Tag: azadi march

  • موسلادھاربارشیں بھی دھرنےکےشرکاءکےحوصلےکم نہ کرسکیں

    موسلادھاربارشیں بھی دھرنےکےشرکاءکےحوصلےکم نہ کرسکیں

    اسلام آباد:  پنجاب میں جاری موسلاھار بارشیں بھی عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے دھرنے کے شرکاء کے عزم و حوصلے کو کم نہ کرسکی، شرکاء کا کہنا ہےکہ  واپسی کا اب کوئی راستہ نہیں۔

    تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان مطالبات کی منظوری تک دھرنے سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، موسلادھار بارش کے باوجود بھی دھرنے کے کارکنان کا کہنا ہے کہ وہ واپس نہیں جائے گے،  وقفے وقفے سے ہونے والی بارشوں سے بچنے کے لئے شرکاء خیموں میں پناہ لئے ہوئےہیں تو کوئی پلاسٹک کے بیگز کی مدد سے دن رات گزار رہا ہے۔ رنگ برنگی چھتریاں بھی شرکاء کی موسم سے بچنے کے لئے مدد کررہی ہیں ۔

    خواتین شرکاء کا کہنا ہے کہ پریشانیاں کتنی ہی ہوں انقلاب لائے بغیر واپس نہیں جائے گیں، بےشمار تکالیف کے باوجود پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے کارکنان اپنے مقصد کو حاصل کئے بغیر واپس جاتے نظر نہیں آرہے ہیں۔

  • فریقین بیان بازی بند کریں، اپوزیشن جرگےکامطالبہ

    فریقین بیان بازی بند کریں، اپوزیشن جرگےکامطالبہ

    اسلام آباد: سابق وزیر ِ داخلہ رحمان ملک کا کہنا ہے کہ وزراء کے بیانات سےمشکلات میں اضافہ ہورہا ہے، فریقین کے بیانات بند نہ ہوئے توجرگہ اپنا کام روک دے گا۔

    اپوزیشن جماعتوں کے جرگے نے پاکستان عوامی تحریک کی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کی، ملاقات کے بعد پاکستان عوامی تحریک کے رہنما رحیق عباسی کا میڈیا سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں ہمارے خلاف غیرپارلیمانی الفاظ استعمال کئےگئے جس کا احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی گاڑی آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہی ہے، حتمی وقت نہیں دے سکتے، دوسری جانب رحمان ملک نے حکومت سے اپیل کی کہ فوری طورپی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے کارکنا ن کی گرفتاریاں بند کرے۔

    انہوں نے اپوزیشن کے مذاکراتی جرگے میں موجودہ سیاسی بحران کو پاکستان کے لئے خطرناک قرار دیا ہے جبکہ حکومت اور دھرنے کے رہنماوں کو جلد کسی متفقہ فیصلے پر پہنچنے کا مشورہ دیا ہے، اپوزیشن کے مذاکراتی جرگے نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سے ملاقات کی۔ جس میں مولانا فضل الرحمان ،سراج الحق ،لیاقت بلوچ ،حاصل بزنجو ،جی جی جمال اور اعجازالحق شریک تھے۔

    جرگے نے خورشید شاہ کو اب تک ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا، میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جرگے کے سربراہ سراج الحق نے کہا کہ ڈیڈ لاک کا خاتمہ ہوا ہے مگر ابھی بہت اسپیڈ بریکر موجود ہیں ، ہم نے فریقین سے لچک کا مظاہرہ کرنے کے لئے کہا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سیاسی بحران اگر ذیادہ دیر تک رہا تو پاکستان کو کافی نقصان ہوگا، اگر ہم کوئی معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتیں اس معاہدے پر عمل درآمد کی ضامن ہوں گی۔

  • سابق صدرآصف علی زرداری کی چوہدری برادران سے ملاقات

    سابق صدرآصف علی زرداری کی چوہدری برادران سے ملاقات

    اسلام آباد:سابق صدرآصف علی زرداری اورمسلم لیگ ق کے قائدین چوہدری شجاعت اور پرویز الہی کے درمیان اسلام آباد میں ملاقات ہوئی۔

    آج ملک جس سیاسی بحران سےگزر رہا ہے، اس پر ہرمحب وطن مضطرب، دل گرفتہ نظر آرہا ہے، اسی گتھی کو سلجھا نے کیلئےسابق صدر اور پا کستان پپیلزپارٹی کے قائد آصف علی زرداری سےمسلم لیگ ق کےقائدین چوہدری شجاعت اور پرویزالہی نےاسلام آباد میں انکی رہائش گاہ میں ملاقات کی۔

    ملا قات کے بعد چوہدری پرویزالہی نےمیڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کہا جاتا ہے آصف علی زرداری گتھیاں سلجھانے، دوراندیشی اور سیاسی معاملات کوحل کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتےاب جبکہ وہ متحرک ہیں تو امید کی جاتی ہے کہ معاملہ خوش اسلو بی اور با عزت طریقے سےحل ہونےکی قوی امید ہے۔

  • تحریک ِانصاف کی حکومت کوتجاویز، اے آروائی کوموصول

    تحریک ِانصاف کی حکومت کوتجاویز، اے آروائی کوموصول

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف نے انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کے لیے چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی تجویز دی ہے، تجاویزکی کاپی اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    آروائی نیوز کو موصول ہونے والی پاکستان تحریک انصاف کی تجاویزکی کاپی میں کہا گیا ہے کہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور جوڈیشل کمیشن کی معاونت کیلئے حساس اداروں پر مشتمل جے آئی ٹی بنائی جائے۔

    ، وزیر اعظم کی اتھارٹی کمزور ہوچکی ہے، وہ استعفیٰ دیں،یا پھر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے تک وزیراعظم غیر فعال ہوجائیں،وزیر اعظم کے استعفیٰ کے بعد سپریم کورٹ مانیٹرنگ کونسل قائم کی جائے۔

    تحقیقات کے دوران سیکرٹ فنڈ کے آڈٹ کو یقینی بنایا جائے، جوڈیشل کمیشن ضرورت پڑنے پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے، جو تین سینئر افسران پر مشتمل ہو اور اس میں نادرا، ایف آئی اے ،آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کے افسران شامل ہوں۔

    کمیشن انتخابی دھاندلیوں سے متعلق رپورٹ تیس روز میں منظر عام پر لائی جائے، تحقیقات پر نظر ثانی کے لیے سپریم مانیٹرنگ کونسل قائم کی جائے۔

  • نقطہِ نظرکی وضاحت کیلئے پارلیمنٹ گئے، شاہ محمود قریشی

    نقطہِ نظرکی وضاحت کیلئے پارلیمنٹ گئے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ انہوں نے چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر کل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی۔

    پی ٹی آئی کے میڈیا سیل سے جاری بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت اورجمہوریت کے استحکام، آئین سے وفاداری اور اپنے نقطہ نظر کی وضاحت کرنے کیلئے کل پی ٹی آئی نے پارلیمان کےاجلاس میں شرکت کا متفقہ فیصلہ کیا۔

    پارلیمنٹ ہاؤس میں ہماری موجودگی ایوان کے تقدس کا اظہار ہے کیوں کہ پی ٹی آئی کےاراکین کی عدم موجودگی کی صورت میں پارلیمنٹ کی ساخت پر سوالیہ نشان رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے مطالبات کی منظوری تک پر امن اورجمہوری انداز میں احتجاج کا حق استعمال کرتے رہیں گے اور دھرنا بدستور جاری رہے گا۔

    انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں۔

  • پارلیمنٹ کالان خالی کردیا،شیخ رشید کاسپریم کورٹ میں جواب

    پارلیمنٹ کالان خالی کردیا،شیخ رشید کاسپریم کورٹ میں جواب

    اسلام آباد: شیخ رشید نےجواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا ہے، جواب میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کالان خالی کردیا، پرامن دھرنا آئین کے مطابق ہے۔

    پاکستان مسلم لیگ ق اوردھرنے کے شرکا کی جانب سے شیخ رشید نے جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا، جس میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ ہاوس کا لان خالی کردیا گیا ہے دھرنا پر امن اور آئین کے مطابق ہے۔

    شیخ رشید نے جواب میں کہا ہے کہ راستوں سے کنٹینرز ہٹا دیئے جائیں اور کارکن رہا کردیئے جائیں تو دھرنا واپس ڈی چوک پرمنتقل کردیں گے۔

    سپریم کورٹ میں بدھ کے روزماورائےآئین اقدام سے متعلق سماعت میں شیخ رشید نے پارلیمان کا لان خالی کرانےکی یقین دہائی کرائی تھی، بعد میں انھوں نےدھرنے میں پہنچ کرطاہر القادری کے روبرواس معاملے کو رکھا۔ جس پر ڈاکٹر طاہر القادری نےدھرنےکے شرکاء کو پارلیمنٹ کا لان خالی کردینے کا حکم جاری کیا تھا۔

  • حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان آج پھرمذاکرات ہوں گے

    حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان آج پھرمذاکرات ہوں گے

    اسلام آباد: حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان آج  پھر مذاکرات ہوں گے۔

    پی ٹی آئی کے رہنما عارف علوی کا کہنا ہے کہ بات چیت میں بہتر پیش رفت ہوئی ہے، حکومتی مذاکراتی وفد میں اسحاق ڈار اور زاہد حامد شامل تھے، پی ٹی آئی کی جانب سے اسد عمر اور عارف علوی نے مذاکرات میں شرکت کی، جو جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر ہوئی۔

    حکومتی وفد نے میڈیا سے گفتگو سے گریز کیا، پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ آج معنی خیز بات ہونے کی توقع ہے۔

    رہنماپی ٹی آئی عارف علوی کا کہنا تھا کہ ابھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچے لیکن بہترپیشرفت کی جانب بڑھ رہے ہیں، عارف علوی کا کہنا تھا کہ بات چیت آگے بڑھانے پراتفاق ہوا ہے اور مذاکرات کا اگلا دور معنی خیز ہوسکتا ہے۔

  • ایک تقسیم ملک میں اورایک تحریک ِانصاف میں ہورہی ہے،عمران خان

    ایک تقسیم ملک میں اورایک تحریک ِانصاف میں ہورہی ہے،عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک ِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پورا ملک دو حصوں میں تقسیم ہے اور ایک تقسیم تحریک ِ انصاف میں بھی ہورہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک طرف غریب عوام ہے تو دوسری جانب چھوٹا سا طالم طبقہ یعنی ’’اسٹیٹس کو‘‘ ہے اور آج یہ فرق واضح نظر آرہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اکیس سال گراؤنڈ میں مقابلہ کرنا سیکھا ہے، مضبوط ٹیموں سے مقابلہ کرنے میں زیادہ مزہ آتا ہے، انہوں نے سوال کیا کہ ہمیں بتایا جائے کہ ہم نے کونسا غیر جمہوری عمل کیا ہے، ہماری تحریک جمہوری حقوق کے حصول کی جدوجہد ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک تقسیم ملک میں اور ایک تقسیم تحریک ِ انصاف میں ہورہی ہے، ہمیں پتہ چل رہا ہے کہ کون قوم کی خدمت کرنے آیا ہے اور کون سونامی کی لہروں سے فائدہ اٹھانے آیا ہے۔

    ہم نواز شریف کے خلاف نہیں بلکہ اس مخصوص ذہنیت کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں جو عوام کے حقوق صلب کرتی ہے۔

    انہوں نے ارسطو کی حکایت کا بھی تذکرہ کیا کہ’’کوئی انسان ظلم اور زیادتی کو برداشت نہیں کرے گا سوائے اس کے جو بزدل اور خود غرض ہوگا‘‘۔

    خیبر پختونخواہ میں اگر کوئی وزیر کسی پولیس والے کو غلط احکام دیتا ہے تو وہ ان احکامات کو قبول کرنے سے انکارکردیتا ہے اور اگر کسی کو اس بات میں شک ہے تو کے پی کے آئی جی ناصر درانی سے تصدیق کرسکتا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ زندگی میں اتنا مزہ نہیں آیا جتنا آج کل آرہا ہے اللہ نے میری ساری زندگی اس مقابلے کے لیے ٹریننگ کرائی تھی یہ ساری تحریک حقوق کی تحریک ہے یہ انسانی حقوق کی تحریک ہے یہ جمہوری حقوق کی تحریک ہے، پارلیمنٹ میں جتنا زہر اگل رہا تھا وہ اتنا ہی دو نمبر ہے، اتنا ہی خوف تھا اس کو پارلیمنٹ میں بڑی بڑی تقریریں ہوئیں، جو زیادہ زور لگا رہا تھا۔ اسے خوف تھا اگرمیں کامیاب ہوگیا تو وہ ایوانوں اور محلوں سے نکل کرجیل جائیں گے اسی لیے سب شور مچا رہے ہیں ۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف نے گیلانی کو کہا کہ کرپشن کی انکوائری تک استعفی دو وہ یوسف رضا گیلانی کے لیے ٹھیک تھا، نواز شریف کیلئے ٹھیک نہیں۔

  • ہم جہموریت کے خلاف کسی پلان کا حصہ نہ ہوںگے، شاہ محمود قریشی

    ہم جہموریت کے خلاف کسی پلان کا حصہ نہ ہوںگے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد:  پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری جماعت جمہوریت کے خلاف کسی پلان کا حصہ نہ ہوںگے۔

    شاہ محمود قریشی نےکہا کہ وہ آج ایوان میں اپنی جماعت کی نمائندہ کرنے کے لیے آئے ہیں، تاکہ ہم اپنا مؤقف پیش کرسکیں۔ کچھ اراکین نے شکوہ کیا میں بھی جواب شکوہ کرسکتا ہوں, یہ ایک تاریخی موڑ ہے جس میں ہم بھٹک بھی سکتے ہیں، ہم سب کو سنجیدہ کردار ادا کرنا چاہئیے۔

    انھوں نے کہا کہ دوسرے اراکین کی طرح ہمیں بھی یہ ایوان عزیز ہے۔ایک طبقہ ایسا ہے جو جلتی پر تیل ڈال رہا ہے اور ایک پاکستان سے محبت کرتا ہے، انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کسی کو بھی جمہوریت کے خلاف اقدمات نہیں کرنے دے گی۔

    گوجرانوالہ میں ہم پر حملہ ہوا، ہمیں جوتے اور پتھر مارے گئے، 10 دن ریڈ زون میں بیٹھے رہے لیکن ایک گملا نہیں ٹوٹا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے جب پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب جانے کا فیصلہ کیا تو وہ خود ان کے کنٹینر میں پہنچے اور انہیں قائل کیا کہ وہ یہ کال واپس لیں، گڑ بڑ ہوئی تو جیتی بازی ہار جائیں گے، جمہوریت کی بساط لپٹنے والے فائدہ اٹھائیں گے۔ جس پر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ جو وہ کر سکتے تھے انہوں نے کیا وہ مجمعے کو نہیں روک سکتے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خدا گواہ ہے ہزاروں کا مجمع کھڑا تھا، ہم نے طاہر القادری کے کارکنوں کو کہا کہ پارلیمنٹ ان کا کعبہ ہے پارلیمنٹ کی طرف نہ بڑھنا۔
    ہم اس گھر کو جلانے نہیں بچانے آئے ہیں ، میں سمجھتا ہوں کہ سیاسی پختگی میرے کردار کا حصہ ہیں، میں پی ٹی آئی کا کارکن ہوں اور مجھے فخر ہے عمران خان میرا لیڈر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمان کا دفاع کرنا ہمارا فرض ہے، پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ 1976 کے بعد جتنے انتخابات ہوئے متنازع رہے، میری سیاسی تربیت میں محترمہ بے نظیر بھٹو کا ایک بڑ ہاتھ  ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اصغر خان کیس کا مطالعہ کیا جائے تو بہیت سے پردہ نشین نے نقاب ہوجائیں گے، یہاں ایک تاثر ہے کہ یہ سب گرینڈ پلان ہے ، اسکرپٹ لکھی ہوئی ہے، پی ٹی آئی کبھی بھی کسی گرینڈ پلان کا حصہ نہیں ۔

    انھوں نے کہا کہ تیسرے فریق کو دعوت ہم نہیں دیتے ، ثالث کی بات کس نے کی ، اسٹبلشمنٹ کے منظور نظر لوگ بدلتے رہتے ہیں ،کچھ لوگ کہتے ہیں کہ دھرنا اشارہ پر ہورہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کارکنوں سے یہ حلف لیا کہ کوئی بھی سرکاری عمارت میں داخل نہیں ہوگا، ہماری جماعت پرامن ہے، پارلیمنٹ پر حملہ کیسے کرسکتی ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انتخابات میں ہمارا مینڈیٹ چرایا گیا، ہم نے صرف 4 حلقے دیے تاکہ مستقبل میں شفاف انتخابات کی بنیاد رکھی جائے لیکن ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا وہ بھی سب کے سامنے ہے۔ ووٹ کے تقدس کی بحالی کے لئے عمران خان سڑکوں پر نکلے ہیں،

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عوامی تحریک نے بھی پرامن جمہوری جدوجہد کا یقین دلایا ہے، اسلام آباد آنے دیا ہم شکریہ ادا کرتے ہیں، لیکن لاشیں پر کس کا شکریہ ادا کریں۔ سیاسی اختلافات ہوسکتے ہیں، لیکن پاکستان کی خوشحالی پر کوئی اختلاف نہیں۔

     انھوں نے کہا کہ ہم نے 7 صفحات پر مشتمل ایک دستاویز پیش کی جس پر اسحاق ڈار نے انہیں اسے ناقابل اطلاق قرار دے دیا، ہم چاہتے ہیں کہ ہمیشہ کے لئے پاکستان میں ایسا نظام رائج کرایا جائے جس سے صاف ، شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کا انعقاد ممکن ہوسکے۔ اس وقت ملک کو درپیش اندرونی چیلنجز بیرونی خطرات سے زیادہ بڑے ہیں۔ ہم پرانے مردے نہیں نکالنا چاہتے۔ وہ تعمیری ذہن سے مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج شام چار بجے اپنی سفارشات کے پیپر اپوزیشن کے جرگے میں پیش کریں گے۔

    ۔

  • سپریم کورٹ: دھرنوں سے سرکاری،غیرسرکاری نقصان کی تفصیل طلب

    سپریم کورٹ: دھرنوں سے سرکاری،غیرسرکاری نقصان کی تفصیل طلب

    اسلام آباد:  سپریم کورٹ نے دھرنوں سے ہونے والے سرکاری اور غیرسرکاری نقصانات کی تفصیل طلب کرلی ہے، جسٹس انور ظہیر جمالی نےکہا کہ سیاسی معاملات چھوڑ کر قانونی معاملات پر فیصلہ دینے کا وقت آگیا ہے۔

    سپریم کورٹ میں ممکنہ ماورائے آئین اقدامات کیخلاف درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کی۔

    اعتزاز احسن نے پارلیمنٹیرین کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاوس کے لان میں خیمہ بستی قائم کردی ہے ، انہیں نکالنے کا حکم دیا جائے، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ پارلیمنٹ کے سربراہ اسپیکر ہوتے ہے وہ یہ حکم کیوں جاری نہیں کررہے، اعتزازاحسن نے کہا کہ عدالت کا حکم  زیادہ موثر ہوگا کیونکہ فریقین عدالتی اختیار تسلیم کررہے ہیں۔

    دھرنےمیں شریک لوگوں کی جانب سے شیخ رشید نےموقف پیش کیا اور کہا کہ دھرنےمیں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں،انھوں نے پارلیمنٹ کے کام میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی کام چل رہا ہے، دھرنے کےشرکاء کریک ڈاون کے خطرے کے پیش نظر سڑکوں پر نہیں سوسکتے۔

    جسٹس ثاقب نثارنے کہا کہ احتجاج اوربنیادی حقوق کی حد ہوتی ہے، دنیا میں مظاہرین ٹریفک کی روانی بھی متاثر نہیں کرسکتے، امریکا اور برطانیہ میں بھی ایسا نہیں ہوتا جیسا احتجاج یہاں ہورہا ہے، جسٹس جواد نے شیخ رشید سے مکالمہ میں کہا کہ آپ بتائیں پارلیمنٹ کے احاطے میں بیٹھنا درست ہے، اعتزاز احسن اور شیخ رشیداپنا موقف دیں فیصلہ ہم کریں گے۔ کیا آئین کے مطابق ہے اور کیا نہیں؟

    جسٹس ثاقب نےکہا کہ یہ لوگ سترہ دن سڑکوں پر بیٹھے رہےکچھ نہیں ہوا مسئلہ تب پیدا ہوا، جب انھوں نے آگے بڑھنا چاہا، شیخ رشید نے کہا کہ ہمارے پانچ سو لوگ اسپتال میں ہیں اُنہیں زخمی کیا گیا۔

    جس پر چیف جسٹس نےکہا کہ اس حوالے سےدرخواست دیں وہ بھی سن لیں گے، اعلیٰ عدالت نے دلائل سُننے کے بعد فریقین سے دھرنوں سے ہونے والے سرکاری ، غیرسرکاری نقصان اور ہلاک اور زخمی ہو نے والے افراد کی تفصیل طلب کرلی ہے۔