Tag: Azad Kashmir

  • آزاد اور مقبوضہ کشمیر کے اخبارات نے معلومات کے تبادلے کا فیصلہ کرلیا

    آزاد اور مقبوضہ کشمیر کے اخبارات نے معلومات کے تبادلے کا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد: لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب سے جاری ہونے والی کشمیری اخباروں نے ’’ایک دوسرے کے مسائل سمجھنے کے لئے‘‘ انٹرنیٹ کے ذریعے خبروں کے تبادلے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق خبروں کے تبادلے کے پہلے مرحلے میں 12 اخبارات انٹرنیٹ کے ذریعے خبروں کا تبادلہ کریں گے اوربعد ازاں اس سلسلے میں ایک مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کئے جائیں گے۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر صرف سیاسی خبروں کا تبادلہ کیا جائے گا۔

    سری نگر سے تعلق رکھنے والے اخبار’رائزنگ کشمیر‘ کئ ایڈیٹرشجاعت بخاری کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ اسلام آباد میں ہونے والی میٹنگ میں کیا گیا ہے جس میں 29 صحافی اور اخبار مالکان شریک تھے۔ انہوں مزید کہا کہ اس سلسلے میں ایک نیوز پول بھی تشکیل دیا جائے گا جہاں سے خبری مواد تک مشترکہ طور پر رسائی حاصل کی جاسکے گی۔

    آزاد کشمیر سے صحافتی فورم کے صدر اعجاز عباسی کا کہنا تھا کہ 70 سالوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ جموں اور کشمیر کے صحافی اس سطح پرمعلومات کا تبادلہ کرسکیں گے۔ اس سے معلومات تک براہ راست رسائی میں مدد ملے گی۔

  • بھارت کی شمالی ریاست میں لینڈ سلائیڈنگ

    بھارت کی شمالی ریاست میں لینڈ سلائیڈنگ

    ممبئی: بھارت کے شمالی ریاست اترا کھنڈ میں لینڈ سائیڈنگ کے باعث ہندو یاتریوں سمیت پانچ سے سے زائد افراد پھنس گئے جبکہ متعدد مکانات منہدم اور مویشی ہلاک ہو گئے۔

    بھارت کے شمالی ریاست اترا کھنڈ میں لینڈ سائیڈنگ کے باعث ہندو یاتریوں اور سیاحوں سمیت پانچ سو سے زائد افراد پھنس گئے۔ پہاڑیوں سے مسلسل پتھر گرنے کی وجہ سے گنگوتری ہائی وے بلاک ہو گئی۔

    سیاحوں اور دیگر مسافروں کی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، کافی گھنٹوں بعد ہائی وے کو کھول دیا گیا لیکن مسلسل بارش کے ریلے کی وجہ سے چٹانوں سے پتھروں کا گرنا کم نہیں جو بہت خطرناک عمل ثابت ہو سکتا ہے۔

    ضلع کانگڑا کے ہماچل پردیش میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بڑے پیمانے پر مکانات بھی تباہ ہوگئے جبکہ متعدد مویشی بھی ہلاک ہو گئے۔

  • آزاد کشمیر کا اڑسٹھ ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش

    آزاد کشمیر کا اڑسٹھ ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش

    مظفر آباد : آزاد کشمیر کا رواں سال کیلئے اڑسٹھ ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا گیا ہے ۔آزاد کشمیر کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا گیا ہے ۔

    بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لئے11ارب50کروڑ روپےجبکہ غیرترقیاتی اخراجات کےلئے56ارب50 کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں۔

    بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ساڑھے 7فیصد اضافہ کیا گیا ہے ۔ رواں مالی سال تعلیم کےشعبےکےلیےایک ارب10کروڑروپےمختص کیئے گئے ہیں ۔

    زلزلہ متاثرین کی بحالی کے کیلئے7ارب روپے کے منصوبوں کا کام کیا جائے گا ۔250 بستروں پر مشتمل 2اسپتال قائم کیے جائیں گے۔

    روزگارکی فراہمی کے لئےوزیراعظم گرین کیب اسکیم کیلئے2کروڑ50لاکھ روپے مختص کیئے گئے ہیں ۔ بجٹ میں شہری دفاع کےلیے 8کروڑ روپے کی رقم رکھی گئی ہے ۔

    محکمہ لائیواسٹاک کیلئے26کروڑ 20لاکھ روپے جبکہ توانائی کےمنصوبوں کیلئےایک ارب31کروڑ روپےمختص کئے گئے ہیں۔

  • برطانیہ میں پاکستانی نژاد نوجوان کا لرزہ خیز قتل

    برطانیہ میں پاکستانی نژاد نوجوان کا لرزہ خیز قتل

    برمنگھم : برطانیہ کے شہر برمنگھم میں بتیس سالہ پاکستانی نژاد نوجوان کودیرینہ دشمنی پرتشدد کے ذریعے قتل کردیا گیا،ویسٹ مڈ لینڈ پولیس نے قتل کے شبے میں گیارہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے.

    برمنگھم کے علاقے لوزے گرین میں ایک بتیس سالہ نوجوان کو خاندانی دشمنی پر اغوا کے بعد قتل کردیا گیا ،نوجوان کا تعلق ڈڈیال آزاد کشمیر سے بتایا جاتا ہے اور وہ چندہفتے پہلے پاکستان سے چھٹیاں گزارنے کے بعدواپس برطانیہ پہنچا تھا۔

    مقتول کو چند دن پہلے برمنگھم سے ہی اغوا کیا گیا تھا جس کے بعد مقتول کے اہل خانہ نے اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کی تھی ،رپورٹ میں زیر حراست افراد پر اغواء کا شبہ ظاہر کیا گیا تھا۔

    جس پر پولیس نے کارٹن پونڈ پر واقع ایک مکان پر چھاپہ مارا اور دوران تلاشی مقتول کی لاش کو گارڈن سے برآمد کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لاش دو روز سے وہاں موجود تھی اور نوجوان کو  تشدد کرکے قتل کیا گیا تھا،تاہم ابھی تک موت کی حتمی وجہ سامنے نہیں آسکی، لیکن ذرائع کے مطابق مقتول کی موت تشدد سے واقع ہوئی ہے۔

    پولیس نے اس سلسلے میں گیارہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے جن میں تین خواتین اور دو پندرہ سالہ بچے بھی شامل ہیں، زیر حراست افراد کا تعلق پاکستان کے صوبے خیبر پختوانخواہ سے ہے جو ایک عرصے سے برمنگھم میں آباد ہیں۔

    ذرائع کے مطابق دونوں خاندانوں کے درمیان ایک عرصہ سے دشمنی چلی آرہی ہے پولیس نے علاقے کو سیل کرکے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔

  • محکمہ داخلہ آزاد کشمیر کی جانب سے 64 تنظیموں پر پابندی

    محکمہ داخلہ آزاد کشمیر کی جانب سے 64 تنظیموں پر پابندی

    مظفرآباد: نیشنل ایکشن پلان کے تحت محکمہ داخلہ آزاد کشمیر کی جانب سے چونسٹھ تنظیموں پر پابندی عائد کردی گئی۔

    ایڈیشنل آئی جی آزاد کشمیر فہیم عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ محکمہ داخلہ آزاد کشمیر کی جانب سے جن تنظیموں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    ان میں لشکر جھنگوئی ،سپہ صحابہ ،تحریک جعفریہ ،تحریک طالبان پاکستان جیش محمد شامل ہیں جبکہ جماعت الدعوۃ کی کاروائیوں پرکڑی نگرانی رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

     آزاد کشمیر میں تمام تنظیموں کیخلاف بھر پور کاروائی عمل میں لائی جائے گی، آزاد کشمیر سے گیارہ ہزار افغانیوں کو ریاست بدر کردیا گیا ہے پانچ نوجوانوں پر مشتمل سی ٹی ڈی فورس قائم کی جائے گی جن کی تربیت پاک آرمی کر ے گی۔

  • آزاد کشمیرمیں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف آج شٹر ڈاون اور پہیہ جام ہڑتال

    آزاد کشمیرمیں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف آج شٹر ڈاون اور پہیہ جام ہڑتال

    میرپور: آزاد کشمیر کے محکمہ برقیات کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں اضافے کیخلاف آج ضلع بھر میں شٹرڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میرپور پروٹیکشن فورم کے زیر اہتمام سیاسی جماعتوں، انجمن تاجران، وکلاء، ڈاکٹرز اور طلباء تنظیموں سمیت سول سوسائٹی کے ہزاروں افراد نے محکمہ برقیات آزادکشمیر کی طرف سے بجلی کے نرخوں میں اضافہ کے خلاف شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال دے رکھی تھی اور آج ضلع بھر میں مکمل پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال ہے۔

    میرپور میں آج شہریوں کی بڑی تعداد جلوسوں کی شکل میں چوک شہیداں میں پہنچی جہاں پر مظاہرین نے احتجاجی دھرنا دیتے ہوئے حکومت آزادکشمیر، حکومت پاکستان اور واپڈا پاکستان کے خلاف نعرہ بازی بھی کی ہے۔

    اس موقع پر احتجاجی مظاہرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرپور متاثرین منگلا ڈیم کا ضلع ہے اور جہاں کے لوگوں نے منگلا ڈیم کی تعمیر اور توسیع کیلئے دومرتبہ قربانیاں دیں ہیں۔

    اس موقع پر مقررین کا کہنا ہے کہ واپڈا منگلاڈیم سے 1400 میگاواٹ بجلی پیدا کررہا ہے جبکہ ضلع میرپور کی ضرورت صرف70میگاواٹ ہے۔ مظاہرین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرین منگلا ڈیم کے ضلع میں لوڈشیڈنگ کے بغیر مفت بجلی مہیا کی جائے گی۔ بصورت دیگر میرپور کے شہری اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔

  • ایم کیو ایم کا آزاد کشمیرحکومت سےعلیحدگی کا اعلان

    ایم کیو ایم کا آزاد کشمیرحکومت سےعلیحدگی کا اعلان

    اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینئرڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے آزاد کشمیر کی حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کرلیا ہے اور وزیراعظم آزاد کشمیر کو اراکین کے استعفے جلد بھجوادیئے جائیں گے،

    بھٹو کا وارث زرداری نہیں ہوسکتا،پی پی کے دیگر رہنماء اگر اپنے ذاتی مفادات کی خاطر یہ سب برداشت کرر ہے ہیں تو یہ ان کا مسئلہ ہے،

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیوایم کا حکومت سے علیحدگی کا اعلان حتمی ہے اور واپسی کی کوئی صورت ممکن نہیں۔

    اب کسی صورت پیپلز پارٹی سے کوئی بات نہیں ہوگی،انہوں نے کہا کہ عید کے موقع پر بلاول زرداری کا بیان ناقابل برداشت ہے، بلاول زرداری نے عمر کا بھی لحاظ نہیں کیا اور نہ بعد میں کسی قسم کی معذرت یا شرمندگی کا اظہار نہیں کیا گیا،

    آصف علی زرداری الگ اور ان کے صاحبزادے بلاول زرداری جارحانہ اندازرکھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اسی غیر سیاسی رویے کے باعث صرف ایک صوبے تک محدود ہو کر رہ گئی ہے،

    ہم نے ہم آہنگی کی خاطر پیپلز پارٹی کاہر غیر جمہوری رویہ برداشت کیا،انکا کہنا تھا کہ اب پانی سر سے اونچا ہو چکا ہے صبر و برداشت کی حد ہو گئی تھی،

    انہوں نے کہا کہ پی پی کے جلسے میں بلاول زرداری نے تمام سیاسی جماعتوں کیخلاف ایک محاذ کھول لیا، جو سندھ کی اکائیوں کو ساتھ لیکر نہیں چل سکتا وہ پورے پاکستان کو کیا ساتھ لیکر چلے گا؟

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کوٹہ سسٹم ختم کیا جائے، اب ون وے ٹریفک نہیں چلے گا،کوٹہ سسٹم پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔ کراچی پاکستان کی شہ رگ ہے،

  • میرپور:شہریوں کابھارتی فوج کی بربریت کیخلاف یوم سیاہ

    میرپور:شہریوں کابھارتی فوج کی بربریت کیخلاف یوم سیاہ

    میرپور: ورکنگ باؤنڈری اورلائن آف کنٹرول پربھارتی فوج کی بربریت کے خلاف میرپورآزاد کشمیر میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے،گزشتہ کئی روز سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال گولہ باری اور سیز فائرکی خلاف ورزی سے ہونے والے جانی نقصانات کے خلاف وزیراعظم آزاد کشمیرکی کال پر شہری یوم سیا ہ منارہے ہیں۔

    ا س موقع پرمیرپور آزاد کشمیر اور کوٹلی میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جس میں مختلف سیاسی جماعتوں، انجمن تاجران، سرکاری ملازمین، سول سوسائٹی اور طلباء سمیت تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نےشرکت کی اوربھارتی جارحیت کےخلاف شدید نعرےبازی کی۔

    احتجاج میں شریک افراد نےاقوام متحدہ سےمطالبہ کیا کہ بھارتی اشتعال انگیزی کا فوری نوٹس لیا جائے۔

  • مشکل کی گھڑی میں متاثرینِ سیلاب کوتنہا نہیں چھوڑیں گے،وزیرِاعظم

    مشکل کی گھڑی میں متاثرینِ سیلاب کوتنہا نہیں چھوڑیں گے،وزیرِاعظم

    آزاد کشمیر: وزیرِاعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ مشکل کی گھڑی میں متاثرینِ سیلاب کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ملک منفی سیاست کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔

    وزیرِاعظم نواز شریف نے اپنے دورے کے دوران حویلی آزاد کشمیر میں متاثرینِ سیلاب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے تباہی پردلی افسوس ہے، متاثرین کودی جانیوالی رقم معاوضہ نہیں امداد ہے، مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

    نواز شریف نے کہا ہے کہ دھرنوں سے فرصت ملنے کے بعد مظفرآباد آؤں گا۔

      وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ حکومت متاثرین کے دکھ درد کم کرنے کی بھرپور کوششیں کر رہی ہے، متاثرین کے مکانات کی تعمیرِ نو اورکاروبار کی بحالی میں حکومت تعاون کرے گی، جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس دس لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔

      وزیرِاعظم نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت منفی سیاست کا متحمل نہیں ہوسکتا، ملک میں مثبت اور تعمیری سیاست ہونی چاہئے۔

  • کوٹلی:سیلاب سے کئی مکانات ملبے کا ڈھیر،رابطہ سڑکیں تباہ

    کوٹلی:سیلاب سے کئی مکانات ملبے کا ڈھیر،رابطہ سڑکیں تباہ

    کوٹلی: آزاد کشمیر میں بارش اور سیلاب کے سبب مکان ملبے کا ڈھیر اور رابطہ سڑکیں تباہ ہوگئیں جبکہ تحصیل چڑہوئی کراس کے قریب ایک پورا کا پورا گاؤں تباہ ہوگیا۔

    کوٹلی آزاد کشمیر کی خوبصورت وادی ،سبزہ،  پہاڑ بارش اور سیلاب میں ایسے گھرے کہ خوشی کے ماحول میں سوز اور فضا میں سوگواری سی چھا گئی۔

    سیلابی ریلے رابطہ سڑکوں کو چیرتے ہوئے ایسے آگے بڑھے کہ سڑکیں تباہ ہوگئیں اور آمد ورفت کے لئے رابطہ کا سلسلہ ٹوٹ گیا، نکیال ، سرساوہ، پنجیڑہ ، کھوئیرٹہ ارو گرد و نواح کے علاقوں میں تباہی کا یہ عالم ہے کہ سینکڑوں مکانات گر کر ملبے کا ڈھیر بن گئے، بڑی تعداد میں مال مویشی سیلاب کی نذر ہوگئے۔۔

    مسلسل بارش سے نظام زندگی بُری طرح متاثر ہوکر رہ گیا ہے، تحصیل چڑہوئی کراس کے قریب ایک پورا کا پورا گاؤں لینڈ سلائڈنگ سے تباہ ہوگیا، اسکولوں ، کالجوں اور دفاتر میں حاضری کم اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں، کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں اور مواصلاتی اور بجلی کا نظام بارش کے سبب بری طرح متاثر ہے۔