Tag: Australian PM

  • جولیان اسانج کیس : بس بہت ہوگیا! آسٹریلوی وزیراعظم کا امریکا سے مطالبہ

    جولیان اسانج کیس : بس بہت ہوگیا! آسٹریلوی وزیراعظم کا امریکا سے مطالبہ

    آزادی اظہار کے لیے سرگرم کارکن اور وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج خفیہ دستاویزات کے ایک وسیع ذخیرے کی اشاعت سے متعلق الزامات کے تحت سال 2019 سے جیل میں قید ہیں۔

    اس حوالے سے آسٹریلیا کے وزیراعظم نے امریکا سے وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کیخلاف کارروائی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی وزیراعظم کہا ہے کہ بس بہت ہوگیا آسٹریلوی شہری جولیان اسانج کیخلاف کارروائی بند کی جائے۔

    انہوں نے امریکی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بہت ہوگیا اسانج کیخلاف کارروائی ختم کریں، اب وقت آگیا ہے کہ اس معاملے کو جلد کسی نتیجے پر پہنچایا جائے۔

    غیرملکی نشریاتی ادار کے مطابق جون میں برطانیہ نے جولیان اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کی منظوری دی تھی، امریکا جولیان اسانج کیخلاف قانونی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے۔

    آسٹریلوی شہری جولیان اسانج2019سے لندن کی ہائی سیکیورٹی جیل میں قید ہیں۔ انہوں نے 23 مارچ کو لندن کی انتہائی سکیورٹی والی بیلمارش جیل میں ایک مختصر تقریب کے دوران دو بچوں کی ماں اسٹیلا مورس سے شادی کی ہے۔

  • آسٹریلوی وزیراعظم کی اپنے شہریوں سے یوکرین چھوڑنے کی اپیل

    آسٹریلوی وزیراعظم کی اپنے شہریوں سے یوکرین چھوڑنے کی اپیل

    اسکاٹ موریسن نے روس اور یوکرین کے درمیان بڑھتی ہوئی سرحدی کشیدگی کے پیش نظر اپنے ملک کے شہریوں سے یوکرین چھوڑنے کی اپیل کی ہے۔

    اسکاٹ موریسن نے ایک غیر ملکی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم یوکرین میں رہنے والے آسٹریلوی شہریوں کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن ان کے لیے ہمارا مشورہ واضح ہے کہ یہ بہت خطرناک صورتحال ہے اور آپ کی حفاظت کے لیے آپ کو یوکرین چھوڑنے کی ضرورت ہے انہوں نے روس اور یوکرین سرحد پر صورتحال کو انتہائی تشویشناک قرار دیا۔

    آسٹریلوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم امن کے خواہاں ہیں لیکن تنازعہ کی صورت میں ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ آسٹریلیائی باشندوں کے پاس یوکرین سے خود کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا اختیار ہو، ہم کئی ہفتوں سے یہ کہہ رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ چند مہینوں میں مغرب اور یوکرین نے روس پر الزام لگایا ہے کہ وہ حملے کے ارادے سے یوکرین کی سرحد کے ساتھ اپنی فوجیں جمع کررہا ہے۔ ماسکو نے اس پر مسلسل کہا ہے کہا ہے کہ اس کا مقصد کسی کو ڈرانا نہیں ہے اور اس نے روسی سرحد کے قریب ناٹو کی فوجی سرگرمیوں کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے جو اس کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا کو تنقید کا نشانہ بنا کر اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں،آسٹریلوی وزیر اعظم

    ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا کو تنقید کا نشانہ بنا کر اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں،آسٹریلوی وزیر اعظم

    سڈنی : آسٹریلوی وزیر اعظم میلکم ٹرن بل نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا پر تنقید کرنا چھوڑ دیں ، ایسا کرکے وہ اپنا وقت ضائع کر ریے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سڈنی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آسٹریلوی وزیر اعظم ٹرن بل نے ٹرمپ کو کہا کہ میڈیا کو تنقید کا نشانہ بنانا چھوڑ دیں، ٹرن بل نے سابق برطانوی وزیراعظم ونسٹن چرچل کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ سیاستدانوں کو میڈیا کا مقابلہ ایسے کرنا چاہیے، جیسے ملاح سمندری لہروں کا کرتے ہیں۔

    آسٹریلوی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ امریکی صدر کو چاہیئے کہ وہ میڈیا پر سے اپنی توجہ ہٹا لیں۔

    trump1

    انکا مزید کہنا تھا کہ میڈیا پر تنقید کا کوئی بڑا فائدہ نہیں ہے، اور یہ میڈیا ہی ہے، جس کے ساتھ ہم رہتے ہیں اور اپنا پیغام عوام تک پہنچاتے ہیں، میں آپ سب کی توجہ کیلئے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اپنی انتظامیہ کی کوریج پر میڈیا کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، جمعرات کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے اور روس کے درمیان مبینہ رابطوں سے متعلق رپورٹوں پر میڈیا کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انھوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ کے جھوٹے ادارے اپنے سازشی نظریات اور کھلی نفرت پر مبنی باتیں پھیلانے میں مصروف ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آسٹریلوی وزیراعظم میلکم ٹرن بال کیساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے چلااٹھے اور فون غصے میں بند کردیا، کال ایک گھنٹہ تک چلنا تھی تاہم 25منٹ ہی با ت ہوسکی ،ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ آسٹریلوی مہاجرین کو قبول کرنے کے احمقانہ معاہدے پر نظر ثانی کریں گے جبکہ آسٹریلوی وزیراعظم گارنٹی چاہتے تھے کہ اوباما کے کئے معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔