Tag: Aziz Memon murder case

  • صحافی عزیز میمن قتل کیس کے ملزمان خود میں حکومت ہیں، فواد چوہدری

    صحافی عزیز میمن قتل کیس کے ملزمان خود میں حکومت ہیں، فواد چوہدری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ صحافی عزیز میمن قتل کیس کے  ملزمان خود حکومت میں ہیں ، انصاف ہوتا نظر آنا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے صحافی عزیز میمن قتل کیس کے حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں کہا صحافی عزیزمیمن کے قتل میں یہ پیش رفت تو ہوئی،سندھ پولیس مان رہی ہے، عزیزمیمن کا قتل ہوا اور کرائے کا قاتل گرفتار ہے، قومی اسمبلی میں کہاتھا تفتیش سندھ سے ٹرانسفر کرنا ضروری ہے کیونکہ ملزمان خود حکومت میں ہیں، انصاف ہوتا نظر آنا چاہئے۔

    گذشتہ روز ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن کا کہنا تھا  کہ صحافی عزیزمیمن کے قتل کا ماسٹر مائنڈ مشتاق سہتو ہے، انھیں دشمنی کی بنیاد پر قتل کیا گیا،نذیرسہتو نے قتل کااعتراف کرلیا ہے اور ساتھیوں کے نام بھی بتادیئے ہیں۔

    انھوں نے کہا تھا کہمشتاق سہتو کی گرفتاری کے بعدقتل کی وجوہات سامنے آئیں گی،  عزیزمیمن قتل کیس میں نذیرسہتو،فرحان اور امیر گرفتار ہیں ، مشتاق سہتو سمیت5ملزمان کو گرفتار کرنا باقی ہے اور قتل کیس میں دیگر 4ملزمان کے نام ابھی نہیں بتا سکتا۔

  • صحافی عزیز میمن کو دشمنی کی بنیاد پر قتل کیا گیا، ماسٹر مائنڈ کا نام سامنے آگیا

    صحافی عزیز میمن کو دشمنی کی بنیاد پر قتل کیا گیا، ماسٹر مائنڈ کا نام سامنے آگیا

    کراچی : ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ صحافی عزیزمیمن کے قتل کا ماسٹر مائنڈ مشتاق سہتو ہے، انھیں دشمنی کی بنیاد پر قتل کیا گیا،نذیرسہتو نے قتل کااعتراف کرلیا ہے اور ساتھیوں کے نام بھی بتادیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن نے عزیزمیمن قتل کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا محکمہ داخلہ سندھ نے7 مارچ کو عزیزمیمن قتل کیس میں جے آئی ٹی بنائی تھی، کیس کے ہر پہلو کو دیکھاگیا، ڈاکٹرزکیساتھ پہلی میٹنگ میں تصدیق ہوئی کہ عزیز میمن کا قتل ہوا اور آج بھی اس نتیجےپرہیں کہ صحافی عزیزمیمن کاقتل ہواتھا۔

    ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم کرنیوالے میڈیکل افسر کا تفصیلی انٹرویوکیاگیا، عزیزمیمن کا ری پوسٹ مارٹم 15مارچ کوہوا، پوسٹ مارٹم میں مرحوم کی باڈی سے کسی اور کا ڈی این اے بھی ملا، کیس میں مجموعی طورپر86ڈی این اے کرائے گئے، جس میں عزیز میمن قتل کیس میں مشتبہ نذیر سہتو کا ڈی این اے میچ کرگیا ۔

    غلام نبی میمن نے کہا نذیر سہتو نے قتل کا اعتراف کیا اور ساتھیوں کے نام بھی بتائے ، کیس میں 3ملزمان گرفتار ہیں، مزید5کی گرفتاریاں باقی ہیں، عزیز میمن قتل کیس کا ماسٹر مائنڈ مشتاق سہتو ہے , ملزمان نے16فروری کو قتل سے 2ہفتے سے پہلے سے پلاننگ کی تھی.

    ان کا کہنا تھا کہ مشتاق نے کپڑےسے منہ بندکیا جس کے باعث دم گھٹنےسےموت ہوئی، جس کے بعد ملزمان نے عزیز میمن کوقتل کرنےکےبعد لاش نہر میں پھینکی تھی ، عزیز میمن ایکٹو صحافی تھا نہیں چاہتے کہ کیس کوکوئی اور پہلو دیاجائے ،اےآئی جی

    ایڈیشنل آئی جی نے مزید کہا کہ ابھی صرف اتنا بتاسکتاہوں عزیز میمن کو دشمنی کی بنا پر قتل کیاگیا، مشتاق سہتو کی گرفتاری کے بعدقتل کی وجوہات سامنے آئیں گی، دوبارہ پوسٹ مارٹم کی اجازت دینے پر اہلخانہ کا شکریہ اداکرتاہوں۔

    ملزمان کے حوالے سے غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ عزیزمیمن قتل کیس میں نذیرسہتو،فرحان اور امیر گرفتار ہیں ، مشتاق سہتو سمیت5ملزمان کو گرفتار کرنا باقی ہے اور قتل کیس میں دیگر 4ملزمان کے نام ابھی نہیں بتا سکتا۔

  • صحافی عزیز میمن  قتل  کیس، مرکزی ملزم نذیر سہتو نے  اقبال  جرم کرلیا

    صحافی عزیز میمن قتل کیس، مرکزی ملزم نذیر سہتو نے اقبال جرم کرلیا

    نوشہرو فیروز : صحافی عزیز میمن کے قتل کیس کے مرکزی ملزم  نذیر سہتو نے 164کے بیان کےتحت اقبال جرم کرلیا ، جس کے بعد ملزم کو جیل بھیج دیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق محراب پور کے صحافی عزیز میمن کے قتل کیس میں گرفتارنذیر سہتونے164کےبیان کےتحت اقبال جرم کرلیا ، مرکزی ملزم نذیرسہتو کو اعترافی بیان کے بعد جیل بھیج دیاگیا جبکہ دو ملزمان کو عدالت نے ایک روز ہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    گذشتہ روز صحافی عزیز میمن قتل کیس میں پولیس نے نواب شاہ، نوشہروفیروز اور خیرپور میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران ملزم نذیر سہتو سمیت پندرہ افراد کوگرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا تھا ، ان میں سے کچھ ملزمان کا ڈی این اے مقتول کے ناخن سے ملنے والے ڈی این اے سے میچ کرگیا تھا۔

    مزید پڑھیں : صحافی عزیز میمن قتل کیس میں اہم پیش رفت

    اس سے قبل گزشتہ ماہ 10 اپریل کو رضوانہ خانزادہ محمد حسین اور ڈاکٹر علی محمد پروفیسر محمد اکبر کی جانب سے صحافی عزیز میمن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کی گئی تھی، جس میں بتایا گیا تھا مقتول کے ناخن سے ایک سے زائد افراد کے اجزا ملے، انسانی اجزا ملنے سے پتہ چلتا ہے کہ مقتول نے ملزمان سے مزاحمت کی۔

    یاد رہے کہ رواں سال فروری میں صوبہ سندھ کے ضلع نوشہروفیروز کے شہر محراب پور میں سندھی چینل کے رپورٹر عزیز میمن کی لاش نہر سے برآمد ہوئی تھی، جس کے بعد قتل کے شبے میں ان کے ساتھی کیمرا مین سمیت 2 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔