Tag: Awami March

  • عوامی مارچ : پیپلزپارٹی کا  فیض آباد کی بجائے ڈی چوک پر پڑاؤ ڈالنے کا فیصلہ

    عوامی مارچ : پیپلزپارٹی کا فیض آباد کی بجائے ڈی چوک پر پڑاؤ ڈالنے کا فیصلہ

    لاہور : پیپلزپارٹی نے فیض آباد کی بجائے ڈی چوک پر پڑاؤ ڈالنے کا فیصلہ کرلیا ، اس سلسلے میں پیپلزپارٹی نے انتظامیہ سےڈی چوک پر جلسےکی اجازت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نےعوامی مارچ کا رخ ڈی چوک کی طرف موڑنے کا فیصلہ کرلیا،ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے فیض آباد کی بجائے ڈی چوک پر پڑاو ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی نےخط لکھ کرانتظامیہ سےڈی چوک پرجلسےکی اجازت مانگ لی جبکہ اس حوالے سے چیف کمشنر اسلام آباد کو بھی خط لکھ دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے خط میں کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کاعوامی مارچ 8 مارچ کو اسلام آباد پہنچے گا، 8 مارچ کو ڈی چوک پرجلسہ کرنے کی اجازت دی جائے۔

    اس سےقبل پیپلزپارٹی نے فیض آباد پر جلسے کیلئے 3 دن کی اجازت مانگی تھی، جس پر انتظامیہ نے3 دن کی بجائےایک دن جلسہ کرنےکی اجازت دی تھی۔

    خیال رہے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا لودھراں اور ملتان میں والہانہ استقبال کیا گیا ،  بلاول بھٹو نے خطاب میں وزیراعظم کو استعفے کے لیےپانچ دن کی ڈیڈ لائن دے دی۔

    پی پی چیئرمین نے کہا پانچ دن میں استعفی نہ دیا تو اسلام آباد پہنچ کرعدم اعتماد سے گھربھیجیں گے، عوام حکومت کے ساتھ نہیں، وقت آگیا کہ پارلیمان کا بھی اعتماد اٹھ جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد ہمارا جمہوری ہتھیار ہے، یہ ہماری کامیابی ہے کہ ساری اپوزیشن ایک پیج پرآچکی ہے۔

  • ’ہمارے مارچ سے قبل پٹرول کی قیمت میں 12، بجلی میں 6 روپے اضافہ کیا گیا تھا‘

    ’ہمارے مارچ سے قبل پٹرول کی قیمت میں 12، بجلی میں 6 روپے اضافہ کیا گیا تھا‘

    خیرپور: سندھ کے شہر خیرپور میں عوامی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے مارچ سے قبل پٹرول کی قیمت میں 12 روپے، اور بجلی کی قیمت میں 6 روپے اضافہ کیا گیا تھا، اب پٹرول کی قیمت میں 10 اور بجلی میں 5 روپے کمی کر کے کون سا تیر مارا گیا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول نے عوامی مارچ سے خطاب میں کہا کہ ابھی تو ہم سندھ میں ہیں اور پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی ہوگئی، جب ہم اسلام آباد پہنچیں گے تو قیمتیں کتنی کم ہو جائیں گی، جیالوں کے ایک لانگ مارچ نے کپتان کو گھبرانے پر مجبور کر دیا ہے۔

    انھوں نے کہا عوام پہچان چکے ہیں مزید ڈراما بازی نہیں چلے گی، ہم عمران خان کو نکالے بغیر سکون سے نہیں بیٹھ سکتے، عمران خان خود کو نوجوانوں کا لیڈر کہتا ہے، جب کہ قائم علی شاہ اور عمران خان ایک ساتھ اسکول جاتے تھے۔

    بلاول نے کہا قائم علی شاہ ہمارے بزرگ ہیں، ان کی عمر جو بھی ہو دل جوان ہے، جتنی محنت قائم علی شاہ کرتے ہیں اتنی عمران خان نہیں کر سکتے، عمران خان نے پنجاب، کشمیر، گلگت بلتستان کے حقوق پر ڈاکا مارا ہے، کے پی میں 8 سالہ، وفاق کی 3 سال کی حکومت ہمارے خیرپور کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔

    بلاول نے کہا آج ملک میں معاشی بحران آیا ہے جس کی وجہ سے آپ کے پاس آیا، حکومت کی وجہ سے ہر طرف مایوسی پھیلی ہوئی ہے، عوام کو ان کی محنت کا صلہ نہیں ملتا، کسان محنت کرتا ہے لیکن انھیں ان کی محنت کاصلہ نہیں ملتا، سلیکٹڈ، نا جائز حکمران نے عوام کو لاوارث چھوڑ دیا ہے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا عمران کہتا ہے کہ پیٹرول مہنگاہو چکا ہے لیکن گھبرانا نہیں، کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، کہتا ہے گھبرانا نہیں، دواؤں کی قیمت میں ہوشربا اضافے کے بعد بھی کہتا ہے گھبرانا نہیں، عمران صحیح کہتا ہے کیوں کہ پیپلز پارٹی کا جیالا کبھی نہیں گھبراتا، وقت آ گیا ہے اب عمران کو گھبرانا چاہیے۔

    انھوں نے اپنے سفر کے بارے میں کہا کہ ہمارا سفر طویل ہے، یہاں سے آج سکھر جا کر قیام کروں گا، کل سندھ میں آخری استقبال گھوٹکی شہر میں ہوگا، اور پھر ہم پنجاب میں داخل ہوں گے اور جی ٹی روڈ سے اسلام آباد پہنچیں گے۔