Tag: azadi march

  • مولانا کے مطالبات ، حکومتی مذاکرتی کمیٹی کا اپوزیشن سے رابطہ

    مولانا کے مطالبات ، حکومتی مذاکرتی کمیٹی کا اپوزیشن سے رابطہ

    اسلام آباد : حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اپوزیشن سے رابطہ کرکے ملاقات کے لیے وقت مانگ لیا اور کہا  جمہوری لوگ ہیں جمہوری طریقے سے مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے مطالبات سامنے آنے کے بعد حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اپوزیشن سے رابطہ کیا ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے رہنماپیپلزپارٹی نیر بخاری کو فون کرکے اپوزیشن کی رہبرکمیٹی سے ملاقات کےلیےوقت مانگ لیا۔

    صادق سنجرانی نے کہا مارچ کے معاملے پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں ، جمہوری لوگ ہیں جمہوری طریقے سے مسئلے کا حل چاہتے ہیں ، ہر مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر نے بھی شہبازشریف اور میاں افتخار سے رابطہ کیا۔

    یاد رہے گذشتہ روز مولانا کے مارچ پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا ، اجلاس میں وزیراعظم عمران خان سے رابطہ کرکے پرویزخٹک نے مولانا کے مطالبات سے آگاہ کیا تھا۔

    حکومت کی مذاکراتی کمیٹی نے مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے تحت کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ سے رابطہ کریں گے، ذرائع کے مطابق حکومتی مذاکراتی ٹیم فضل الرحمان سے ملاقات کاوقت مانگے گی۔

    مزید پڑھیں : حکومت کا مولانا فضل الرحمان سے پھر رابطے کا فیصلہ

    حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان اوررہبرکمیٹی کو معاہدے پر قائم رہنے کیلئے قائل کریں گے، کوشش ہے ایسی صورتحال پیدا نہ ہو جو مشکلات کاباعث بنے، حالات دو دن بعد ان کے قابو میں نہ ہوئے تو ہمارے بھی قابومیں نہ ہوں گے، نقصان جو بھی ہوگا اس کی ذمہ داری رہبر کمیٹی پر عائد ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کوشش ہو گی رہبر کمیٹی کی وساطت سےمولاناتک رسائی حاصل کریں،عوام کے دینی اور روحانی جذبات سے نہ کھیلا جائے، عمران خان پر بے ہودہ الزام لگانا علما اکرام کو زیب نہیں دیتا۔

  • مولانا فضل الرحمان کی ساری سیاست ان کے مفادات کے گرد گھومتی ہے، مراد سعید

    مولانا فضل الرحمان کی ساری سیاست ان کے مفادات کے گرد گھومتی ہے، مراد سعید

    اسلام آباد : وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ گاؤں کے سارے چور جب مل جائیں تو سمجھو تھانیدار ایماندار آیا ہے، مولانا فضل الرحمان کی ساری سیاست ان کی ذات اور ان کے مفادات کے گرد گھومتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے آزادی مارچ پر تبصرہ کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو میں کیا، وزیر مواصلات نے کہا کہ ہمارے احتجاج میں کارکنوں پر تشدد کیا گیا لیکن ہم نے کہیں بھی راستے بلاک نہیں کیے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے ان کے مارچ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی۔ان کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا کہ کہیں کنٹینرنہیں ہوگا۔ انہوں نے صرف جلسہ کرنے کا کہا تھا۔

    مراد سعید نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی سیاست کبھی عوامی نہیں رہی، مولانا کی ساری سیاست ان کی ذات اور ان کے مفادات کے گرد گھومتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو کشمیر کمیٹی کی چیئرمین شپ چلے جانے کا دکھ ہے، ان کے جانے کے بعد آج کشمیر کی آواز دنیا تک پہنچی ہے، مولانا نوکری کی تلاش میں زرداری کے فرزند کے پاس بھی گئے تھے مگر کام نہ بنا۔

    آزادی مارچ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ گاؤں کے سارے چور جب مل جائیں تو سمجھو تھانیدار ایماندار آیا ہے، یہی حال ان کا ہے۔

    وزیر مواصلات نے کہا کہ ان لوگوں کے پاس کوئی بیانیہ ہی نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان نے آج تک دھاندلی کیخلاف کسی عدالت میں اپیل نہیں کی۔

  • غیر آئینی طریقے سے کوئی بھی وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں لے سکتا، پرویز خٹک

    غیر آئینی طریقے سے کوئی بھی وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں لے سکتا، پرویز خٹک

    اسلام آباد : وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ آئین کے ماورا کوئی بھی وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں لے سکتا، فضل الرحمان اور اپوزیشن جماعتیں افراتفری پھیلانا چاہتی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں ہمارے ساتھ وزیر اعظم کے استعفیٰ کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی تھی.

    رہبر کمیٹی کے اراکین نے کہا تھا کہ ہم یہاں آکر بیٹھیں گے جس پر ہم نے انہیں خوش آمدید کہا اور راستے کھولے تھے، ،ہمیں امید ہے کہ مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن جماعتیں یہیں بیٹھے رہیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ ان کے مطالبے جائز ہیں یا ناجائز؟ ان کا حق ہے جو مرضی مطالبے کریں لیکن ایک بات طے ہے کہ آئین کے اندر ہی مطالبہ کیا جا سکتا ہے اور اس پر فیصلہ ہو سکتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین کے ماورا کوئی بھی وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں لے سکتا، اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک لائی جاسکتی ہے اس کے علاوہ استعفے کا اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ اگر وہ غیر آئینی راستہ اختیار کریں گے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ ملک میں افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں۔

    ؎وزیردفاع پرویزخٹک نے کہا کہ معاہدے کی خلاف ورزی کوئی بھی کرے قانونی چارہ جوئی ہوگی، معاہدے پر رہبر کمیٹی میں شامل تمام جماعتیں متفق ہوچکی ہیں۔ ہم نے معاہدہ کیا ہے کوئی ڈیل نہیں کرنی اور اس معاہدے کی پاسداری بھی کریں گے۔

  • عمران خان پر بے ہودہ الزام لگانا علما کرام کو زیب نہیں دیتا، نور الحق قادری

    عمران خان پر بے ہودہ الزام لگانا علما کرام کو زیب نہیں دیتا، نور الحق قادری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان پر بے ہودہ الزام لگانا علما کرام کو زیب نہیں دیتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور اور رکن حکومتی مذاکراتی کمیٹی نور الحق قادری نے کہا ہے کہ وزیراعظم سے آج اہم ملاقات ہوگی جس میں اہم فیصلے کیے جائیں گے۔

    نور الحق قادری نے کہا کہ فضل الرحمان، رہبر کمیٹی کو معاہدے پر قائم رہنے کے لیے قائل کریں گے، کوشش ہے ایسی صورت حال پیدا نہ ہو جو مشکلات کا باعث بنے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ حالات دو دن بعد ان کے قابو میں نہ ہوئے تو ہمارے بھی قابو میں نہ ہوں گے، نقصان جو بھی ہوگا اس کی ذمہ داری رہبر کمیٹی پر عائد ہوگی۔

    مزید پڑھیں: آزادی مارچ: فضل الرحمان کی تنقید،حکومت کو2 دن کی مہلت

    رکن حکومتی کمیٹی نے کہا کہ کوشش ہوگی رہبر کمیٹی کی وساطت سے مولانا تک رسائی حاصل کریں، عوام کے دینی اور روحانی جذبات سے نہ کھیلا جائے۔

    نور الحق قادری نے کہا کہ عمران خان نے او آئی سی، اقوام متحدہ پلیٹ فارم پر اسلام کی بے مثال جنگ لڑی ہے، اپوزیشن کو وزیراعظم پر الزام تراشی زیب نہیں دیتی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے مولانا فضل الرحمان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ناموسِ رسالت ﷺ کے مقدس نام پر لوگوں کو ورغلانا سمجھ سے بالاتر ہے۔

  • مذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، فردوس عاشق اعوان

    مذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ہماری مذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، سیاست کے بارہویں کھلاڑی کو بلاول اورشہباز نے اپنا لیڈر مان لیا۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آج بھی مقبول ترین لیڈر ہیں، مولانا فضل الرحمان نے ہر قسم کے وعدوں سے لاتعلقی کا اظہار کیا، ایک عالم دین وعدے سے پیچھے ہٹتا ہے تو ناقابل معافی جرم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے ذاتی مفاد کیلئے اسلام کے بنیادی اصولوں کی نفی کی جارہی ہے، ہماری مذاکرات کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، جس پارلیمنٹ میں مولانا خود ہوں تو حلال ورنہ وہ حرام ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور شہبازشریف نے مولانا کو اپنا لیڈرتسلیم کرلیا ہے، سیاست کے بارہویں کھلاڑی کو بلاول بھٹو اور شہباز شریف نے اپنا لیڈر مان لیا، ج ان کو مولانا کے دھرنے میں ادھار میں آکر اپنا درد بیان کرنا پڑا، ثابت ہوتا ہے عوام اب ان کی آواز پر لبیک کہنے کو تیار نہیں۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ عمران خان کے بغض میں یہ سب ایک گھاٹ کا پانی پی رہے ہیں، عمران خان نے پہلی تقریر میں ہی کہہ دیا تھا سب چور ایک جگہ جمع ہوں گے، آج وقت نے ثابت کردیا عمران خان نے درست کہا تھا۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ15سیاسی جماعتیں مل کر بھی لوگوں کو نکال نہ سکیں، اپوزیشن پاور شو دکھانے میں ناکام ہوگئی۔5دن سڑکوں پر دھکے کھا کر مذہبی کارڈ استعمال کیا گیا، مذہبی کارڈ استعمال کرنے کے باوجود یہ ناکام رہے،

     ان کا مزید کہنا تھا کہ گلگت میں بسیں نہ کھانا دیا گیا اورلوگ محبت میں نکلے، لیڈر اور مال کی محبت میں فرق واضح ہوتا ہے، مذاکراتی کمیٹی کی سفارشات کے بعد لائحہ عمل طے کریں گے، سیاسی اداکاروں کے ساتھ ڈائیلاگ کرتے رہیں گے۔

  • کوئی بھی حکومت مسائل سے اکیلے نہیں نمٹ سکتی، فردوس عاشق اعوان

    کوئی بھی حکومت مسائل سے اکیلے نہیں نمٹ سکتی، فردوس عاشق اعوان

    لاہور: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کوئی بھی حکومت مسائل سے اکیلے نہیں نمٹ سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ حکومت نے جمہوریت کو پروان چڑھانے کے لیے اپوزیشن کی سہولت کاری کی ہے، واحد حکومت ہے جس نے عمران خان کی قیادت میں اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کیا ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومتوں نے پاکستان کو دلدل میں پھینکا ہے، پاکستان کی معیشت اب درست سمت میں چل رہی ہے، معیشت کو ٹریک سے اتارنے کے لیے چوں چوں کا مربہ چل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سانجے کی ہنڈیا بیچ چوراہے پر پھوٹے گی، یہ لوگ آپس میں سیاست کررہے ہیں، آپس میں سچ نہیں بول رہے ہیں تو عوام سے کیا سچ بولیں گے۔

    مزید پڑھیں: کوریج کی اجازت نہ دے کر پتھر کے زمانے کی یاد تازہ کی گئی، فردوس عاشق اعوان

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ حکومت جہاں غلطی کرتی ہے تنقید ہونی چاہئے لیکن جہاں اچھا کام ہو اس کی حوصلہ افزائی بھی ہونی چاہئے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ میں خواتین اینکرز کو کوریج کی اجازت نہ دے کر پتھر کے زمانے کی یاد تازہ کردی گئی ہے، مولانا فضل الرحمان کے اقدامات جمہوری روایات، آئینی حقوق روندنے کے مترادف ہیں۔

    یاد رہے کہ کہ جے یو آئی (ف) نے خواتین سے امتیازی سلوک روا رکھتے ہوئے خواتین صحافیوں اور اینکرز کو آزادی مارچ کی کوریج سے روک دیا تھا اور پیشہ وارانہ امور کی انجام دہی کے لیے آنے والی خواتین میڈیا ورکرز کو واپس بھیج دیا گیا تھا۔

  • کسی حد تک آزادی مارچ سے بھارت کو فائدہ ہوا ہے، شاہ محمود قریشی

    کسی حد تک آزادی مارچ سے بھارت کو فائدہ ہوا ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ معاہدےکی پابند رہیں تو جو کہنا ہے کہیں کوئی قدغن نہیں، بیانیہ بدلنے کیلئے کسی حد تک آزادی مارچ سے بھارت کو فائدہ ہوا ہے، کوئی پاکستانی نہیں چاہےگاکہ کشمیریوں کاقاتل مودی پاکستان میں قدم رکھے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ریسکیو 1122 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم جب اسلام آباد کیلئے نکلے تو گوجرانوالہ میں حملہ ہوا، میرے حلقے میں آزادی مارچ کا قیام تھا تمام سہولتیں دیں، ہم عزت دینے والے ہیں اور عزت دیں گے، معاہدےکی پابند رہیں تو جو کہنا ہے کہیں کوئی قدغن نہیں۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے کوئی چیز دبانا چاہیں تو بھی نہیں دب سکتی، ہمارا رویہ جمہوری ہے اور ہم اسے برقرار رکھیں گے، توقع کرتا ہوں آزادی مارچ کا رویہ بھی مناسب اور رواداری کا ہوگا۔

    وزیر خارجہ نے کہا مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اورزیادتیاں دنیا بھر کامیڈیا اجاگرکررہاہے، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر آزادی مارچ کی وجہ سے میڈیا کی توجہ ہٹی ہے، بیانیہ بدلنے کیلئے کسی حد تک آزادی مارچ سے بھارت کو فائدہ ہوا ہے، بھارت یہ سمجھ رہا ہے کہ پاکستان اندرونی معاملات میں الجھ گیا ہے۔

    کوئی پاکستانی نہیں چاہےگاکہ کشمیریوں کاقاتل مودی پاکستان میں قدم رکھے

    کرتارپور راہداری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کرتارپور خیرسگالی کا پیغام ہے، نو نومبر کو وزیراعظم افتتاح کریں گے، پاکستان نےسکھ کمیونٹی میں خیرسگالی کے جذبات کو ابھارا ہے، سکھ کمیونٹی پاکستان کی کاوش سے خوش ہے، ایسا 72سالوں میں نہیں ہوا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے پاکستان میں مذہبی آزادی ہے، مندر،گوردوارہ ، چرچ آباد ہیں سب بلاخوف جاسکتے ہیں، دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں نمازجمعہ کی اجازت نہیں دی جارہی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پرہمارااصولی مؤقف ہے جسے بھارت نے تسلیم کیا ہے، بھارت نے عالمی برادری ،کشمیریوں سے وعدے کئے جووفا نہیں ہوئے، کوئی پاکستانی نہیں چاہےگاکہ کشمیریوں کاقاتل مودی پاکستان میں قدم رکھے،من موہن سنگھ کو دعوت دی اور انہوں نے دعوت قبول کی ، من موہن سنگھ کرتارپور کی تقریب میں عام شہری کی حیثیت سے شرکت کریں گے

    حریم شاہ سے متعلق انھوں نے کہا کہ ٹک ٹاک گرل کے دفتر خارجہ جانے کی تحقیقات ہوگئی، وزیر اعظم کو رپورٹ مل گئی ایکشن لیا جائے گا۔

  • ‌‌’کنٹینر ہمیں اسلام آباد آنے سے نہیں روک سکتے’

    ‌‌’کنٹینر ہمیں اسلام آباد آنے سے نہیں روک سکتے’

    لاہور : جے یو آئی ف کے رہنما عبدالغفورحیدری نے کہا ہے کہ کنٹینر ہمیں اسلام آباد آنےسے نہیں روک سکتے، راستے بند نہیں ہونےچاہئیں ،مریم اورنگزیب نے جلسہ ملتوی کی بات کہی ہے تو ہم لاج رکھ رہےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے رہنما عبدالغفورحیدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کنٹینر ہمیں اسلام آباد آنےسے نہیں روک سکتے، انتظامیہ سے طے ہوا ہے راستے بند نہیں ہونےچاہئیں۔

    عبدالغفورحیدری کا کہنا تھا کہ کل نمازجمعہ مولانافضل الرحمان پڑھائیں گے ، اسلام آبادمیں جلسےکا باقاعدہ آغاز کل صبح سے ہوگا، رات گئے قافلے پہنچیں گے تو ویلکم کرتے رہیں گے۔

    رہنما جے یو آئی ف نے مزید کہا مریم اورنگزیب سے میرا رابطہ ہوانہ انھوں نے کیا، مریم اورنگزیب نے جلسہ ملتوی کی بات کہی ہے تو ہم لاج رکھ رہےہیں، قافلے ابھی تک اسلام آباد نہیں پہنچےآج دن ویسے ہی گزر گیا۔

    مزید پڑھیں : آزادی مارچ جلسہ ملتوی نہیں ہوا ، مولانا فضل الرحمان کا اعلان

    دوسری جانب راشدمحمودسومرو کا کہنا تھا کہ جلسہ شیڈول کے مطابق ہوگا، جلسےسے خطاب رات میں کریں یاکل مشاورت جاری ہے، اسلام آبادجارہے ہیں،جلسہ گاہ میں بیٹھیں گے۔

    اس سے قبل جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں آزادی مارچ جلسہ ملتوی نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا یہ ہمارا پروگرام ہے ہم فیصلہ کریں گے کیا کرنا ہے؟ سب اسلام آباد کی طرف رخ کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی قیادت کو بتادیا کہ اسلام آباد میں جلسہ آج ہی ہوگا ، قافلےاپنےوقت کےمطابق اسلام آباد پہنچیں گے، جلسہ ہوگا یا نہیں ابہام پیدا نہ کریں، مارچ کےاندرجلسہ دھرناسب کچھ ہے۔

    یاد رہے مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کی جانب سے اسلام آباد جلسہ ملتوی ہونے کابیان آیا تھا اور کہا تھا کہ جلسہ ملتوی کرنے کا فیصلہ مشترکہ اپوزیشن کی جانب سے کیا گیا ، آزادی مارچ کا اسلام آباد میں جلسہ کل ہو گا اور مولانا فضل الرحمان کل آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

  • سانحہ تیز گام ،  اپوزیشن کا اسلام آباد میں آزادی مارچ جلسہ ملتوی

    سانحہ تیز گام ، اپوزیشن کا اسلام آباد میں آزادی مارچ جلسہ ملتوی

    اسلام آباد : سانحہ تیز گام کے باعث اپوزیشن کا آزادی مارچ جلسہ ملتوی کردیا گیا ، اسلام آبادمیں جلسہ کل ہو گا اور مولانا فضل الرحمان کل آئندہ کے لائحہ  عمل کااعلان کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق زرائع کا کہنا ہے کہ سانحہ تیز گام کے باعث اپوزیشن نے آزادی مارچ جلسہ ملتوی کردیا، ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا جلسہ ملتوی کرنے کا فیصلہ مشترکہ اپوزیشن کی جانب سے کیا گیا ، آزادی مارچ کا اسلام آباد میں جلسہ کل ہو گا۔

    آزادی مارچ آج اسلام آباد پہنچے گا تاہم مولانا فضل الرحمان کل آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

    رہنمان لیگ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ 31 اکتوبر کاعوامی جلسہ موخرکردیاگیاہے، حکومتی پالیسیوں کےخلاف جلسہ کل ہوگا، کارکنان اسلام آباد میں قیام کریں اور کل جلسے میں شرکت کریں۔

    احسن اقبال نے مزید کہا کہ ٹرین حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر جلسہ موخر کیا گیا، متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں ، تیزگام سانحے پر ہر پاکستانی کا دل زخمی ہے۔

    دوسری جانب راولپنڈی پولیس، انتظامیہ اور جے یو آئی مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، سی پی او راولپنڈی، انتظامیہ کے جے یو آئی سے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں ، پولیس اور ضلعی انتظامیہ مولانافضل الرحمان سے ملاقات کیلئے پہنچ گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : آزادی مارچ آج شہر اقتدار میں داخل ہوگا

    ضلعی انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ ریلی راولپنڈی کی حدود سے نہ گزاریں جبکہ جے یو آئی ریلی کو راولپنڈی مری روڈ سے گزارنے پر بضد ہے۔

    خیال رہے مولانا فضل الرحمان کا قافلہ گجرخان سے آج اسلام آباد پہنچے گا، اسلام آباد میں مولانا کے آزادی مارچ کا اسٹیشن تیارکرلیا گیا ہے اور ایچ نائن سیکٹرمیں سو ایکڑ کے میدان پر تیاریاں مکمل ہوگئیں ہیں، اس موقع پر اسلام آباد میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

    یاد رہے لیاقت پورکےقریب تیزگام ایکسپریس کی تین بوگیوں میں ہولناک آتشزدگی سے تہترافراد کےجاں بحق ہونےکی تصدیق کردی گئی ہے، واقعہ میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے، بہاولپور، ملتان اور رحیم یار خان کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    مزید پڑھیں : تیزگام کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی، 73 افراد جاں بحق

    سی اوجنیداسلم کا کہنا ہے کہ متاثرہ تین بوگیوں میں دو سو سات مسافرسوار تھے،اکانومی کلاس کی دو بوگیاں امیر حسین اینڈ جماعت کے نام سے بک تھیں، اکانومی کی ایک بوگی میں ستتر، دوسری میں چھہتر مسافر سوار تھے، اکانومی کلاس کی بوگیوں میں مسافر زیادہ تر حیدرآباد سے سوار ہوئے تھے جبکہ بزنس کلاس کی بوگی میں چوون مسافر سوار تھے۔

  • آزادی مارچ: راولپنڈی کے داخلی راستوں کو سیل کردیا گیا

    آزادی مارچ: راولپنڈی کے داخلی راستوں کو سیل کردیا گیا

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ سے متعلق حکومت نے نئی حکمت عملی تیار کرلی، راولپنڈی کے داخلی راستوں کو سیل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جہلم روڈ مورگاہ سے راولپنڈی جانے والا راستہ بند کردیا گیا ہے۔ مری روڈ اور سوان پل کے دونوں اطراف سڑکیں سیل دی گئی گئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فیض آباد سے اسلام آباد جانے والی سڑک کنٹینرز لگا سیل کردی گئی، جبکہ انتظامیہ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

    ذرائع کے مطابق آزادی مارچ کو روات ٹی چوک سے اسلام آباد داخل ہونےدیا جائے گا، اسلام آباد ایکسپریس وے کو فیض آباد کے قریب بند کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف کا آزادی مارچ آج شہر اقتدار میں داخل ہوگا، ایچ نائن سیکٹر میں سو ایکڑ کے میدان میں تیاری آخری مراحل میں ہیں، حکومت نے واضح کردیا ہے کہ مارچ والے آئیں، جلسہ گاہ تک جائیں، کوئی رکاوٹ نہیں ملے گی۔

    آزادی مارچ آج شہر اقتدار میں داخل ہوگا

    آزادی مارچ کے لیے اسلام آباد میں تیاریاں حتمی مرحلے میں داخل ہو گئی ہیں، اسلام آباد ضلعی انتظامیہ نے مارچ کیلئے سو ایکڑ کی زمین کشمیر ہائی وے پر مختص کر دی ہے تاہم جے یو آئی کے مقامی رہنماﺅں کا کہنا ہے کہ سو ایکڑ زمین ناکافی ہے اور ضلعی انتظامیہ ڈیڑھ سو ایکڑ زمین مزید دے، جس کی حامی ضلعی انتظامیہ نے بھر لی ہے۔