Tag: Azam Nazir tarar

  • الیکشن ایکٹ میں ترامیم کا مقصد شفاف انتخابات ہیں، اعظم نذیر تارڑ

    الیکشن ایکٹ میں ترامیم کا مقصد شفاف انتخابات ہیں، اعظم نذیر تارڑ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ میں ترامیم کررہے ہیں، جس کا مقصد شفاف انتخابات ہے۔

    سینیٹ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں بہت ساری ترامیم کررہے ہیں الیکشن ایکٹ میں ترامیم کا ایک ہی مقصد ہے اور وہ ہے کہ ملک میں صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد ہو۔

    وزیرقانون نے بتایا کہ الیکشن کمیشن، وزارت پارلیمانی امور و قانون کے نمائندوں نے سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ دی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات قومی خدمت ہے، پی ٹی آئی کے علی ظفر بھی اس کمیٹی کے ممبر ہیں،علی ظفر کو کمیٹی کے اجلاس میں ضرور آنا چاہیے۔

    اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھا کہ جو سیاسی و مذہبی جماعتیں پارلیمان سے باہر ہیں ان کو سینیٹ کمیٹی سن چکی ہے اس کے علاوہ ایوان سے باہر جماعتوں، فافن اور پلڈاٹ کو بھی سن چکے ہیں۔

    وزیر قانون کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے جائزہ کمیٹی ملنے والی تجاویز کا بغور مطالعہ کررہی ہے کوئی نیا کام نہیں کیا جارہا، کمیٹی کی حتمی سفارشات سب کے سامنے لائیں گے۔

  • وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی کیپٹل ہل میں اہم ملاقاتیں

    وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی کیپٹل ہل میں اہم ملاقاتیں

    واشنگٹن: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے دورہ امریکا کے موقع پر ارکان کانگریس سے ملاقاتیں کر کے انھیں سانحہ 9 مئی کے بعد ہونے والے بے بنیاد پروپیگنڈے سے آگاہی فراہم کی۔

    تفصیلات کے مطابق اعظم نذیر تارڑ نے کیپٹل ہل میں اہم ملاقاتیں کی ہیں، انھوں نے 6 ارکان کانگریس کو ملاقات میں سانحہ 9 مئی سے متعلق آگاہ کیا، وفاقی وزیر نے انسانی حقوق کے نام پر بے بنیاد پروپیگنڈے اور اس کے محرکات بتائے۔

    اعظم نذیر نے کہا کسی جماعت یا فرد کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کر رہے ہیں، بلکہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف ملکی قوانین کے مطابق کارروائی ہو رہی ہے۔

    وزیر قانون نے ارکان کو بتایا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے خلاف کوئی کارروائی کرنے نہیں جا رہے۔

    کیپٹل ہل میں ملاقاتوں کا اہتمام پاکستانی نژاد ری پبلکن رہنما ساجد تارڑ نے کیا تھا، انھوں نے اس موقع پر کہا کہ وزیر قانون نے ارکان کانگریس کو حقائق سے آگاہ کیا ہے، کانگریس میں پاکستان کاکس کی چیئرپرسن شیلا جیکسن لی نے بھی وفاقی وزیر سے ملاقات کی، اعظم نذیر نے شیلا جیکسن لی کے پاک امریکا تعلقات کے لیے کردار کو سراہا۔

    وزیر قانون نے ارکان کانگریس ایلکس مونی، جم بارڈ، اینڈی حارث اور رون ایسٹی سے بھی ملاقات کی، ارکان کانگریس کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان میں کسی جماعت اور فرد کی حمایت نہیں کرتا۔

  • عدالتی فیصلے سے سیاسی و آئینی بحران مزید سنگین ہوگا، وزیر قانون

    عدالتی فیصلے سے سیاسی و آئینی بحران مزید سنگین ہوگا، وزیر قانون

    اسلام آباد : وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے سے سیاسی و آئینی بحران مزید سنگین ہوجائے گا۔

    پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے حوالے سے جاری عدالتی فیصلے کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کیس پر سپریم کورٹ کو اجتماعی دانش کے ساتھ فیصلہ کرنا چاہیے تھا۔

    انہوں نے کہا کہ میری اٹارنی جنرل سے بات ہوئی ہے، 3رکنی بینچ نے سیاسی جماعتوں، بارکونسلز اور سول سوسائٹی کے مطالبے کو مسترد کیا، لہٰذا سپریم کورٹ کے فیصلے پر دکھ اور افسوس کا اظہار ہی کرسکتا ہوں۔

    وزیر قانون نے کہا کہ 2معزز جج صاحبان جو کیس سے الگ ہوگئے تھے تو فل کورٹ بننا چاہئے تھا، اب اس فیصلے سے ملک میں سیاسی اور آئینی بحران مزید سنگین ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ان4معززجج صاحبان کے فیصلے جوڈیشل فائل پر موجود ہیں، 3جج صاحبان نے کہا یہ فیصلے پٹیشن ایبل ہیں، اس9رکنی بینچ کی فائل میں ان2ججز کا کوئی حکم نہیں، ابہام کو دورکرنے کیلئےفل کورٹ بننا چاہیے تھا جو نہیں بنا۔

    وزیر قانون کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی بحران میں سیاسی، معاشی بحران شامل کیا گیا تو یہ اچھا نہیں ہوگا، اٹارنی جنرل نے مشورہ دیا تھا کہ باقی 6جج جو حصہ نہیں رہے ان کا بینچ بنادیں، ہمارے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت میں تقسیم ہے، اس تقسیم کا تاثرختم کرنا ادارے کے سربراہ کی ذمہ داری ہوتی ہے

    جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس :
    اعظم نذیر نے کہا کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کے حوالے سے جو 6رکنی بینچ بنایا ہے وہ اٹارنی جنرل کے مؤقف کی تصدیق ہے، یہ 6رکنی بینچ بننا اس بات کی دلیل ہے کہ انتظامی سرکلر سے جوڈیشل آرڈر ختم نہیں ہوتا۔

    اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ قانون اور آئین کا تقاضا ہے کہ پہلے اس مقدمے پر فیصلہ کریں، یکم مارچ کو فیصلہ آیا ازخود نوٹس کا فیصلہ بھی چار تین کی اکثریت سے خارج ہوا تھا، وہ کوئی آرڈر نہیں تھا جسے بنیاد بنا کر موجودہ کارروائی پرسماعت کی گئی۔

  • وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ عہدے سے مستعفی

    وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ عہدے سے مستعفی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ذاتی مصروفیات کی بنا پر ذمہ داریاں نبھانے سے قاصر ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ عہدے سے مستعفی ہوگئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں متنازعہ نعرے لگنے کے واقعے کے بعد انہوں نے یہ قدم اٹھایا۔

    وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے استعفیٰ دے دیا

    وفاقی وزیر اعظم نذیرتارڑ نے صدر پاکستان کو اپنے ہاتھ سے لکھا استعفیٰ بھیجوا دیا، جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ذاتی وجوہات کی بناء پر وفاقی وزیر کی ذمہ داریاں نبھانے سے قاصر ہوں۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اعظم نذیرتارڈ نے استعفے دینے سے قبل اپنے ٹوئٹر پیغام میں کانفرنس میں متنازعہ نعرے لگنے پر اظہار افسوس بھی کیا۔

    مستعفی ہونے سے قبل وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں شرکا کے ایک مختصر گروہ کی طرف سے ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی پر دکھ اور افسوس ہوا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جذباتی نعرہ بازی کرنے والے حکومتی اقدامات اور اداروں کی کوششوں اور قربانیوں کو بھی بھول گئے کہ ہم سب ایک مضبوط پاکستان کے خواہاں ہیں۔