Tag: azadi and inqelab march .

  • حکومت کے نہیں جمہوریت کے ساتھ ہیں، سابق وزیراعظم گیلانی

    حکومت کے نہیں جمہوریت کے ساتھ ہیں، سابق وزیراعظم گیلانی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے موجودہ سیاسی بحران پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کےنہیں جمہوریت اور آئین کےساتھ ہیں۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ معاملات کا حل مزاکرات میں ہے لیکن حکومت نے بہت وقت ضائع کیا، انہوں نے کہا کہ حالات کا اس نہج پر پہنچنا حکومت کی نا اہلی ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان بھی لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذاکرات ضرور کریں، یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ اب بھی وقت ہے ورنہ حالات گمبھیر ہوجائیں گے۔

  • قوم کوسول نافرمانی پرنہ اکسایا جائے،آصف زرداری

    قوم کوسول نافرمانی پرنہ اکسایا جائے،آصف زرداری

    اسلام آباد: عمران خان کا دھرنا سول نا فرمانی کی تحریک میں تبدیل ہونے پرسیاسی قائدین نے خفگی کا اظہار کیا ہے، سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہے کہ  جمہوری نظام پٹری سے نہیں اترنے دیں گے، قوم کو سول نافرمانی پرنہ اکسایا جائے جبکہ الطاف حسین نے نوازشریف کوعمران خان سے رابطےکا مشورہ دے دیا ہے۔

    عمران خان کی سول نافرمانی کی کال کو سیاسی قائدین نے پسند نہیں کیا، سابق صدر آصف زرداری کا کہناہے کہ سول نافرمانی کی باتیں جمہوریت، ریاست کیلئے نقصان دہ ہیں۔ آصف زرداری نےکہا کہ سیاسی معاملات کو مذاکرات سےحل کیا جائے، جمہوریت کو پٹری سے نہیں اترنےدیں گے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کہا کہ ملک کی بقا اور سلامتی کا معاملہ ہے، الطاف حسین نے کہا کہ نواز حکومت کا حمایتی نہیں لیکن عمران خان کا بیان قوم کے ساتھ مذاق ہے۔

    اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے ایم کیوایم کے قائد نے کہا کہ عمران خان سول نافرمانی کرنےکے بجائے مذاکرات کا آغاز کریں، الطاف حسین نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات میں تاخیر سے کام لیا۔

  • آزادی انقلاب، آزادی مارچ کی کوریج کرنیوالے میڈیا گروپس کیخلاف اقدامات پر غور

    آزادی انقلاب، آزادی مارچ کی کوریج کرنیوالے میڈیا گروپس کیخلاف اقدامات پر غور

    اسلام آباد: پیمرا کی جانب سے آزادی انقلاب اور آزادی مارچ کی کوریج کرنیوالےمیڈیاگروپس کیخلاف اقدامات زیر غور کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب اور پیمرا کے اعلیٰ عہدیداروں کی ملاقات ہوئی ہے ، ملاقات میں آزادی انقلاب اور آزادی مارچ کی کوریج کرنیوالےمیڈیاگروپس کیخلاف اقدامات زیر غور کیا جارہا ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ دنوں موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر اے آر وائی اپنے صحافتی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے ادا کرنے پر حکومتی اداروں کو مخالفین کی کوریج برداشت نہیں ہوئی، اسی لئے راولپنڈی، اسلام آباد م ملتان اور فیصل آباد سمیت پنجاب کے بیشتر شہروں میں آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کی وجہ سے کوریج بند کی گئی اور کہیں اس کے نمبر تبدیل کیئے گئے ۔

    شہریوں نے اے آر وائی نیوز کے دفتر فون کر کے شکایت کی تھی کہ ملتان کے مختلف علاقوں میں آزادی مارچ کی کوریج دکھانے پر اے آر وائی نیوزکی پوزیشن تبدیل کردی گئی ، اسی طرح لاہور شہر کے کچھ علاقوں میں کیبل پر اے آر وائی نیوز کو بند کروا دیا گیا تھا۔

  • اسلام آباد:مارچ کے علاقوں میں موبائل سروس جزوی طورپربند

    اسلام آباد:مارچ کے علاقوں میں موبائل سروس جزوی طورپربند

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کے انتہائی سخت انتظامات سے شہری پریشانی کا شکار ہوگئے، وفاقی دارلحکومت میں نظامِ زندگی مفلوج ہوکررہ گیا ہے۔

    اسلام آباد میں پاکستان تحریکِ انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے مارچ کے موقع پرکسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

    آبپارہ چوک اور زیرو پوائنٹ کے اطراف کے علاقوں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے جبکہ ان علاقوں میں موبائل سروس بھی جزوی طور پربند ہے۔

    راولپنڈی فیض آباد انٹر چینج سے مری جانے والی مرکزی شاہراہ کو بھی بند کردیا گیا ہے، مارگلہ چیک پوسٹ اور اسلام آباد ایکسپریس وے پر بھی وفاقی پولیس کی جانب سے دوبارہ کنٹینرزکھڑے کر دیئے گئے ہیں، جس سے مارچ کے شرکاء کو پریشانی کاسامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    ایکسپریس وے کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے اور کسی بھی طرح کی ایمبولینسز اور دیگر گاڑیوں کا داخلہ بھی بند ہے، جس کی وجہ سے اسلام آباد کے شہری کسی بھی ایمرجنسی میں مشکل کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • آزادی اور انقلاب مارچ روکنے کیلئے حکومت کی حکمت عملی تیاری

    آزادی اور انقلاب مارچ روکنے کیلئے حکومت کی حکمت عملی تیاری

    اسلام آباد: تحریک انصاف اور منہاج القرآن کے مارچ روکنے کے لئے حکومت نے حکمت عملی تیاری کرلی ہے، اسلام آباد میں خندقیں کھودی جارہی ہیں، ایف سی کے تین ہزار اہلکاروں سمیت سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری طلب کرلی گئی۔

    آزادی اورانقلاب مارچ کی کال نےحکومتی ایوانوں نے ہل چل مچا رکھی ہے، مارچ کے شرکاء کو روکنے کیلئے اسلام آباد اور راولپنڈی کے راستے سیل کرنے کا عمل شروع ہے، تمام داخلی و خارجی راستوں پر کنٹینرز پہنچا دیئے گئے ہیں، بیشتر راستے سیل کئے جا چکے ہیں۔

    شہریوں کے مطابق جی ٹی روڈ سے پشاور اور پنجاب کی طرف سے لوگوں کو اسلام آباد آنے نہیں دیا جارہا اورغیر ضروری پوچھ گچھ کی جارہی ہے، جس سےعوام کوشدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    دارالحکومت کی اہم شاہراہوں پر بھاری مشینری کی مدد سے خندقین کھود کر اُن میں پانی بھی چھوڑ دیا گیا ہے تاکہ راستےعبور کرنا ممکن نہ رہے، اطلاعات کے مطابق اکثر مقامات پر پنجاب اور آزاد کشمیر سے منگوائی گئی پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے، چند حساس مقامات پر رینجرز کو لگایا گیا ہے۔

    ریڈ زون میں مانیٹرنگ کے لئے کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں، جڑواں شہروں میں پولیس اور رینجرز کا مشترکہ گشت بھی کیا جارہا ہے۔

  • پنجاب پولیس کا کریک ڈاؤن، درجنوں پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کارکنان گرفتار

    پنجاب پولیس کا کریک ڈاؤن، درجنوں پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کارکنان گرفتار

    لاہور: چودہ اگست کے آزادی اورانقلاب مارچ میں رکاوٹیں ڈالنے کے لیے حکومتی ادارے متحرک ہوگئے ہیں، کارکنان کی گرفتاریوں اور راستے سیل کرنے کا عمل تیزہوگیا جبکہ راستے بند کرنے کے لئے ناکوں کا جال بچھا دیا گیا ہے۔

    پنجاب بھر میں حکومت کے خلاف احتجاجی کال پرعوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ نہ رک سکا، جڑانوالہ میں پولیس نے اب تک پی ٹی آئی کے درجنوں کارکنان کو حراست میں لے لیا ہے، کارکنان کو روکنےکے لیے پنجاب پولیس نے لاہورجانے والے تمام راستوں کو بھی سیل کردیا ہے۔

    بھکر، گوجرانولہ، شورکوٹ، ناروال اور جھنگ سمیت پنجاب بھر میں پاکستان عوامی تحریک اور پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران سینکڑوں کارکنان کو دھر لیا گیا، مختلف مقامات پر پولیس اور کارکنان کی مد بھیڑ میں زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    پنجاب پولیس کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے گاہے گاہےلاٹھی چارج اور شیلنگ کا استعمال بھی کر رہی ہے، مشتعل کارکنان کو روکنے کے لئے پولیس نے ناکے بھی لگا رکھے ہیں، جس سے شہری دوہری تکلیف میں مبتلا ہیں۔

  • لاہور : تمام داخلی راستوں میں سخت سیکورٹی اور ناکہ بندی

    لاہور : تمام داخلی راستوں میں سخت سیکورٹی اور ناکہ بندی

    لاہور : آزادی اور انقلاب مارچ کے سبب لاہور میں تمام داخلی راستوں میں سخت سیکورٹی کے انتظامات اور ناکہ بندی نے شہریوں کی مشکلات میں اضاٖفہ کر دیا ہے، منہاج القران کے مرکز کے باہر ڈنڈا بردا پولیس کا گشت ہے اور لوگوں کے داخلے پر پابندی ہے۔

    انقلاب اور آزادی مارچ کا اعلان حکومت کو پریشان کرگیا، لاھور میں منہاج القران کے کارکنان کی دوسرے شہروں سے آمد کو روکنے کے لئے پنجاب حکومت طرح طرح کے حربے اپنا رہی ہے، انقلاب مارچ کی تیاری حکومت کو بھاری پڑ رہی ہے، رکاوٹیں ڈالنے کے لئے ستر سے زائد کنٹینرز منگوائے جا چکے ہیں۔

    منہاج القران سیکٹریٹ جانے والے راستوں کو سیل کیا جارہا ہے ،جسکے لئے خاردار تاروں کا استعمال بھی کیا گیا ہے، پولیس کی اضافی نفری کے ساتھ خواتین پولیس بھی طلب کر لی گئی ہے۔

    منہاج القران کے مرکز کے اطراف راستوں کو پولیس نے گھیرے میں لے رکھا ہے اور ڈنڈا بردار پولیس علاقے کا گشت کر رہی ہے، ہوٹل اور دکانیں بند ہیں، علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

  • آزادی اور انقلاب مارچ، پنڈی اور اسلام آباد میں جزوی طور سڑکیں بلاک

    آزادی اور انقلاب مارچ، پنڈی اور اسلام آباد میں جزوی طور سڑکیں بلاک

    اسلام آباد: حکومت کی جانب سے آزادی اور انقلاب مارچ کو اسلام آباد میں داخلے سے روکنے کے لئے پنڈی اور اسلام آباد میں جزوی طور سڑکیں بلاک اور مکمل بلاک کے لئے کنٹینرز اسٹیند بائی پر ہیں۔

    چودہ اگست کو آزادی مارچ  اور انقلاب مارچ  ایک ہوگئے، تحریک انصاف اور پاکستان منہاج القران کے کارکنان کی یکجہتی کے سنگ مارچ کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں لیکن دوسری جانب حکومت بھی ایڑھی چوٹی کا زور لگارہی ہے۔

    آزادی پلس انقلاب مارچ کو ناکام بنانے کے لئے اسلام آباد اور پنڈی میں راستے بلاک کرنے لئے کنٹینرز اسٹینڈ بائی پر اور پولیس الرٹ ہے، اسلام میں ریڈ زون سیل اور زیادہ تر داخلی راستے بلاک کر دئیے گئے ہیں، راولپنڈی میں راستے جزوی طور پر بلاک ہیں، ٹرک اور بڑی گاڑیوں کی آمد پر پابندی برقرار ہے، سبزی پھل اور کھانے پینے کی اشیاء کی قلت کے سبب لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

    پیٹرول صرف بلیک میں دستیاب ہے جسکی قیمت ڈیڑھ سو سے دو سوروپے تک پہنچ گئی ہے ۔ آزاد کشمیر ، اور ریلوے پولیس کو مزید ڈیوٹی پر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، جو گزشتہ پانچ روز سے مسلسل ڈیوٹی کرنے کے سبب نڈھال دکھائی دیتی ہے، ریلوے پولیس کو کھانا پینا دستیاب نہیں۔