Tag: australia

  • آسٹریلوی کپتان اسٹیو اسمتھ نے منگنی کرلی

    آسٹریلوی کپتان اسٹیو اسمتھ نے منگنی کرلی

    آسٹریلین کرکٹ ٹیم کے کپتان اسٹیو اسمتھ نے اپنی دیرینہ دوست دانی ویلیز سے منگنی کرلی‘ منگنی کی افواہیں پہلے سے گردش میں تھیں تاہم دانی کی جانب سے ان کی تردید کی جارہی تھی۔

    اسمتھ اور دانی ویلیز گزشتہ پانچ سال سے ایک دوسرے کے بہترین دوست رہے ہیں اور اب انہوں نے اس دوستی کو دائمی رشتے میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اسمتھ نے ویلیز کو نیویارک کی کثیر المنزلہ عمارت پر دانی کو پروپوز کیا جسے دانی نے بخوشی قبول کرلیا۔

    اسٹیو اسمتھ کا کہنا تھا کہ انہوں نے گھٹنے کے بل بیٹھ کر دانی ویلیز سے ان کا ہاتھ مانگا اور جب دانی نے ان کے پیغام کو قبول کیا تو ان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ تھا۔

    اسمتھ اور دانی ان دنوں امریکہ میں مقیم ہیں اور چھٹیاں انجوائے کررہے ہیں۔ اسمتھ اور ویلیز کی ملاقات ایک بار میں ان دنوں ہوئی جب اسٹیو اسمتھ لاء کے اسٹوڈنٹ تھے اور بگ بیش ٹی ٹوئئنٹی لیگ کا پہلا ایڈیشن ہورہا تھا۔

    اس سے قبل بھی منگنی کی افواہیں گردش کررہی تھیں تاہم دانی ویلیز نے ان تمام افواہوں کی تردید کردی تھی۔

    اسٹیو اسمتھ آسٹریلوی ٹیم کے کپتان ہونے کے ساتھ ساتھ انڈین پریمیئر لیگ میں ٹیم رائزنگ پونے سپر جائنٹ کی نمائندگی بھی کررہے ہیں جہاں ان کی ٹیم کو حالیہ سیزن کے فائنل میچ میں ممبئی انڈین سے شکست ہوئی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • آسٹریلوی حکومت نے غیرملکیوں کو شہریت دینے کیلیے نئی پالیسی بنالی

    آسٹریلوی حکومت نے غیرملکیوں کو شہریت دینے کیلیے نئی پالیسی بنالی

    سڈنی: آسٹریلوی وزیر اعظم نے غیرملکیوں کو شہریت دینے کے لیے نئے قواعد و ضوابط کا اعلان کردیا، جس کے بعد خواہشمند افراد کا چار سال آسٹریلیا میں رہائش، انگریزی پر عبور اور شہریوں کے ساتھ اچھا سلوک سے پیش آنا لازم قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی حکومت نے غیرملکیوں کو شہریت دینے کے لیے شرائط کا اعلان کردیا، وہ حضرات جو آسٹریلیا میں شہریت حاصل کرنے چاہتے ہیں انہیں آسٹریلیا میں چار سال رہائش، انگریزی زبان میں مہارت،صنفی امتیاز کی پاسداری کی شرائط پر پورا اترنا ہوگا۔

    آسٹریلیا کے وزیر اعظم میکلم ٹرنبل نے شہریت حاصل کرنے کے لیے قواعد و ضوابط کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ایک غیر معمولی قوم ہیں اس لیے ہمارے یہاں دوسری اقوام کی طرح نسل مذہب یا ثقافت کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں کیا جاتا‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت عمومی و سیاسی اقدار، قانون کی حکمرانی، جموریت کی آزادی کے ساتھ باہمی احترام اور یکساں مساوات کی پاسداری پر یقین رکھتی ہیں، انہی بنیادی باتوں پر عمل کر کے ہم مکمل شہری بن سکتے ہیں‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: ’’ ترک حکومت کا غیر ملکی سرمایہ کاروں کو شہریت دینے کا اعلان ‘‘

    مکلم ٹرنبل نے غیرملکیوں کو شہریت دینے کے حوالے سے نئے قواعد و ضوابط سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اب کوئی بھی غیر ملکی جو آسٹریلیا میں 4 سال سے مقیم ہے وہ شہریت حاصل کرسکتا ہے تاہم شہریت دینے سے قبل اُس کے رویے اور صلاحیتوں کو مدنظر رکھا جائے گا۔

    وزیراعظم ٹرنبل نے مزید کہا کہ ’اگر آپ کو آسٹریلیا کی شہریت چاہیے تو پھر آپ کو چند چیزوں کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور وہ ہیں ہماری اقدار کی پاسداری ، ملک سے وفاداری ، چار سال تک رہائش، انگریزی میں مہارت اورمقامی آبادی سے اچھا سلوک کرنا ہوگا جبکہ آپ کو یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ آپ محض ایک انتظامی عمل کو پورا نہیں کررہے ہیں بلکہ آسٹریلوی اقدار کی پاسداری کا عزم رکھتے ہیں‘‘۔

    یاد رہے آسٹریلوی حکومت نے منگل کے روز عارضی غیرملکیوں کے لیے ویزا پروگرام کو بھی ختم کردیا اور اس کی جگہ ایک نیا نظام متعارف کرایا ہے جس کا مقصد بے روز گار آسٹریلوی شہریوں کو ملازمتیں دلانا ہے۔ اس کے تحت آسٹریلوی شہریوں کو ملازمتوں میں ترجیح دی جائے گی تاہم حکومت شہریت کے قانون میں ان ترامیم کو بحث کے لیے بہت جلد پارلیمان میں پیش کرے گی۔

  • آسٹریلیا کا غیرملکیوں کو ملازمت کا ویزہ پروگرام ختم کرنے کا اعلان

    آسٹریلیا کا غیرملکیوں کو ملازمت کا ویزہ پروگرام ختم کرنے کا اعلان

    کینبرا : آسڑیلیا کے وزیراعظم میلکم ٹرن بل کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں ملازمتوں کے لئے آسٹریلیوی شہریوں کوترجیح دی جائے گی۔

    آسٹریلیوی حکومت نے اپنے ملک کے شہریوں کے روزگار کیلئے تقریبا 95000غیر ملکی ملازمین کے زیر استعمال عارضی ویزا پروگرام کو ختم کر دیا ہے، جس سے بڑی تعداد میں ہند نژاد ملازمت پیشہ افراد متاثر ہوں گے۔

    آسٹریلیوی وزیراعظم میلکم ٹرن بل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غیرملکیوں کو ملازمت دینے کے 457 ویزا پروگرامز کوختم کیا جا رہا ہے، آسٹریلیا مختلف ثقافتیں رکھنے والے تارکین وطن کا ملک ہے لیکن اب وقت آگیا ہےکہ آسٹریلیوی شہریوں کوترجیح دی جائے۔

    تاہم ویزا پروگرام ختم ہونے سے اس وقت آسٹریلیا میں سکونت پذیر غیر ملکی شہریوں کو کوئی دقت نہیں ہوگی، اس کی جگہ دوسرا ویزا پروگرام شروع کیا جائے گا جس کے تحت انگریزی زبان پر عبور رکھنے والے ہنرمند غیر ملکی شہری ہی آسٹریلیا میں کام کر سکیں گے۔

    میلکم ٹرن بل نے کہا کہ آسٹریلیوی شہریوں کو ملازمتوں میں فوقیت دی جائیگی، 457 ویزا پروگرامز کو ابتدا میں دوسال کے نئے عارضی ویزا سے تبدیل کیا جائے گا، یہ ویزا پروگرام ملک کے بہترین مفاد میں بنایا جائے گا۔

    خیال رہے کہ 457 ویزا پروگرام کے تحت کمپنیوں کو ان شعبوں میں چار سال تک غیر ملکی ملازمین مقرر کرنے کی اجازت تھی، جہاں ہنر مند آسٹریلیائی ملازمین کی کمی ہے۔


    مزید پڑھیں : بائے امریکن‘ ہائیر امریکن، ٹرمپ کا نیا حکم نامہ


    واضح رہے اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملازمتوں میں غیرملکی افراد کو موقع دینے کے ویزا پروگرام پرنظرثانی کا ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا، جس کے تحت امریکی مصنوعات کی خریداری اورامریکیوں کوملازمتوں میں ترجیح دینےکی پالیسی وضع کی جائے گی۔

    بائے امریکن‘ ہائرامریکن کے عنوان سے منسوم اس ایگزیکٹوآرڈرمیں وفاقی اداروں کوملازمتوں میں غیرملکی افرادکوموقع دینے کے ایچ ون بی ویزا پروگرام پرنظرثانی کرنے‘ اس میں مزید بہتری لانے اورامیگریشن نظام کی خامیوں کودورکرنے کا کہا گیا ہے۔

  • آسٹریلیا میں قتل ہونے والے ذیشان کی کراچی میں تدفین کردی گئی

    آسٹریلیا میں قتل ہونے والے ذیشان کی کراچی میں تدفین کردی گئی

    کراچی : آسٹریلیا میں چند روز قبل قتل ہونے والے پاکستانی نوجوان ذیشان کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد مقامی قبرستان میں تدفین کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا میں قتل ہونے والے ذیشان اکبر کی لاش گذشتہ روز کراچی میں اس کے گھر پہنچائی گئی، ذیشان کے گھر والوں کے مطابق وہ تعلیم کے سلسلے میں آسٹریلیا میں کافی عرصے سے رہائش پذیر تھا، چند روز قبل نامعلوم مسلح افراد نے اسے قتل کیا۔

    ذیشان کی نماز جنازہ اعظم بستی میں ادا کی گئی، جس کے بعد اس کی تدفین مقامی قبرستان میں کردی گئی ۔

    اس سے قبل آسڑیلیا میں پاکستانی ہائی کمشنر نائیلہ چوہان نے آسٹریلیا میں پاکستانی طالب علم کے قتل کے معاملے پر کہا تھا کہ پاکستانی ہائی کمیشن متاثرہ خاندان اورآسٹریلوی حکام سے رابطے میں ہے، مقتول کی لاش پاکستان پہنچانے کے انتظامات کیے جارہے ہیں، آسٹریلوی حکام کی بروقت کارروائی اور قاتلوں کی گرفتاری کوسراہتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : سڈنی : پاکستانی طالبعلم کو چاقو مار کر قتل کردیا


    واضح رہے کہ کچھ روز قبل آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں پاکستانی طالب علم کو چاقوؤں سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا، بعد ازاں حملے میں شک کے شہبے میں دو افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، حراست میں لیئے گئے نوجوانوں کی عمریں 15اور 16برس ہیں، فرانزک ٹیم نے پیٹرول پمپ کی کھڑکی سے خون سے لکھا نوٹ بھی برآمد کیا ہے، جس پر لفظ آئی ایس لکھا ہوا تھا۔

    آسٹریلوی حکام نے واقع کو دہشت گردی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ گرفتار کئے گئے سولہ سالہ نوجوان کے دہشت گردوں سے روابط کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے

    ذیشان اکبر آسٹریلوی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے قصبے کوئینزبیان کے پیٹرول پمپ پر کام کرتا تھا جبکہ چند روز قبل ذیشان اکبر نے آسٹریلوی شہریت کے لئے بھی درخواست دی تھی۔

  • سڈنی : پاکستانی طالبعلم کو چاقو مار کر قتل کردیا

    سڈنی : پاکستانی طالبعلم کو چاقو مار کر قتل کردیا

    سڈنی : آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں پاکستانی طلب علم کو چاقو مار کر قتل کردیا۔

    آسٹریلوی حکام کے مطابقآسٹریلوی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے قصبے کوئینزبیان کے پیٹرول پمپ پر کام کرنے والے انتیس سالہ پاکستانی طالبعلم ذیشان پر دو مسلح ملزمان نے چاقو سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں وہ جان کی بازی ہار گیا۔

    australia-2

    سڈنی پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے، حراست میں لیئے گئے نوجوانوں کی عمریں 15اور 16برس ہیں، فرانزک ٹیم نے پیٹرول پمپ کی کھڑکی سے خون سے لکھا نوٹ بھی برآمد کیا ہے، جس پر لفظ آئی ایس لکھا ہوا ہے۔

    australia-4

    آسٹریلوی حکام نے واقع کو دہشت گردی قرار دے دیا اور کہا کہ گرفتار کئے گئے سولہ سالہ نوجوان کے دہشت گردوں سے روابط کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے، تاہم کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔


    مزید پڑھیں : آسٹریلیا میں پاکستانی طالب علم سمندرمیں ڈوب گیا


    خیال رہے کہ چند روز قبل ذیشان اکبر نے آسٹریلوی شہریت کے لئے بھی درخواست دی تھی۔

  • سمندری طوفان ” ڈیبی ” آسٹریلوی ریاست کوئنزلینڈ کے ساحل سے ٹکرا گیا

    سمندری طوفان ” ڈیبی ” آسٹریلوی ریاست کوئنزلینڈ کے ساحل سے ٹکرا گیا

    کوئنز لینڈ: سمندری طوفان ڈیبی آسٹریلیا کی ریاست کوئنز لینڈ کے ساحل سے ٹکرا گیا، طوفان کے باعث نظامِ زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا کے شمال مشرقی ساحلی علاقے سے ٹکرانیوالے سمندری طوفان ڈیبی سے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ تیز ہواوں کے باعث کئی مقامات پر درخت اکھڑ گئے ہیں۔ سمندری طوفان کے باعث کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے جبکہ مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہو گیا ہے۔

    a89
    a2

    طوفان کے باعث 260 ساٹھ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوا اور طوفانی بارش نے تباہی مچادی جبکہ بلند لہروں سے ساحل پر کھڑی کشتیوں کو نقصان پہنچا۔

    a3

    a10

    ڈیبی نامی اس سائیکلون کی وجہ سے کوئنز لینڈ ریاست کے ساحلی علاقے شدید بارشوں اور ہواؤں کی زد میں ہیں، جب کہ سینکڑوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ اسکول بھی بند کر دیے گئے ہیں۔

    شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت

    حکام کی جانب سے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے جبکہ رہائشیوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔

    a7

    a4

    a8

    حکام کا کہنا ہے کہ 2011 میں آنے والے ‘یاسی’ نامی طوفان کے بعد آنے والا شدید ترین طوفان ہے، سمندری طوفان سے قبل ساحل پر آباد 25 ہزار سے زیادہ افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہونا شروع ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب آسٹریلوی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں بعد سمندری طوفان کی شدت میں کمی متوقع ہے۔

  • حلال کباب آسٹریلیا کی مرغوب غذا‘ نام ڈکشنری میں شامل

    حلال کباب آسٹریلیا کی مرغوب غذا‘ نام ڈکشنری میں شامل

    سڈنی: براعظم آسٹریلیا میں 2016 میں دل چسپ صورتحال رونما ہوئی ، گذشتہ سال آسٹریلوی شہریوں کی جانب سے کثرتِ استعمال کی بنا پر ’حلال اسنیک پیک‘ لفظ کو آسٹریلین میک کیوری ڈکشنری میں شامل کیا گیا ہے۔.

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا میں کباب ‘ چپس اور چٹنی کا یہ پارسل ‘حلال اسنیک پیک’ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ گزشتہ سال آسٹریلوی سیاست میں اس پر بحث ہونے کے بعد یہ ڈش آسٹریلیا کی ثقافت میں کی علامت کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے۔

    بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ اس ڈش کا نام مذہب اسلام کی جانب بڑھتے ہوئے رجحان کی نشاندہی کرتا ہے، گذشتہ سال یہ ڈش اسلام مخالفین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنی رہی ، دائیں بازو کی ایک اسلام مخالف سیاستدان نے اسے کھانے سے انکار کردیا جس کے سبب ان کے مخالفین کوسیاست کرنے کا سنہری موقع ہاتھ لگ گیا۔

    گذشتہ سال جولائی میں لیبر سینیٹر سام نے سینیٹ کے انتخابات میں کامیاب ہونے والی خاتون سے کہا کہ میں ایک غیر مسلم ہوں تاہم اگر آپ چاہے تو میں آپ کو مغربی سڈنی میں لے جا کر حلال اسینک پیک کھلانے کو تیار ہوں جس پر خاتون نے طیش میں آکر سینیٹر کو اسلام کے حمایتی کا طعنہ دے ڈالا۔

    post1

    انہوں نے غصہ کرتے ہوئے کہا کہ میں حلال کھانے میں دلچسپی نہیں رکھتی، یہ ہی نہیں‌بلکہ خاتون سنیٹرنے مبالغہ آرائی سے کام لیتے ہوئے کہا کہ 98 فیصد آسٹریلین اس کو کھانا پسند نہیں کرتے ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ آسٹریلیا میں اس ڈش نے بہت مقبولیت حاصل کی ہے، حلال اسنیک پیک نہ صرف آسٹریلیا کی دکانوں بلکہ سوشل میڈیا پر بھی کامیاب ہے.دکانداروں کا کہنا ہے کہ ابتدا میں ہم نے دس کبابوں کا حلال اسینک پیک بنایا تھا ، پھراس کی پسندیدگی کے سبب مانگ میں اضافہ ہوتا گیا۔

    حلال اسنیک پیک کو آسٹریلیا میں ترکی سے آسٹریلیا منتقل ہونے والے خاندان نے متعارف کرایا ہے۔ ترک نژاد افق بوژوغلوکے مطابق ان کی دکان پر سب سے زیادہ خریداروں کی تعداد میں طالب علم نمایا ں ہوتے ہیں جو بہت شوق سے اس اسنیک پیک کو خریدتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ہر طبقہ فکر اس ڈش کو خریدنے کی خواہش ظاہر کرتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ میری ماں کی تعلیمات ہیں کہ جیسا تم کھاؤ ویسا ہی دوسروں کو کھلاؤ ، ان کا کہنا ہے کہ یہ میری مرعوب غذا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں نے جب کبھی سوشل میڈیا سمیت اپنے اردگرد کا جائزہ لیا تو وہاں مسلمانوں سے نفرت کا تاثر ملا تا ہم اس ڈش کے بدولت یہ تاثر زائل ہورہا ہے۔

    ان کا کہا تھا کہ یہ ایک حوصلہ افزا بات ہے ، میری تیار کردہ ڈش نہ نہ صرف ایک مرغوب غذا ہے بلکہ ایک ایسا پلیٹ فارم بھی ہے جس کے ذریعے لوگ مسلمانوں کو مثبت نظر سے دیکھتے ہیں۔

    آسٹریلین اسلامک کونسل کے سربراہ قیصرترادکے مطابق حلال ایک مثبت لفظ ہے انہوں نے کہا کہ حلال اسنیک پیک معاشرے میں ہم آہنگی کا سبب بنا ہے ۔ ان کا یہ بھیہ کہنا تھا کہ لغت میں اس لفظ کی موجودگی اس سے جڑے شکوک وشبہات کا خاتمہ بھی کرتی ہے۔

    آسٹریلین ڈکشنری کی ایڈیٹر سوسن بٹلرکا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں حلال اسینک پیک کے بڑھتے رجحان کو دیکھ کر حلال کا لفظ ڈکشنری میں شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب تک خود کسی شے کا مشاہدہ نہ کیا جائے اس کے اصل رمز سے آگاہ نہیں ہوسکتے اور اسی لیے میں نے خود بھی ایچ ایس پی یا حلال اسنیک پیک چکھ کر دیکھا اور یہ اتنا مزے کا تھا کہ پھر میں خود کو روک ہی نہیں پائی۔

     

     

     

  • کینگروز کی طرف سے شاہینوں کے لیے پکنک کا تحفہ

    کینگروز کی طرف سے شاہینوں کے لیے پکنک کا تحفہ

    کینز: آسٹریلیا کے دورے پر گئے قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے بڑے مقابلے سے قبل تروتازہ رہنے کے لیے  پریکٹس کے بجائے سیر و تفریح کی، میزبان ٹیم کی جانب سے مہمان کھلاڑیوں کے لیے خصوصی پکنک کا اہتمام کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دورہ آسٹریلیا  میں موجود پاکستان کرکٹ ٹیم نے آج پریکٹس کرنے کے بجائے خوب سیر وتفریح کی، قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے عالمی چیمیئن سے مقابلہ کرنے کے لیے خود کو تروتازہ کیا اور خوب تفریح کی۔

    1

    آسٹریلیا کے شہر کینز میں موجود ٹیم کا آج پریکٹس سیشن شیڈول نہیں تھا تو آسٹریلوی بورڈ نے میزبانی کا ا حق اداکردیا۔ کھلاڑیوں کو کروس کے زریعے تاریخ مقام بیریر ریف کا دورہ کرایا۔

    2

    گریٹ بیریر ریف کاشمار دنیا کے عجوبے میں ہوتا ہے۔۔ یہاں کی خوبصورتی سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتی ہے۔ کھلاڑی بھی تاریخی مقام سے خوب لطف اندوز ہوئے۔ تصاویر بنوائیں اور یاد گار لمحے کو پرجوش بنایا۔

    4

    خیال رہے پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیوں کے مابین سیریز کا پہلا ڈے اینڈ نائٹ میچ 15 دسمبر کو برسبین میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا ٹیسٹ 26 دسمبر سے میلبرن میں ہوگا تاہم سیریز کا آخری میچ سڈنی میں 3 جنوری کو کھیلا جائے گا۔

  • وہاب ریاض اہم ہتھیار ہے، مکی آرتھر

    وہاب ریاض اہم ہتھیار ہے، مکی آرتھر

    ہملٹن: قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ مکی آرتھر  نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس ایسے باؤلرز موجود ہیں جو اپنی عمدہ باؤلنگ اور سوئنگ کی خصوصیات کے ساتھ مخالف ٹیم کو پریشان کرتے ہوئے حقیقی طور پر تباہی مچا سکتے ہیں۔

    کرک انفو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کوچ آرتھر نے کہا کہ ’’نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میں کچھ کھلاڑیوں میں ایسی خصوصیات نظر آئیں جو آسٹریلیا کے دورے میں اہم ہتھیارثابت ہوسکتی ہیں‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ فاسٹ باؤلر وہاب ریاض کی سوئنگ نے کیوی بیٹسمینوں کو پریشان کیا، اُن کی باؤلنگ دیکھ کر ٹیم مینجمنٹ نے دورہ آسٹریلیا میں انہیں بطور  اہم ہتھیار کے طور پر سلیکٹ کیا جائے گا اور امید ہے کہ وہ ہماری امیدیوں پر پورا اتریں گے۔


    پڑھیں : ’’ سلو اوور ریٹ، کپتان مصباح الحق ایک میچ کے لیے معطل ‘‘


     ہملٹن کی وکٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کوچ نے کہا کہ ’’وکٹ سبز تھی جس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑا تاہم ہمارے پاس ایسے باصلاحیت باؤلرز موجود ہیں جو ہر قسم کی پچ پر تباہی مچا سکتے ہیں اور وہاب ریاض اُن میں سے ایک ہے‘‘۔

    مکی آرتھر نے کہا کہ ’’وہاب اپنی رفتار اور ریورس سوئنگ کی صلاحیتوں کے باعث آسٹریلیا میں ہتھیار نمبر ایک ثابت ہوں گے، وہ غیر معمولی باؤلر ہیں کیونکہ وہ دونوں کنڈیشنز میں باؤلنگ کروانے کی صلاحیت رکھتے ہیں‘‘۔

    مزید پڑھیں: ’’ نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دے دی ‘‘

     خیال رہے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کا آخری اور دوسرا ٹیسٹ 25 نومبر کو ہملٹن میں شروع ہوگا، سیریز میں میزبان ٹیم کو 0-1 کی برتری حاصل ہے۔ قومی کرکٹ ٹیم ہملٹن ٹیسٹ کے بعد آسٹریلیا روانہ ہوگی جہاں وہ ون ڈے اور 3 ٹیسٹ میچز میں کھیلے گی جبکہ 5 ایک روزہ میچ کی سیریز بھی اس شیڈول میں شامل ہے۔

    پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کا پہلا  ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ 15 دسمبر کو برسبین گابا میں ہوگا۔

  • بھارتی آبدوزوں کی انتہائی حساس معلومات منظرعام پر

    بھارتی آبدوزوں کی انتہائی حساس معلومات منظرعام پر

    نئی دہلی : بھارت اپنی آبدوزوں کے بارے میں حساس معلومات کی حفاظت بھی نہ کرسکا۔ آسٹریلوی اخبار نے بھارتی آبدوزوں کا خفیہ ڈیٹا شائع کردیا، بھارتی وزیر دفاع نے تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہر روز کی طرح تئیس اگست کی صبح بھی بھارتی نیوی گھوڑے بیچ کر سوئی رہی اور دوسری جانب آسٹریلوی اخبار نے چھ بھارتی اسکارپئین آبدوزوں کے بارے میں حساس معلومات کا کچا چھٹہ کھول کر رکھ دیا۔

    submarine1

    بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، بھارتی وزیردفاع کا کہنا ہے کہ خفیہ معلومات کا افشا ہونا ہیکنگ کا نتیجہ ہے۔

    آسٹریلوی میڈیا کے مطابق بائیس ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل خفیہ ڈیٹا حاصل کیا گیا ہے۔ جس کے مطابق بھارت نے فرانس کے دفاعی کنٹریکٹر ڈی سی این ایس کو اسکورپین آبدوز کے ڈیزائن کی مد میں 3 ارب 45 کروڑ ڈالر فراہم کئے۔

    ان دستاویزات میں آبدوزوں کے پورے نظام، جنگی صلاحیت، ٹارپیڈو لانچ، نیویگیشن اور مواصلات کا نظام ، پانی کے اندر اور اس سے اوپر سینسرز کی تفصیلات شامل ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ جو ملک خفیہ دستاویزات چھپا کر نہیں رکھ سکتا اس کے ایٹمی ہتھیار کتنے محفوظ ہوں گے اس پر دنیا کو سوچنا چاہیئے۔

    بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے نیول حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے تو اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ یہ معلومات ہماری طرف سے لیک نہیں ہوئیں تاہم لگتا ہے کہ خفیہ ڈیٹا کا افشا ہونا ہیکنگ کا نیتجہ ہے۔