Tag: azadi march

  • آئی ایس آئی کی تجویز خود حکومت نے مذاکرات میں دی تھی، شیریں مزاری

    آئی ایس آئی کی تجویز خود حکومت نے مذاکرات میں دی تھی، شیریں مزاری

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں آئی ایس آئی اور ایم آئی کو شامل کرنے کی تجویز خود حکومت نے مذاکرات میں دی تھی۔

    ترجمان تحریک انصاف شیریں مزاری نے اسلام آباد میں اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دراصل دھاندلی کی تحقیقات کرانا ہی نہیں چاہتی، آئی ایس آئی اور ایم آئی کو تحقیقات میں شامل کرنا پی ٹی آئی کی نہیں بلکہ یہی تجویز مذاکرات کے دوران حکومتی ٹیم نے دی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایس آئی اور ایم آئی کے نمائندوں کی دھاندلی کی تحقیقاتی ٹیم میں شمولیت چاہتے ہیں، ان کا کہنا تھاکہ مسئلے کے حل کے لئے عمران خان نے خود لچک کا مظاہرہ کیا، مذاکرات کے لئے تیار ہیں،مگر حکومت سیاسی گیم کھیل رہی ہے۔

  • تیس نومبر کے بعد حکومت نہیں چلنے دیں گے

    تیس نومبر کے بعد حکومت نہیں چلنے دیں گے

    رحیم یارخان: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے منعقد کئے گئے جلسے میں پارٹی سربراہ عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن قریب نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا اب تک تو دھرنا پر امن تھا لیکن تیس نومبر کے بعد جو ہوگا اس سے واقعی حکومت کو نقصان پہنچے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پہلے باہر سے این جی او آتی تھیں پاکستان کی خواتین میں سیاسی شعور بیدار کرنے کے لئے لیکن اب تحریک انصاف کی وجہ سے ملک بھر کی خواتین میں سیاسی شعور بیدار کردیا اوروہ بھی ہمارے شانہ بشانہ مدد کریں گی۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ کوئلے بجلی بنانے میں اتنی بڑی کرپشن ہے کہ عام تنخواہ دار آدمی بجلی کی قیمت ادا کرنے سے قاصر ہوجائے گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بجلی کا بل اسی لئے جلایا کہ بجلی چوری کوئی اور کرتا ہے بل عوام کو بھرنا پڑتا ہے۔ اگر غیر ضروری ٹیکسز ہٹادئے جائیں تو قیمت آدھی ہوجائے۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے نیچے ایک کمیشن بنایا جائے  جس میں ایم آئی اور آئی ایس آئی کے افراد شامل ہوں  اور وہ دھاندلی کی تحقیقات کرے اوراگر الزام ثابت ہوجائے تو نواز شریف اور ان کی حکومت استعفیٰ دے اور نئے الیکشن کمیشن کے تحت انتخابات کرائے جائیں اور کمیشن کی تشکیل کے لئے انہوں نے حکومت کو تیس نومبر تک کا وقت دے دیا اور کہا کہ اگر کمیشن نہیں بنا تو حکومت کے لئے کام کرنا مشکل بنادیں گے۔

    عمران خان نے کہا کہ لوگ عدلیہ کی آزادی کے لئے سڑکوں پر نکلے اورعدلیہ آزاد تو ہوگئی لیکن غیر جانبدار نہ ہوئی۔

    انہوں نے اے آروائی نیوز کے اینکر مبشر لقمان کے خلاف دائر کئے گئے مقدمات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسا شخص جو کرپشن کو بے نقاب کرتا ہے اسے جیل میں ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس کے پیچھے نواز شریف اور آئی بی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کہ تحریکِ انصا ف کو کوریج کی دینے کی وجہ سے اےآروائی نیوز کی آواز بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    انہوں نے نوجوانوں سے سوال کیا کہ الیکشن قریب ہے اگر وہ وزیر اعظم بنے تو کبھی آئی ایم ایف سے قرضے مانگیں گے، انہوں نے بتایا کہ وہ پاکستان کے واحد سیاست دان ہیں کہ جنہیں پاکستانی قوم پیسہ دیتی ہے ہرسال شوکت خانم اسپتال کے لئے ساڑھے تین کروڑ روپے امداد آتی ہے جب ہم حکومت میں آئیں گے تو یہ قوم اس لئے ٹیکس ادا کرے گی عوام جانتے ہیں کہ ان کا پیسہ عمران خان کے محلات پرنہیں لگے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستانی صرف اپنی سالانہ آمدنی کا صرف آٹھ فیصد ٹیکس دیتے ہیں جو کہ دنیا میں سب سے کم ہے اور یہاں عوام سےمہنگائی کرکے ٹیکس اکھٹا کیا جاتا ہے اور وہ پیسہ رائے ونڈ کی حفاظت پر خرچ کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معلومات تک رسائی کے حق کے تحت ہمیں بتایا جائے کہ نواز شریف اور آصف زرداری کتنا ٹیکس دیتے ہیں اور یہ ان لوگوں کا فرض ہے کہ یہ اپنے اثاثے ڈکلیئر کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وہی ظلم کا نظام ہے جس کے باعث اللہ نے کئی قوموں کو برباد کردیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ 88 دن سے دھرنے میں بیٹھےہیں صرف اس لئے کہ ہم حکومت، عدالت اورالیکشن کمیشن سب کے پاس گئے لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا اسی لئے ہم سڑکوں پرآئے ہیں۔

    پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہناتھا کہ ماسوائے 70 کے الیکشن کےتمام انتخابات میں دھاندلی ہوئی لیکن دو ہزار تیرہ کے الیکشن میں جیتنے والے اور ہارنے والے سب کہہ رہے ہیں کہ دھاندلی ہوئی تو تحقیقات کرنے کا کیوں نہیں کہتے ہیں۔ اگر ابھی یہ دھاندلی نہ روکی گئی تو پاکستان میں کبھی صاف اور شفاف الیکشن کا انعقاد نہیں ہوسکے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جب سیاست میں آیا تھا تو میرا مذاق اڑایا جاتا تھا کہ پاکستان میں دو پارٹی سسٹم ہے تیسری پارٹی کی کوئی گنجائش نہیں ہےلیکن مجھے امید تھی کہ ایک دن ہماری قوم ضرور جاگے گی۔

    انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایک دن آئے گا کہ پاکستانی بیرونِ ملک نہیں جائیں گے بلکہ باہر سے لوگ یہاں نوکریاں ڈھونڈنے آئیں گے۔

    انہوں نے تقریر کے درمیان رحیم یار خان کے شہریوں کا کئی بار شکریہ ادا کیا کہ وہ نئے پاکستان کی جدو جہد میں ان کے ساتھ ہیں۔ عمران خان نے ملک کے تمام طبقات کو دعوت دی کہ وہ سب تیس نومبر کو اسلام آباد آئیں اور اپنے حقوق کی جنگ لڑیں۔

  • شاہ محمود قریشی کا خطاب، چیف الیکشن کمیشن پرمک مکا نہیں چلے گا

    شاہ محمود قریشی کا خطاب، چیف الیکشن کمیشن پرمک مکا نہیں چلے گا

    رحیم یارخان: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے منعقد کئے گئے جلسے میں پارٹی کے نائب صدر شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف وفاق کی جماعت ہے اوراسے جلسہ کرنے کے لئے کسی سے اجازت کی ضرورت نہیں ہے

    انکاکہناتھاکہ وہ دو پیغام اورتین سوال لے کر رحیم یار خان آئے ہیں انہوں نےآئی ایم ایف کی جانب سے قرضے کی منظوری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کاہا کہ قومیں قرضوں سے نہیں بنتیں بلکہ قیادت سے بنتی ہیں اورعمران خان کی شکل میں قوم کوقائدمل گیاہے۔

    انہوں نے ایک پیغام نواز شریف کے نام دیا کہ 30 نومبر عمران خان کا دن ہے اور دوسرا پیغام انہوں نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے نام دیا کہ 21 نومبر کو پی ٹی آئی لاڑکانہ آرہی ہے اور اس کے لئے انہیں کسی سے این او سی لینے کی ضرورت نہیں ہے

    انہوں نے تحریک انصاف کے کارکنوں کو گھروں پر پارٹی پرچم لہرانے کی ہدایت بھی کی۔۔

    انہوں نے الیکشن کمیشن کی تعیناتی کے موضوع پر کہا کہ تحریک انصاف صرف اشفاف انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے جس کے لئے آزاد الیکشن کمیشن درکار ہے اور اس کی سربراہی کسی نڈر اور جرات مند شخص ضروی ہے، پیپلز پارٹی سن لے کہ مک مکا نہیں چلے گا۔

    اس کے علاوہ انہوں نے تین سوال کئے جن میں پہلا سوال تیس نومبر سے متعلق رحیم یار خان کے شہریوں کی تیاری سے تھا جب کہ دوسرا سوال انہوں نے کیا کہ اگر پنجاب حکومت نے راستہ روکا تو کیا رک جاؤ گے جس کا جواب شرکاء نے نفی میں دیا۔

    تیسرا سوال انہوں نے پاکستان کی عدلیہ سے کیا کہ اگر قوم کو احتجاج کے آئینی حق سے روکا گیا تو کیا عدلیہ اپنا کردار ادا کرے گی۔

    اس سے قبل جہانگیر ترین نے جلسے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ رحیم یار خان کے لوگوں نے اب پرانے سیاسی بتوں کو گرانا ہے

  • دھرنے سےمہنگائی کم ہورہی ہے، عمران خان

    دھرنے سےمہنگائی کم ہورہی ہے، عمران خان

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اصل دھرنا تیس نومبر کی سونامی کے بعد شروع ہوگا۔

    اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے ڈھائی ماہ سے جاری دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے گیس مہنگی ہونے والی ہے، تیل کی قیمت میں کم از کم 15 روپے کمی کرنی چاہئے تھی، ہماری ذمہ داری 11 کروڑ عوام کو غربت سے نکالنا ہے۔

    ان کاکہناتھاکہ دھرنا اصل اپوزیشن ہے،باقی مک مکا ہے، عمران خان نے کہاکہ کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے لوگ ٹیکس نہیں دیتے،حکمران اپنے اثاثے چھپاتے ہیں تو لوگ ٹیکس کیوں دیں، انہوں نےکہاکہ تیس نومبر کوانسانی سونامی کیلئےپانچ کروڑ روپے جمع ہوگئےہیں، عوام کواعتمادہے،نوازشریف اورآصف زرداری کوعوام کبھی رقم نہیں دیں گے۔

    انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت نےآصف زرداری کو دورے کیلئے حکومتی جہاز دیا،آصف علی زرداری کے دورہ چین پر ڈھائی کروڑ روپے قومی خزانے سے خرچ ہوئے،  عمران خان نے کہاکرپشن حکمران کرتے ہیں،قیمت عوام کو چکانا پڑتی ہے، چیئرمین تحریک انصاف کامزید کہناتھاکہ سترہ ماہ سے انہیں انصاف نہیں ملا،وہ انصاف ملنے تک ڈی چوک میں موجود رہیں گے۔

  • دھاندلی کی تحقیقات کے دوران دھرنا جاری رہے گا، شیریں مزاری

    دھاندلی کی تحقیقات کے دوران دھرنا جاری رہے گا، شیریں مزاری

    اسلام آباد: تحریک انصاف کی ترجمان شیریں مزاری نے کہا ہے میاں نواز شریف جب تک وزیراعظم ہیں اس وقت تک دھاندلی کی شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں ۔

    ترجمان تحریک انصاف شیریں مزاری کا کہنا ہے عمران خان نے سپریم کورٹ کے آزادکمیشن کے ذریعہ دھاندلی کی تحقیقات کامطالبہ کیا ہے دھرنہ ختم کرنے کا اشارہ نہیں دیا۔ شیریں مزاری نے عمران خان کے موقف کو پھر دہرایا کہ ایک آزاد کمیشن ایک مقررہ وقت میں تحقیقات مکمل کرے، ترجمان پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ اس دوران دھرنا جاری رہے گا۔

  • دھاندلی ثابت نہ ہوئی تودھرناختم کردیں گے، عمران خان

    دھاندلی ثابت نہ ہوئی تودھرناختم کردیں گے، عمران خان

    اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے دھرناختم کرنے کیلئےایک ماہ میں غیرجانبدار ججوں سے عدالتی تحقیقات کامطالبہ کردیا۔

    ڈی چوک پر دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ خود دھاندلی کے ذریعے اقتدار تک پہنچنے والے شفاف انکوائری نہیں کرا سکتے۔ تحقیقات حکومت نہیں بلکہ سپریم کورٹ کرے انکوائری کرنے والے ایسے غیر جانبدار لوگ ہوں جن پر سب کو اعتماد ہو۔

    ان کا کہنا ہے کہ دھرنے والے قوم کے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں،ظالم تبدیلی کے خلاف اکٹھے ہوگئے، نواز شریف اقتدار میں آکر ارب پتی بن گئے ہیں، چھوٹا سا طبقہ امیر اور قوم غریب ہورہی ہے، تھر میں بچے مر رہے ہیں اور وزیراعلیٰ کو کچھ پتا نہیں، ہر کسی کو آج نیا صوبہ چاہئے، سندھ کے لوگوں کو تقدیر بدلنے کا موقع دیں گے، 21 نومبر کو لاڑکانہ میں جلسہ اور سندھیوں کو آزاد کرنے آرہا ہوں۔

    عمران خان نے کہا کہ  بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا پاکستان اور مسلمانوں کی طرف رویہ ناقابل برداشت ہے مگر ایک بات تسلیم کرنی چاہئے کہ وہ ایک ایماندار شخص ہیں ، باریاں لینے والوں نے ملک تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا جو مرضی کہہ لیں بھارتی وزیراعظم ایماندار شخص ہیں جو لوٹی ہوئی دولت واپس لا رہے ہیں ہمارے حکمرانوں کو بھی ان سے سیکھنا چاہیے۔

  • عمران خان نے پیٹرول کی قیمتوں کمی کا سہرا اپنے سر لے لیا

    عمران خان نے پیٹرول کی قیمتوں کمی کا سہرا اپنے سر لے لیا

    اسلام آباد: عمران خان نے دھرنے کے پچاسی دن ہونے پر شرکا کو مبارک باد دیتےہوئے کہا ہے کہ قوم کبھی قربانیوں کےبغیر نہیں بنتی،سونامی اتوار کو رحیم یار خان جا رہا ہے۔

    اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ 21 نومبر کو سونامی لاڑکانہ پہنچے گا، 30 نومبر کو اسلام آباد میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مجمع اکھٹا ہوگا، حکومت 30 تاریخ سے پہلے بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کرے، پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے کی مزید کمی کی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اسٹے آرڈر کے پیچھے نہ چھپیں، دو روز بعد این اے 122 کا کیس عدالت میں چلے گا، ہم انتظار کر رہے ہیں کہ حلقہ کھلے، قوم نے حق پر کھڑے رہنے کا فیصلہ کرلیا، ہمیں ہار بھی نہیں ہراسکتی، قربانیوں کے بغیر کوئی قوم نہیں بنتی۔

  • نوازشریف جو مرضی کرلیں 30 نومبر کو جو ہوگا وہ اسے نہیں روک سکتے ، عمران خان

    نوازشریف جو مرضی کرلیں 30 نومبر کو جو ہوگا وہ اسے نہیں روک سکتے ، عمران خان

    اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ نوازشریف جو مرضی کرلیں 30 نومبر کو جو ہوگا وہ اسے نہیں روک سکتے ہم اس روز حکومت سے تمام مظالم کا حساب مانگیں گے۔

    اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نےکہا کہ کسی سیاسی جماعت کا جلسہ ہمارے دھرنے کا مقابلہ نہیں کرسکتا، دھرنے نے قومکو جگا دیا ہے اور اب بچہ بچہ ظالم اور مظلوم کو جان چکا ہے، پیٹرول کی قیمتیں کم ہونے پر دھرنے والوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں لیکن جب عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہوئیں تو حکومت نے بجلی کیوں مہنگی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے دھرنے میں آکر میرا حوصلہ بڑھا دیا ہے اور اب میں اصل میچ کے لیے تیار ہورہا ہوں، حکومت 30 نومبر سے ڈری ہوئی ہے اور ہمارے لوگوں کو دھمکا رہی ہے لیکن ہر کوئی نوازشریف کی طرح بزدل نہیں ہوتا، نوازشریف جو مرضی کرلیں 30 نومبر کو جو ہوگا نہ وہ اسے روک سکتے ہیں اور نہ ہی ان کے گلو بٹ اسے روک پائیں گے ہم اس روز حکومت سے تمام مظالم کا حساب لیں گے۔

    عمران خان نے کہا کہ جے یو آئی والوں کو دھرنے میں  موجود خواتین سے متعلق بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہئے، بتایا جائے کہ ہم نے دھرنے میں اپنے کلچر کے خلاف کیا بات کی ہے جبکہ مولانا فضل الرحمان یاد رکھیں انہیں اگلے الیکشن میں ایک سیٹ بھی نہیں ملے گی۔

  • تیس نومبرکوسب سےبڑاطوفان آئے گا، عمران خان

    تیس نومبرکوسب سےبڑاطوفان آئے گا، عمران خان

    اسلام آباد : عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ محرم الحرام کے احترام میں کل سے عاشورہ تک خطاب نہیں کریں گے۔

    وفاقی دارالحکومت میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف  کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں حضرت امام حسینؓ کی قربانیوں سے سبق سیکھنا چاہیئے،جس طرح انہوں نے حق کا ساتھ دیا اور باطل کے آگے کھڑے ہوئے۔

    عمران خان نے کہا کہ سمندری طوفان نیلوفر تو تھم گیا لیکن 30 نومبرکو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا طوفان آئے گا۔

    انہوں نے کہا کہ 30 نومبر کو جب عوام کا سمندر دھرنے میں شامل ہوگا توبجلی کی قیمتیں کم کرنے اورسرکاری اداروں کی نجکاری روکنے کا مطالبہ کریں گے۔

    عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں تیل کی قیمتیں ہمارے دھرنے کی وجہ سے کم ہو رہی ہیں، حالانکہ یہ قیمت کم ازکم 15 روہے فی لیٹر کم ہونی چاہئے تھی

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارا دھرنا حکومت پرایک پریشر ہے جو حکومت کو مختلف اقدامات کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔

    عمران خان نے مولانا فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فضل الرحمان نے خواتین کے لئے ایسے الفاظ استعمال کئے جس مثال نہیں ملتی مولانا اسلام کے ٹھیکیداربن کر سیاست کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 30 نومبر تک نواز شریف کاکردگی بہتر کرلیں کیونکہ اس دن ہم ان سے کہیں گے کہ آپ حکومت نہیں چلا سکے ، آپ استعفیٰ دیں اور گھر جائیں کیونکہ اس دن تو حتمی فیصلہ ہونا ہے۔

  • عمران خان نےسراج الحق کوبھی آڑےہاتھوں لےلیا

    عمران خان نےسراج الحق کوبھی آڑےہاتھوں لےلیا

    اسلام آباد: عمران خان نےنواز شریف اور بلاول بھٹوکے بعدجماعت اسلامی کو تنقید کا نشامہ بناتے ہوئے کہا کہ سراج الحق انتخابی دھاندلی سمجھنےمیں ناکام رہے۔

    تحریک انصاف کے سربراہ نےکہا ہے کہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اگر خود اسلامی اصولوں کی جنگ لڑ رہے ہیں تو انہیں پی ٹی آئی کے موقف کو درست سمجھنا ہو گا۔۔ اپنے ایک بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ سراج الحق انتخابات میں ہونے والی دھاندلی تسلیم کرنے میں ناکام رہے،انتخابات میں دھاندلی سراج الحق کے اسلامی اصولوں پر عمل کے عزم پر سوالیہ نشان ہے۔

     عمران خان کا کہنا تھا کہ سراج الحق ایماندار ہیں تو عوام کے حق پر ن لیگ اور پی پی پی کے ڈالے گئے ڈاکےکوتسلیم کریں، پی ٹی آئی ان چوروں کے خلاف لڑ رہی ہے جنہوں نے انتخابی مینڈیٹ چرایا تھا، انہوں نے سراج الحق کو یاد دلایا کہ جو بھی حلقہ کھلا اس میں بڑی دھاندلی ثابت ہوئی۔ مگر افسوس سراج الحق نے اب تک پی ٹی آئی کو مسلم لیگ ن اور پی پی پی جیسا سمجھاہے، سراج الحق بھول چکے ہیں کہ نواز شریف اور زرداری پر نیب کے کتنے کرپشن کیسز ہیں۔