Tag: azadi march

  • مذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، فردوس عاشق اعوان

    مذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، مولانا سے اپیل ہے کہ مارچ کو محفل میلاد میں تبدیل کر دیں، حکومت ہر مسئلے پر بات چیت کیلئے تیار ہے۔

    یہ بات انہوں نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں چند دنوں سے ایک تھیٹر چل رہا ہے جو حکومت کی رٹ چیلنج کرنے آرہا تھا اسے آئین کے تحت اسلام آباد آنے دیا۔

    کچھ لوگ مذہب کا لبادہ اوڑھ کراسلام آباد آئے۔ جوخود کوعالم دین کہتا ہے لیکن الزام تراشی اور بہتان لگاتا ہے، اس کے باوجود وزیراعظم نے بہتان لگانے والے کے ساتھ مذاکرات کیلئے کمیٹی بنائی۔

    اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ سیاست میں اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے،سیاسی جماعت ہوتے ہوئے کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے۔

    مولانا معاہدے پرعمل کرینگے تو حکومت ہر مسئلے پر بات چیت کیلئے تیار ہے،ہم جمہوری لوگ ہیں، مسائل کے حل کیلئے مل کر بات کرنے کو تیار ہیں،تصادم اور غنڈہ گردی سے ریاست کو یرغمال نہیں بننے دینگے۔

    امید ہے مولانا فضل الرحمان تصادم سے بچ کر مفاہمت کا راستہ اختیار کرینگے۔ مارچ کے شرکا سے بچوں کے جھولے بھی محفوظ نہیں رہے، مدرسے کے بچوں کو ورغلا کر اسلام آباد لایا گیا۔

    مولانا نے مذہب کارڈ استعمال کیا جس کی مذمت کرتی ہوں، مارچ کے شرکا کا کوئی واضح ایجنڈا نہیں، وزیراعظم عمران خان پر ذاتی حملے کیے گئے، ہمارا اسلام یہ اجازت نہیں دیتا کہ کسی پر الزام تراشی کی جائے۔

    مولانا کے دھرنے سے سب سے زیادہ نقصان کشمیر کاز کو ہوا، مارچ کے شرکاء کا کوئی واضح ایجنڈ انہیں،تصادم اور غنڈہ گردی سے ریاست کو یرغمال نہیں بننے دیں گے۔

  • آزادی مارچ والے کرپشن بچانے اور این آر او کے لئے نکلے ہوئے ہیں، فیصل جاوید

    آزادی مارچ والے کرپشن بچانے اور این آر او کے لئے نکلے ہوئے ہیں، فیصل جاوید

    اسلام آباد : پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ آزادی مارچ والے اپنی کرپشن بچانے اور این آر او کے لئے نکلے ہوئے ہیں، استعفیٰ مانگنے والے چار سال تک بیٹھے رہیں۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، انہوں نے کہا کہ ایک طرف مفاد پرست ٹولہ ہے تو دوسری طرف عمران خان اور عوام، یہ سارے اپنی کرپشن بچانے اور این آراو کے لئے نکلے ہوئے ہیں، کہتے ہیں جب تک عمران خان نہیں جائیں گے بیٹھے رہیں گے، بیٹھنا ہے تو پھر چار سال تک بیٹھے رہیں، استعفیٰ ملے گا اور نہ ہی این آر او، وزیراعظم استعفیٰ کیوں دیں، اس سوال کا جواب ان کے پاس نہیں۔

    سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ آزادی مارچ والے ملک کی جھوٹی تصویر پیش کررہے ہیں جو افسوس ناک ہے، ہمارے بہادر فوجیوں نے امن کیلئے جو کیا دھرنے والے اس کا الٹ بتارہے ہیں۔

     پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 70ہزار جانوں کی قربانی دی، پاکستان نے امن کیلئے123ارب ڈالر کا نقصان اٹھایا، اسلامی جمہوریہ پاکستان کیلئے فوجیوں کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

    مارچ والے اپنے عمل سے پاکستان مخالف اور امن دشمنوں کو خوش کررہے ہیں، پاکستان میں2020میں معیشت ٹیک آف کرنے والی ہے، ہم معیشت بہتر کرنے جارہے ہیں تو یہ لوگ رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔

    رہنما پی ٹی آئی فیصل جاوید کا مزید کہنا ہے کہ پوری امید ہے مولانا فضل الرحمان معاہدے کی پاسداری کریں گے، ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی پابندی کریں گے۔

    ہم نے بھی126دن کا دھرنا دیا اور ایک بھی معاہدہ نہیں توڑا، جبکہ انتخابی دھاندلی کیخلاف فضل الرحمان اپنے حلقے میں اپیل میں نہیں گئے۔ معاملے کا قانونی حل نکالیں گے، طاقت کے استعمال کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان دنیا میں کشمیر، اسلام اور امن کے سفیر کے طور پر ابھرے ہیں۔ عمران خان نے حضرت محمد کا پیغام دنیا بھر میں پہنچایا، وہ امت مسلمہ کیلئے عالمی رہنما کے طور پر سامنے آئے ہیں، تاریخ میں پہلی بار کوئی لیڈر5حلقوں سے کھڑا ہوا اور پانچوں سے جیتا۔

  • حکومتی رٹ چیلنج ہوئی تو حکومت بھی ڈی میں جاکر گول کرے گی، فیصل واوڈا

    حکومتی رٹ چیلنج ہوئی تو حکومت بھی ڈی میں جاکر گول کرے گی، فیصل واوڈا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ حکومتی رٹ چیلنج ہوئی تو حکومت بھی ڈی میں جاکر گول کرے گی، مولانا صاحب کو جن جماعتوں پر اعتبار تھا انہوں نے دھوکہ دیا۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ سے متعلق ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو جائے گا کیونکہ مولانا جلد نام نہاد اپوزیشن الائنس کو توڑنے کا اعلان کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ اس بات کا مولانا صاحب کو بھی احساس ہوگیا ہے، مولانا فضل الرحمان کو جن جماعتوں پر اعتبار تھا انہوں نے دھوکہ دیا، سب ایک ایک کرکے بھاگ گئیں۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ حکومتی رٹ چیلنج ہوئی تو حکومت بھی ڈی میں جاکر گول کرے گی اور ایسا گول ہوگا کہ ان کی رہی سہی سیاست بھی دفن ہوجائے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک طرف پٹے ہوئے مسترد شدہ چور ڈاکو ہیں تو دوسری طرف اکیلا اور ایماندار لیڈر عمران خان کھڑا ہے، کرائے کے ڈیزل رکشے پر ڈی چوک جانے کی شوقین دو پارٹیاں تو پہلے ہی بھاگ جائیں گی، ملک میں کوئی افراتفری نہیں ہوگی۔

  • مولانا پاکستان لوٹنے والوں کے سرپرست کا کردار ادا کررہے ہیں، میاں اسلم اقبال

    مولانا پاکستان لوٹنے والوں کے سرپرست کا کردار ادا کررہے ہیں، میاں اسلم اقبال

    لاہور : وزیراطلاعات پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ بے مقصد دھرنوں کی سیاست اب نہیں چلے گی، مولانا پاکستان لوٹنے والوں کے سرپرست کا کردار ادا کررہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے حلقے سے ملاقات کیلئے آنے والے علاقہ معززین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ملکی معیشت اور سیاسی استحکام کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کسی کو بھی اداروں کے خلاف بدزبانی کی اجازت نہیں دے گی، مولانا پاکستان لوٹنے والوں کے سرپرست کا کردار ادا کررہے ہیں۔

    وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان جتھوں کے ذریعے حکومت اور ریاست کو بلیک میل کرناچاہتے ہیں، مدرسوں کے چند ہزاربچوں سے اسلام آباد کو یرغمال نہیں بنایا جاسکتا، بے مقصد دھرنوں کی سیاست اب نہیں چلے گی، پیپلز پارٹی اور ن لیگ عملاً دھرنے سے لاتعلق ہو چکی ہے۔

    میاں اسلم اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کا ایجنڈا صرف پاکستان اور عوام کی ترقی ہے، ملکی اورعوام کی ترقی پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

  • سارے سیاسی حریف صرف حکومت کیلئے کنٹینر پر جمع ہوئے، عمر ایوب خان

    سارے سیاسی حریف صرف حکومت کیلئے کنٹینر پر جمع ہوئے، عمر ایوب خان

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ سارے سیاسی حریف صرف حکومت کیلئے کنٹینر پر جمع ہوئے، عوام اپوزیشن کے مکس اچار کو قبول نہیں کریں گے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ آج جو جھنڈے لہرائے گئے کیا پی پی ان کے قریب آئے گی؟،یا پھر ان جھنڈوں کو دیکھنے کے بعد کیا اےاین پی ان کا ساتھ دے گی؟

    انہوں نے کہا کہ سارے سیاسی حریف کنٹینر پر صرف حکومت کیلئے جمع ہوئے ہیں، الیکشن میدان میں لڑتے ہیں،میدان سجا تو ہم بھی تیار ہیں۔

    عمرایوب خان نے کہا کہ آنے والے دنوں میں یہ اپوزیشن کی دیگر پارٹیاں کنیٹنر پر نہیں ہوں گی، آگے بلدیاتی انتخابات آرہے ہیں ان کو ٹکٹ ہولڈرز بھی نہیں ملیں گے کیونکہ عوام اپوزیشن کے مکس اچار کو قبول نہیں کریں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سولو فلائٹ ہورہی ہے، پہلے فیصلے کرتے ہیں اور پھر بعد میں منانے کی کوششیں کی جاتی ہیں، اپوزیشن کی دیگر پارٹیوں کو پتہ نہیں ہوتا فیصلہ کیسے کیا جارہا ہوتا ہے۔

    دھرنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کوئی جواز بنا کر2،3دن میں واپس گھروں کو چلے جائیں گے، مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ سے لوکل معیشت کو فائدہ ہوگا، کھانے کھابے چلیں گے، مولانا مارچ کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو پریشانی ہورہی ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے چار حلقے کھلوانے کیلئے پہلے متعلقہ فورمز سے رجوع کیا تھا پھر انہوں نے متعلقہ فورمز سے انصاف نہ ملنے پر احتجاج کا راستہ اپنایا۔

  • جب ملک درست جانب گامزن ہوا ہے تو انہیں آزادی مارچ یاد آگیا،  عثمان بزدار

    جب ملک درست جانب گامزن ہوا ہے تو انہیں آزادی مارچ یاد آگیا، عثمان بزدار

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ جب ملک درست جانب گامزن ہوا ہے تو انہیں آزادی مارچ یاد آگیا، انتشار کی سیاست ملک وقوم کے مفاد میں نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج اپنے ایک جاری بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے انتشار کی سیاست سے لاتعلق ہوکر حب الوطنی کا مظاہرہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ سیاسی معاملات کے حل کیلئے بہترین فورم پارلیمنٹ ہے، سڑکیں نہیں،اپوزیشن کو سیاسی بالغ نظری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عوام سیاسی خلفشارنہیں بلکہ ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں، انتشارکی سیاست ملک وقوم کے مفاد میں نہیں، ملک درست جانب گامزن ہوا ہےتو انہیں مارچ یاد آگیا،غیرجمہوری طرز عمل سے پاکستان کے بارے میں غلط پیغام جائے گا۔

    عثمان بزدار نے کہا کہ منتخب وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے،کوئی ذی شعور ایسے غیر منطقی مطالبے کی حمایت نہیں کر سکتا، مارچ والے صرف مارچ کرتے ہی رہ جائیں گے۔

    وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مزید کہا کہ مسترد شدہ عناصر اپنی ناکامیوں کا بدلہ ترقی روک کر عوام سے لینے کے درپے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تبدیلی سے خائف عناصر کا منفی ایجنڈا ناکام رہے گا اور نان ایشوز پر سیاست کرنے والوں کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا، ملک و قوم کا وقت ضائع کرنے والوں کو اپنے دور میں لوٹے گئے قومی وسائل کا حساب دینا ہوگا۔

  • اپوزیشن والے بات کرنے سے پہلے اپنا ماضی ضرور دیکھ لیا کریں، اسد عمر

    اپوزیشن والے بات کرنے سے پہلے اپنا ماضی ضرور دیکھ لیا کریں، اسد عمر

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اسد عمر نے کہا ہے کہ شہباز شریف یہ بتادیں فوج نے انہیں کس چیز سے روکا تھا، اپوزیشن والے بات کرنے سے پہلے اپنا ماضی ضرور دیکھ لیا کریں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، اسد عمر نے کہا کہ رہبرکمیٹی نے ابھی تک ٹیبل پر ہمارے سامنے کوئی مطالبہ نہیں رکھا ہے، رہبر کمیٹی سنجیدہ گفتگو کرنا چاہتی ہے توہمارے دروازے کھلے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ عدالت کے حکم پر بھی آئینی طور پر عمل کرانا حکومت کی ذمہ داری ہے، اگر انہوں نے مقررہ حد سے آگے جانے کوشش کی تو توہین عدالت کے مرتکب ہوں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ شہباز شریف یہ بتادیں کہ فوج نے انہیں کس چیز سے روکا تھا؟ کیا ان کو اسکول اور اسپتال بنانے سے روکا تھا ؟

    بھارتی وزیراعظم مودی کو گھر پر بلا لیا، کیا فوج نے انہیں روکا تھا؟ کوئی ادارہ آپ کی چوری بچانے کیلئے نہیں آسکتا، اپوزیشن والے بات کرتے ہوئے اپنا ماضی ضرور دیکھ لیا کریں۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ عدالت کی واضح ہدایت کے عوام کی زندگی مفلوج نہیں کرسکتے، آئین و قانون کے دائرے میں جو بھی بات چیت ہو ہم تیار ہیں، رہبرکمیٹی نے ابھی تک ٹیبل پر ہمارے سامنے کوئی مطالبہ نہیں رکھا ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ رہبر کمیٹی سنجیدہ گفتگو کرنا چاہتی ہے توہمارے دروازے کھلے ہیں، آئین و قانون کے دائرے میں جو بھی بات چیت ہو ہم تیار ہیں، امن وامان قائم رکھنے کی حکومت کی ذمہ داری ہے،

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے استعفے کا تو انہیں بھی معلوم ہے کہ نہ یہ بات کریں گے اور نہ ہم سنیں گے، سڑکیں اور کاروبار بند کردیں گے یہ دو کام ایک ساتھ نہیں چل سکتے، امن وامان قائم رکھنے کی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

  • مذہب کارڈ نہیں استعمال کریں گے یہ ہمارا نہیں فضل الرحمان کا جلسہ ہے، اعتزاز احسن

    مذہب کارڈ نہیں استعمال کریں گے یہ ہمارا نہیں فضل الرحمان کا جلسہ ہے، اعتزاز احسن

    لاہور : پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ یہ ہمارا نہیں مولانا فضل الرحمان کا جلسہ ہے، بلاول بھٹو واضح کہہ چکے ہیں مذہب کارڈ نہیں استعمال کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ ہمارا یہ بھی اعتراض ہے کہ جلسے میں خواتین کو نہیں جانے دیا جارہا۔

    انہوں نے کہا کہ مذہب کارڈ اور خواتین کو جلسے میں نہ جانے دینے کا معاملہ رہبر کمیٹی میں ڈسکس ہونا چاہیے، خواتین کو شرکت سے روکا جارہا ہے، یہ پیپلزپارٹی کا جلسہ ہو ہی نہیں ہوسکتا، بلاول بھٹو واضح کہہ چکے ہیں مذہب کارڈ نہیں استعمال کریں گے، یہ ہمارا نہیں مولانا فضل الرحمان کا جلسہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ وزیراعظم کو گرفتار کرنے والے بیان کی مذمت کرتا ہوں، عوام جائیں وزیراعظم کو گرفتار کرلیں نہیں ہونا چاہیے، اس بیان کی حمایت نہیں کرسکتا۔

    ایک سوال کے جواب میں اعتزاز احسن نے کہا کہ کوئی کہے کہ لشکر جاکر وزیراعظم کو گرفتار کرلے یہ بغاوت نہیں تو اور کیا ہے، وزیراعظم کوئی بھی ہو ہم اس قسم کی گفتگو نہیں کرسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ اس قسم کی گفتگو رہبر کمیٹی کے ممبران کے نوٹس میں لائیں گے، جے یو آئی ف معاہدے پر عملدرآمد کرنے کی پابند ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں کا معاہدے پر بھی اطلاق ہوتا ہے، پرویز خٹک کی بغاوت سے متعلق رائے پر وہ ہی بتاسکتے ہیں، میں پی ٹی آئی کی وکالت نہیں کررہا بلکہ اپنی رائے دے رہا ہوں۔

    پی پی رہنما نے واضح طور پر کہا کہ عمران خان ہوں یا کوئی اور ایسا کیا گیا تو خانہ جنگی ہوگی اور کوئی تیسری طاقت آجائے گی، پیپلزپارٹی کی جانب سے واضح کہتا ہوں کہ ایسے اقدامات کی حمایت نہیں کریں گے۔

  • ‘وزیراعظم مستعفی نہیں ہوں گے ، مولانا مارچ کے شرکا جب تک چاہیں بیٹھے رہیں’

    ‘وزیراعظم مستعفی نہیں ہوں گے ، مولانا مارچ کے شرکا جب تک چاہیں بیٹھے رہیں’

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا مولانا مارچ کے شرکا جب تک چاہیں بیٹھے رہیں ، وزیراعظم مستعفی ہوں نہیں گے اور نہ دوبارہ انتخابات ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں موجودہ صورتحال اور مولانا فضل الرحمان کے مطالبات زیر غور آئے اور مولانامارچ سے نمٹنے کی حکمت عملی پر مشاورت مکمل کرکے اہم فیصلے کر لئے گئے۔

    کور کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مولانا مارچ کےشرکاجب تک چاہیں بیٹھے رہیں ، معاہدےکی خلاف ورزی کی توقانون حرکت میں آئے گا، وزیراعظم نہ مستعفی ہوں گے اور نہ دوبارہ انتخابات ہوں گے، مظاہرین جب تک چاہیں بیٹھے رہیں،اعتراض نہیں۔

    سیاسی اور انتظامی بیانیہ مشترکہ طور پر چلانے کا فیصلہ


    اجلاس میں سیاسی اور انتظامی بیانیہ مشترکہ طور پر چلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ، کورکمیٹی نے کہا استعفیٰ دیوانے کی بڑھکیں ہیں، وزیراعظم نے جمہوری رویے کا اظہار کرتے ہوئے بڑے دل کا مظاہرہ کیا۔

    افواج پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی مذمت


    اجلاس میں افواج پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی مذمت کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا سلامتی،دفاع کے ساتھ جڑے ادارے کو اپوزیشن کا ٹارگٹ نہیں بننے دیا جائے جبکہ اداروں کی تضحیک کسی صورت برداشت نہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

    پی ٹی آئی کورکمیٹی نے کہا ادارے پاکستان کی سلامتی اور تحفظ کے ضامن ہیں، اداروں کی لازوال قربانیوں کے باعث پاکستان آگے بڑھا، سیاسی بیانے میں زیرو ٹالیرنس ہے، فوج نے قربانیاں نہ دی ہوتیں توملک میں امن نہ ہوتا، سیاسی، جمہوری حکومتیں آئین سے بغاوت نہیں کرتیں۔

    وزیراعظم کو گرفتار کرنے کا بیان شرمناک اورقابل مذمت ہے


    کورکمیٹی کا کہنا تھا کہ جمہوری حکومتیں نہ ہی عوام کے ہجوم میں بغاوت کادرس دیتی ہیں، وزیراعظم کو گرفتار کرنے کا بیان شرمناک اورقابل مذمت ہے، وزیراعظم کےباعث ملک کودنیابھرمیں پذیرائی مل رہی ہے،وہ اپنے نہیں قوم کےبچوں کےبہترمستقبل کےلئےکوشاں ہیں۔

    وزیراعظم کی انتھک کوششوں کو خراج تحسین پیش


    کورکمیٹی نے وزیراعظم کی انتھک کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا اور اجلاس میں معاہدےکی پاسداری پر ہر حال میں عمل درآمد کا فیصلہ کیا گیا۔

    اس سے قبل حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اپوزیشن سے رابطہ کرکے ملاقات کے لیے وقت مانگ لیا اور کہا تھا جمہوری لوگ ہیں جمہوری طریقے سے مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔

    واضح رہے آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان کا اداروں پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت دو روز میں استعفیٰ دے ورنہ آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، یہ مجمع قدرت رکھتا ہے کہ وزیراعظم کو گھر سے گرفتار کرلے، ادارے 2دن میں بتادیں موجودہ حکومت کی پشت پر نہیں کھڑے۔

  • جے یو آئی اور طالبان کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا

    جے یو آئی اور طالبان کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا

    اسلام آباد: جے یوآئی اور طالبان کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا، جے یو آئی مارچ میں افغان طالبان  کا جھنڈا استعمال کررہی ہے، جس کے بعد دھرنے میں افغان طالبان کے جھنڈے لانے والے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آزادی مارچ میں جمیعت علما اسلام اور طالبان کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا، دھرنے میں آئے شرکا افغان طالبان کے جھنڈے لہرا رہے ہیں، جے یو آئی کے اس اقدام سے طالبان عنصر کو فروغ مل رہا ہے۔

    خبر پر ایکشن لیتے ہوئے مولانا کے دھرنے میں افغان طالبان کے جھنڈے لانے والے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا ہے، ڈپٹی کمشنراسلام آبادنےگرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔

    دفاعی تجزیکاروں کا کہنا ہے کہ مولانا کے مارچ میں ایسے جھنڈوں کی موجود گی سے پاکستان کے اقدامات پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

    دوسری جانب مولانا کے دھرنے میں افغان طالبان کے جھنڈے پر وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا بیت اللہ محسود، حکیم اللہ محسود سے فضل الرحمان کا کیا تعلق تھا، ایسے جھنڈوں کا سامنے آنا بہت حیرت کی بات ہے، پاکستان افغانستان میں امن بحال کرنا چاہتا ہے۔

    وزیراطلاعا ت کے پی کے شوکت یوسف زئی نے کہا مارچ والے مستحکم پاکستان کی مخالف قوتوں کو مضبوط کر رہے ہیں، جھنڈے سے متعلق قومی اداروں کو نوٹس لینا چاہیے۔

    معاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان پرایف اےٹی ایف کی بلیک لسٹ کی تلوار لٹک رہی ہے، ایسےوقت لانگ مارچ میں جےیو آئی اور طالبان کاگٹھ جوڑسامنےآیا، مولانا،ن لیگ اورپیپلزپارٹی کےکردارپہ سوالیہ نشان لگارہے ہیں۔