Tag: audit Report

  • 8 بجلی کمپنیاں اربوں روپے کی اوور بلنگ میں ملوث، آڈٹ رپورٹ

    8 بجلی کمپنیاں اربوں روپے کی اوور بلنگ میں ملوث، آڈٹ رپورٹ

    پاور ڈویژن کے ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں کاانکشاف ہوا ہے، آڈٹ رپورٹ کے مطابق بجلی کی 8تقسیم کار کمپنیاں 244 ارب روپے کی اوور بلنگ میں ملوث نکلیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق آئیسکو، لیسکو، حیسکو، میپکو، پیسکو، کیسکو، سیپکو اور ٹیسکو شامل ہیں۔ مذکورہ 8 کمپنیاں لائن لاسز، بجلی چوری، ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے اووربلنگ کرتی تھیں۔

    گھریلو صارفین،زرعی ٹیوب ویلز، وفات پا نے والےافراد بھی اووربلنگ سے بچ نہ سکے، دستاویزات کے مطابق ملتان الیکٹرک کمپنی نے مردہ افراد کو 4 کروڑ 96 لاکھ روپے کا بجلی بل بھیجا، 5 تقسیم کار کمپنیوں نے صارفین کو 47 ارب روپے سے زائد کی اوور بلنگ کی۔

    دستاویز کے مطابق ملتان الیکٹرک کمپنی نے مردہ افراد کو4کروڑ 96لاکھ روپے کا بجلی بل بھیج دیا،
    استعمال شدہ بجلی یونٹ صفر،بل میں12لاکھ 21 ہزار 790 یونٹ ڈال دیےگئے۔

    آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 5تقسیم کارکمپنیوں نے صارفین کو47.81ارب کی اوور بلنگ کی،
    ایک ماہ میں2لاکھ78ہزار649صارفین کو بجلی کا 47ارب81 کروڑ کا اضافی بل بھیجا گیا۔

    حکومت کی آمدنی بڑھانے کے چند مفید نسخے

    لائن لاسز،بجلی چوری چھپانے کیلئے اووربلنگ میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی بھی نہیں کی گئی،
    سال 2023-24میں صارفین کو90کروڑ46لاکھ بجلی یونٹس کا اضافی بل بھیجا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بعض کیسز میں صارفین کو اربوں روپے ریفنڈ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے آڈٹ حکام نے تصدیق کیلئے ریکارڈ مانگ لیا۔

    دستاویز کے مطابق لائن لاسز پورے کرنے کیلئےصارفین پر اضافی لوڈ کی مد میں 22 ارب کی اوربلنگ کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ حکام نے 8 بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے وضاحت مانگ لی۔

    کیسکو کی جانب سے زرعی صارفین کو اووربلنگ 148 ارب روپے سے تجاوز کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے، کمپنی نے ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے سال 2023-24 تک زرعی ٹیوب ویلز کو اووربلنگ کی۔

    بجلی کی 10تقسیم کار کمپنیوں نے 1432 فیڈرز کو 18 ارب 64 کروڑ کا اضافی بل بھجوایا، ریکارڈ طلب کرنے کے باوجود آڈٹ حکام کو فراہم نہیں کیا گیا۔

    آڈٹ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ غلط میٹر ریڈنگ کی مد میں صارفین کو 5.29 ارب روپے کی اووربلنگ کی رقم ریفنڈ کر دی گئی۔ پیسکو کی جانب سے صارفین کو 2.18 ارب کی ملٹی کریڈٹ ایڈجسٹمنٹ دی گئی۔

  • ایئرپورٹ ہوٹل کی آڈٹ رپورٹ میں مالی بدانتظامیوں کا انکشاف

    ایئرپورٹ ہوٹل کی آڈٹ رپورٹ میں مالی بدانتظامیوں کا انکشاف

    کراچی : پی آئی اے کے ذیلی ادارے ایئرپورٹ ہوٹل کے آڈٹ مالی سال22-2021 میں39کروڑ سے زائد کی مالی بدانتظامیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق مالی سال 21-2022 میں مجموعی طورپر 391٫33 ملین کے مالی نقصانات سامنے آئے، مالی بد انتظامیوں میں مختلف پارٹیوں سے218 ملین سے زائد عدم وصولی بھی شامل ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہوٹل کے 110کمروں کے نان آپریشنل ہونے سے 130 ملین سے زائد کا نقصان ہوا،
    35ملین سے زائد کا نقصان قواعد کے خلاف کنٹریکٹ دینے سے ہوا، اس کے علاوہ2 ملین سے زائد کا نقصان ٹی وی کیبل سروس کنٹریکٹ کی مد میں غلط خریداری سے ہوا۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق یاد دہانیوں کےباوجود ہوٹل انتظامیہ نے آڈٹ شدہ اکاؤنٹس فراہم نہیں کئے، آڈٹ شدہ اکا ؤنٹس کی عدم دستیابی کے باعث مختلف اخراجات اور ٹرانزیکشنز کی شفافیت کا تعین نہ ہوسکا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شفافیت کا تعین نہ ہونے سے مشتبہ ٹرانزیکشنز کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا، ریکارڈ کی عدم فراہمی انتظامیہ کی جانب سے حقائق چھپانے کے مترادف اور سنگین غفلت ہے۔

  • پشاور یونیورسٹی میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

    پشاور یونیورسٹی میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور کی یونیورسٹی میں 5 ارب 20 کروڑ روپے سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، دستاویزات فراہم نہ کرنے پر 1 ارب 17 کروڑ سے زائد نقصانات کی نشاندہی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور یونیورسٹی کی آڈٹ رپورٹ میں 5 ارب 20 کروڑ روپے سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں آڈٹ اعتراضات سال 20-2019 پر لگائے گئے۔

    آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں 5 ارب 20 کروڑ روپے سے زائد کے 52 آڈٹ اعتراضات کیے گئے، دستاویزات فراہم نہ کرنے پر 1 ارب 17 کروڑ سے زائد نقصانات کی نشاندہی کی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ تنخواہوں اور پنشن کی مد میں 57 کروڑ 18 لاکھ سے زائد کے اعتراضات کیے گئے جبکہ جی پی فنڈ کا ریکارڈ درست نہ رکھنے پر 32 کروڑ 85 لاکھ سے زائد کے اعتراضات کیے گئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ریٹائرڈ ملازمین کو 17 کروڑ 10 لاکھ 80 ہزار کے الاؤنس جاری کیے گئے، غیر منصفانہ کام کی تقسیم کے باعث 8 کروڑ 98 لاکھ سے زائد کا نقصان ہوا۔ پی ایچ ڈی الاؤنس پر 2 کروڑ 61 لاکھ سے زائد کے اعتراضات سامنے آئے۔

    دوسری جانب وائس چانسلر پشاور یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ وی سی کا چارج سنبھالے مجھے صرف 5 ماہ ہوئے ہیں، بے قاعدگیاں مجھ سے پہلے کی ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ بے ضابطگیاں اور بدعنوانی کو صحیح کرنے کی کوشش کر رہا ہوں، بہت جلد ان تمام بدعنوانیوں کو کلیئر کرلوں گا۔

  • شہباز شریف کے دور میں 59 ارب روپے کی ایک اور بدعنوانی کا انکشاف

    شہباز شریف کے دور میں 59 ارب روپے کی ایک اور بدعنوانی کا انکشاف

    لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دور کے ایک اور منصوبے میں بدعنوانی سامنے آگئی، لاہور کی رنگ روڈ میں 59 ارب روپے سے زائد کی بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دور کے ایک اور منصوبے میں مالی بے ضابطگیاں سامنے آگئیں، لاہور کی رنگ روڈ میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کی اسپیشل آڈٹ رپورٹ تیار کرلی گئی۔

    رپورٹ میں منصوبے میں مجموعی طور پر 59 ارب 39 کروڑ 94 لاکھ روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سول ورکس، زمین کی خریداری، ٹھیکے اور دیگر مد میں بے تحاشہ مالی بے ضابطگی کی گئی۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق زمین کی خریداری میں 15 ارب 51 کروڑ روپے سے زائد کی بے ضابطگی ہوئی، زائد قیمتیں ادا کرنے کی مد میں 4 ارب 36 کروڑ سے زائد کی مالی بدعنوانی سامنے آئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹھیکے داروں کو 65 کروڑ سے زائد کی ادائیگیوں کا جواز موجود نہیں۔

    رنگ روڈ کی تعمیر پر آنے والی لاگت کی خصوصی آڈٹ رپورٹ کی تیاری کا حکم پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے دیا جسے محکمہ تعمیرات و مواصلات پنجاب نے تیار کیا۔ مذکورہ رپورٹ سنہ 2006 سے 2016 کے دوران کی ہے۔

  • پی آئی اے کے طیاروں میں مفت سفر کرنے والے افراد کے نام سامنے آگئے

    پی آئی اے کے طیاروں میں مفت سفر کرنے والے افراد کے نام سامنے آگئے

    کراچی : پی آئی اے کے طیاروں میں مفت میں سیر کرنے والوں کے نام سامنے آگئے، گزشتہ دس سال کے دوران دس کروڑ روپے سے زائد مفت اور رعایتی ٹکٹوں کے اجراء کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مال مفت دل بے رحم کے مصداق پی آئی اے کو مفت کا مال سمجھنے اور ناجائز فوائد حاصل کرنے والے لوگوں کے نام سامنے آگئے۔

    پی آئی اے آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ادارے کے سابق چیئرمیئنز، بورڈ ارکان اور ان کے اہل خانہ پر ماضی میں نوازشات کی گئیں، اس مد میں10سال کے دوران10کروڑ روپے سے زائد مفت اور رعایتی ٹکٹ جاری کیے گئے۔

    یہ انکشاف عدالتی احکامات پر مرتب کی جانے والی دس سال کی آڈٹ رپورٹ میں ہوا، آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فوائد حاصل کرنے والوں میں پائلٹس، سیاسی شخصیات، سابق وفاقی سیکرٹریز، بیورو کریٹس، ٹیکنو کریٹس، معروف صنعتکار اور تاجرشخصیات بھی شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق مفت اور95فیصد رعایتی ٹکٹ رول آف ریگولیشنز کی خلاف ورزی ہے، جو پرسنل پالیسیز، مینول ترامیم مفت اور رعایتی ٹکٹ اجراء کے لئے کی گئیں، ترامیم سے سابق چیئرمین، بورڈ اور ان کے اہلخانہ کو درج بالا ٹکٹ اجراء کا حق ملا، ترامیم کے تحت اکانومی پلس، بزنس پلس کلاس کے ٹکٹ جاری ہوئے۔

    رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ10کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ٹکٹس کی ریکوری متعلقہ افراد سے کی جائے، اس حوالے سے ،ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ آڈٹ رپورٹ پر جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا گیا ہے۔

  • این ایچ اے کے منصوبوں میں سابق حکومتوں کے دوران اربوں کے گھپلے کا انکشاف

    این ایچ اے کے منصوبوں میں سابق حکومتوں کے دوران اربوں کے گھپلے کا انکشاف

    اسلام آباد: نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے منصوبوں میں سابق حکومتوں کے دوران اربوں کے گھپلے کا انکشاف ہوا ہے، صرف لواری ٹنل منصوبے میں حکومتی خزانے کو 3 ارب 55 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کےخصوصی آڈٹ میں سابق دور حکومت میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے منصوبوں میں اربوں کے گھپلے کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ میں لواری ٹنل اور گوادر رتو ڈیرو منصوبوں میں کرپشن کے ثبوت مل گئے۔

    آڈٹ رپورٹ میں نشاندہی کیے جانے کیسز وفاقی وزیر مراد سعید کی ہدایت پر انکوائری کمیشن کو بھیج دیے گئے، رپورٹ کے مطابق لواری ٹنل منصوبے میں حکومتی خزانے کو 3 ارب 55 کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا۔ گوادر رتو ڈیرو منصوبے میں 42 کروڑ 59 لاکھ روپے کی بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔

    رپورٹ کے مطابق منصوبوں میں جان بوجھ کر تاخیر اور ٹھیکیداروں کو زائد ادائیگیاں کی گئیں، تاخیری حربوں کے باعث حکومتی خرانے کو 45 کروڑ 95 لاکھ کا نقصان ہوا۔ پی سی ون میں ہیر پھیر سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ اوپن ٹینڈرنگ کے بجائے من پسند افراد کو غیر قانونی ٹھیکے دیے گئے، منصوبے میں ایندھن کے نرخ بڑھا کر کروڑوں کی رقم وصول کی گئی۔ ایندھن کی مد میں زائد ادائیگیوں کا حجم ایک ارب 15 کروڑ روپے رہا۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق منصوبے کے لیے 19 کروڑ 15 لاکھ کی بلا جواز ادائیگیاں کی گئیں، انکوائری کمیشن کرپشن میں ملوث عناصر کی نشاندہی کر سکے گا۔

    خیال رہے کہ وزیر وزیر مراد سعید نے مواصلات کے ادارے میں بدعنوانی اور کرپشن کے خلاف کریک ڈاؤن بھی کیا تھا اور احتساب کے عمل سے 400 کروڑ روپے سے زائد کی ریکوری کی تھی۔

    انہوں نے بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے نیب اور ایف آئی اے سے بھی مدد مانگی تھی۔

  • پاکستان کرکٹ بورڈ کے خزانے میں کمی

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے خزانے میں کمی

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کےمالی سال18-2017کی آڈٹ رپورٹ منظرعام پرآگئی، گزشتہ مالی سال میں بورڈ کے خزانے میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کےاثاثے18-2017میں 9ارب70کروڑ86ہزار535تھے۔ گزشتہ مالی سال میں پی سی بی کی آمدنی5ارب13کروڑ 10لاکھ ،3ہزار966روپےرہی۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق ہوم ،نیوٹرل وینیوزسے خزانےمیں 96 کروڑ45لاکھ19 ہزارروپےجمع ہوئے جبکہ مختلف ٹورنامنٹس میں شرکت پر 3 ارب 36 کروڑ 7 لاکھ 16 ہزارروپےکمائے۔

    رپورٹ کے مطا بق سپانسرز نے 20 کروڑ49 لاکھ 91 ہزار اداکیے جبکہ کرائے کی مد میں پی سی بی کو2 کروڑ53 لاکھ 78 ہزار روپےملے۔

    پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ خزانے میں کمی کا سبب سیریز کے غیر جانبدار مقام پر انعقاد کے سبب ہونے والے دوگنا اخراجات ہیں۔ ہوم ، نیوٹرل وینیوز پر 39 کروڑ83 لاکھ77 ہزار913 روپے کا اضافی خرچہ ہوا۔

    دوسری جانب آ فیشلز کے بیرون ملک دوروں پر مالی سال 2018 میں اخراجات کم ہوئے تاہم کرکٹ بورڈ کے انتظامی اخراجات میں بھی اضافہ ہوا۔انتظامی امور کے لیے 36کروڑ،4 لاکھ ،26 ہزار،1 سو 47 روپے کا اضاٖفہ ہوا۔

    ایک سال میں آمدن اور اخراجات کے بعد پی سی بی کے خزانے میں مجموعی طور پر رقم کم ہوئی ہے ۔بورڈ کے خرانے میں 15 کروڑ 8 لاکھ 50 ہزار 4 سو 29 روپے کی کمی ہوئی ہے۔سال 2017 میں خزانے میں رقم 8 ارب 43 کروڑ40 لاکھ سےزائدتھی۔2018 میں رقم 8ارب ،28 کروڑ31 لاکھ 73 ہزار 629 روپے رہ گئی۔

  • پنجاب کمپنیز اسکینڈل: اربوں روپے کی کرپشن کے انکشافات نے تہلکہ مچا دیا

    پنجاب کمپنیز اسکینڈل: اربوں روپے کی کرپشن کے انکشافات نے تہلکہ مچا دیا

    لاہور : پنجاب کمپنیز اسکینڈل کی تحقیقات میں ہونے والے نئے انکشافات نے تہلکہ مچا دیا، چھپن میں سے گیارہ کمپنیوں کی آڈٹ رپورٹ مکمل ہوگئی۔ گیارہ کمپنیوں میں ایک سو چھیاسٹھ ارب کی بے ضابطگی سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کمپنی اسکینڈل میں چھپن میں سے گیارہ کاکمپنیوں کی آڈٹ رپورٹ مکمل کرلی گئی،ان کمپنیوں میں فراڈ اور گڑبڑ کی نشاندہی کی گئی ہے۔

    رپورٹ میں ایک سو چھیاسٹھ ارب کی بےضابطگیوں، فراڈ، مبینہ کرپشن کی نشاندہی کی گئی ہے، تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق فیصل آباد ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں چھیاسی کروڑسڑسٹھ لاکھ ستاسی ہزارکی مبینہ کرپشن کی گئی۔

    فیصل آباد کیٹل منیجمنٹ مارکیٹ کمیٹی میں اکیاون کروڑ تیرہ لاکھ کے گھپلوں کا انکشاف ہوا، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں ایک سو چوالیس ارب اڑتیس کروڑ پینتیس لاکھ کرپشن کا ٹیکا لگایا گیا۔

    لاہور پارکنگ کمپنی میں چودہ ارب سینتیس کروڑ تیرہ لاکھ اکیاسی ہزارکا رگڑا لگا، پنجاب میونسپل ڈویلپمنٹ فنڈ دوہزار سولہ میں ایک ارب اکیس کروڑ بیس لاکھ پر ہاتھ صاف کئے گئے۔

    گوجرانوالہ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں ایک ارب تیراسی کروڑ سولہ لاکھ اور گوجرانوالہ کیٹل مینجمنٹ مارکیٹ کمیٹی میں اٹھارہ کروڑ انتالیس لاکھ کی مبینہ کرپشن رپورٹ ہوئی۔

    بہاولپور کیٹل مینجمنٹ مارکیٹ کمپنی میں چھبیس کروڑ چھیانوے لاکھ اڑسٹھ ہزار کا چونا لگایا گیا۔ سیالکوٹ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں ایک ارب پچانوے کروڑ پینتیس لاکھ سات ہزار کی کرپشن کی گئی۔ ڈی جی خان کیٹل مینجمنٹ مارکیٹ کمیٹی میں تیرہ کروڑ باہتر لاکھ کی کرپشن رپورٹ ہوئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پی آئی اے میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف، آڈٹ رپورٹ جاری

    پی آئی اے میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف، آڈٹ رپورٹ جاری

    کراچی: قومی ایئرلائن میں مالی بے ضابطگیوں اور مبینہ خوردبرد کی خصوصی رپورٹ انٹرنل آڈیٹر نے جاری کردی جو اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے چیف انٹرنل آڈیٹر نے اسلام آباد اسٹیشن کی خصوصی آڈٹ رپورٹ جاری کردی جس میں مالی بے ضابطگیوں اور مبینہ گھپلوں کا انکشاف سامنے آیا۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق مشیر ہوا بازی کے اسٹاف آفیسر اور سی ای او  کوارڈینیشن کے مینیجر نے جعلی بلوں کے ذریعے پی آئی اے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دونوں افسران نے خلافِ ضابطہ اختیارات کا غیر قانونی استعمال کرتے ہوئے مختلف مد میں جعلی بلوں کے ذریعے ادارے کے خزانے کو نقصان پہنچایا، سی ای او کے مینیجر کوارڈینیشن نے لاکھوں روپے کے بل بغیر تصدیق کے منظور کیے جبکہ مشیر ہوا بازی کے اسٹاف آفیسر نے مختلف مد میں 16 لاکھ روپے پی آئی اے سے وصول کیے۔

    مزید پڑھیں: پی آئی اے کو 6 ماہ میں 21 ارب روپے سے زائد کا نقصان

    آڈٹ رپورٹ میں دونوں افسران کے خلاف کاروائی کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ پی آئی اے انتظامیہ اثرو رسوخ کی وجہ سے سے دونوں کے خلاف کارروائی کرنے سے ہچکچا رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے قومی ائیرلائن میں جعلی بلوں کے ذریعے ہونے والی بے ضابطگیوں کے معاملے کو اٹھایا تو فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی نے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔ پی آئی اے کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ رپورٹ میں متعلقہ محکموں کوافسران سے جواب طلبی اور کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    سول ایوی ایشن کا مؤقف

    دوسری جانب سول ایوی ایشن نے اسلام آباد اسٹیشن کی آڈٹ رپورٹ کو رد کرتے ہوئے اسے یکطرفہ اور بے بنیاد قرار دے دیا، ترجمان ایوی ایشن کا کہنا تھا کہ آڈٹ کے دوران اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کرنے والے افسران نے کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں اٹھایا اگر اُن کی طرف سے کوئی اعتراض سامنے آتا تو اُسے دور کردیتے۔

    یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے میں ڈاؤن سائزنگ کا عمل شروع

    سول ایوی ایشن کے ترجمان شیر علی کا یہ بھی کہنا تھا کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت حقائق کو مسخ کر کے بے بنیاد اور من گھڑت رپورٹ شائع کی گئی کیونکہ خلاف ضابطہ یا جعلی بلوں کے ذریعے کوئی رقم ادا یا موصول نہیں کی۔

    ترجمان سے اے اے نے آڈٹ رپورٹ پر آنے والے اعتراضات کا تفیصلی اور قانونی جواب آئندہ چوبیس گھنٹوں میں دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے محنت، ایمانداری اور فرض شناسی کے ساتھ پی آئی اے کی بہتری کے لیے ہمیشہ خدمات انجام دیں اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نجی طیارے کا غلط استعمال،پرویزرشید کا الزام غلط قرار

    نجی طیارے کا غلط استعمال،پرویزرشید کا الزام غلط قرار

    اسلام آباد: عالمی آڈٹ فرم کے پی ایم جی کی رپورٹ نے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کی جانب سے تحریک انصاف کے سیکر یٹری جنرل جہانگیر خان ترین پرنجی طیارے کے غلط استعمال اور بے ضابطگیوں کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق پرویز رشید کی جانب سے الزامات عائد کئے جانے کے بعد کے پی ایم جی نے رپورٹ جہانگیر ترین کی درخواست پر تیار کی ہے ۔رپورٹ جہانگیر ترین کے جہاز کے نجی استعمال کے آڈٹ کے حوالے سے ہے ۔

    اے آ ر وائی نیوز کو موصول ہونے والی کے پی ایم جی کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق جہانگیر خان ترین کی جانب سے جے ڈی ڈبلیو کمپنی کے زیر استعمال جہاز کے حوالے سے کوئی بے ضابطگی سامنے نہیں آئی اور کمپنی کے تمام کھاتہ جات اور طیارے کی لاگ بگ کا ریکارڈ تسلی بخش ہے ۔

    رپورٹ کے مطابق جہانگیر ترین نے طیارے کے نجی استعمال کی مد میں کمپنی کو 4کروڑ79لاکھ سے زائد کی ادائیگی کی ہے اور اس مد میں جہانگیر ترین کے ذمے کمپنی کے کوئی واجبات نہیں ہیں۔

    کمپنی کی گذشتہ سالانہ آڈٹ رپورٹوں میں جہاز کے اخراجا ت کی تمام تر تفصیلات درج ہیں۔ ذرائع کے مطابق جے ڈی ڈبلیو کمپنی میں جہانگیر ترین اور اہل خانہ کے شیئرز 60 فیصد سے زائد ہیں۔