Tag: ayesha-akram

  • گریٹر اقبال پارک واقعے کی حقیقت : عائشہ اکرم  کے مزید  تہلکہ خیز انکشافات

    گریٹر اقبال پارک واقعے کی حقیقت : عائشہ اکرم کے مزید تہلکہ خیز انکشافات

    لاہور : گریٹر اقبال پارک کیس میں متاثرہ خاتون عائشہ اکرم نے الزام عائد کیا ہے کہ ریمبونے گریٹر اقبال پارک جانے پر مجبور کیا اور ساتھیوں کے ساتھ مل کر میرے کپڑے پھاڑ دئیےاور مجھے برہنہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر سے بدتمیزی کیس میں متاثرہ خاتون عائشہ اکرم کا پولیس کو دیا گیا بیان سامنےآ گیا ، جس میں انھوں نے بتایا کہ 14اگست کوریمبونے گریٹر اقبال پارک جانے پر مجبور کیا، جس کے بعد ریمبو اور اس کے ساتھیوں نے مجھے اچھالنا شروع کردیا۔

    عائشہ اکرم نے الزام عائد کیا کہ ریمبواور ساتھیوں نے میرے کپڑے پھاڑ دئیےاور برہنہ کیا، ان لوگوں نے زیورات اور نقدی چھین لی۔

    متاثرہ خاتون نے بتایا کہ ریمبو نے وہاں پہلے سے اپنے دوستوں کو بلوایا ہواتھا، ریمبواور اس کے ساتھیوں نے مجھے رش میں دھکیل دیا، جس کے بعد گریٹر اقبال پارک میں لوگوں نے میرے ساتھ چھیڑچھاڑ شروع کردی۔

    عائشہ نے پولیس سے درخواست کی کہ ریمبو اور ساتھیوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔

    گذشتہ روز عائشہ اکرم نے اپنے ساتھ پیش آنے والے شرم ناک واقعے سے متعلق ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کو تحریری بیان جمع کراویا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ گریٹر اقبال پارک جانے کا پلان ریمبو نے ہی بنایا تھا۔

    عائشہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ریمبو بلیک میل کرکے 10لاکھ روپے لے چکا ہے، میں اپنی تنخواہ میں سے آدھے پیسے ریمبو کو دیتی تھی، ریمبو ساتھی بادشاہ کے ساتھ مل کر ٹک ٹاک گینگ چلاتا ہے۔

  • مینارِ پاکستان واقعہ، ٹک ٹاکر عائشہ اکرم  اور اس کے ساتھی کیخلاف مقدمے کی درخواست مسترد

    مینارِ پاکستان واقعہ، ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور اس کے ساتھی کیخلاف مقدمے کی درخواست مسترد

    لاہور : سیشن کورٹ نے مینار پاکستان واقعے میں ٹک ٹاکرخاتون اوراسکےساتھی کیخلاف اندارج مقدمہ کی درخواست عدم پیروی پر خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن کورٹ میں ٹک ٹاکرخاتون اور اس کے ساتھی کیخلاف اندارج مقدمہ کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے اندراج مقدمہ کی درخواست خارج کردی، درخواست عدم پیروی پر خارج کی گئی۔

    یاد رہے ٹک ٹاکرخاتون کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست میاں توصیف احمد کی جانب سے دی گئی تھی ، جس میں کہا گیا تھا کہ ٹک ٹاکر خاتون اوراسکاساتھی پلان کےساتھ مینار پاکستان گئے ۔

    یاد رہے کہ 14 اگست کے روز مینار پاکستان پر موجود خاتون عائشہ اکرم کو وہاں موجود 400 افراد کی جانب سے تشدد، جنسی حملے اور لوٹ مار کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر آنے پر پولیس نے 3 روز بعد مقدمہ درج کیا تھا۔

    واقعے کا مقدمہ متاثرہ خاتون کی مدعیت میں 400 نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا کہ ان پر تشدد کیا گیا، موبائل فون اور نقدی بھی چھین لی گئی۔

    بعد ازاں لاہور مینار پاکستان میں 400 ملزموں کے ہاتھوں دست دراز ی اور تشدد کا نشانہ بننے والی لڑکی عائشہ کا میڈیکل کروا لیا گیا تھا ، میڈیکل رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ لاہور عائشہ کے پورے جسم پر درجنوں اسکریچز اور نیلگوں کے واضع نشانات موجود ہیں۔

  • ٹک ٹاکر عائشہ نے 4 ملزمان کی شناخت غلط کی

    ٹک ٹاکر عائشہ نے 4 ملزمان کی شناخت غلط کی

    لاہور: گریٹر اقبال پارک میں افسوس ناک واقعے کی متاثرہ خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم نے کیمپ جیل میں شناخت پریڈ کے دوران 4 ملزمان کی غلط شناخت کی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ نے ٹک ٹاکر خاتون کی شناخت پریڈ کی رپورٹ جاری کر دی ہے، خاتون نے 6 اور گواہان نے 3 ملزمان کی شناخت کی، تاہم چار کی غلط شناخت کی گئی۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ کی رپورٹ کے مطابق خاتون نے 3 گواہان بلال، ریمبو اور صدام کی موجودگی میں 104 ملزمان میں سے 6 ملزمان کو شناخت کیا، شناخت کیے گئے ملزمان میں شہر یار، مہران، عابد، ارسلان، ساجد اور افتخار شامل ہیں۔

    خاتون نے چار ملزمان کو غلط شناخت کیا، چاروں ملزمان جیل میں 6 ماہ سے مختلف مقدمات میں قید تھے۔

    مینار پاکستان پر بد سلوکی واقعہ، عائشہ اکرم نے مزید ملزمان کو شناخت کرلیا

    خاتون نے بتایا کہ شناخت کیے گئے ملزمان میں سے افتخار نے میرے کپڑے پھاڑے اور ہاتھوں میں اٹھایا، ٹک ٹاکر عائشہ نے ملزم ارسلان پر تشدد کرنے کا الزام عائد کیا، جب کہ ملزم شہر یار نے دھکے دے کر جنگلے کے ساتھ مارا اور زد و کوب کیا، ملزم عابد نے سیلفیاں لیں اور غلط حرکات کیں، ملزم ساجد نے لڑکوں کو میری طرف اکسایا۔

    پولیس کے مطابق گواہوں نے بھی مزید تین ملزمان کو شناخت کر لیا ہے۔

  • مینار پاکستان واقعہ،  ٹک ٹاکرعائشہ کیخلاف  کارروائی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    مینار پاکستان واقعہ، ٹک ٹاکرعائشہ کیخلاف کارروائی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور : ہائی کورٹ نے مینار پاکستان واقعےکے بعد ٹک ٹاکر عائشہ کیخلاف کارروائی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عائشہ اکرم نے فالورز کو مینار پاکستان آنےکی دعوت دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں مینار پاکستان واقعےکے بعد ٹک ٹاکر عائشہ کیخلاف کارروائی کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی، دوران سماعت عدالت نے کہا کسی شہری کیخلاف براہ راست درخواست کس طرح قابل سماعت ہے، کس قانون کے تحت عام شہری کیخلاف مقدمہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے، مقدمہ درج کرنے یا نہ کرنے کا حکم دینا سیشن کورٹ کا کام ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عائشہ اکرم نےفالورز کو مینار پاکستان آنےکی دعوت دی ، گارڈزکے مطابق 2بار نکلنے کا موقع تھا مگروہ وہاں موجودرہیں۔

    جس پر عدالت نے مینار پاکستان واقعے کے بعد ٹک ٹاکرعائشہ کیخلاف کارروائی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    یاد رہے کہ 14 اگست کے روز مینار پاکستان پر موجود خاتون عائشہ اکرم کو وہاں موجود 400 افراد کی جانب سے تشدد، جنسی حملے اور لوٹ مار کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر آنے پر پولیس نے 3 روز بعد مقدمہ درج کیا تھا۔

    واقعے کا مقدمہ متاثرہ خاتون کی مدعیت میں 400 نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا کہ ان پر تشدد کیا گیا، موبائل فون اور نقدی بھی چھین لی گئی۔

    بعد ازاں لاہور مینار پاکستان میں 400 ملزموں کے ہاتھوں دست دراز ی اور تشدد کا نشانہ بننے والی لڑکی عائشہ کا میڈیکل کروا لیا گیا تھا ، میڈیکل رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ لاہور عائشہ کے پورے جسم پر درجنوں اسکریچز اور نیلگوں کے واضع نشانات موجود ہیں۔

  • ٹک ٹاکرعائشہ اکرم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے درخواست دائر

    ٹک ٹاکرعائشہ اکرم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے درخواست دائر

    خوشاب : ٹک ٹاکرعائشہ اکرم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے درخواست دائر کردی گئی ، جس پر عدالت نے ڈی پی او سے 27 اگست کو رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    پنجاب کے ضلع خوشاب میں ٹک ٹاکرعائشہ اکرم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے درخواست دائر کردی گئی ، درخواست میں کہا گیا کہ عائشہ اکرم کا اقدام قانون کے مطابق نہیں تھا،مقدمہ درج کیا جائے، جس پر عدالت نے ڈی پی او سے 27 اگست کو رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    یاد رہے کہ 14 اگست کے روز مینار پاکستان پر موجود خاتون عائشہ اکرم کو وہاں موجود 400 افراد کی جانب سے تشدد، جنسی حملے اور لوٹ مار کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر آنے پر پولیس نے 3 روز بعد مقدمہ درج کیا تھا۔

    واقعے کا مقدمہ متاثرہ خاتون کی مدعیت میں 400 نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا کہ ان پر تشدد کیا گیا، موبائل فون اور نقدی بھی چھین لی گئی۔

    بعد ازاں لاہور مینار پاکستان میں 400 ملزموں کے ہاتھوں دست دراز ی اور تشدد کا نشانہ بننے والی لڑکی عائشہ کا میڈیکل کروا لیا گیا تھا ، میڈیکل رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ لاہور عائشہ کے پورے جسم پر درجنوں اسکریچز اور نیلگوں کے واضع نشانات موجود ہیں۔