Tag: azadi march

  • عمران خان اپنی ضد چھوڑکرمعقول بات کریں،خورشید شاہ

    عمران خان اپنی ضد چھوڑکرمعقول بات کریں،خورشید شاہ

    اسلام آباد: قائدحزب اختلاف خورشیدشاہ نےکہا ہےکہ سیاسی جماعتیں حکومت اور عمران خان کی ضامن بننےکیلئے تیارہیں۔

    خورشیدشاہ کاکہناہے کہ عمران خان ضد اور انا چھوڑ کر معقول بات کریں ۔ اگر کمیشن نے فیصلہ کردیا ہے انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی تو عمران خان کے ساتھ ہوں گے۔

    جس کے بعد وزیراعظم کا جانا اخلاقی اورآئینی تقاضا ہوگا، خورشید شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کا شاہ محمود کو اسمبلی میں بھیجنا پارلیمنٹ کی جیت ہے۔ حکومت بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن اور دھاندلی سے متعلق الزامات پر مثبت رویہ اختیار کرے۔

  • جمہوریت کےاستحکام کے لئے فریقین مذاکرات کریں، امریکا

    جمہوریت کےاستحکام کے لئے فریقین مذاکرات کریں، امریکا

    واشنگٹن: امریکا نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کے استحکام کے لئے حکومت اور احتجاجی جماعتوں کو مذاکرات کے ذریعے اختلافات حل کرنے چاہئیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین پساکی نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ اسلام آباد میں سفارت خانہ عملے کی سیکورٹی خدشات کی بناء پر بند کیا گیا ہے، سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کے بارے میں ابھی حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

    پاکستان میں سابق امریکی سفیر کیمرون منٹرکے بیان پر کہا کہ پاکستان میں فوجی بغاوت کا امکان ہے اورامریکا کی جانب سے پاکستان پر ممکنہ پابندیاں عائد کرنے کے بارے میں جین پساکی نےکہا کہ امریکا پاکستان کی صورتحال کا بغورجائزہ لے رہا ہے۔

    امریکی حکام پاکستانی ہم منصبوں سے رابطے میں ہیں تاہم مستبقل کی صورتحال کے بارے میں پیش گوئی نہیں کی جاسکتی، امریکا فریقین سے بات چیت نہیں کررہا، اس لئے نتائج کا درست تجزیہ پیش نہیں کیا جا سکتا،جمہوریت کو مستحکم کرنے کے لئے حکومت اور احتجاجی گروپوں کو اختلافات بات چیت سے دورکرنے چاہئیں۔

  • ڈیڈ لاک ختم ہوگیا، قوم جلد خوشخبری سنے گی ، رحمان ملک

    ڈیڈ لاک ختم ہوگیا، قوم جلد خوشخبری سنے گی ، رحمان ملک

    اسلام آباد: اپوزیشن کاوفد مذاکرات میں ڈیڈ لاک توڑنے میں کامیاب رہا۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ قوم جلد خوشخبری سنے گی۔

    اپوزیشن جماعتوں کا جرگہ مذاکرات میں ڈٰیڈ لاک توڑنے میں کامیاب ہوگیا، چھ  رکنی وفد نے پہلے کی عمران خان سے ملاقات کی اور پھر علامہ طاہرالقادری سے ملنے پہنچے،  طویل ملاقات کے بعد رحمان ملک نے جلد خوشخبری سنانے کی نوید سنائی ۔

    رحمان ملک کا کہنا تھا کہ گرفتار کارکنوں کو رہا کردیا جائے تو ماحول سازگار ہو جائے گا، پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کی قیادت سے ملنے سے پہلے اپوزیشن کی کمیٹی کو وفاقی وزیرعبدالقادربلوچ نے بریفنگ دی تھی۔

    امیرجماعت اسلامی نے بتایا کہ عمران خان اورطاہرالقادری نے دومذاکراتی کمیٹیاں بنا دی ہیں، جن سے مذاکرات کا دوسرا دور ہوگا، فریقین کسی معاہدے پر متفق ہوئےتو ضامن بننے کیلئے تیارہیں۔

  • حکمرانوں کااحتساب کرینگےاورظالموں کوقبول نہیں کریں گے،عمران خان

    حکمرانوں کااحتساب کرینگےاورظالموں کوقبول نہیں کریں گے،عمران خان

    اسلام آباد:عمران خان کہتے ہیں کہ نواز شریف خوف کا شکار ہوچکے ہیں اور میرےخلاف دہشت گردی اور بغاوت کامقدمہ درج کرایاہے۔

    تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان کا کارکنان سےخطاب میں کہنا تھا کہ پولیس کےگلوبٹوں سےکارکنان پرتشددکرایاگیاہے،انہونے کہا کہ نوازشریف بچ بھی جائیں توان پرقتل کامقدمہ ہے،

    عمران نے مزید کہا کہ حکومت نےان پربغاوت اوردہشت گردی کامقدمہ درج کروایا ہے،خان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کااحتساب کرینگے اورظالموں کوقبول نہیں کریں گے۔

    عمران خان نے کارکنان سے کہا کہ وہ آج اسلام آبادپہنچیں اور بتادیں کہ تحریک انصاف ٹیسٹ میچ بھی کھیل سکتی ہے۔

  • فوج کی مدد سےریڈ زون خالی کرانے پرغور

    فوج کی مدد سےریڈ زون خالی کرانے پرغور

     اسلام آباد: ریڈزون میں انقلاب اورآزادی مارچ والوں کا دھرنا اورانیس روزسے شاہراہِ دستور کی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں لہذاحکومت نےمظاہرین کا قبضہ چھڑانے کیلئے فوج سے مددلینےکے آپشن پرغور کرنا شروع کردیا ہے۔

     ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مقتدرایوان کی بھرپورحمایت کے بعداجلاس میں ریڈزون فوج کے ذریعے خالی کرانے کی قراردادمنظور کرائی جائے گی۔

     قراردادمیں مطالبہ کیا جائے گاکہ ریڈزون خالی کرنے کے لئے آئینی راستہ اختیار کیاجائےجس کے بعد حکومت  باقاعدہ احکامات جاری کرے گی۔

    اس سے قبل جب ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب مظاہرین نے وزیرِاعظم ہاوٗس کی جانب مارچ کیا تھا اس وقت بھی حکومت نے ان کو روکنے کے لئے پولیس کی مدد سے طاقت کا مظاہرہ کیا تھا جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور متعددزخمی ہوگئے تھے۔

  • یہ دھرنا نہیں، پاکستان کیخلاف بغاوت ہے، چوہدری نثار

    یہ دھرنا نہیں، پاکستان کیخلاف بغاوت ہے، چوہدری نثار

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس شروع ہوا،  وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے ، ایک گروہ جہموریت کا اورآزادیِ اظہار کا سہارا لے کر اس ایوان کے دروازے تک پہنچا ہے اورغیرآئینی قدم سے گریزاں نہیں۔

     پاکستان تاریخ کے نازک موڑ پر ہے اور اس کے ساتھ ہی یہ ایک تاریخ ساز دن ہے، اس لشکر کیخلاف پوری قوم پورا پارلیمنٹ متحد ہے ، یہ وقت آئے گا اور چلا جائے گا، یہ ایوان ملک کے اٹھارہ کڑور عوام کی آواز ہے، ایک لشکر ایک طرف ہے اور پوری قوم دوسری طرف ہے، انھوں نے کہا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ان سوا سال میں کئی حلقے ہونگے، جو ہماری کارکردگی سے مطمئن نہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ ایوان یہ غلط فہمی دور کرلے کہ یہ جہموری عمل ہے ، جہموری احتجاج ہے، یہ دھرنا ہے۔ ایوان رہنمائی کرے کہ یہ نہ احتجاج ہے نہ دھرنا  بلکہ پاکستان کیخلاف بغاوت ہے، یہ ہمارے ریاستی اداروں کیخلاف ، مملکت پاکستان کیخلاف بغاوت ہے۔

      طاہر القادری کے خطاب کو پڑھ کر سنایا کہ طاہر القادری کہتے  ہیں کہ دونوں مارچ اکٹھے چلیں گے اور حکومت کا تختہ الٹے گے، جو واپس آیا اسکو شہید کردینا، یہی جہموریت ہے۔ لوگ تمام وقت پارلیمنٹ کے باہر جمع رہیں، نہ کوئی اندر جا سکے، نہ کوئی باہر آ سکے، جو نکلے ان کی لاشوں پر سے جائے۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان نے تین ماہ میں 360 ڈگری کا یو ٹرن لیا ، لاہور سے چلنے سے پہلے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ دونوں مارچ الگ الگ چلیں گے۔تمام سیاسی جماعتیں متفق تھی کہ ہم ان لوگوں کے راستے میں رکاوٹ ڈالی جائے اور مارچ کرنے والے اپنے آئینی اور قانونی حدود میں رہے۔

    انھوں نے کہا کہ میرے پاس اطلاعات تھیں کہ یہ دونوں وعدے توڑے گے اوردونوں اکٹھے ہونگے۔ پی ٹی آئی اور پی اے ٹی نے جہاں اجازت مانگی وہاں ہم نے اجازت دی ۔

    وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ کسی کو شک نہیں ہونا چاہیئے کہ قوم منتخب ایوان کے ساتھ ہے۔ قوم دیکھ رہی ہے کہ آپ کیسے رہنمائی کرتے ہیں۔

    چوہدری نثار نے الزام عائد کیا کہ دھرنے کے شرکاء کے پاس ہتھیار موجود ہیں اور گزشتہ روز انہوں نے ریاستی ادارے پی ٹی وی کی عمارت پرحملہ کیا اور آٹھ کیمرے توڑ دیے، ایک ایک کیمرے کی قیمت سات سے آٹھ لاکھ روپے ہیں ، پی ٹی سی کی مسجد سے لاؤڈ اسپیکر اور چٹائیاں اٹھا کر لے گئے،  پی ٹی وی کی عمارت میں گھس کر  خاتون براڈ کاسٹر کے ساتھ بدتمزی کی، انھوں نے کہا کہ نادرا کے ذریعے پی ٹی وی میں گھسنے والوں کی نشاندہی کریں گے۔

    چوہدری نثار  نے کہا کہ وزیر اعظم اور میں نے پولیس کو واضح حکم دیا ہے کہ مظاہرین پر کسی قسم کی قوت کے استعمال سے گریز کرے، کیسی پولیس اہلکار کے پاس آتشی اسلحہ نہیں۔

    وزیرداخلہ نے کہا کہ یہ انقلابی نہیں دہشتگرد ہے، انقلاب کا نعرہ لگانے والے کلہاڑیاں اور کیلوں لگے ڈنڈوں سے لیس ہے، پارلیمنٹ کے باہر بیٹھے مظاہرین نہیں بلکہ یہ تربیت یافتہ دہشت گرد ہیں، جن کے پاس ڈنڈے، ماسک، پستول، غلیلیں ہیں جن سے یہ تاک تاک کر پولیس اہلکاروں و نشانہ بنا رہے ہیں۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ جاوید ہاشمی اور عمران خان کو بلائے، اپنےایجنڈے کیلئے پاکستانی فوج کو ملوث کرنا گھناؤنا جرم ہے، میڈیا کے ساتھ جو واقع ہوا وہ قابل مذمت اور قابل نفرت ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک ریاستی ادارے میں گھس کر طاہر القادری اور عمران خان کے نعرے لگ رہے تھے۔، میرے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے لیکن معاملات کو ٹھنڈا کرنا چاہتا ہوں ۔

    ،

  • جبر،دھونس سے جمہور کے فیصلے تبدیل نہیں ہوتے، خواجہ سعد رفیق

    جبر،دھونس سے جمہور کے فیصلے تبدیل نہیں ہوتے، خواجہ سعد رفیق

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق نے کہا ہے کہ جبر اور دھونس کےذریعے جمہور کے فیصلے تبدیل نہیں کیے جا سکتے اگر یہ اصول مان لیا گیا تو ملک میں کوئی آئین و قانون باقی نہیں رہے گا اور جنگل کا قانون رائج ہو جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ طاہر القادری اور عمران خان پاکستان میں جنگل کا قانون نافذ کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ جتنا چاہے زور لگالیں اس ملک کی پارلیمنٹ ان کی کوشش کو ناکام بنادے گی، عمران خان سب کچھ ہوسکتے ہیں لیکن سیاست دان نہیں ہوسکتے، عمران خان سر کے بل بھی کھڑے ہوجائیں تو نواز شریف استعفیٰ نہیں دیں گے۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا کہ کوئی طاقت یا گروہ ہمیں جمہوریت کے راستے سے نہیں ہٹا سکتے، اس طرح نہ استعفے لیے جاتے ہیں اور نہ دیئے جاتے ہیں۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں آج جو بھی ہورہا ہے وہ ایک سازش کا حصہ ہے اور اس میں طاہر القادری، عمران خان، شیخ رشید، چوہدری برادران اور پرویز مشرف شامل ہیں، انھوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ امپائر کی انگلی اٹھنے والی ہے، کسی جمہوری شخص کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ ڈنڈے اٹھا کر دارالحکومت کو فتح کرنے پہنچ جائے۔ انہوں نے ملک میں جمہوریت کو ڈانواڈول کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے اپنی پارٹی میں پھوٹ ڈال دی ہے لیکن اپنی انا سے باز نہیں آتے۔

  • پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے کارکنان نے کنٹینرزگراڈالے

    پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے کارکنان نے کنٹینرزگراڈالے

    اسلام آباد: تحریکِ انصاف اورعوامی تحریک کے کارکنان نے شاہراہِ دستور پر موجود کنٹینرز کی آخری دیوار کو بھی گرا ڈالا۔

    پاکستان تحریکِ انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کا جوش ولولہ اب بھی برقرار ہے، کارکنان نے رات بھر پولیس کے کریک ڈاوًن کے خوف سے پہرے داری کی، صبح ہوتے ہی کارکنان کے صبرکا پیمانہ لبریز ہوگیا اور کارکنان نے طیش میں آکر شاہراہِ دستور پر موجود تین کنٹینرز اُلٹ ڈالے۔

    راستہ بند رکھنے کے لئے کنٹینرز کے اُوپر کنٹینرز رکھے گئے تھے اور یہ کنٹینرز کی آخری دیوارتھی، جس کے ہٹنے سے شاہراہِ دستور سے ریڈیو پاکستان چوک تک کا تمام راستہ کلیئر ہوگیا۔

    دونوں جماعتوں کے کارکنان تمام سرکاری عمارتوں کے بھی باہرموجود ہیں جبکہ کارکنان کو مزید رکاوٹیں ہٹانے کا بھی کہا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے کارکنانوں بہت متحرک نظرآئےاور کنٹینرزگرانے کے بعد کارکنان نے خوشی میں رقص اورنعرے بازی بھی کی جبکہ پولیس کا کہیں نام ونشان بھی نظرنہ آیا۔

    گزشتہ روز ریڈ زون میں بڑے کریک ڈاوٗن کے خطرے کے پیش نظر پی اے ٹی اور پی ٹی آئی کے کارکنان نے رات اپنے قائدین کے کنٹینرز کے گرد بسر کی اور اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے چوکنا رہے۔

    ریڈ زون میں بڑے کریک ڈاون کی اطلاعات پر آزادی اور انقلاب مارچ کے شرکاء نے رات جاگ کر گزاری، پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان رات بھر بڑی تعداد میں ڈاکٹر طاہر القادری کے کنٹینرز کے گرد گھیرا ڈالے رکھا اور اپنے لیڈر کی حفاظت کے لئے چوکس رہے، کارکنوں نے جگہ جگہ حفاظت کے پیش نظر رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں ۔

    کریک ڈاون کی خبر پر عمران خان بھی دھرنے میں کارکنوں کے درمیان جا پہنچے اور رات کنٹینرمیں کارکنوں کے حصار میں گزاری، صبح ہوئی تو کارکنوں کو اطمینان ہوا، امید کی نئی کرن لئے دن کا آغاز کیا۔

  • تحریک انصاف کی حکومت اور سرکاری اداروں کیخلاف مقدمے کی درخواست

    تحریک انصاف کی حکومت اور سرکاری اداروں کیخلاف مقدمے کی درخواست

    اسلام آباد: تحریک انصاف نے دھرنوں کے شرکاء پر پولیس تشدد کیخلاف حکومت اور سرکاری اداروں کے خلاف مقدمے کی درخواست تھانہ سیکریٹریٹ میں جمع کرادی، ادھر سندھ ہائیکورٹ میں وزیراعظم اور وزیرداخلہ کیخلاف پٹیشن دائرکی گئی ہے۔

    ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست شاہ محمود قریشی ، جہانگیرترین، شیریں مزاری، اسد عمر اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماوٴں کی طرف سے جمع کرائی گئی ، درخواست میں وزیراعظم نواز شریف، وزیرداخلہ چوہدری نثار، خواجہ آصف، سعد رفیق، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، آئی جی پولیس اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، ایس ایس پی آپریشنز ، ایس ایچ او تھانہ سیکریٹریٹ کے علاوہ اسلام آباد پولیس کے دیگر افسران ، اہلکاروں، پنجاب اور کشمیر پولیس کے اہلکاروں ، ایف سی کے اہلکاروں اور پولیس کی وردی میں ملبوس نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ دھرنے کے شرکاء پر امن تھے، ان پر تشدد کرکے اشتعال پھیلایا گیا، اس صورتحال میں متعدد افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نامزد ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ پر پورا نہیں اترتے، اس لئے اس منصب کے اہل نہیں، عدالت نے اٹارنی جنرل آف پاکستان کو دو ستمبر کیلئے نوٹس جاری کردیا ہے۔

  • نہ استعفیٰ دونگا اورنہ چھٹی پرجاؤں گا، وزیراعظم کااعلان

    نہ استعفیٰ دونگا اورنہ چھٹی پرجاؤں گا، وزیراعظم کااعلان

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ قوم یقین رکھے نہ استعفیٰ دوںگا اورنہ ہی چھٹی پرجاؤں گا،عوام کا مینڈیٹ یرغمال بنانے کی روایت نہیں پڑنی چاہئے۔

    وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اتحادیوں اور اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پارلیمنٹ،وزیراعظم ہاؤس اور پی ٹی وی پرحملوں کی شدید مذمت کی گئی، اجلاس میں کہا گیا کہ یہ حملے جمہوریت اور ریاست پرحملے ہیں۔ پارلیمانی جماعتوں کے سربراہوں نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پورا ہفتہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاون کی ایف آئی آر پرعوامی تحریک کےاعتراضات دورکرنےکی ہدایت بھی کردی، ڈھائی گھنٹے سے زائد تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔

    اعلامیے میں کہا گیاکہ سیاسی قائدین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جمہوریت سے انحراف پاکستان کی سالمیت کیلئے خطرہ ثابت ہوگا۔ پارلیمانی سربراہوں کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے اور جمہوریت کے تسلسل کیلئے وزیراعظم کے ساتھ ہیں۔

    پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسی صورت جمہوری نظام پرآنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ پارلیمانی جماعتوں نے ممکنہ غیرآئینی اقدام سے متعلق سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں فریق بننےکا اعلان کیا ہے۔

    وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات میں قائد حزب اختلاف خورشیدشاہ، محمودخان اچکزئی ، فاروق ستار، مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر اپوزیشن رہنما شریک ہیں، سابق صدر زرداری کی خصوصی ہدایت پر رحمان ملک بھی ملاقات میں موجود تھے۔