Tag: azarbaijan

  • پی آئی اے کا "باکو” کیلئے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان

    پی آئی اے کا "باکو” کیلئے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان

    کراچی : قومی ایئرلائن پی آئی اے نے کامیابی کا ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے آذر بائیجان کیلئے براہ راست پروازوں کا آغاز کردیا۔

    اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے آذر بائیجان کے شہر باکو کیلئے فلائٹ آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    پی آئی اے کراچی اور لاہور سے باکو کیلئے ہفتہ وار دو پروازیں آپریٹ کرے گا، باکو کیلئے کراچی سے پہلی پرواز16مارچ کو اڑان بھرے گی۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق دوسری پرواز19مارچ کو لاہور سے باکو کیلئے روانہ ہوگی، پی آئی اے اپنے بزنس پلان کے تحت نئے مزید منصوبوں پر بھی کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

    ترجمان نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی یہ پروازیں باکو میں مقیم پاکستانیوں کےعلاوہ دونوں ممالک کے شہریوں کی دیرینہ مانگ کو پورا کرتی ہیں۔

    علاوہ ازیں سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک نے پروازوں کے انتظامات کو حتمی شکل دینے پر پی آئی اے حکام کو مبارکباد پیش کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ باکو کو سیاحتی مقام کے طور پر اعلیٰ درجہ حاصل ہے مسافر اب آسانی سے کراچی اور لاہور سے براہ راست باکو تک پی آئی اے کی پرواز سے سفر کرسکیں گے۔

    ایئر مارشل ارشد ملک نے مزید کہا کہ پی آئی اے کے نیٹ ورک میں مزید مقامات کو شامل کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق قومی ایئر لائن انتظامیہ نے مارکیٹنگ اور دیگر شعبوں کو مسافروں کو بہترین خدمات فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔

  • آرمینیا، آذربائیجان میں روس نے پھر جنگ بندی کرا دی

    آرمینیا، آذربائیجان میں روس نے پھر جنگ بندی کرا دی

    ماسکو: سرحدی جھڑپ کے بعد آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ روس کی ثالثی میں آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    یریوان میں آرمینیا کی وزارت دفاع سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کی ثالثی میں جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے، آرمینیا کی مشرقی سرحد پر صورت حال اب نسبتاً مستحکم ہے۔

    یاد رہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا کی افواج کے درمیان سرحد پر گزشتہ روز جھڑپیں ہوئی تھیں، مشترکہ سرحد پر نئی جھڑپوں میں 15 آرمینین فوجی ہلاک ہوئے، جب کہ آذری فوج نے 2 فوجی ٹھکانوں پر قبضہ بھی کیا۔

    نئی جھڑپیں، آذری فوج کے حملے میں آرمینیا کے 15 فوجی ہلاک

    آرمینیا کی وزارت دفاع نے تصدیق کی کہ سرحدی جھڑپوں میں 2 فوجی ٹھکانوں پر آذربائیجان کا قبضہ ہوگیا، پندرہ فوجی ہلاک ہوئے جب کہ 12 فوجیوں کو آذربائیجان نے پکڑ لیا۔

    جھڑپ میں نقصان اٹھانے کے بعد آرمینیا نے روس سے آذربائیجان کے خلاف فوجی مدد طلب کی، تاہم روس کی جانب سے اس پر فوری رد عمل سامنے نہیں آیا۔

    آذربائیجان کی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ آرمینیائی فوجیوں نے کیلبازار اور لاچین کے اضلاع میں آذربائیجانی ٹھکانوں پر حملہ کیا، جس میں 2 آذربائیجانی فوجی زخمی ہوئے، جس کے جواب میں ہمارے فوجیوں نے دشمن کی پیش قدمی کو روکا اور آرمینیائی فوجیوں کو گھیر کر حراست میں لے لیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس نگورنو کاراباخ کے متنازعہ علاقے کے کنٹرول کے لیے 6 ہفتے تک جاری رہنے والے مسلح تصادم میں 6,500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے، اور یہ تصادم نومبر میں روس کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے ساتھ ختم ہوا۔

    جنگ بندی کے معاہدے کے تحت آرمینیا نے کئی دہائیوں سے اپنے زیر کنٹرول علاقے کو چھوڑ دیا تھا۔

  • آذربائیجان کی فوج نے کاراباخ میں ترکی پرچم لہرا دیا

    آذربائیجان کی فوج نے کاراباخ میں ترکی پرچم لہرا دیا

    باکو: آذری فوجیوں نے تنازعے والے علاقے کاراباخ میں ترک پرچم لہرا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے بعد ان علاقوں کا کنٹرول آذربائیجان نے حاصل کر لیا ہے جہاں سے آرمینیا کا انخلا عمل میں آیا۔

    آذری فوجیوں نے کارا باخ میں ترک پرچم بھی لہرا دیا ہے، یہ آذربائیجان کا وہ علاقہ ہے جہاں دونوں ممالک کے درمیان جنگ چھڑی ہوئی تھی۔

    پرچم لہرانے والے فوجیوں کا کہنا تھا کہ کاراباخ کی واگزاری میں ہمارے ساتھ برادر ملک ترکی نے قریبی تعاون کیا، اس لیے ترکی اور آذربائیجان کے پرچموں کو ساتھ ساتھ لہرایا جا رہا ہے۔

    روس کی ثالثی : آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر متعدد تصاویر اپ لوڈ کی گئی ہیں جن میں آذری فوجیوں کی جانب سے ترک پرچم لہرائے جا رہے ہیں، ترک فوجیوں کا کہنا تھا کہ کارا باخ آذربائیجان کی ملکیت ہے۔

    واضح رہے کہ ترکی کے پارلیمان نے آج ترک فوجی آذربائیجان میں تعیناتی کے لیے بھیجنے کی منظوری بھی دے دی ہے۔ پارلیمانی اسپیکر مصطفیٰ شان توپ نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ آئین کی دفعہ 92 کے تحت جمہوریہ آذربائیجان میں ترک فوجیوں کی تعیناتی سے متعلق صدارتی حکم نامے کو پارلیمان کی اکثریت نے قبول کر لیا ہے۔

    یاد رہے کہ 10 نومبر کو آذربائیجان کے ساتھ جنگ میں آرمینیا نے پسپائی اختیار کرتے ہوئے روس کی ثالثی میں مکمل جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

  • ترکی کا آذربائیجان کی مکمل حمایت کا اعلان

    ترکی کا آذربائیجان کی مکمل حمایت کا اعلان

    انقرہ: آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے ایسے میں ترکی نے آذربائیجان کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترکی نے آذربائیجان کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا، واضح رہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان سرحدی علاقے ناگورنوقرہباخ میں جھرپوں کے دوران اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    ترک صدر رجب طیب اردوان نے آرمینیا کے ساتھ جاری کشیدگی میں آذربائیجان کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی جارحیت کا نشانہ بننے والے ملک کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے۔

    ترک صدر نے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے انہیں اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔

    دوسری جانب دونوں ممالک کے درمیان جھڑپوں سے عام لوگوں کی ہلاکت کی بھی اطلاع ہیں، صورتحال پر غور و خوص کے لیے سلامتی کونسل کا بند کمرا اجلاس منعقد ہونے کا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں: ترکی نے ہمارا لڑاکا طیارہ مار گرایا، آرمینیا کا الزام، ترکی کی تردید

    علاوہ ازیں آرمینیا نے ترکی پر آرمینیا کی سرحدی حدود میں داخل ہوکر اس کا لڑاکا طیارہ مار گرانے کا الزام لگایا ہے، ترک حکام کی جانب سے الزام کی تردید کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تین روز پہلے شروع ہونے والی جھڑپ مزید علاقوں تک پھیل چکی ہے، آرمینیا اور آذربائیجان کے متعدد علاقوں میں تاحال مارشل لاء نافذ ہے، روس سمیت متعدد ملکوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔