Tag: ayyan ali

  • سپرماڈل ایان علی کوملک سے باہرجانے کی اجازت مل گئی

    سپرماڈل ایان علی کوملک سے باہرجانے کی اجازت مل گئی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ایان علی ای سی ایل کیس سے متعلق وزارت داخلہ کی جانب سے دائر اپیل مسترد کرتے ہوئے ایان علی کا نام ای سی ایل میں سے نکالنے کا حکم دیدا، جبکہ سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ماڈل ایان علی کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ایان علی کیس سے متعلق وزارت داخلہ کی درخواست پرسماعت کیم سماعت کے دوران عدالت نے وفاق کی درخواست مسترد کردی، وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس پیش ہوئے۔

    سماعت کے دوران ساجد الیاس کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کی تھی، سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار ہے کہ اپیل کی سماعت کرے۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ مرحوم تفتیشی افسر اعجاز چودھری کی بیوہ صائمہ اعجاز نے بھی درخواست دی تھی۔

    چیف جسٹس سماعت کے دوران برہم ہوئے اور کہا کہ بتائیں آج تک دفعہ109میں کتنے قاتلوں کا نام ای سی ایل میں ڈالا، ایان علی کا نام آپ نے تیسری بارای سی ایل میں ڈالا ہے۔

    چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل صاحب ہم دائرہ اختیار کا پوچھ رہے ہیں، بتائیں ایان علی کے خلاف ایف آئی آر کب درج کی گئی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا جواب میں کہنا تھا کہ 2جون2015کو کیس رجسٹرڈ ہوا تھا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ افسوس کی بات ہے اب تک مقدمےکی تفتیش مکمل نہیں ہوئی، آپ ہائیکورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرکے ہم سے مدد مانگ رہےہیں، لگتا ہےآپ ہر قیمت پر ملزمہ کو روکنا چاہتے ہیں، بظاہر ریفری جج نے اس کیس کا فیصلہ ٹھیک کیا ہے، کوئی بینک کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالے گا تو ہم بینک کو بلا کر سماعت نہیں کر سکتے۔

    جسٹس عمرعطابندیال نے ریمارکس میں کہا کہ آپ اپیل کا دفاع کررہےہیں، ایک تفتیشی کو قتل کر دیا گیا، کیا اس قتل پرپنجاب حکومت نے کوئی شکایت کی۔


    مزید پڑھیں : ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا گیا


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں وزارت داخلہ کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ چونکہ ایان علی کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اس لئے سندھ ہائیکورٹ سماعت نہیں کر سکتی، یہ معاملہ سندھ ہائیکورٹ کے دائرہ کار سے باہر تھا اور اس کا فیصلہ انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے لہٰذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔

    درخواست میں وزارت داخلہ نے موقف اپنایا ہے کہ ایان علی کیخلاف حساس نوعیت کا کیس زیرسماعت ہے اسلیئے ماڈل گرل کو بیرون ملک نہیں جانے دینگے۔ معلوم کرناچاہتے ہیں ماڈل جوپیسے بیرون ملک لے جاتی رہی وہ کہیں دہشتگردی میں تو استعمال نہیں ہوئے۔

  • ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا گیا

    ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا گیا

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا گیا جبکہ اس سے قبل ہائیکورٹ نے ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا گیا اور ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ10 روز تک معطل کردیا ہے جبکہ سندھ ہائیکورٹ میں وفاق کو مہلت دینے کی درخواست بھی منظور کرلی گئی ہے۔


    درخواست ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

    اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ میں ایان علی کے ای سی ایل سے نام نکالنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی ، کیس کی سماعت جج جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی ہینچ نے کی۔ جس میں کرنسی اسمگلنگ کیس میں ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا

    سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس احمد علی شیخ نے فیصلہ سنایا، جس کے بعد فیصلے پر جسٹس احمد علی شیخ اور جسٹس کے کے آغا کے درمیان اختلاف پیدا ہوا۔

    اس معاملے پر جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کو ریفری جج مقرر کیا گیا تھا۔ ریفری جج نے جسٹس کے کے آغا کے فیصلے سے اتفاق کیا اور ایان علی کا نام ای سی ایل سے نام نکالنے کے فیصلے کی حمایت کردی۔

    عدالتی فیصلے پر سرکاری وکیل نے سپریم کورٹ میں اپیل کیلئے ایک ہفتے یا 15دن کی مہلت مانگی جس پر جسٹس احمد علی نے کہا کہ آپ کو کس بات کی مہلت دی جائے۔

    وکیل نے کہا کہ میرا کام درخواست کرنا ہے جس پر جسٹس احمد علی نے کہا کہ ہمارا جو کام تھا ہم نے کر دیا ہے۔


    مزید پڑھیں : عدالت نے ایان علی ای سی ایل کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا


    گذشتہ سماعت میں ایان علی کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود ای سی ایل سے نام نہیں نکالا گیا، جو عدالت کی توہین ہے، ایان علی کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ فوری فیصلہ سنایا جائے تاکہ ان کی مؤکلہ کو انصاف مل سکے، جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے حکم جاری کر کے ایان علی کا نام ای سی ایل سے خارج کردیا گیا تھا، مگر کراچی ائیرپورٹ پر امیگریشن حکام نے ماڈل گرل کو بیرون ملک روانہ ہونے سے روکتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی وزارتِ داخلہ کی جانب سے نام خارج کرنے کے کوئی احکامات موصول نہیں ہوئے، جس کے بعد ماڈل گرل کو واپس روانہ کردیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ بینظیر انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر ماڈل ایان علی کے سامان سے 5 لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے، جس کے ان کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

  • ماڈل ایان علی نے فلم میں کام کرنے کا فیصلہ کرلیا

    ماڈل ایان علی نے فلم میں کام کرنے کا فیصلہ کرلیا

    کراچی: منی لانڈرنگ کیس میں ملوث شہرہ آفاق ماڈل ایان علی کو فلم انڈسٹری میں لانے کیلئے کئی پروڈیوسر ز سرگرم ہوگئے، ایک سے زائد آفرز ملنے کے باوجود ایان علی نے ایک فلم میں کام کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع نے انکشاف کیا کہ ایان علی کو عدالت میں حاضری سے مستثنیٰ قرا ر دئیے جانے کے بعد کئی ایک فلم پروڈیوسرز نے ان سے رابطے کئے ہیں کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک فلمساز کی آفر کو قبول کرتے ہوئے ایان علی نے فلم میں کام کرنے کافیصلہ کیا ہے جس کو فی الحال اس نے خفیہ رکھنے کی استدعا کی ہے۔

    Ayyan_Ali

    ان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالتی کارروائیوں کی بنا پر وہ مزید ٹینشن سے بچنے کیلئے فلم کاکام خاموشی سے کرنے کی خواہش مند ہیں۔اسکے علاوہ فیشن انڈسٹری سے وابستہ کئی ایک شخصیات نے بھی ایان کو فلمی ہیروئین بنانے کیلئے آفرز دی ہیں۔

    862579-AyyanPHOTOCOURTESYCATALYSTPRANDMARKETINGx-1427901535-216-640x480

    انکاکہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کی بنا پر اشتہاری اداروں نے ایان علی کو فی الحال کسی پراڈکٹ میں ماڈلنگ کیلئے سائن کرنے سے معذرت کر لی ہے جبکہ ریمپ پر واک کے لئے بھی ان سے رابطے نہیں کئے جارہے، کوئی ادارہ اپنے پراڈکٹ کی ماڈلنگ کیلئے اسکو سائن کرنے کیلئے تیار نہیں ہے، اسی بنا پر ایان علی نے بھی فلمی دنیا میں اپنی نئی شناخت بنانے کا فیصلہ کیا ہے واضح رہے کہ مذکورہ فلم کی کاغذی تیاریاں جاری ہیں۔

    8

  • کسٹم انسپکٹر کو قتل نہیں کرایا، ایان علی

    کسٹم انسپکٹر کو قتل نہیں کرایا، ایان علی

    روالپنڈی : عدالت نے ماڈل ایان علی کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کیس کی سماعت بیس ستمبر تک ملتوی کردی، ماڈل گرل کہنا ہے کہ کسٹم انسپکٹر کو قتل نہیں کرایا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی کسٹم عدالت کے جج رانا آفتاب احمد خان نے ماڈل ایان علی کےخلاف کرنسی اسمگلنگ کیس کی سماعت کی۔ ماڈل ایان علی تاخیر سے روالپنڈی عدالت پہنچیں۔

    کیس کی سماعت کے دوران ایان علی کے وکیل لطیف کھوسہ نے کسٹم پراسیکیوٹر کے مسلسل دلائل دینے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ بیٹھ جاتے ہیں آپ ہی بولتے رہیں، عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد کیس کی سماعت بیس ستمبرتک ملتوی کر دی۔

    عدالت نے ایان علی کی عدالت میں حاضری سے استثنٰی اور پاسپورٹ میں ردوبدل کی درخواست پر بھی فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔

    ماڈل ایان علی کا میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں کہنا تھا کہ کسٹم انسپکٹر اعجاز جب قتل ہوئے تو میں جیل میں تھی، میں نے کسی کو قتل نہیں کروایا،  کسٹم اسپکٹر اعجاز کے قتل سے متعلق اپنا تحریری بیان تھانہ وارث خان پولیس کو بذریعہ عدالت بھجوادیا ہے۔


     مزید پڑھیں : کرنسی اسمگلنگ کیس، ماڈل ایان علی غیر حاضر،عدالت برہم،حاضری کی استثنیٰ مل گیا


    ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی بے گناہی مستقبل میں ثابت کروں گی، اگر میڈیا سے بات کروں تو میرے خلاف نیا پراپیگنڈہ شروع کر دیا جائے گا۔

    پیشی سے پہلے عدالت نے ماڈل ایان علی کو آج ہر صورت پیش ہونے کے احکامات جاری کئے تھے جبکہ وکیل ایان علی کے مطابق فلائٹ میں تاخیر کے سبب وہ عدالت دیر سے پہنچیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں عدالت نے ایان علی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت میں ہر صورت پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

  • ایان علی 23 برس کی ہوگئیں

    ایان علی 23 برس کی ہوگئیں

    کراچی : ماڈلنگ ریمپ پر راج کرنے والی ڈالر گرل آج 23 برس کی ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل گرل ایان علی 30 جولائی 1993 کو دبئی میں پیدا ہوئیں ، انہوں نے ماڈلنگ کا آغاز2010 میں کیا جس وقت اُن کی عمر صرف 16 سال تھی۔

    ریمپ پر تیزی سے ابھرتی ماڈل لکس اسٹائل ایوارڈ سمیت ایمرجنگ ایوارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئیں، انہوں نے 2010 میں سال کی خوبصورت ماڈل کا پہلا ایوارڈ حاصل کیا بعدا زاں ایان علی بحیثیت برانڈ ایمبسٹر کے طور پر نامزد ہوئیں۔اسی سال ایان علی کو لکس اسٹائل ایوارڈ میں ایمرجنگ ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا پھر وہ 2011 میں بہترین خاتون ماڈل کا ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوئیں۔

    ayan-post-4

    ماڈل گرل کے ترقی کے سفر کو اُس وقت نظر لگی کہ جب وہ بے نظیر ائیرپورٹ پورٹ سے بیرون ملک جاتے ہوئے کسٹم اہلکاروں کے ہاتھوں 5 لاکھ ڈالرز بیرونِ ملک منتقل کرتی ہوئی پکڑی گئیں، کسٹم حکام کے ہاتھوں پکڑے جانے کے بعد ماڈل گرل کو حوالات کی ہو ا کھانی پڑی اور انہیں عدالت میں پیش کر کے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ طلب کیا گیا، تاہم آج تک عدالت میں اُن کا جرم ثابت نہیں ہوسکا۔

    ayan-post-1

    منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کے بعد ایان علی ڈالر گرل کے نام سے مشہور ہوئیں اور ہر عام و خاص میں اب اُن کی پہچان اسی نام سے ہونے لگی۔ ضمانت ملک کے بعد ایان علی گزشتہ کئی ماہ سے بیرون ملک جانے کے لیے سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہیں تاہم وہ بیرون ملک جانے میں ناکام رہی ہیں۔

    ayan-post-3

    سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے ایان علی کا نام نکالنے کے احکامات جاری کیے جاچکے ہیں تاہم اب مقتول کسٹم اہلکار کی اہلیہ نے راولپنڈی کے سول جج کی عدالت میں اپنے شوہر کے قتل کی وجہ ڈالر گرل کو قرار دیتے ہوئے درخواست دائر کروادی ہے، جس کے بعد اُن کا نام دوبارہ ای سی ایل میں شامل کرلیا گیا ہے۔

    کرنسی اسمگلنگ کیس کی پیروی سابق اٹارنی جنرل و گورنر پنجاب لطیف کھوسہ صاحب کررہے ہیں، ایان علی کے وکیل کی جانب سے مقتول انسپیکٹر کی اہلیہ کی جانب سے دائر کیس پر ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کیا گیا تھا جس پر عدالت نے ماڈل گرل کے وارنٹ گرفتاری 21 ستمبر تک ملتوی کردیے ہیں۔

  • ایان علی کے وارنٹ گرفتاری 21 ستمبر تک معطل ، عدالت

    ایان علی کے وارنٹ گرفتاری 21 ستمبر تک معطل ، عدالت

    راولپنڈی : سپریم کورٹ میں ماڈل ایان علی کے وارنٹ گرفتار کے خلاف درخواست کی سماعت ، ایان علی کے وارنٹ گرفتاری 21 ستمبر تک معطل کرنے کا فیصلہ برقرار رکھنے کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ایان علی کی ضمانت سے متعلق دائر درخواست کی سماعت کی گئی، دورانِ سماعت اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت سے مخاطب ہوکر کہا کہ ’’مقتول انسپیکٹر صائمہ اعجاز کی جانب سے دائر درخواست میں ایان علی سمیت 3 لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے جس میں کسٹم سپرنٹنڈنٹ ضر غام اور ڈاکٹر ہارون کو نامزد کیا گیا ہے اور دونوں ملزمان شامل تفیش ہوچکے ہیں‘‘۔

    اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ دونوں ملزمان شامل تفتیش ہیں تاہم نامزد ملزمہ تاحال تفتیش میں شامل نہیں ہوئیں، جس پر ملزمہ کی جانب سے پیش وکیل نے عدالت کے ریمارکس پر ایان علی کے وکیل نے جج کو آگاہ کیا کہ ’’ایان علی کے انسپیکٹر اعجاز چوہدری کے قتل میں کوئی شواہد موجود نہیں ہیں، تاہم وہ تفتیش کے لیے اپنے آپ کو پیش کرنے کے لیے تیار ہیں‘‘۔

    ایان علی کے وکیل نے عدالت سے گزارش کی کہ وہ تفتیش کے لیے موکلاء کو  تھانے کے علاوہ کوئی اور مقام کی اجازت دے دیں کیونکہ میری موکلہ کے خلاف وفاقی اور صوبائی حکومت پنجاب مختلف حربے استعمال کررہی ہے‘‘۔

    جسٹس امیر ہانی اسلم نے لطیف کھوسہ کے جواب پر جراح کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر آپ کو تھانوں پر یقین نہیں تو کیا تھانوں کو بند کردیا جائے یا پھر ملزمہ کے لیے خاص طور پر کوئی تھانہ بنایا جائے، ملزمہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سیکریٹری داخلہ اور وزیر داخلہ پنجاب ایان علی کو تھانے بلا کر اُن کی تضحیک کرنا چاہتے ہیں‘‘۔

    پراسیکیوٹر پنجاب نے عدالت سے جراح کرتے ہوئے کہا کہ ’’مقتول انسپیکٹر اپنے قانونی فرائض سرانجام دے رہے تھے کہ ملزمہ کو ڈالر اسمگلنگ کے دوران ائیرپورٹ پر رنگے ہاتھوں پکڑ لیا، انہوں نے عدالت کو تجویز دی کہ یہ دہشت گردی کا کیس ہے اسے سول کورٹ کی بجائے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں منتقل کردینا چاہیے‘‘۔

    عدالت نے درخواست ضمانت پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت تک ملزمہ کو گرفتار نہ کیا جائے اور 21 ستمبر کو ہونے والی سماعت میں ای سی ایل کی فہرست پیش کی جائے، جسٹس اعجاز نے ایان علی کے وکیل کو کہا کہ ’’عدالت آپ کو عبوری ضمانت دیتی ہے آپ جائے اور متعلقہ فورم سے رجوع کرلیں، اگر آپ کو گرفتار ی ڈر ہے تو اپنی موکلہ کی قبل از گرفتاری ضمانت کروالیں‘‘۔

    ایان علی کے وکیل نے جج سے جراح کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر ہم کسی اور فورم پر جائیں گے تو ضمانت منسوخ کرکے وارنٹ گرفتاری بحال کردیے جائیں گے، ایسی صورتحال میں پراپر فورم سے کیسے رجوع کیا جائے؟، انہوں نے مزید کہا کہ ’’مقتول انسپکٹر کی اہلیہ کے کیس میں میری موکلہ کا نام پہلے موجود نہیں تھا بعد میں شامل ہونا حکومتی سازش ہے، ایان علی کے خلاف حکومت مسلسل حربے استعمال کررہی ہے‘‘۔

    عدالت نے ماڈل گرل ایان علی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سناتے ہوئے وارنٹ گرفتار یکو 21 ستمبر تک معطل کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔

    عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہا ’’وفاق اور پنجاب حکومت عدالتی فیصلوں کی توہین کرتی ہے، ہر بار ایان علی کی ضمانت ہوجاتی ہے مگر حکمراں جماعت عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نئی درخواست دائر کردی جاتی ہے‘‘۔

  • کسٹم انسپکٹر قتل کیس، ایان علی کے وارنٹ گرفتاری جاری

    کسٹم انسپکٹر قتل کیس، ایان علی کے وارنٹ گرفتاری جاری

    راولپنڈی : کسٹم انسپکٹر قتل کیس میں غیر حاضری پر مقامی عدالت نے ماڈل ایان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردییے۔

    تفصیلات کے مطابق مقتول انسپکٹر اعجاز کی اہلیہ کی مدعیت میں درج کیس میں مسلسل غیر حاضری پر  سول جج نے ملزمہ ماڈل ایان علی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو احکامات دیے اگلی سماعت پر ماڈل گرل کو عدالت میں پیش کیا جائے۔

    گزشتہ سماعت پر سول جج نے پولیس کو ملزمہ سے تفتیش کے لیے احکامات جاری کیے تھے تاہم ملزمہ کی غیر حاضری پر مقامی پولیس نے عدالت سے رجوع کیا، جس کی روشنی میں عدالت وارنٹ گرفتاری جاری کیے، عدالتی احکامات کی روشنی میں پولیس کو ملک کے کسی بھی حصے میں چھاپہ مار کر ملزمہ کو گرفتار کرنے کا اختیار مل گیا ہے۔

    مقتول انسپکٹر اعجاز چوہدری کی اہلیہ نے روالپنڈی کی عدالت میں درخواست دائر کی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’’ملزمہ کسٹم انسپکٹر کے قتل میں ملوث ہے اگر ایان علی کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی گئی تو اُن کو انصاف نہیں مل سکے گا‘‘۔

    مزید پڑھیں : اب کسی نئے کیس میں ایان علی کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالا جائے، عدالت کا حکم

     مقتول کی اہلیہ نے درخواست میں مزید درج کیا ہے کہ ’’میرے شوہر کے قتل کے بعد اعلیٰ حکام کی جانب سے کیس سے دستبردار ہونے کے لیے اہل خانہ پر دباؤ ڈالا گیا اور پولیس سمیت کسی بھی ادارے نے بیان ریکارڈ کرنے کے لیے طلب نہیں کیا۔ اس ساری صورتحال کے باوجود میں اپنے شوہر کے انصاف کے لیے کھڑی ہوں‘‘۔

    یاد رہے ایان علی کی جانب ای سی ایل سے نام خارج کرنے اور بیرون ملک سفر کی اجازت کے حوالے سے سے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، جس پر عدالت نے فیصلہ کرتے ہوئے ماڈل گرل کو بیرون ملک سفر کی اجازت دے دی تھی مگر ایان علی کو امیگریشن حکام نے ایان علی کو بیرون ملک روانگی کے حوالے روکتے ہوئے کہا تھا کہ اس حوالے سے وزارتِ داخلہ سے کوئی احکامات موصول نہیں ہوئے۔

    جس کے بعد ملزمہ کی جانب سے وفاقی وزیر داخلہ سمیت ائیرپورٹ حکام کے خلاف عدالتی احکامات نہ ماننے پر درخواست دائر کی گئی تھی ، سندھ ہائی کورٹ کے جج نے سیکریٹری داخلہ سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے احکامات دئیے تھے کہ ’’کسی اور کیس میں ایان علی کا نام ہر گز ای سی ایل میں شامل نہ کیا جائے اور معاملے کو 10 روز کے اندر حل کر کے بیرونِ ملک سفر کی اجازت دی جائے‘‘۔

  • میرے شوہر کے قتل میں ایان علی مرکزی کردار لگتی ہے،صائمہ اعجاز کا الزام

    میرے شوہر کے قتل میں ایان علی مرکزی کردار لگتی ہے،صائمہ اعجاز کا الزام

    اسلام آباد: کسٹم کے مقتول انسپکٹر اعجاز چوہدری کی بیوہ نے الزام عائد کیا کہ میرے شوہر کے قتل میں ایان علی مرکزی کردار لگتی ہے۔

    مقتول انسپکٹر اعجاز چوہدری کی بیوہ صائمہ اعجاز نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ میرے شوہر کے قتل میں ایان مرکزی کردار لگتی ہے، ایان علی کے کیس کے باعث میرے شوہر کافی پریشان رہتے تھے۔

    ایان علی کیس کے مقتول تفتیشی افسرانسپکٹر اعجاز چوہدری کی بیوہ کا کہنا ہے کہ میرے شوہر کو دن دہاڑے مار دیا گیا لیکن ان کے قتل کا کسی نے نوٹس تک نہ لیا ایسا لگا کوئی انسپکٹر نہیں چڑیا کا بچہ مرگیا ہو۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ میرے کو قتل کرانے والوں کو منظر عام پر لانا چاہیئے، اللہ تعالیٰ کے بعد سپریم کورٹ سے انصاف کی طلبگار ہوں۔

    مطابق کرنسی اسمگلنگ کیس میں ملوث ماڈل گرل ایان علی کو مبینہ طور ائیرپورٹ سے رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے والے انسپکٹر کے قتل پر ان کی بیوہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’میرے شوہر کو ایان علی کے مقدمے میں تحقیقات کی وجہ سے قتل کیا گیا ہے‘‘۔

    کسٹم انسپکٹر اعجاز چوہدری کی بیوہ نے ماڈل گرل کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی بھی درخواست دائر کی تھی ، بعد ازاں ایان علی کو کسٹم انسپکٹر اعجاز چوہدری کے قتل میں ملزم نامزد کردیا گیا، ہائی کورٹ راولپنڈی بیچ میں دائر کی گئی تھی۔


    Wife of slain Customs official sees Ayyan Ali… by arynews

  • ایان علی کی درخواست مسترد، عدالت کا ماڈل گرل کو انتظار کا مشورہ

    ایان علی کی درخواست مسترد، عدالت کا ماڈل گرل کو انتظار کا مشورہ

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے ماڈل ایان علی کی درخواست مسترد کردی۔ ڈالر گرل نے وفاقی سیکریٹری اور دیگرحکام کےخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ایان علی کانام ای سی ایل سے نکل کر ہی نہیں دے رہا، بیرون ملک جانے کیلئے مسافر ایئرپورٹ کا رخ کرتے ہیں لیکن ماڈل ایان علی کو اڑان بھرنے کیلئے عدالتوں کے چکر کاٹنے پڑ رہے ہیں۔

    ماڈل گرل نے وزارت داخلہ کے خلاف ایک اور درخواست دائر کردی، ماڈل گرل ایان علی نے ای سی ایل سے نام نہ نکالے جانے پر وفاقی سیکریٹری داخلہ اور دیگر حکام کیخلاف درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ متعلقہ حکام نے عدالت کو گمراہ کیا کہ نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا ہے، ان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرتے ہوئے درخواست کی فوری سماعت کی جائے۔

    عدالت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ مذکورہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے جب تک وہاں سے معاملہ نمٹ نہ جائے کوئی حکم جاری نہ کیا جائے۔

    عدالت عالیہ نے ڈالر گرل کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا حکم آنے کے بعد ہی اس معاملے کو دیکھا جائے گا۔

     

  • ایان علی نے بیرون ملک روانگی کے حوالے سے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا

    ایان علی نے بیرون ملک روانگی کے حوالے سے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا

    کراچی: منی لانڈرنگ کیس کی ملزمہ ایان علی نے بیرون ملک روانگی کے حوالے سے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرا دیا۔

    ڈالرگرل ایان علی وزارت داخلہ کے خلاف سپریم کورٹ پہنچ گئیں، ائیرپورٹ پر بار بار روکےجانے پرایان علی نے حکومتی اقدامات کو بدنیتی قراردے دیا ، انہوں نے کہا کہ واضح عدالتی احکامات کے باجودبیرون ملک جانے سے روکاجارہا ہے۔

    ایان علی نے عدالت سے شکو کرتے ہوئے کہا کہ ائیر پورٹ حکام نے کوئی خط دکھایانہ آرڈر پھر بھی بورڈنگ پاس جاری کرنے سے انکارکردیا ۔

    جواب میں ایان علی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عدالت ان کی موکلہ کا نام جب بھی ای سی ایل سےنکالتی ہے،وزارت داخلہ چند گھنٹوں میں واپس ڈال دیتی ہے، ایان علی نے معاہدے پورے نہ کئے تو دس لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کرنا پڑے گا ۔

    ایان علی کے وکیل لطیف کھوسہ نے سپریم کورٹ سےمعاملے پرایکشن لینے کی اپیل کی۔