Tag: Ayatollah Ali Khamenei

  • نیتن یاہو کا آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر ردعمل

    نیتن یاہو کا آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر ردعمل

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے ویڈیو پیغام کے بعد سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے ساتھ ہمارے مشترکا دشمنوں کو شکست دینے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔ اپنے یرغمالیوں کو رہا کرائیں گے اور امن کا دائرہ بڑھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میری، اسرائیل اور یہودی عوام کی حمایت پر میں صدر ٹرمپ کا بہت شکر گزار ہوں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے پیغام کے ساتھ اپنی اور امریکی صدر کی گرم جوشی سے ہاتھ ملاتے ہوئے ایک تصویر بھی شیئر کی۔

    اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا۔

    اپنے پہلے ویڈیو پیغام اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف فتح پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ایران نے اسرائیل اور اس کے تمام دعوؤں کو کچل کررکھ دیا، 9 کروڑ ایرانیوں نے متحد ہوکر فوج کا ساتھ دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہماری جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، ایرانی فوج ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ایرانی عوام تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو کر کھڑی ہوئی، ایرانی عوام نے دنیا کو پیغام دے دیا کہ ہم ایک ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے ایرانی عوام کو سرنڈر کرنیکی دھمکی دی، ایرانی عوام نے کبھی سرنڈر نہیں کیا اور نہ کرے گی جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ ایرانیوں نے کبھی سرنڈر نہیں کیا، اللہ کے فضل سے ایرانی عوام متحد ہوکر کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت براہ راست جنگ میں داخل ہوئی کیونکہ اسے لگتا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو صیہونی حکومت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، صیہونی حکومت تقریباً گر چکی ہے، امریکا اسرائیلی حکومت کو بچانے کی کوشش میں جنگ میں داخل ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔

  • آیت اللہ خامنہ ای کی صحت سے متعلق امریکی اخبار کا بڑا دعویٰ

    آیت اللہ خامنہ ای کی صحت سے متعلق امریکی اخبار کا بڑا دعویٰ

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی صحت سے متعلق امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ شدید علیل ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے دوسرے بیٹے مجتبیٰ خامنہ ای ان کے جانشین ہوسکتے ہیں۔

    نیویارک ٹائمز کے مطابق پاسداران انقلاب کور کو ایرانی سپریم لیڈر کے جانشین کے تقرر کے معاملے میں رائے دینے کا حق حاصل ہے۔

    واضح رہے کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای جون 1989 میں امام خمینی کے انتقال کے بعد سے بحیثیت سپریم لیڈر فرائض انجام دے رہے ہیں۔

    دوسری جانب ایران کے نائب صدر محمد رضا عارف نے اسرائیل کو انتقامی کارروائی سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران پر جارحیت کا متناسب جواب دیا جائے گا۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق نائب صدر محمد رضا عارف نے تہران میں حماس اور حزب اللّٰہ کے نمائندوں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

    ایران کے نائب صدر محمد رضا عارف نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا مناسب وقت اور حالات میں اسرائیل کوجواب دینگے، تہران پر جارحیت کا جواب دیا جائے گا۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا فوجی مراکز پر اسرائیلی حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، دنیا کو عالمی امن اور سلامتی کے لیے اس مشترکا دشمن کیخلاف متحد ہونا چاہیے۔

    حزب اللہ کے حملے میں 4 اسرائیلی فوجی جہنم واصل، 14 زخمی

    اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب نے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے نام خط لکھ دیا کہا اسرائیل کے مجرمانہ اقدام کا جواب ایران کا قانونی حق ہے۔

  • خامنہ ای نے شہید حسن نصراللہ سے چند روز پہلے کیا کہا تھا؟ رائٹرز کی تہلکہ خیز رپورٹ

    خامنہ ای نے شہید حسن نصراللہ سے چند روز پہلے کیا کہا تھا؟ رائٹرز کی تہلکہ خیز رپورٹ

    لندن : برطانوی خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای نے حسن نصراللہ کو ان کی شہادت سے قبل قتل کے منصوبے سے خبردار کرتے ہوئے محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کی تھی۔

    اس حوالے سے مختلف ایرانی ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصر اللہ کو لبنان چھوڑنے کی تنبیہ کی تھی کیونکہ اسرائیلی حملے میں ان کے قتل ہونے کا خدشہ تھا۔

    روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن نصر اللہ کو یہ پیغام ایک سینئر ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر، بریگیڈیئر جنرل عباس نل فوروشان کے ذریعے پہنچایا گیا تھا، جو اسرائیلی حملے میں نصراللہ کے ساتھ ہی شہید ہوگئے، بھیجے گئے پیغام میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل نے حزب اللہ کے اندر جاسوس داخل کر رکھے ہیں اور وہ حسن نصر اللہ قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

    حزب اللہ کے بم سے لیس پیجرز پر 17 ستمبر کو ہونے والے حملے کے بعد آیت اللہ خامنہ ای نے حسن نصراللہ کو پیغام بھیجا تھا کہ وہ ایران چلے جائیں کیونکہ اسرائیلی سازش کے تحت انہیں قتل کرنے کی اطلاعات تھیں۔

    اس اندوہناک واقعے کے بعد خامنہ ای نے نصراللہ اور کمانڈر کی موت کے بدلے میں اسرائیل پر میزائل حملے کرنے کا حکم جاری کیا۔ اس بیان میں جولائی میں تہران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل اور لبنان پر اسرائیل کے حملوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ ایران میں اسرائیلی جاسوسی کے خدشات گزشتہ کئی سال سے چلے آ رہے ہیں۔ سال 2021میں سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایک ایرانی انٹیلیجنس یونٹ کا سربراہ جو موساد کے ایجنٹوں کو نشانہ بناتا تھا وہ خود اسرائیلی جاسوسی ادارے کا ایجنٹ تھا۔

    انہوں نے سی این این ترکی کو بتایا کہ اسرائیل نے ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق حساس دستاویزات حاصل کیں، جو 2018 میں ایک بڑے حملے کا حصہ تھیں، جس میں اسرائیل نے ایران کے جوہری پروگرام کی انتہائی خفیہ دستاویزات کا ایک بڑا ذخیرہ چرا لیا تھا۔

    اسی سال اسرائیل کے سبکدوش ہونے والے جاسوسی چیف یوسی کوہن نے بی بی سی کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس حملے میں 20 غیر اسرائیلی موساد ایجنٹس شامل تھے جنہوں نے ایک گودام سے یہ خفیہ آرکائیو چرایا۔

    روئٹرز رپورٹ کے مطابق حسن نصر اللہ کے قتل کے بعد ایران میں اسرائیلی جاسوسی کے حوالے سے شدید تشویش پائی جا رہی ہے اور حزب اللہ کے اندرونی حلقوں میں بھی بے اعتمادی کی فضا پیدا ہوگئی ہے۔ حزب اللہ قیادت کی بڑی تعداد اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید ہو چکی ہے اور اب ایران کو خطرہ ہے کہ اس کے خلاف مزید حملے ہوسکتے ہیں اور اب ایران اپنی صفوں میں ممکنہ جاسوسوں کو تلاش کرنے میں مصروف ہے۔

    ایرانی ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ ایران اب سینیئر قیادت کے درمیان اسرائیلی ایجنٹوں کے خدشات پر فکرمند ہے، حزب اللہ اور ایرانی اسٹیبلشمنٹ میں عدم اعتماد کی فضا سے ایران کو خامنہ ای کی حفاظت کی پریشانی بھی لاحق ہے۔ حزب اللہ سربراہ کی شہادت کے بعد ایرانی سپریم لیڈر کو نامعلوم محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی ذرائع کی اس خبر پر ایرانی وزارت خارجہ اور اسرائیلی حکام نے فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

    یاد رہے کہ حزب اللہ جو 1980 کی دہائی میں ایران کی حمایت سے قائم ہوئی، اس اتحاد کا سب سے مضبوط رکن رہی ہے، لیکن موجودہ انتشار نے اس کے لیے نیا رہنما منتخب کرنا مشکل بنا دیا ہے کیونکہ مسلسل جاسوسی کے خدشات نئے رہنما کو بھی خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔

  • اگلا حملہ اس سے زیادہ تکلیف دہ ہوگا، آیت اللّٰہ خامنہ ای نے خبردار کردیا

    اگلا حملہ اس سے زیادہ تکلیف دہ ہوگا، آیت اللّٰہ خامنہ ای نے خبردار کردیا

    ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے دہشت گرد ریاست اسرائیل کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے اگلا حملہ اس سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوگا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل پر حملے کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں اسرائیل کو خبردار کیا۔

    ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ اللّٰہ کی مدد سے مزاحمت محاذ جو ضرب صیہونی ریاست کو لگائے گا وہ اس سے کہیں زیادہ شدید اور تکلیف دہ ہوگی۔

    انہوں نے سوشل میڈیا پر یہ پوسٹ عبرانی زبان میں کی ہے اور یہ پوسٹ ایران کی جانب سے اسرائیل پر بیلیسٹک میزائل برسانے کے چند ہی لمحے بعد کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ رات اسرائیل پر حملہ کیا اور کئی بیلسٹک میزائل داغ دیئے ہیں، اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 102 میزائل فائر کئے ہیں جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں سائرن بجنے لگے اور افراتفری مچ گئی۔

    اسرائیلی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 400 میزائل فائر کیے گئے۔

    ایرانی پاسداران انقلاب گارڈ کے مطابق ایرانی فضائیہ نے کئی بلیسٹک میزائلوں کے ذریعے اسرائیل پر حملہ کیا جس میں کئی اہم فوجی و سکیورٹی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    ایرانی پاسداران انقلاب گارڈ کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر حملہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ ہے۔حملوں کی تفصیلات سے متعلق بعد میں آگاہ کیا جائے گا۔

    امریکی صدر

    امریکی صدر جوبائیڈن نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے جانے والے میزائل حملوں پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    اپنے مختصر بیان میں جوبائیڈن نے کہا کہ امریکا ایران کےحملوں کےجواب میں اسرائیل کی مدد کےلیے تیار ہے خطےمیں امریکی فوج کی حفاظت یقینی بنائیں گے۔

    بائیڈن نے ایکس پر نائب صدر کملا ہیرس اور وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کی ٹیم کے ساتھ ملاقات کے بارے میں کہا کہ ہم نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ امریکا اسرائیل کو ان حملوں کے خلاف دفاع اور خطے میں امریکی اہلکاروں کی حفاظت میں کس طرح مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نےجوہری معاہدے سے نکل کرغلطی کردی‘ آیت اللہ علی خامنہ ای

    ڈونلڈ ٹرمپ نےجوہری معاہدے سے نکل کرغلطی کردی‘ آیت اللہ علی خامنہ ای

    تہران : ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں، امریکہ پر بھروسہ نہ کرو۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے رہبراعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جوہری معاہدے سے نکل کرغلطی کردی ہے۔

    ایران کے سپریم لیڈر نے کہا کہ وہ برطانیہ، فرانس یا جرمنی پربھروسہ نہیں کرتے۔ انہوں نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ اس معاہدے کے نتائج چاپتے ہیں تو پہلے ان ممالک سے سے ضمانت لیں۔

    آیت اللہ علی خامنہ ای نے عالمی رہنماؤں سے متعلق کہا کہ ان کے الفاظ کی کوئی وقعت نہیں ہے، آج ایک بات کرتے ہیں اور کل دوسری، انہیں شرم نہیں آتی۔


    امریکی صدر ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ وہ اس جوہری معاہدے سے نکل رہے ہیں اور ایران پرسخت پابندیاں لگانے والے ہیں۔


    ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ برقرار رکھیں گے‘ یورپی رہنماؤں کا عزم

    دوسری جانب ایران کے ساتھ معاہدہ کرنے والے دیگرممالک کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی اس معاہدے میں ہیں اور اسے جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایرانی صدرحسن روحانی کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی اور وعدہ خلافی ہے، امریکہ پہلے بھی ایرانی جوہرے معاہدے سے مخلص نہیں تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب بھی جوہری صلاحیت حاصل کرے گا، سعودی ولی عہد

    سعودی عرب بھی جوہری صلاحیت حاصل کرے گا، سعودی ولی عہد

    ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ایران جوہری بم بنائے گا تو ان کا ملک بھی جوہری صلاحیت حاصل کرے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی ٹی وی سی بی ایس کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ایرانی قیادت توسیع پسندی چاہتے ہیں۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے ایران کے اقدامات کو  جرمنی کے آمر ایڈولف ہٹلر سے موازنہ کرتے ہوئے ان کے مشابہ قرار دیا۔

    سعودی ولی عہد نے کہا کہ ایرانی قیادت مشرق وسطیٰ میں اپنا منصوبہ تخلیق کرنا چاہتے ہیں جیسے ہٹلر اپنے وقت میں اپنے ملک کی سرحدوں سے باہر پھیلنا چاہتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا اور یورپ کے بہت سے ممالک اس بات کا ادراک کرنے میں ناکام ہوگئے تھے کہ ہٹلر کتنے خطرناک ہوسکتے تھے، مشرق وسطیٰ میں اس طرح کے واقعات کا اعادہ نہیں چاہتا ہوں۔

    واضح رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان 19 سے 22 مارچ تک امریکا کے تین روزہ دورے پر روانہ ہوں گے، جہاں وہ امریکا سے جوہری معاہدہ طے کرنے کے حوالے سے گفتگو کریں گے۔

    خیال رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کا انٹرویو امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات سے دو روز قبل امریکی ٹی وی ’سی بی ایس‘ کے پروگرام میں اتوار کو نشر ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔