Tag: australia

  • دیوہیکل مینڈک کی دریافت نے ماہرین کو حیران کر دیا

    کوئنزلینڈ: آسٹریلیا کے ایک برساتی جنگل میں ایک دیوہیکل مینڈک کی دریافت نے ماہرین کو حیران کر دیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلیا کی شمالی ریاست کوئنزلینڈ کے ایک برساتی جنگل میں رینجرز اہل کاروں کو ایک دیوہیکل ’کین ٹوڈ‘ ملا ہے، جسے انھوں نے گوڈزیلا کی مناسبت سے ’ٹوڈ زیلا‘ کا نام دے دیا ہے۔

    یہ دیوہیکل مینڈک کانوے نیشنل پارک میں میں 12 جنوری کو نگاہوں میں آیا تھا، رینجر اہل کار کائلی گرے کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے مینڈک کو دیکھ کر انھیں بہت حیرت ہوئی۔

    دریافت شدہ مینڈک کا وزن 2.7 کلو گرام تھا، واضح رہے کہ سب سے بڑے مینڈک کا گنیز ورلڈ ریکارڈ (1991) سویڈن کے ایک پالتو مینڈک کے پاس ہے، جو 2.65 کلو گرام کا تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دریافت ہونے والا مینڈک ایک نوزائیدہ انسانی بچے کے وزن جتنا ہے۔ کوئنز لینڈ کے محکمہ ماحولیات و سائنس نے جمعہ کو کہا کہ ممکنہ طور پر اس مینڈک کا وزن ایک نیا عالمی ریکارڈ ہو سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق پکڑے گئے ٹوڈزیلا کے ساتھ یہ مسئلہ ہے کہ یہ عام کین ٹوڈز سے بہت خوراک کھاتا ہے، اور انھیں کانوے نیشنل پارک سے ہٹانے کی بڑی وجہ اس کے ماحول پر مضر اثرات ہیں۔

    رینجرز کائلی گرے نے بتایا کہ کین ٹوڈ کی مادہ 35 ہزار انڈے دیتی ہے، جو پورے عمل کے ہر مرحلے پر دوسرے جانوروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں، اور یہ 15 سال تک زندہ رہ سکتے ہیں۔

    تاہم، اے بی سی نے جمعہ کو رپورٹ کیا کہ پکڑے گئے دیوہیکل مینڈک کو ماحول بچانے کے لیے موت کے حوالے کر دیا گیا۔

  • ’ابھی خریدو، ادائیگی بعد میں کرو‘ کی حیرت انگیز سروس متعارف

    ’ابھی خریدو، ادائیگی بعد میں کرو‘ کی حیرت انگیز سروس متعارف

    کینبرا: مہنگائی کا حل نکالنے کے لیے آسٹریلیا میں حیرت انگیز سروس متعارف کرائی گئی ہے جس نے بغیر سود قرض کی شکل ہی بدل کر رکھ دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا میں ’بائی ناؤ پے لیٹر‘ (بی این پی ایل) یعنی ابھی خریدو، بعد میں ادائیگی کرو سروس نے قرض کی شکل میں ڈرامائی تبدیلی کر دی ہے جس کی طرف لوگوں کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

    اس سروس میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ لوگوں کو سامان کی خریداری کرنے پر بعد میں کوئی سود نہیں دینا ہوتا۔

    مالی سال 2021-22 میں ریزرو بینک آف آسٹریلیا کے اعداد و شمار کے مطابق آسٹریلیا میں سرگرم ’بی این پی ایل‘ کھاتوں کی تعداد 50 لاکھ سے بڑھ کر 70 لاکھ ہو گئی ہے۔

    اس سروس کے ذریعے صارفین نے 16 ارب آسٹریلوی ڈالر خرچ کیے جو گزشتہ سالوں کے مقابلے میں تقریباً 37 فی صد زیادہ ہے۔

    یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ’بائی ناؤ پے لیٹر‘ سروس سے فائدہ اٹھانے والوں کی زیادہ تعداد نوجوانوں کی ہے، جنھیں اس سروس نے اپنی طرف متوجہ کیا ہے، کیوں کہ آسٹریلیا کے 90 فی صد نوجوان معاشی بحران کی زد میں ہیں۔

    آسٹریلین یوتھ بیرومیٹر کے اگست کے سروے کے مطابق 18 سے 24 سال کی عمر کے نوجوانوں میں گزشتہ 12 ماہ میں 27 فی صد نے بی این پی ایل کی سروس استعمال کی۔

  • اوبر پر 14 ملین ڈالر کا جرمانہ عائد

    اوبر پر 14 ملین ڈالر کا جرمانہ عائد

    کینبرا: آسٹریلیا کی ایک عدالت نے رائڈ شیئرنگ ایپ اوبر پر زیادہ کرایہ لینے پر ایک کروڑ چالیس لاکھ ڈالر کا جرمانہ کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک آسٹریلوی عدالت نے بدھ کے روز امریکی رائڈ شیئرنگ ایپ ’اوبر ٹیکنالوجیز‘ پر صارفین سے مقررہ کرایہ سے زیادہ وصول کرنے، اور عدم ادائیگی پر کینسیلیشن فیس لینے کی دھمکی کے جرم میں 21 ملین آسٹریلوی ڈالر (14 ملین امریکی ڈالر) کا جرمانہ عائد کر دیا۔

    آسٹریلوی عدالت کا کہنا تھا کہ اوبر ٹیکنالوجیز نے کرایہ کے معاملے میں صارفین کو گمراہ کر کے صارف قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

    عدالت کے مطابق اوبر نے 2017 سے 2021 کے درمیان بعض صارفین کی جانب سے سفر کو منسوخ کرنے پر ان سے چارج وصول کرنے کی دھمکی دی تھی، اورغلط سافٹ ویئر کا استعمال کر کے اگست 2020 تک زیادہ کرایے وصول کیے تھے۔

    اوبر کے خلاف یہ کیس آسٹریلوی مسابقتی اور صارفین کمیشن (اے سی سی سی) نے دائر کیا تھا، جس نے عائد شدہ جرمانے سے زیادہ کی درخواست کی تھی۔

    اوبر نے اپنی ویب سائٹ پر آسٹریلوی عوام سے اپنی غلطی کے لیے معافی بھی مانگی۔

    جج مائیکل ہف او برائن کے تحریر کیے گئے حکم نامے کے مطابق اوبر ٹیکسی کا سافٹ ویئر حقیقی کرایہ سے 89 فی صد زیادہ ظاہر کرتا تھا، لیکن اوبر کی ٹیکسی خدمات حاصل کرنے والے مجموعی صارفین میں سے ایک فی صد سے بھی کم (0.5) نے اس کا استعمال کیا، جس پر عدالت نے کمپنی پر کم جرمانہ کیا، حالاں کہ اوبر کمپنی 17.39 ملین امریکی ڈالر ادا کرنے کے لیے راضی ہو گئی تھی۔

    جج نے ریمارکس میں یہ بھی کہا تھا کہ ’’اپنے اسمارٹ فون ایپ پر غلط اطلاعات فراہم کر کے اوبر نے غالباً یہ خیال کیا تھا کہ وہ سفر منسوخ کرنے کے حوالے سے صارفین کی ایک بڑی تعداد کو اپنا فیصلہ تبدیل کرنے پرمجبور کر دے گی، اس لیے مستقبل میں وہ رائڈ کو منسوخ کرنے سے گریز کریں گے۔‘‘

  • بھارتی شہری آسٹریلوی خاتون کو قتل کر کے وطن بھاگ آیا، پولیس بھی پیچھے پیچھے

    بھارتی شہری آسٹریلوی خاتون کو قتل کر کے وطن بھاگ آیا، پولیس بھی پیچھے پیچھے

    نئی دہلی: آسٹریلیا میں ایک بھارتی شخص ایک نوجوان خاتون کو قتل کر کے واپس بھارت بھاگ آیا، تاہم آسٹریلوی پولیس بھی اس کے پیچھے پیچے بھارت پہنچ گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق آسٹریلوی پولیس نے ایک بھارتی ملزم کو پکڑنے کے لیے ریکارڈ 10 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے، بھارتی ملزم 4 سال قبل 2018 میں ایک آسٹریلوی خاتون کو مبینہ طور پر قتل کرنے کے بعد بھارت فرار ہو گیا تھا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق 24 سالہ مقتول خاتون اپنے کتے کے ساتھ وینگیٹی بیچ پر چہل قدمی کر رہی تھی، جب انہیں قتل کیا گیا، اگلی صبح ان کی لاش ان کے والد کو ملی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 38 سالہ ملزم راجویندر سنگھ بطور نرس کام کرتا تھا، قتل کے اگلے روز ملزم آسٹریلیا میں اپنی ملازمت، بیوی اور 3 بچوں کو چھوڑ کر ملک سے فرار ہو گیا تھا۔

    تاہم کوئنز لینڈ پولیس ملزم کی تلاش میں اس کے پیچھے بھارت پہنچ گئی۔

    مارچ 2021 میں آسٹریلوی حکام نے بھارتی حکومت سے ملزم کی حوالگی کی درخواست بھی کی تھی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ اس شخص کی آخری لوکیشن بھارت کی تھی اور وہ چاہتے ہیں اسے سزا دلوا کر اپنے ملک میں قانون و انصاف کے تقاضے پورے کریں۔

  • سعودی عرب کی طرف سے آسٹریلیا کے فیصلے کا خیر مقدم

    سعودی عرب کی طرف سے آسٹریلیا کے فیصلے کا خیر مقدم

    ریاض: سعودی عرب کی طرف سے آسٹریلیا کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم نہ کرنے کے آسٹریلوی اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔

    سعودی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ عالمی برادری بھی فلسطین کے معاملے پر انصاف سے کام لے گی، عالمی برادی کو چاہیے کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق فلسطینی عوام کی خواہش پر خود مختار ریاست بنانے میں مدد کرے، جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔

    سعودی عرب کی مستقل پالیسی کا اعادہ کرتے ہوئے ترجمان سعودی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہے۔

    آسٹریلیا نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا

    واضح رہے کہ آسٹریلیا نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے، آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ وہ 2018 میں سابق وزیر اعظم اسکاٹ موریسن کی حکومت کے فیصلے کو تبدیل کرتے ہوئے مغربی یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہیں کرے گا۔

    آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ نے ایک بیان میں کہا کہ ہم مغربی بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لیتے ہیں۔ پینی وونگ نے کہا آسٹریلیا کا سفارت خانہ بدستور تل ابیب میں کام کرتا رہے گا۔

    انھوں نے کہا بیت المقدس کے معاملے کو اسرائیل اور فلسطین مذاکرات سے حل کریں، آسٹریلیا 2 ریاستی حل کے لیے پُر عزم ہے۔

  • آسٹریلیا نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا

    آسٹریلیا نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا

    کینبرا: آسٹریلیا نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ وہ 2018 میں سابق وزیر اعظم اسکاٹ موریسن کی حکومت کے فیصلے کو تبدیل کرتے ہوئے مغربی یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہیں کرے گا۔

    آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ نے ایک بیان میں کہا کہ ہم مغربی بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لیتے ہیں۔ پینی وونگ نے کہا آسٹریلیا کا سفارت خانہ بدستور تل ابیب میں کام کرتا رہے گا۔

    وزیر خارجہ پینی وونگ نے بیان میں کہا ’آج حکومت نے آسٹریلیا کے سابقہ اور دیرینہ مؤقف کی تصدیق کی ہے کہ یروشلم ایک حتمی نوعیت کا مسئلہ ہے، جسے اسرائیل اور فلسطینی عوام کے درمیان امن مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جانا چاہیے۔‘

    انھوں نے کہا بیت المقدس کے معاملے کو اسرائیل اور فلسطین مذاکرات سے حل کریں، آسٹریلیا 2 ریاستی حل کے لیے پُر عزم ہے۔

    انھوں نے واضح کیا کہ مغربی بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ سابق وزیر اعظم موریسن نے سیاسی فائدے کے لیے کیا تھا، جس پر آسٹریلوی عوام کو تکلیف ہوئی تھی۔

  • آسٹریلیا جانے والوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے؟ جانیے

    آسٹریلیا جانے والوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے؟ جانیے

    آسٹریلیا میں عارضی ویزوں پر مقیم تارکین وطن کی مستقل ویزوں کی درخواستوں کو طویل انتطار کا سامنا ہے، عارضی ویزہ رکھنے والے مستقل رہائش کے ویزے کے حصول کے لیے طویل انتظار کرنے پر ملک بھر میں احتجاج کر رہے ہیں۔

    مائیگرنٹ ورکرز سینٹر کی ایک رپورٹ کے مطابق پچھلے چار سالوں میں ویزوں کی کچھ کٹیگریز میں پروسیسنگ کا دورانیہ دوگنا ہوگیا ہے۔

    عارضی ویزوں پر بیرون ملک آنے والے تارکین وطن مستقل رہائشی ویزوں میں طویل تاخیر کے خلاف اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے سڑکوں پر ہیں۔

    چینی نژاد شخص کا کہنا تھا کہ اس نے دو سال قبل مستقل رہائش کے لیے اپنی دستاویزات جمع کرائی تھیں مگر اب تک ان کی ویزے کی درخواست کا فیصلہ التواء کا شکار ہے۔

    Campaigners rally against visa delays (SBS).jpg

    مائیگرنٹ ورکرز سینٹر کی رپورٹ نئے تارکین وطن کی آسٹریلیا کو حقیقی معنوں میں اپنا گھر بنانے کی کوششوں کی ایک سنگین تصویر پیش کرتا ہے۔

    اس رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ887 ذیلی طبقے کے ہنرمند علاقائی ویزوں کے لیے پراسیسنگ کے وقت کے ساتھ برجنگ ویزا رکھنے والوں کی تعداد میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے اور ویزے لگنے کی مدت دو سال تک پہنچ گئی ہے۔

    آجر کے زیر کفالت ون ایٹھ سکس ویزے کے درخواست دندگان کی انتظار مدت ایک سال تک بڑھ چکی ہے جبکہ مرکز کے چیف ایگزیکٹو میٹ کنکل کا کہنا ہے کہ 189 ہنر مند آزاد ویزوں پر رہنے والوں کو مستقل رہائشی بننے کے لیے 39 ماہ کے انتظار کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    کام کرنے والے ورکرز کی کمی سے نمٹنے کے لیے بیرون ملک سے مزید کارکنوں کی ضرورت ہے،جس کے باعث ملک میں پہلے سے مقیم عارضی ویزے رکھنے والوں میں بے چینی اور بڑھ رہی ہے۔

    Temporary Protection Visa (TPV) and Safe Haven Enterprise Visa (SHEV) holders are seen as they attend a rally outside Parliament House in Canberra, Monday, 29 July, 2019. (AAP Image/Lukas Coch) NO ARCHIVING

    ریلی کے منتظمین نے محکمہ داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان لوگوں کے لیے ویزا کی پروسیسنگ کو ترجیح دیں جو پہلے سے آسٹریلیا میں مقیم ہیں، ان میں کچھ 5 سالوں سے اپنے عارضی ویزے کو مستقل ویزے کی تبدیلی کے منتظر ہیں۔ مائیگرنٹ ورکرز سینٹر کی ایک کمیونٹی ورکر ہانیہ ڈیوس خود ان لوگوں میں سے ایک ہیں۔

  • خفیہ ایجنسی کا مشکل ترین کوڈ 14 سالہ بچے نے ایک گھنٹے میں توڑ لیا

    خفیہ ایجنسی کا مشکل ترین کوڈ 14 سالہ بچے نے ایک گھنٹے میں توڑ لیا

    آسٹریلیا کی خفیہ ایجنسی کا تیار کردہ مشکل ترین کوڈ ایک 14 سالہ بچے نے حل کرلیا، کوڈ کے 5 مراحل تھے جن میں سے بچے نے 4 صرف ایک گھنٹے کے اندر حل کرلیے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق چاندی کے ایک سکے پر انٹیلی جنس اور سائبر سیکیورٹی ماہرین کی جانب سے اعداد اور حروف پر مشتمل مشکل ترین کوڈ ایک 14 سالہ بچے نے صرف ایک گھنٹے میں حل کرلیا۔

    آسٹریلیا میں خارجہ انٹیلی جنس سے وابستہ سائبر سیکیورٹی ٹیم نے 50 پیسے کا یادگاری سکہ جاری کیا تھا جس پر لکھے کوڈ کے 5 مراحل تھے اور ان میں سے 4 درجے کا معمہ تسمانیہ کے ایک لڑکے نے صرف ایک گھنٹے میں حل کردیا ہے۔

    اس کا پانچواں مرحلہ بہت مشکل ہے جسے اب تک کوئی حل نہیں کرسکا ہے۔

    آسٹریلیئن سگنلز ڈائرکٹریٹ (اے ایس ڈی) نے اپنی 75 ویں سالگرہ پر یہ سکہ جاری کیا ہے، اس کی پشت پر پانچ درجے کا معمہ (کوڈ) تھا جس کا ہر مرحلہ بتدریج مشکل ہوتا جاتا ہے۔

    معمہ حل کرنے کے اشارے سکے کے دونوں جانب موجود ہیں، لیکن حیرت انگیز طور پر ایک گھنٹے بعد ہی ایک نو عمر لڑکے نے اس کے چار درجے بیان کردیے جس پر خود ماہرین اور کوڈ بنانے والے بھی حیران ہیں کیونکہ یہ ایک مشکل چیلنج تھا۔

    سکے کے دونوں رخ کی تفصیلی تصویر صبح 8 بج کر 45 منٹ پر جاری کی گئی اور عوام سے ایک فارم بھر کر معمہ حل کرنے کی اپیل کی گئی اور حیرت انگیز طور پر ایک گھنٹے بعد ہی اس کا جواب ایک 14 سالہ لڑکے نے دے دیا۔

    بچے نے درست انداز میں چاروں درجے کے کوڈ کا معمہ سلجھا لیا تھا۔

  • آسٹریلیا: سردی بڑھتے ہی لاکھوں شہریوں کو کرونا کا خطرہ

    آسٹریلیا: سردی بڑھتے ہی لاکھوں شہریوں کو کرونا کا خطرہ

    کینبرا: آسٹریلیا میں سردی میں اضافے کے ساتھ ہی لاکھوں شہریوں کو کرونا وائرس کا خطرہ لاحق ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی وزیر صحت نے انتباہ جاری کیا ہے کہ لاکھوں شہری آمدہ ہفتوں میں کووِڈ 19 کا شکار ہو سکتے ہیں۔

    وزیر صحت مارک بٹلر نے خبردار کیا کہ موسم سرما میں اضافے کے دوران لاکھوں لوگ کرونا وائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

    بٹلر کا کہنا تھا کہ عوام اومیکرون کے ذیلی انفیکشن کی لہر کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ماسک پہنیں اور جب ضرورت ہو تو گھر ہی سے کام کریں۔

    واضح رہے کہ بدھ تک آسٹریلیا میں 3 لاکھ 16 ہزار 574 فعال کووِڈ 19 کیسز تھے، تاہم بٹلرکے مطابق یہ اعداد و شمار ہفتوں میں بڑھ سکتے ہیں۔

    انھوں نے ٹی وی پروگرام سن رائز میں کہا میرے خیال میں یہ ایک بہت ہی تشویش ناک لہر ہے، اس سال یہ تیسری اومیکرون لہر ہے جو آسٹریلیا پر مسلط ہو گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ آئندہ ہفتوں میں لاکھوں آسٹریلوی کرونا وائرس کا شکار ہوں گے، ان میں سے کچھ شاید اس سال کے شروع میں متاثر ہونے کے بعد اس کا دوبارہ شکار ہوں گے۔

  • دو سعودی خواتین کا پراسرار قتل : خوف وہراس پھیل گیا

    دو سعودی خواتین کا پراسرار قتل : خوف وہراس پھیل گیا

    سڈنی : آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں سعودی عرب کے قونصلیٹ نے اپنی رہائش پرمردہ پائی جانے والی دو سعودی خواتین کی موت کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔

    مرنے والی سعودی خواتین کی شناخت اور موت کے اسباب کے حوالے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔

    سعودی قونصلیٹ نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا ہے کہ آسٹریلیا کی وزارت خارجہ و تجارت اور سڈنی پولیس نے ایک رپورٹ میں اپنی رہائش پر دو سعودی خواتین کی موت کے حوالے سے قونصلیٹ کو آگاہ کیا ہے۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سڈنی میں سعودی قونصلیٹ نے ملک کی قیادت کی ہدایت کے مطابق فوری طور پر آسٹریلیا کے متعلقہ اداروں سے رابطے کرکے افسوسناک واقعے کے اسباب جاننے کی کوشش کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق متعلقہ حکام سے درخواست کی گئی کہ پہلی فرصت میں سعودی خواتین کی موت کے اسباب کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات کے نتائج سے آگاہ کیا جائے۔

    آسٹریلیا میں سعودی قونصلیٹ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آسٹریلیا کے متعلقہ حکام کے ساتھ سعودی خواتین کی موت کے معاملے کے حقائق جاننے کے لیے رابطے میں رہیں گے۔

    سعودی قونصلیٹ نے سعودی خواتین کی موت پر ان کے خاندان سے رنج و ملال اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔