Tag: Ayatollah Khomeini

  • صہیونی حکومت کا بتدریج خاتمہ ہو رہا ہے، ایرانی سپریم لیڈر

    صہیونی حکومت کا بتدریج خاتمہ ہو رہا ہے، ایرانی سپریم لیڈر

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ صہیونی حکومت کا بتدریج خاتمہ ہو رہا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق آیت اللّہ سید علی خامنہ ای کا ایرانی انقلاب کے بانی اور سابق سپریم لیڈر آیت اللّٰہ روح اللّٰہ خُمینی کی برسی کے موقع پر تہران میں خطاب کے دوران کہنا تھا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ صہیونی حکومت کا بتدریج اختتام ہورہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت نے غزہ جنگ شروع کرکے اپنے آپ کو بند راہداری میں پھنسا لیا ہے، غزہ کی جنگ کے باعث اسرائیل کے عرب دنیا سے تعلقات اور خطے پر حکمرانی کا منصوبہ کھٹائی میں پڑگیا ہے۔

    دوسری جانب ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ شام کے شمالی شہر حلب پر اسرائیلی فضائی حملے میں اسلامی انقلابی گارڈ کارپوریشن (IRGC) کے مشیر جاں بحق ہوگئے۔

    ایران کی تسنیم خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ صیہونی حکومت کے حلب پر کل رات کے حملے کے دوران، شام میں آئی آر جی سی کے مشیروں میں سے ایک سعید ابیار شہید ہو گئے۔

    سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس وار مانیٹر نے اس سے قبل کہا تھا کہ مغربی حلب صوبے میں حیان میں ایک فیکٹری پر اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 16 ہو گئی ہے جس میں شامی اور غیر ملکی جنگجو بھی شامل ہیں۔

    جنگ بندی معاہدے پر اسرائیلی وزیر کا نیتن یاہو پر الزام

    2011 میں شام کی خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل نے اپنے شمالی پڑوسی پر سیکڑوں حملے کیے ہیں جن میں بنیادی طور پر فوج کے ٹھکانوں اور لبنان کے حزب اللہ گروپ سمیت ایران کے حمایت یافتہ جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

  • آیت اللہ خمینی کو عراق بدر نہ کرتے توخطے کی صورتحال مختلف ہوتی، بندر بن سلطان

    آیت اللہ خمینی کو عراق بدر نہ کرتے توخطے کی صورتحال مختلف ہوتی، بندر بن سلطان

    ریاض : سابق سعودی سفیر شہزادہ بند بن سلطان نے کہا ہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کی پالیسیوں نے مشرق وسطیٰ کو بیس برس ماضی میں پہنچا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر جنرل اور امریکا میں سابق سفیر شہزادہ بندر بن سلمان نے دنیا کے بڑے لیڈروں سے ملاقاتوں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ شام میں جاری بحران کی زمین سازی باراک اوبامہ کی پالیسیوں سے ہوئی۔

    عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بند بن سلطان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کو 20 سال پیچھے لے جانے میں صدر اوبامہ کی پالیسیوں کا کردار بہت اہم ہے، سابق امریکی صدر کی غلط پالیسیوں نے امریکی حکومت پر سعودی اعتماد کو متاثر کیا۔

    شہزادہ بندر بن سلطان نے بتایا کہ میری ایرانی انقلاب کے بانی آیت اللہ خمینی، شاہ ایران رضا شاہ پہلوی اور سابق عراقی صدر صدام حسین سے بھی ملاقتیں ہوئیں ہیں، اگر شاہ ایران کے دباؤ پر صدام حسین آیت اللہ خمینی کو عراق بدر کرکے فرانس نہیں بھیجتے تو آج خطے کی صورتحال مختلف ہوتی۔

    خیال رہے کہ شہزادہ بندر بن سلطان سنہ 1983 سے 2005 تک امریکا میں سعودی سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں جبکہ 2005 سے 2015 تک ریاست کی سیکورٹی کونسل کے سیکریٹری اور 2012 سے 14 تک سعودی خفیہ ایجنسی کے ڈی جی رہ چکے ہیں۔

  • امام خمینی کے مزار پر خودکش حملہ، ایرانی پارلیمنٹ پر فائرنگ، 12 ہلاک

    امام خمینی کے مزار پر خودکش حملہ، ایرانی پارلیمنٹ پر فائرنگ، 12 ہلاک

    تہران: ایران کے دارالحکومت تہران میں آیت اللہ خمینی کے مزار پر خود کش حملے اور پارلیمنٹ پر مسلح افراد کے حملے میں 12 افراد ہلاک جبکہ 42 افراد زخمی ہوگئے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق صبح 11 بجے 4 مسلح افراد نے ایرانی پارلیمنٹ پر حملہ کیا۔ ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے چاروں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ حملے میں ہلاک ہونے والے 12 افراد میں حملہ آور بھی شامل ہیں یا نہیں۔

    ایوان کے اندر داخل ہونے کے بعد حملہ آوروں نے راہداری میں اندھا دھند فائرنگ کی جس سے 1 گارڈ اور پارلیمنٹ کے 1 ملازم سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    پارلیمنٹ کے اندر موجود ارکان کے مطابق فائرنگ سے زخمی ہونے والا گارڈ طبی امداد کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے پارلیمنٹ میں داخل ہو کر تمام دروازے بھی بند کردیے جس کے بعد ارکان پارلیمنٹ اندر ہی محصور ہوگئے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسلامی شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ایک ویڈیو جاری کی ہے جو پارلیمنٹ کے اندر سے بنائی گئی ہے، حملے کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز تیزی سے حرکت میں آئیں اور پارلیمنٹ کو گھیرے میں لے لیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق فورسز اور حملہ آوروں میں کافی دیر تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔

    اس سے قبل پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے مندوب حسینی نقوی حسینی نے میڈیا کو بتایا کہ صورتحال سیکیورٹی فورسز کے قابو میں ہے۔

    ایران کے سرکاری ٹی وی کا دعویٰ ہے کہ تمام حملہ آوروں کو ہلاک کیا جاچکا ہے جبکہ ایک خاتون کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

    آیت اللہ خمینی کے مزار پر خودکش حملہ

    اسی دوران تہران کے جنوبی حصے میں واقع امام آیت اللہ خمینی کے مزار پر بھی 2 مسلح افراد داخل ہوئے اور انہوں نے فائر کھول دیا۔

    پریس ٹی وی کے مطابق مزار پر ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس سے کئی افراد زخمی ہوئے۔

    مزار کے اندرونی مناظر

    دوسرے حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا تاہم اس نے فورسز کی حراست میں زہر کا کیپسول کھا لیا۔ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ وہ ہلاک ہوگیا یا تاحال زندہ ہے۔

    ملک بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ

    تہران میں مذکورہ دہشت گردی کے واقعات پیش آنے کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا۔ حملوں کے بعد صدارتی محل سمیت تمام اہم مقامات کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی۔

    دہشت گردی کے واقعات کے فوراً بعد ایرانی وزارت داخلہ نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    یاد رہے کہ ایران میں چند روز قبل ہی صدارتی انتخاب منعقد ہوئے ہیں جس میں صدر حسن روحانی نے واضح اکثریت کے ساتھ ایک بار پھر فتح حاصل کرلی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔