Tag: avoid

  • ڈرائیونگ کرتے ہوئے ان باتوں کا خیال رکھیں

    ڈرائیونگ کرتے ہوئے ان باتوں کا خیال رکھیں

    ڈرائیونگ کرنا بہت ذمہ داری کا کام ہے جس میں ذرا سی بد احتیاطی ڈرائیور اور گاڑی میں بیٹھے افراد سمیت سڑک پر موجود لوگوں کے لیے بھی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

    ماہرین نے ان عام عناصر کی نشاندہی کی ہے جن سے نہ صرف گاڑی کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ جانی نقصان بھی ہو سکتا ہے۔

    تھکاوٹ

    اگر آپ جسمانی طور پر اچھا محسوس نہیں کر رہے یا تھکاوٹ کا شکار ہیں تو اس صورت میں کبھی ڈرائیونگ سیٹ پر نہ بیٹھیں۔

    اگر آپ کے جسم کو آرام کی ضرورت ہے تو آرام کیجیئے، اگر ایسی صورتحال کا سامنا راستے کے درمیان کرنا پڑ گیا ہے تو بھی گاڑی روک دیں اور آرام کریں کیونکہ اس کے بعد آپ اپنی منزل پر پہنچ جائیں گے ورنہ دوسری صورت میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

    تیز رفتاری

    ماہرین تیز رفتاری سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیتے ہیں اور جس سڑک پر آپ سفر کر رہے ہیں اس کے لیے مقررہ معیار کی پابندی کرنے پر بھی زور دیتے ہیں۔

    مناسب جوتے

    ہوائی چپل یا عام طور پر باتھ روم وغیرہ میں استعمال ہونے والی جوتی میں گاڑی چلانا خطرناک ہو سکتا ہے، اسی طرح ننگے پاؤں تو قطعی گاڑی چلانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیئے۔

    ماہرین کہتے ہیں کہ مناسب جوتے پہن کر گاڑی چلائی جائے، وہ بوٹ بھی ہو سکتے ہیں اور سینڈل بھی، تاہم ڈھیلے ڈھالے یا پیر کے سائز سے بڑے یا چھوٹے جوتے استعمال کرنے سے گریز کریں۔

    جارحانہ ڈرائیونگ

    ایسا عموماً اس وقت ہوتا ہے جب ڈرائیور کو کسی بات پر غصہ آجائے، ایسا کسی دوسرے ڈرائیور کی غلطی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے یا پھر اس کا سبب کچھ اور بھی ہو سکتا ہے۔

    ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ غصے کی حالت میں ڈرائیونگ نہ کریں، اگر بیچ ڈرائیونگ ایسا ہو گیا ہے تو گاڑی روک دیں اور خود کو پرسکون کریں، اس طرح دوسری گاڑیوں سے مقابلہ کرنے کی بھی کوشش نہ کریں۔

    سیٹ بیلٹ

    سیٹ بیلٹ کی اہمیت مسلمہ ہے، حادثے کی صورت میں اس کی بدولت جانی نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔

    ہیڈ فون کا استعمال

    سفر خصوصاً لمبے سفر کے دوران موسیقی کا سنا جانا کوئی انہونی بات نہیں ہے، اور یہ زیادہ قابل اعتراض بھی نہیں ہے تاہم اس کے لیے ہیڈ فون کا استعمال کرنا زیادہ اچھی بات نہیں ہے۔

    ہیڈ فون کے ذریعے موسیقی سنتے ہوئے آپ کی توجہ بٹتی ہے اور باہر کی آوازیں بھی درست طور پر سنائی نہیں دیتیں، جیسا کہ کسی دوسری گاڑی کا ہارن وغیرہ، اس لیے کوشش کی جانی چاہیئے کہ اگر موسیقی سننا بھی ہے تو کھلے اسپیکر سے سنی جائے۔

    خراب موسم میں لاپرواہی

    ویسے تو ڈرائیونگ ہمیشہ ضوابط کے مطابق کرنی چاہیئے تاہم موسم بدلنے پر ان کی حساسیت بڑھ جاتی ہے۔

    اگر تیز بارش شروع ہو گئی ہے تو اس وقت زیادہ محتاط ہونے کی ضرورت ہے، رفتار کم رکھنے کے ساتھ ساتھ ارد گرد پر بھی نظر رکھیں۔

    اسی طرح انتہائی صاف چمکتے سورج کے مقابل یا برف باری میں ڈرائیونگ کے دوران بھی کچھ مزید احتیاط کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

  • سحر وافطار میں ان اشیا سے پرہیز کریں

    سحر وافطار میں ان اشیا سے پرہیز کریں

    رمضان المبارک میں صحت مند رہنے کیلیے ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ لوگوں کو سحر وافطار میں ان اشیا کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔

    رمضان المبارک کی پربہار ساعتوں کا آغاز ہوگیا ہے گھر گھر سحری وافطار کے موقع پر قسم قسم کے پکوانوں سے دسترخوان سجانے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں کھانے پینے میں احتیاط کریں اور صحت مند رہنے کیلیے صرف غذائیت سے بھرپور خوراک ہی استعمال کی جائے۔

    رواں ماہ رمضان بھی حسب معمول موسم گرما میں آرہا ہے تو کوشش کی جائے کہ سحری کے اوقات میں ایسی غذا کا استعمال کیا جائے جو کہ وٹامنز، معدنیات سے بھرپور ہوں اور اس کمی کو پورا کریں جو دن کے وقت روزے کے دوران جسم سے ضائع ہوتے ہیں۔ دوسری طرف ایسی غذاؤں سے پرہیز کیا جائے جس سے صحت پر منفی اثرات ہوں۔

    تلی ہوئی اور چکنائی سے بھرپور غذائیں استعمال کرنے سے گریز کریں کیونکہ اس کا استعمال آپ میں تھکاوٹ کے احساس کو بڑھا سکتا ہے اور یہ کھانا آپ کے معدے میں صحت مند کھانے کی جگہ لے کر صحت کیلیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

    نمک سے بھرپور غذائیں جسم میں پانی کی کمی کا باعث بنتی ہیں اور اس کا زیادہ استعمال اس موسم میں آپ کو دوران روزہ نڈھال کرسکتا ہے اس لیے ایسی غذاؤں سے بھی پرہیز ہی بہتر ہوگا۔

    شکر کا زیادہ استعمال تو عام دنوں میں ہی صحت کیلیے کافی نقصان دہ ہوتا ہے لیکن یہاں شکر سے مراد صرف مٹھائیاں ہی نہیں بلکہ مٹھاس سے بھرپور دیگر غذائیں بھی ہیں جن میں عام طور پر کیلوریز بہت زیادہ ہوتی ہے لیکن صحت بخش ہرگز نہیں یہ غذائیں جسم کو جلد اور مختصر مدت کیلیے توانائی ضرور فراہم کرتی ہیں لیکن انہیں کھانے کے بعد جلد ہی تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے۔

    کیفین کا زیادہ استعمال جسم میں مائعات کو کم کرتا ہے اور اس کے استعمال کے بعد پیاس کا احساس تیز ہوجاتا ہے کیونکہ کیفین ایک ڈائیوریٹک ہے اس لیے سحروافطار بالخصوص سحری کے دوران کیفین والے کھانے اور مشروبات جن میں سب سے اہم کافی، چائے اور چاکلیٹ شامل ہیں کھانے پینے سے گریز کریں یا کم سے کم استعمال کریں۔

    سادہ یا ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل غذائیں جن میں سفید روٹی اور پیسٹری وغیرہ شامل ہے یہ غذائیں جلد ہضم ہوجاتی ہیں اور اسی وجہ سے جلد بھوک کا احساس ہونے لگتا ہے اس لیے ایسی غذاؤں کا استعمال بھی کم سے کم کیا جائے تو بہتر ہے۔

    سافٹ ڈرنکس معدے میں جلن کا باعث بنتے ہیں خاص طور پر اگر وہ ٹھنڈے ہوں۔ یہ مشروبات بدہضمی کا باعث بھی بن سکتے ہیں اس لیے ان کی جگہ اگر ایک گلاس سادہ پانی پی لیا جائے تو وہ زیادہ بہتر ہے۔

  • امریکی عوام کی اکثریت نشے سے کیوں بیزار ہے؟

    امریکی عوام کی اکثریت نشے سے کیوں بیزار ہے؟

    ٹیکساس : امریکہ کے الکحل فری بارز میں شراب نوشی ترک کرنے کے رجحان میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، عوام کی اکثریت الکحل سے پاک مشروبات سے لطف اندوز ہونا پسند کررہے ہیں۔

    امریکی ریاست ٹیکساس میں آسٹن کے سنس بار میں لوگوں کی بڑی تعداد الکحل سے پاک مشروبات نوش کرنے کےلیے آرہی ہے، جہاں عام بارز کی طرح موسیقی اور رنگ برنگی لائٹنگ کا انتظام کیا گیا ہے۔

    مذکورہ بار عام بارز کی طرح دکھائی دیتا ہے جہاں چارو طرف مختلف رنگوں اور برانڈز پر مشتمل مشروبات کی بوتلیں رکھی ہیں لیکن یہاں الکحل سے پاک مشروبات ہی فروخت کی جاتی ہیں۔

     بار کے مالک کرس مارشل نے بتایا کہ یہاں آنے والے 75 فیصد افراد الکحل سے پاک مشروبات پینا پسند کرتے ہیں۔  ایک اور کیفے کے  مالک جوشوا جیز نے بتایا کہ الکحل سے پاک مشروبات پینے کی ایک ہزار  وجوہات ہیں جبکہ حاملہ خواتین بھی  الکحل سے پرہیز کرتی ہیں اس کے علاوہ  دیگر کئی وجوہات کی بنا پر بھی لوگ شراب نوشی سے پرہیز کررہے ہیں۔

    علاوہ ازیں ایک اور الکحل فری بار کے مالک ڈگلس واٹرس نے کہا کہ آج کل  لوگ سوڈا اور جوس سے اپنی ضروریات پوری کر رہے ہیں اور  الکحل سے پاک مشروبات کا استعمال کرتے ہوئے اپنے شوق کی تکمیل کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہاں لوگ اپنے پرانے ذوق کی نقل کرتے ہوئے تسکین حاصل کرتے ہیں، وہ الکحل فری مشروبات کو وہیسکی یا شراب کی طرح نوش کر رہے ہیں۔

    بار میں آئے ایک گاہک نے بتایا کہ مجھے اب گاڑی چھوڑ کر جانا نہیں پڑے گا اور نہ ہی گھر جانے میں مجھے کوئی پریشانی پیش آئے گی جبکہ صبح مجھے سر میں بھی درد نہیں ہوگا، گاہک نے بتایا کہ نشہ سے دور ہوکر وہ خود کو صحتمند محسوس کر رہے ہیں۔

    الکحل فری بارز میں آنے والے لوگوں کا خیال ہے کہ صحتمند زندگی کے لیے نشے سے دور رہنا ضروری ہے۔ اسی طرح 19ویں صدی میں بھی امریکہ میں نشہ سے پاک سماج سے متعلق رحجانات میں اضافہ دیکھا گیا تھا۔

    موجودہ ماحول میں امریکی عوام میں شراب سے بیزارگی دیکھی جارہی ہے اور پرسکون زندگی گزارنے کے علاوہ سماجی زندگی میں ان کی دلچسپیاں بھی بڑھ رہی ہیں۔

  • کرونا وائرس سے بچنے کے لیے گھر سے باہر کن چیزوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟

    کرونا وائرس سے بچنے کے لیے گھر سے باہر کن چیزوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟

    ریاض: دنیا بھر میں کرونا وائرس کے سخت لاک ڈاؤن اور کرفیو کے بعد اب آہستہ آہستہ معمولات زندگی بحال ہورہے ہیں، ایسے میں گھر سے باہر جاتے ہوئے کچھ باتوں کا خیال رکھنا از حد ضروری ہے تاکہ اس وائرس سے بچا جاسکے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وبائی امراض سے متعلق ایک غیر ملکی ادارے کی ریسرچ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گھر سے باہر 12 امور کا خیال رکھتے ہوئے کرونا وائرس سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اہم ترین نکتہ سماجی فاصلے کا ہے، گھر سے باہر جاتے وقت مندرجہ ذیل باتوں کے بارے میں خاص خیال رکھا جائے۔

    ماسک

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ماسک جہاں جراثیموں کو منہ اور ناک تک پہنچنے سے روکتا ہے وہاں اس کا استعمال انسان کو یہ یاد دلاتا ہے کہ اسے وبائی مرض سے بھی محفوظ رہنا ہے اس لیے ماسک کا استعمال ضرور کیا جائے تاکہ ہر وقت خود کو مختلف امور سے بچایا جا سکے۔

    دروازوں کے ہینڈلز

    گھر سے باہر مختلف مقامات پر دروازوں کے ہینڈلز خاص کر ٹوائلٹس کے دروازوں کے ہینڈلز کو استعمال کرتے وقت خاص احتیاط برتیں، کیونکہ فولادی اشیا پر وائرس 3 دن تک زندہ رہتا ہے، اس لیے دروازے کو کھولتے وقت کوشش کریں کہ کہنی کا استعمال کیا جائے یا ہاتھوں میں دستانے ہوں۔

    مصافحہ کرنا

    بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے بعد مصافحہ کرنے کا رجحان ختم ہوچکا ہے کیونکہ ہاتھوں کے ذریعے کرونا وائرس کی وبا تیزی سے ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتی ہے۔

    شاپنگ ٹرالیاں

    سپر اسٹورز میں خریداری کے لیے جو ٹرالیاں استعمال ہوتی ہیں ان کے ہینڈلز جراثیموں کا گڑھ ہوسکتے ہیں۔

    اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ جب بھی ٹرالی استعمال کی جائے تو اس کے ہینڈل کو اچھی طرح جراثیم کش محلول سے صاف کرلیں۔ خریداری کے بعد جتنی جلد ممکن ہو ہاتھوں کو صابن سے اچھی طرح دھولیں یا سینی ٹائزر استعمال کریں۔

    لفٹ کے بٹن

    لفٹ کے بٹنوں پر بھی جراثیم جمع ہوتے ہیں اس لیے کوشش کریں کہ بٹن کو انگلیوں کے بجائے ہتھیلی سے یا کسی اور چیز سے دبائیں۔

    حاضری رجسٹر کے لیے پین

    عام طور پر دفتروں میں حاضری رجسٹر کے ساتھ پین رکھا ہوتا ہے جسے ہر کوئی استعمال کرتا ہے، اس لیے کوشش کریں کہ حاضری کے لیے اپنا قلم استعمال کیا جائے۔

    کرنسی

    کرنسی کے لین دین سے کرونا وائرس تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہے لہٰذا حتی الامکان کوشش کی جائے کہ کارڈ کے ذریعے رقم ادا کریں، اگر یہ ممکن نہ ہو تو کرنسی کو سینی ٹائز کیا جائے۔

    عوامی سینی ٹائزر

    عوامی مقامات پر نصب کیے جانے والے سینی ٹائزر کو دبانے والی جگہ، جہاں ہر کسی کا ہاتھ لگتا ہے اس سے بھی احتیاط برتی جائے۔

    اے ٹی ایم

    بینکوں کے اے ٹی ایم کے بٹنوں پر کورونا وائرس کی موجودگی لازمی ہے، اس لیے کوشش کی جائے کہ دستانے پہن کر اے ٹی ایم استعمال کریں یا انگلیوں کی پشت سے بٹن دبائے جائیں، اس کے فوری بعد ہاتھوں کوسینی ٹائز کر لیا جائے۔

    اشیائے خور و نوش کے پیکٹ

    مارکیٹ سے اشیائے خور و نوش خریدتے وقت ہر پیکٹ یا ڈبہ اٹھا کر دیکھنے کی ضرورت نہیں، اچھی طرح سوچنے کے بعد صرف خریدنے والی چیز کا انتخاب کریں اور اسے ہی اٹھائیں۔

    برقی سیڑھیاں / عام سیڑھیاں

    مارکیٹوں یا عوامی مقامات پر برقی یا عام سیڑھیوں کے ہینڈلز پر بھی جراثیم موجود ہوسکتے ہیں اس لیے انہیں چھونے سے گریز کیا جائے۔

    ریستوران کے مینیو کارڈ

    ریستوران میں کھانے کے مینیو کو چھونے سے گریز کریں کیونکہ انہیں بہت کم جراثیم کش ادویات سے صاف کیا جاتا ہے، اگر مینیو کو چھوئیں تو ہاتھ کو دھونے سے قبل منہ یا ناک کو نہ چھوئیں۔

  • برطانیہ نے آئل ٹینکر آزاد نہیں کیا تو خطرناک نتائج کیلئے تیار رہے، ایران

    برطانیہ نے آئل ٹینکر آزاد نہیں کیا تو خطرناک نتائج کیلئے تیار رہے، ایران

    تہران : ایران نے مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ اس کے آئل ٹینکر کو چھوڑ دے، جو بہانہ بنا کر اس ایرانی ٹینکر کو پکڑا گیا ہے وہ درست نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الزام عائد کیا گیا تھا کہ عالمی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ ٹینکر شام میں آئل کی سپلائی کرنے کی کوشش میں تھا۔ تاہم ایران نے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے۔

    جمعے کے دن ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے کہا کہ جو بہانہ بنا کر اس ایرانی ٹینکر کو پکڑا گیا ہے وہ درست نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے برطانوی بحریہ نے شام جانے والے ایرانی آئل ٹینکر کوبرطانوی کالونی جبرالٹر کے علاقے میں قبضے میں لیا تھا۔

    مزید پڑھیں: برطانوی آئل ٹینکر پر ایرانی قبضے کی کوشش ناکام

    واضح رہے کہ سپریم لیڈر  آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای، صدر حسن روحانی اور آرمی چیف محمد باقری نے آئل ٹینکر کو رہا نہ کرنے کی صورت میں برطانوی ٹینکر کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایرانی ٹینکر کے قبضے کا جواب دینے کے لیے ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکر کو پکڑنے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ یورپی یونین نے شام کو تیل کی سپلائی پر پابندی عائد کررکھی ہے جس پر ایرانی ٹینکر جبرالٹر سے شام خام تیل لے جاتے ہوئے گزشتہ ہفتے پکڑا گیا تھا۔

  • حج کے دوران مسلکی، مذہبی اور سیاسی نعرے بازی سے گریز کریں، سعودی علماء

    حج کے دوران مسلکی، مذہبی اور سیاسی نعرے بازی سے گریز کریں، سعودی علماء

    ریاض : سعودی عرب کی سینئر علماء کونسل نے جاری بیان میں کہا ہے کہ حجاج کرام کو حج کی عبادت کے موقعے سے فایدہ اٹھا کرخود کو عبادت اور اطاعت الہیٰ کے لیے وقف کردینا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی سینئر علماءکونسل نے کابینہ کی طرف سے جاری کردہ اس بیان کی تائید کی ہے جس میں عازمین حج پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فریضہ حج کے دوران اپنی توجہ مناسک حج کر پرمرکوز رکھیں اور ہرقسم کی مسلکی، مذہبی اور سیاسی نعرے بازی سے گریز کریں۔

    سعودی عرب کی علماءکونسل کے جنرل سیکرٹریٹ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حج بیت اللہ کے لیے آنےوالے فرزندان توحید کا اصل کام مناسک حج کی ادائیگی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حج کے ایمانی مقاصد کا حصول ہی ہرحاجی کی پہلی ترجیح ہے، حجاج کرام کو حج کی عبادت کے موقعے سے فائدہ اٹھا کرخود کو عبادت اور اطاعت الہیٰ کے لیے وقف کردینا چاہیے۔

    سعودی عرب کے سینئر علماء کونسل کا کہنا تھا کہ حجاج کرام کے لیے کسی قسم کے سیاسی اور فرقہ وارنہ نعرے بازی یا ایسی کسی سرگرمی میں حصہ لینے کا کوئی جواز نہیں۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ حج کے دوران حجاج کرام کا سب سے بڑا مقصد عبادت، قرب الٰہی، معصیت سے اجتناب اور اطاعت خدا وندی ہے۔ حج پوری مسلم امہ کی وحدت کی علامت ہے اور حج کے شعائر کی ان کی روح کے مطابق ادائیگی ہرحاجی کی دینی ذمہ داری ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب کابینہ نے بھی عازمین حج پر خود کو سیاسی نعرے بازے سے دور رکھنے پر زور دیتے ہوئے اپنی توجہ شعائر حج بیت اللہ پر مرکوز رکھنے کی اپیل کی تھی۔

  • پاک بھارت کشیدگی، دونوں ممالک فوجی کارروائیوں سے گریز کریں، پینٹاگون

    پاک بھارت کشیدگی، دونوں ممالک فوجی کارروائیوں سے گریز کریں، پینٹاگون

    واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع کا پاک بھارت کشیدگی پر ردعمل دکھاتے ہوئے کہنا ہے کہ بھارت اور پاکستان فوجی کارروائیوں سے گریز کریں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے پاکستان و بھارت کی موجودہ صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں اور فوجی کارروائیوں سے گریز کریں۔

    امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ پیٹرک شناہن پاک بھارت کشیدگی کم کرنے پر کام کررہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے بگڑتے حالات پر امریکی وزیر دفاع نے اعلیٰ حکام سے تبادلہ خیال کیا ہے۔

    گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے وزراء خارجہ ترجیحی بنیادوں پر باہمی رابطے کریں اور دونوں ممالک مزید فوجی کارروائی سے گریز کریں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز  پاکستان ایئرفورس نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے 2 بھارتی طیارے مار گرائے ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میر جنرل آصف غفور کے مطابق بھارت کے 2 طیارے لائن آف کنٹرول کے اطراف میں گر کر تباہ ہوئے ہیں۔ ایک طیارہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاقے بڈگام میں گرا، جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کی جانب گرا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی علاقے میں گرنے والے طیارے کے دونوں پائلٹ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ پاکستانی علاقے میں گرنے والے جہاز کے ایک پائلٹ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔