Tag: avenfield case verdict

  • ایون فیلڈ فیصلے سے معیشت پر منفی اثرات متوقع نہیں، ماہرین

    ایون فیلڈ فیصلے سے معیشت پر منفی اثرات متوقع نہیں، ماہرین

    کراچی : ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی تاریخ کا بڑا فیصلے‌ میں کرپشن کرنے پر نوازشریف، اور داماد سمیت مجرم ٹھہرانے پر معیشت پر کوئی منفی اثرات متوقع نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت پہلے ہی گرے لسٹ میں شمولیت اور پھر الیکشن کے باعث کافی متاثر ہوچکی ہے تاہم ایون فیلڈ فیصلے سے کوئی تبدیلی متوقع نہیں، فیصلہ عوامی خواہشات کے عین مطابق ہے۔

    ماہرین کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمایہ کے انخلاء کی وجہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ تو ہوسکتی ہے مگر فیصلہ نہیں ، سی پیک اور دیگر غیر ملکی ذرائع سے اس وقت کوئی نئی سرمایہ کاری شیڈول نہیں ہے، جس کے خطرے میں پڑنے کا اندیشہ ہو۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی توجہ اب الیکشن اور نئی حکومت پر مرکوز ہے، اعلیٰ سطح پر کرپشن کے خلاف کارروائی سے غیر ملکی سطح پر پاکستان کا امیج بہتر ہورہا ہے۔

    خیال رہے کہ 6 جولائی کو احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو 10 سال، مریم نواز کو 7 سال اور کیپٹن صفدر کو 1 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    نواز شریف پر 80 لاکھ پاؤنڈز جبکہ مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈز کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

    عدالتی فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا گیا۔

  • نوازشریف اور مریم نواز کی ایوان فیلڈ ریفرنس فیصلہ مؤخر کرنے کی درخواست کل سماعت کیلئے مقرر

    نوازشریف اور مریم نواز کی ایوان فیلڈ ریفرنس فیصلہ مؤخر کرنے کی درخواست کل سماعت کیلئے مقرر

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ مؤخر کرنے کے لیے دائر درخواست کل سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز کی ایون فیلڈ ریفرنس پر فیصلہ موخر کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج نے سماعت سے معذرت کرلی، جج نے کہا کہ جس جج نے ریفرنس کی سماعت کی ہے، وہی درخواست بھی سنے۔

    جس کے بعد احتساب عدالت نمبر 2 نے نواز شریف اور مریم نواز کی درخواست عدالت نمبر ایک کو بھجوادی، احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر کل درخواست پر سماعت کریں گے۔

    نواز شریف اور مریم نواز کی درخواستوں پر نیب کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف کا ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ چند دنوں کے لئے موخر کرنے کا مطالبہ


    نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے ایون فیلڈریفرنس کا فیصلہ موخر کرنے کی درخواست کی گئی، ظافر خان کی جانب سے احتساب عدالت میں درخواست دی گئی، درخواست کے ساتھ بیگم کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ بھی لگائی گئی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ کلثوم نواز کی علالت کے باعث کل پیش نہیں ہوسکتا، احتساب عدالت کا فیصلہ کچھ روز کیلئے مؤخر کیا جائے۔

    نواز شریف اور مریم نواز نے درخواست میں واپسی کے لئے7روزکی مہلت مانگ لی ہے۔

    گذشتہ روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ چند دنوں کے لئے موخر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیصلہ کمرہ عدالت میں کھڑے ہو کر سننا چاہتا ہوں، فیصلہ حق میں آئے یا خلاف پاکستان جاؤں گا۔

    یاد رہے چند روز قبل احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ منگل کو محفوظ کیا تھا، جو 6 جولائی کو جمعے کے روز سنایا جائے گا جبکہ احتساب عدالت نے ملزم کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف انگریزوں کی گود سے نکلیں اور شیر بنے، بابر اعوان

    نواز شریف انگریزوں کی گود سے نکلیں اور شیر بنے، بابر اعوان

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کا کہنا ہے  نوازشریف کے وکیل کی موجودگی میں فیصلہ سنایا جاسکتا ہے، نواز شریف انگریزوں کی گود سے نکلیں اور شیر بنے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما بابر اعوان نے سپریم کورٹ کےباہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی منی لانڈرنگ کیس میں عجیب فرمائش ہے نواز شریف کی فرمائش ہے، عدالت فیصلے کی تاریخ بدل دے، قانون کے مطابق ملزم کو اختیار نہیں عدالت سے فرمائش کرے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ، ماضی میں شہید بی بی کی غیرموجودگی میں ان کو سزا سنائی گئی، نوازشریف خوف نہ کھائیں، شیر بنے اور پاکستان واپس آکر عدالت کا سامنا کریں، ملزمان کی حاضری کی شرط ملزمان کو پوری کرنی ہے،

    انھوں نے کہا کہ نوازشریف کے وکیل کی موجودگی میں فیصلہ سنایا جاسکتا ہے، غیر حاضری کی بنیاد پر نوازشریف کو3 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یہ پیسے باہر کیوں اور کیسے لے کر گئے نہیں بتا سکے، حرام کے اثاثے ثابت ہوئے تو جائیداد ضبط ہوسکتی ہے، شریف فیملی اپنے ذرائع آمدن نہ بتاسکی توانہیں چودہ سال قید سمیت پانچ سزائیں ہوسکتی ہیں۔

    بابر اعوان نے کہا کہ قید کے بعد 10 سال کیلئے نااہلی ہوگی، کاروبارکیلئے حکومت اور بینک سےسہولت نہیں ملے گی اور ملزمان کو چوری کی رقم کا دُگنا جرمانہ بھرنا پڑ سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔