Tag: Aziz Memon

  • عدالت کا صحافی عزیز میمن کی قبر کشائی کا حکم

    عدالت کا صحافی عزیز میمن کی قبر کشائی کا حکم

    سکھر: جے آئی ٹی کی استدعا پر عدالت نے صحافی عزیز میمن کی قبر کشائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی کی استدعا پر عدالت نے صحافی عزیز میمن کی قبر کشائی کا حکم دے دیا، جے آئی ٹی میں شامل سینئر ڈاکٹرز نے دوبارہ پوسٹ مارٹم کی تجویز دی تھی۔

    جے آئی ٹی ارکان نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ پہلے کیے گئے پوسٹ مارٹم میں بہت سے مسائل ہیں، دم گھٹنے سے موت میں وجہ ہی بیان نہیں کی گئی کہ کیسے قتل کیا گیا۔

    جے آئی ٹی کا کہنا تھا کہ پی ایف یو جے سمیت صحافتی تنظیموں نے دوبارہ پوسٹ مارٹم کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد نوشہروفیروز کی عدالت نے قبر کشائی کی تحریری اجازت دے دی۔

    ،مزید پڑھیں: صحافی عزیز میمن قتل کیس، جے آئی ٹی سربراہ تبدیل

    واضح رہے کہ چند روز قبل محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر ولی اللہ کو جے آئی ٹی کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا تھا۔

    مقتول کے اہلخانہ اور صحافتی تنظیموں نے ڈاکٹر ولی اللہ کی سربراہی میں بننے والی جے آئی ٹی پر اعتراض کیا تھا جس پر انہیں سربراہی سے ہٹایا گیا تھا۔

    محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن کو جے آئی ٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ضلع نوشہروفیروز کے شہر محراب پور میں سندھی چینل کے رپورٹر عزیز میمن کی لاش نہر سے برآمد ہوئی تھی جس کے بعد قتل کے شبے میں ان کے ساتھی کیمرا مین سمیت 2 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔

  • صحافی عزیز میمن کے قتل کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل

    صحافی عزیز میمن کے قتل کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل

    کراچی: محراب پور میں قتل کیے جانے والے صحافی عزیز میمن کے قتل کی تحقیقات کے لیے محکمہ داخلہ سندھ نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر محراب پور میں قتل کیے جانے والے صحافی عزیز میمن کے قتل کی تحقیقات کے لیے محکمہ داخلہ سندھ نے 9 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹی میں پولیس، آئی بی، اسپیشل برانچ کے افسران شامل ہیں، جے آئی ٹی کی سربراہی ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس سندھ کریں گے۔جے آئی ٹی صحافی عزیز میمن کے قتل کے اسباب، محرکات کا جائزہ لے گی، جے آئی ٹی صحافی کے قتل پر رپورٹ 15 روز میں پیش کرے گی۔

    مزید پڑھیں: صحافی عزیز میمن کا قتل، بھائی نے پوسٹ مارٹم رپورٹ مسترد کردی

    واضح رہے کہ چند روز قبل ایس ایس پی ولی اللہ نے دعویٰ کیا تھا کہ صحافی عزیز میمن کی موت طبعی ہے انہیں قتل نہیں کیا گیا ہے، صحافی عزیز میمن کے بھائی نے پوسٹ مارٹم رپورٹ مسترد کرتے ہوئے قتل کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    خیال رہے کہ سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز میں قتل ہونے والے صحافی عزیز میمن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ لیبارٹریز اینڈ کیمیکل ایزیمائنر کراچی سے جاری کردی گئی ہے۔ ڈاکٹر شاہد مصطفیٰ کے مطابق عزیز میمن کے جسم کے 15 سیمپل موصول ہوئے، سیمپلز میں مرحوم کے کپڑے اور بوٹ بھی شامل تھے، موت طبعی ہے۔

  • صحافی عزیز میمن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری

    صحافی عزیز میمن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری

    نوشہروفیروز: سندھ میں مبینہ طور پر قتل کیے جانے والے صحافی عزیزمیمن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کردی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صحافی عزیز میمن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ لیبارٹریز اینڈ کیمیکل ایزیمائنر کراچی سے جاری کردی گئی ہے۔

    ڈاکٹر شاہد مصطفیٰ کے مطابق عزیز میمن کے جسم کے 15 سیمپل موصول ہوئے، سیمپلز میں مرحوم کے کپڑے اور بوٹ بھی شامل تھے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام سیمپل کے مشاہدہ کے بعد رپورٹ نگیٹو جاری کی ہے، ایم ایس محراب پور اسپتال کا کہنا تھا کہ دل کی رپورٹ آنا باقی ہے۔

    ایس ایم تعلقہ اسپتال کا کہنا ہے کہ رپورٹ موصول ہونے پر فائنل رپورٹ جاری کریں گے۔

    دوسری جانب سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جامشورو ولی اللہ نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ میڈیکل رپورٹ میں صحافی کے قتل کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

    مزید پڑھیں: صحافی عزیز میمن کا قتل، بلاول بھٹو کی جے آئی ٹی بنانے کی پیشکش

    ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ نجی ٹی وی کے رپورٹر عزیز میمن کی موت طبعی ہے، تفتیش کے لیے کیمرا مین حراست میں ہے۔

    ایس ایس پی ولی اللہ کے مطابق صحافیوں کے دباؤ پر قتل کی ایف آئی آر درج کی گئی تھی جس پر چیئرمین قائمہ کمیٹی نے عزیز میمن کے مبینہ قتل کی تمام رپورٹس کمیٹی کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ضلع نوشہروفیروز کے شہر محراب پور میں سندھی چینل کے رپورٹر عزیز میمن کی لاش نہر سے برآمد ہوئی تھی جس کے بعد قتل کے شبے میں ان کے ساتھی کیمرا مین سمیت 2 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔

  • صحافی عزیز میمن کا قتل، بلاول بھٹو کی جے آئی ٹی بنانے کی پیشکش

    صحافی عزیز میمن کا قتل، بلاول بھٹو کی جے آئی ٹی بنانے کی پیشکش

    لاہور: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ صحافی عزیز میمن کے قتل پر جے آئی ٹی بنانے کو تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صحافی عزیز میمن کے قتل کی مذمت کرتے ہیں، اسی علاقے میں ہماری ایم پی اے کو قتل کیا گیا، صحافی کے قتل پر جے آئی ٹی بنانے کے لیے تیار ہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کے خلاف تحریک کے لیے تمام طبقات سے رابطہ کروں گا، ن لیگ کا بطور اپوزیشن پارلیمنٹ میں اہم کردار ہے، کنوینشر سیمینارز کے ذریعے عوام سے رابطہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں:نوشہروفیروز، صحافی عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا

    انہوں نے کہا کہ میں تو چاہوں گا موقع ملتے ہی حکومت گرادوں، ہم تو آئینی، جمہوری، قانونی طریقے سے حکومت ہٹانا چاہتے ہیں، حکومت مہنگائی کا جواب نہیں دیتی، مہنگائی کا طوفان کھڑا ہے، حکومتی وزیر اس کا جواب نہیں دے رہے، معاشی قتل کے خلاف پیپلزپارٹی آواز بلند کرتی رہے گی۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور میں تنخواہوں میں 100 فیصد سے زائد اضافہ کیا گیا، پہلے سے ہی کہا تھا ہم پی ٹی آئی آئی ایم ایف بجٹ کو نہیں مانتے، موجودہ حکومت نے سب سے زیادہ قرضہ لیا، ملک کو عوامی نمائندوں کی ضرورت ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت سیاسی مخالفین کو بند کرنا چاہتی ہے، حکومتی وزرا کہتے ہیں آئی ایم ایف اور موڈیز پاکستان سے خوش ہیں، ہم معاشی انصاف کے لیے ہر جماعت کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، معاشی پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔

  • نوشہروفیروز، صحافی عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا

    نوشہروفیروز، صحافی عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا

    نوشہروفیروز: سندھ کے شہر محراب پور میں سینئر صحافی عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر محراب پور میں سینئر صحافی عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ بھائی حفیظ میمن کی مدعیت میں درج کرلیا گیا، مقدمہ کیمرا مین اویس قریشی اور 4 نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا۔

    حفیظ میمن کا کہنا ہے کہ بھائی کو اویس اور دیگر 4 افراد کے ساتھ جاتے ہوئے دیکھا تھا، بھائی کے جانے کے 3 گھنٹے بعد لاش نہر سے ملی تھی۔

    ایس ایس پی ڈاکٹر فاروق کا کہنا ہے کہ کیمرامین اویس قریشی حراست میں ہے، مقدمے کو سامنے رکھ کر تفتیش کریں گے، مقدمہ درج کرنے میں تاخیر پولیس نے نہیں کی ہے۔

    مزید پڑھیں: عزیز میمن کا قتل: قاتلوں کی گرفتاری کے لیے حکومت کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم

    ایس ایس پی کے مطابق تفتیش میں پیشرفت ہوئی ہے، تحقیقاتی ٹیم بنائی ہے جس میں 2 ڈی ایس پی اور 3 ایس ایچ اوز شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل نوشہرو فیروز کے علاقے محراب پور میں سینئر صحافی عزیز میمن کو قتل کر دیا گیا تھا، ان کی لاش نہر سے ملی تھی۔

    یاد رہے کہ نائب صدر پی ایف یو جے لالہ اسد پٹھان نے بھی مطالبہ کیا تھا کہ عزیز میمن کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے، اور قتل کے محرکات سامنے لائے جائیں، ہم سندھ حکومت اور پولیس کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہیں۔

    خیال رہے کہ صحافی عزیز میمن کے قتل کے واقعے پر ایس ایس پی ڈاکٹر فاروق نے ایس ایچ او عظیم راجپر کو معطل کردیا تھا۔

  • عزیز میمن کا قتل: قاتلوں کی گرفتاری کے لیے حکومت کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم

    عزیز میمن کا قتل: قاتلوں کی گرفتاری کے لیے حکومت کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم

    خیرپور: محراب پور میں سینئر صحافی عزیز میمن کے قتل کے خلاف صحافی سراپا احتجاج بن گئے ہیں، ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز نے صحافی کے قتل پر اظہار مذمت کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صحافی عزیز میمن کے قتل پر صحافی سراپا احتجاج بن گئے ہیں، قتل کے خلاف خیرپور پریس کلب سمیت تمام تحصیلی یونٹس میں مظاہرے کیے جائیں گے، ضلعے کے تمام پریس کلبز پر سیاہ جھنڈے بھی لگائے جائیں گے۔

    دریں اثنا، عزیز میمن کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، جس میں صحافیوں، سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سید ظفرعلی شاہ، رکن صوبائی اسمبلی سرفراز شاہ سمیت شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ تاحال درج نہ ہو سکا، مقتول صحافی کے کیمرا مین کو گزشتہ رات پولیس نے حراست میں لیا تھا، مقتول صحافی نے دھمکیاں ملنے پر اسلام آباد میں احتجاج بھی کیا تھا۔

    ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) نے کہا ہے کہ سر عام قتل کے واقعے پر میڈیا کمیونٹی صدمے سے دوچار ہے، فرض کی ادائیگی کے دوران میڈیا نمایندوں کے قتل کا تسلسل تشویش ناک امر ہے۔

    ایمنڈر کے صدر اظہر عباس اور سیکریٹری جنرل عماد یوسف نے کہا کہ عزیز میمن کا قتل حالیہ حملوں کا تسلسل ہے، ہم وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ سندھ سے سفاکانہ قتل کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں، یہ واقعہ آزادی صحافت پر حملہ ہے، قانون نافذ کرنے والے میڈیا نمایندوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہیں۔ ایمنڈ نے تشدد کے واقعات اختلاف رائے کو دبانے کی کوشش قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ ذمہ داروں کی نشان دہی کر کے انھیں کٹہرے میں لایا جائے۔

    نائب صدر پی ایف یو جے لالہ اسد پٹھان نے بھی مطالبہ کیا کہ عزیز میمن کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے، اور قتل کے محرکات سامنے لائے جائیں، ہم سندھ حکومت اور پولیس کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہیں، ملوث افراد گرفتار نہ ہوئے تو سندھ بھر میں احتجاج کریں گے۔ پی ایف یو جے کے مطابق پہلے مرحلے میں ضلعی، دوسرے میں ڈویژنل سطح پر احتجاج کیا جائے گا، تیسرے مرحلے میں سی پی او اور سندھ اسمبلی کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ لالہ اسد پٹھان کا کہنا تھا کہ خبر کی بنیاد پر صحافیوں کا قتل اور تشدد معمول بنتا جا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز نوشہرو فیروز کے علاقے محراب پور میں سینئر صحافی عزیز میمن کو قتل کر دیا گیا تھا، ان کی لاش نہر سے ملی تھی، پولیس کا کہنا تھا پریس کلب محراب پور کے صدر عزیز میمن کی لاش نہر سے نکال کر تعلقہ اسپتال محراب پور پہنچائی گئی، عزیز میمن کو کیبل کے تار سے گلا دبا کر قتل کرنے کا شبہ ہے، پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا۔