تمام آلات نکال لیے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق 3 برس قبل حادثے کا شکار پی آئی اے اے ٹی آر طیارے کی پھر نیلامی کا فیصلہ کیا گیا ہے، طیارہ 20 جولائی 2019 کو لینڈنگ کے دوران کچے میں اتر گیا تھا۔

    پی آئی اے نے طیارے کو ناقابل مرمت قرار دے کر انجن سمیت تمام آلات نکال لیے تھے، گلگت ایئر پورٹ پر موجود طیارے کا ڈھانچہ پہلے بھی نیلامی کے لیے پیش کیا جا چکا ہے۔

    پہلی نیلامی ایک مقامی تاجر کی جانب سے 83 لاکھ روپے کی دی گئی تھی، پی آئی اے کی جانب سے نیلامی کے لیے کم از کم بولی 0.84 ملین رکھی گئی تھی۔

    اے ٹی آر طیارے کے ڈھانچے کی نیلامی 11 مئی کو ہوگی۔

  • فائیو جی سروسز کا آغاز رواں سال دسمبر سے ہوجائے گا: وفاقی وزیر آئی ٹی

    فائیو جی سروسز کا آغاز رواں سال دسمبر سے ہوجائے گا: وفاقی وزیر آئی ٹی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن امین الحق کا کہنا ہے کہ فائیو جی سروسز کا آغاز دسمبر 2022 یا جنوری 2023 تک کر دیا جائے گا، ٹیلی کام سیکٹرز کو جتنی مراعات دی جائیں ملک کو اتنا زیادہ ریونیو حاصل ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن نے فائیو جی نیلامی کے لیے ایڈوائزری کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    وفاقی کابینہ کے فیصلے کے تحت وزیر خزانہ شوکت ترین کی سربراہی میں ایڈوائزری کمیٹی 13 ارکان پر مشتمل ہوگی، ارکان میں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونی کیشن امین الحق اور وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز بھی شامل ہیں۔

    وزیر صنعت و پیداوار، مشیر تجارت و سرمایہ کاری، محکمہ فنانس، آئی ٹی و قانون کے سیکریٹریز بھی کمیٹی میں شامل ہوں گے۔ علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی اے اور ٹیلی کام، فریکونسی ایلوکیشن بورڈ سمیت اہم اداروں کے حکام بھی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔

    وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا ہے کہ کمیٹی عالمی معیار کے مطابق پاکستان میں دستیاب اور استعمال ہونے والے اسپیکٹرم کا جائزہ لے گی، کمیٹی فائیو جی سروسز شروع کرنے کے لیے اسٹریٹجی پلان کے جائزے کے بعد اس کی منظوری دے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹریٹجی پلان کے لیے اسٹیک ہولڈرز خصوصاً ٹیلی کام کمپنیوں سے بھی مشاورت کی جائے گی، ٹیلی کام سیکٹرز کے لیے اصلاحات و مراعات کے معائنے کے بعد اس کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کمیٹی کنسلٹنٹ کی تجاویز کی روشنی میں، فائیو جی اسپیکٹرم نیلامی کے طریقہ کار کی منظوری بھی دے گی، فائیو جی اسپیکٹرم نیلامی میں ٹیلی کام سیکٹرز کے تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے قابل عمل بنایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان وژن کے تحت فائیو جی ایکو سسٹم کا قیام عوام اور ملک کی معاشی ترقی کے لیے اہم ہے، کوشش ہے کہ فائیو جی سروسز کا آغاز دسمبر 2022 یا جنوری 2023 تک کر دیا جائے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر ملک کے 5 بڑے شہروں میں فائیو جی سروسز کی ابتدا کی جائے گی، ٹیلی کام سیکٹرز پر اضافی ٹیکسز کے نفاذ سے کچھ مشکلات پیدا ہوئی ہیں۔ اصولی طور پر ٹیلی کام سیکٹرز کو جتنی مراعات دی جائیں ملک کو اتنا زیادہ ریونیو حاصل ہوتا ہے۔

  • جان لینن کی یادگار اشیا نیلامی کے لیے پیش

    جان لینن کی یادگار اشیا نیلامی کے لیے پیش

    ڈیجیٹل اثاثوں کی نیلامی کرنے والی ویب سائٹ نان فنجائی ایبل ٹوکن (این ایف ٹی) پر برطانوی میوزک گروپ دی بیٹلز اور آنجہانی موسیقار جان لینن کی یادگار اشیا کو نیلامی کے لیے پیش کردیا گیا ہے۔

    برطانیہ کے مشہور موسیقار جان لینن کے بیٹے جولیان اپنی ذاتی کلیکشن میں موجود موسیقی کے نوادر کو این ایف ٹی پر نیلام کر رہے ہیں۔

    جولیان کی جانب سے نیلامی کے لیے پیش کی گئی اشیا میں ان کے والد صاحب کا سیاہ کیپ بھی شامل ہے جو انہوں نے فلم ہیلپ میں پہنا تھا۔

    این ایف ٹی پر پیش کی گئی دیگر اشیا میں جان لینن کا فلم میجیکل مسٹری میں پہنا گیا افغان کوٹ اور جولیان کو اپنے والد کی جانب سے تحفے میں ملنے والے تین گبسن گٹار بھی شامل ہیں۔

    نیلامی میں پال میک کارٹنی کی جانب سے دی بیٹلز کے گانے ہے جوڈ کے لیے ہاتھ سے لکھے گئے نوٹس بھی شامل ہیں۔

    گانے کے لیے پال میک کارٹنی کے ہاتھ سے لکھے گئے نوٹس کے لیے نیلامی کا آغاز 30 ہزار ڈالر سے کیا جائے گا اور توقع ہے کہ یہ اس سے کئی گنا زائد قیمت پر نیلام ہوگا۔

    این ایف ٹی پر نیلامی سے حاصل ہونے والی ساری رقم جولیان لینن کے فلاحی ادارے وائٹ فیدر فاؤنڈیشن کو عطیہ کی جائے گی، اس آن لائن نیلامی کا آغاز 7 فروری سے ہوگا۔

  • نواز شریف کی جائیداد کی نیلامی کا عمل مکمل

    نواز شریف کی جائیداد کی نیلامی کا عمل مکمل

    شیخوپورہ: سابق وزیراعظم نواز شریف میاں نواز شریف کی جائیداد کی نیلامی کا عمل مکمل کرلیا گیا ، ایک کروڑایک لاکھ فی ایکڑ کے حساب سےمحمد بوٹا نے سب سے زیادہ بولی دی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی 88کنال 4مرلے کی جائیداد کی نیلامی میونسپل کارپوریشن ہال شیخوپورہ میں ہوئی ، جس میں پہلا بولی دہندہ کمیٹی کے سامنے پیش ہوا اور محمدبوٹا نے10 لاکھ کےزرضمانت کا چیک کمیٹی کو جمع کرادیا ، جس کے بعد دوسرا بولی دہندہ سرفراز وٹو اور تیسرا بولی دہندہ خرم الیاس نے بھی 10،10 لاکھ زر ضمانت کا چیک کمیٹی کے حوالے کیا۔

    جس کے بعد میاں نواز شریف کی جائیداد کی نیلامی کی گئی اور ایک کروڑایک لاکھ فی ایکڑ کے حساب سے محمد بوٹا نے سب سے زیادہ بولی دی ، نیلامی کا حتمی فیصلہ احتساب عدالت اسلام آباد کرے گی۔

    ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر فیصل سلیم کی سربراہی میں کمیٹی نگرانی کررہی ہے ، کمیٹی کے سربراہ کی موجودگی میں نواز شریف کی 88 کنال جائیداد کی نیلامی کے لیے اعلان کیا گیا تھا۔

    اعلان میں کہا گیا کہ احتساب عدالت کے حکم پر فیروز وٹواں کی جائیداد نیلام کی جارہی ہے ، بولی میں حصہ لینےوالے اپنے کال ڈیپازٹ کمیٹی کے پاس جمع کرادیں ، نیلامی کا اعلان شام 4 بجے تک ہر آدھے گھنٹے بعد کیا جاتا رہے گا۔

    دوسری جانب جائیداد کی نیلامی قبضے کے دعویدار شہری اشرف بھی نیلامی میں پہنچ گئے، اس موقع پر اشرف نے کہا زمین میں خرید چکا ہوں اور قابض ہوں، میں زمین پرکاشت کر رہا ہوں اورمعاملہ سول عدالت میں زیر سماعت ہے۔

    خیال رہے جائیداد کی نیلامی کا حکم 22 اپریل 2021کو احتساب جج سید اصغر علی نے دیا تھا، نیلامی کی فی ایکڑ قیمت 70 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے ، جائیداد فیروز وٹواں شیخوپورہ میں واقع ہے۔

  • روس میں سب سے بڑا ہیرا نیلامی کے لیے تیار

    روس میں سب سے بڑا ہیرا نیلامی کے لیے تیار

    ماسکو: روس میں اب تک کا سب سے بڑا سمجھا جانے والا 100.94 قیراط کا ہیرا اس ماہ کے آخر میں جنیوا میں نیلام کیا جائے گا۔

    روسی میڈیا کے مطابق الروزا اسپیکٹکل نامی یہ ہیرا 12 مئی کو جب تراشا جائے گا تو اس کی مالیت 13 سے 19 ملین ڈالر کے درمیان ہوگی۔

    نیلامی گھر کے شعبہ زیوارت کی ماہر مریم سیسیل کا کہنا ہے کہ یہ خوبصورت ڈی ربگین ہیرا موٹے پتھر سے کاٹا گیا تھا جس کا وزن اصل میں 200 قیراط سے بھی زیادہ تھا۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اسے سرگئی ڈیاگلیف کا کھردرا ہیرا کہا جاتا تھا اور اس کی کان کنی سنہ 2016 میں کی گئی تھی۔

    مریم سیسیل کے مطابق اس پتھر کو کاٹنے میں ایک سال اور 8 ماہ کا عرصہ لگا جس کے بعد یہ ہیرا اب ایک خوبصورت شکل میں آچکا ہے۔

  • وہ خاص ٹویٹ جو 45 کروڑ روپے میں نیلام ہوا

    وہ خاص ٹویٹ جو 45 کروڑ روپے میں نیلام ہوا

    سماجی رابطوں کی مقبول ویب سائٹ ٹویٹر کے بانی جیک ڈورسی نے اپنی پہلی ٹویٹ 45 کروڑ پاکستانی روپے میں فروخت کردی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ٹویٹر کے بانی جیک ڈورسی کی پہلی ٹویٹ تقریباً 3 کروڑ امریکی ڈالر اور پاکستانی 45 کروڑ روپے سے زائد میں فروخت کردی گئی۔

    جیک ڈورسی کی اب سے 15 برس سے قبل کی گئی پہلی ٹویٹ کو ایک ملائیشین نژاد ایرانی کاروباری شخص نے پاکستانی 45 کروڑ روپے کی زائد رقم کے عوض خرید لیا۔

    جیک ڈورسی کی جانب سے 22 مارچ 2006 کو کی جانے والی پہلی ٹویٹ کو 2 کروڑ 90 لاکھ امریکی ڈالر سے زائد رقم میں نیلام کردیا گیا۔

    ٹویٹر کے بانی کی پہلی ٹوئٹ کو آن لائن فروخت کیا گیا اور ٹویٹ کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم بٹ کوائن کی طرز کی کرپٹو کرنسی میں وصول کی گئی۔

    جیک ڈورسی نے اپنی پہلی ٹویٹ میں صرف یہ بتایا تھا کہ میں نے اپنا ٹویٹر اکاؤنٹ بنالیا۔

    جیک ڈورسی کی اس ٹویٹ کو ڈیڑھ لاکھ قریب بار ری ٹویٹ کیا گیا ہے جبکہ حال ہی میں کئی افراد نے ان کی مذکورہ ٹویٹ پر کمنٹس کر کے انہیں اس کی خریداری کے لیے رقم کی پیشکش بھی کی تھی۔

    جیک ڈورسی کی ٹویٹ کو فروخت کرنے سے حاصل ہونے والی رقم براعظم افریقہ سمیت دیگر خطوں کے غریب ممالک کے افراد میں فلاحی کاموں میں خرچ کی جائے گی۔

  • ایسا ٹوئٹ جو کروڑوں میں فروخت ہوا

    ایسا ٹوئٹ جو کروڑوں میں فروخت ہوا

    نیو یارک : سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے شریک بانی اور سی ای او جیک ڈورسی کی پہلی ٹوئٹ کروڑوں روپے میں خریدی گئی ہے، یہ خریداری ایک نیلامی کے دوران کی گئی۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق ٹوئٹ خریدنے والے شخص نے اس ٹوئٹ کی قیمت 31 کروڑ 40 لاکھ روپے ادا کی۔ ٹوئٹر کے شریک بانی نے گذشتہ جمعہ کو "ویلیوایبلز@سینٹ ” نامی ٹوئٹس کی آن لائن مارکیٹ میں لنک پوسٹ کیا تھا۔

    خبر کے مطابق نیلامی کے دوران جو ٹوئٹ فروخت کی گئی اس میں جیک ڈورسی نے 21 مارچ 2006 کو صرف یہ لکھا تھا کہ میں نے ابھی اپنا ٹوئٹراکاؤنٹ بنایا ہے۔

    اس سائٹ کے مطابق یہاں پر سرمایہ کار اور کولیکٹرز ٹوئٹ کے تخلیق کردہ دستخطوں کے ساتھ ٹوئٹس کی خرید و فروخت کرسکتے ہیں۔

    جیک ڈورسی کی ٹوئٹ کی سب سے زیادہ 31 کروڑ 40 لاکھ روپے کی بولی جسٹن سن نے لگائی، جسٹن سن کرپٹو کرنسی کے پلیٹ فارم ٹرون کے بانی ہیں۔

    عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جسٹن سن بٹ ٹورنٹ نامی اسٹریمنگ ویب سائٹ کو بھی متحرک رکھتے ہیں اور اسکی دیکھ بھال بھی ان ہی کے فرائض میں شامل ہے۔

    خبررساں ایجنسی نے ویلیوایبلز کے حوالے سے بتایا ہے کہ ٹوئٹ خریدنے کا مطلب ہے کہ آپ ٹوئٹ کا ایک ڈیجیٹل سرٹیفکیٹ خرید رہے ہیں جو اس لحاظ سے منفرد ہوتا ہے کہ یہ ٹوئٹ کے خالق کی جانب سے تصدیق اور دستخط شدہ ہوتا ہے۔

    جیک ڈورسی کی یہ ٹوئٹ سب کو اس وقت تک دکھائی دے گی جب تک وہ اورٹویٹر انتظامیہ اسے آئن لائن رکھیں گے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل جسٹن سن نے 2019 میں ارب پتی وارن بفٹ کے ساتھ لنچ کرنے کا موقع 70 کروڑ روپے سے زائد رقم کی نیلامی میں حاصل کیا تھا لیکن وہ انہیں بٹ کوائن کی اہمیت سمجھانے میں ناکام رہے تھے۔