Tag: Babar Awan

  • ’مولانا فضل الرحمان بیانات دے کر اپنا ریٹ بڑھا رہے ہیں‘

    ’مولانا فضل الرحمان بیانات دے کر اپنا ریٹ بڑھا رہے ہیں‘

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان بیانات دے کر صرف اپنا ریٹ بڑھا رہے ہیں۔

    پاکستا تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے رہنما بابر اعوان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نواز شریف دو اور شہباز شریف تین مرتبہ وزیراعلیٰ رہے، نواز شریف 4 اور شہباز شریف ایک مرتبہ وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ اب پانچویں بار وزارت عظمیٰ کے لیے بھی ٹرائی کر رہے ہیں، مینڈیٹ چوروں نے نوازشریف کو اپنا چیف چُنا تھا پھر اس کا مینڈیٹ بھی چوری کرلیا۔

    ایڈووکیٹ بابراعوان کہتے ہیں اب جو وزارتِ عظمیٰ ہوگی اس کا چیف ایگزیکٹیو مینڈیٹ چوروں کا سرغنہ ہوگا اور جو اِنہیں ووٹ دے کرہم پر مسلط کرے گا وہ قومی مجرم ہوگا۔

    پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان بیانات دے کر صرف اپنا ریٹ بڑھا رہے ہیں، وہ بہت زبردست بیان دے رہے ہیں لیکن مولانا صاحب واضح کریں اپوزیشن کرنا چاہتے ہیں یا ریٹ بڑھارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پریس کانفرنس میں جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر نتائج کو مسترد کرتے ہوئے اپوزیشن میں بیٹھنےکا اعلان کیا تھا ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں، ہم اپوزیشن میں بیٹھتے ہیں۔

  • پاکستان میں 8 اور 9 فروری کو دو الیکشن ہوئے: بابر اعوان

    پاکستان میں 8 اور 9 فروری کو دو الیکشن ہوئے: بابر اعوان

    اسلام آباد: بابر اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان میں 8 اور 9 فروری کو دو الیکشن ہوئے ہیں، یہ پاکستان کے سب سے متنازع انتخابات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان ایڈووکیٹ نے کہا کہ پاکستان میں 2 الیکشن ہوئے ہیں، 8 فروری کے الیکشن میں بانی پی ٹی آئی بیلٹ سے جیتے، جب کہ 9 فروری کے الیکشن میں نواز شریف بُلٹ سے جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا ایک طرف بینگن تھا اور دوسری طرف بلین ڈالر مین تھا، کمال ہو گیا، ہم بلے کے بغیر ڈبل سنچری سے اوپر چلے گئے، تحریک انصاف کو کے پی، پنجاب اور مرکز میں حکومت بنانے دی جائے۔

    پی ٹی آئی کا انتخابی نتائج پر ریٹرننگ افسران کے خلاف آج احتجاج کا اعلان

    کم ووٹ فرق والے امیدوار خطرے میں، پوسٹل بیلٹ پیپرز کی گنتی کا مرحلہ شروع

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے ووٹ کے بغیر وکٹری اسپیچ کر ڈالی، 9 فروری والا نتیجہ ہم مسترد کرتے ہیں، ساری دنیا نے 9 فروری والا نتیجہ مسترد کر دیا ہے، 2 سال سے پری پول دھاندلی ہو رہی تھی۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ بانی تحریک انصاف کو فوری رہا کیا جائے، اور صدر مملکت اپنا معافی کا اختیار استعمال کریں۔

  • عمران خان کے خلاف گھناؤنے ایکشن پلان کی اطلاع ہے، بابر اعوان کا ٹوئٹ

    عمران خان کے خلاف گھناؤنے ایکشن پلان کی اطلاع ہے، بابر اعوان کا ٹوئٹ

    اسلام آباد: معروف قانون دان بابر اعوان نے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف گھناؤنے ایکشن پلان کی اطلاع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بابر اعوان نے ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف ان کی گرفتاری کا ایک گھناؤنا ایکشن پلان بنایا گیا ہے۔

    انھوں نے لکھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد عمران خان کی غیر قانونی گرفتاری کا خدشہ ہے، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ صورت حال کا فوری نوٹس لیں۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ یہ ملک میں انارکی، نظام عدل کو بے توقیر کرنے، اور وفاق پر حملے کی سب سے بڑی سازش ہے۔

  • شہباز گل پر پولیس کسٹڈی میں ٹارچر ہو رہا ہے، بابر اعوان

    شہباز گل پر پولیس کسٹڈی میں ٹارچر ہو رہا ہے، بابر اعوان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بابر اعوان کا کہنا ہے کہ شہباز گل پرپولیس کسٹڈی میں ٹارچرہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بابر اعوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز گل پرپولیس کسٹڈی میں ٹارچرہورہا ہے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے پستول کے بٹ مارے گئے ، کمرہ عدالت میں شہباز گل نے تشدد کے نشانات دکھائے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ حامد میر اور روف کلاسرا نے اپنے پروگرام میں کہا کہ ایسا تشدد کیا گیا جوکہ دیکھائے نہیں جا سکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قانون کہتا ہے کسی کو تشدد کر کے جرم منوایا نہیں جا سکتا ، آئین کے آرٹیکل 14ایف کو بھی پامال کیا جا رہا ہے۔

    بابر اعوان نے کہا کہ کسی کی عزت نفس کو مجروح نہیں کیا جا سکتا ، اسپتال کوبھی تھانہ بنایا لیا گیا ہے کسی کو ملنے نہیں دیاجا رہا۔

    تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پولیس کی موجودگی میں جو اقبال جرم کرے اس کی اہمیت نہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ درخواست میں کہا کسی اورجگہ گنجائش نہیں اس لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ، شہباز گل کی زندگی ،ذہنی حفاظت کی استدعا کی گئی ہے۔

  • پی پی 7 کا نتیجہ پولیٹیکل انجینئرنگ کے بعد آیا ہے: بابر اعوان

    پی پی 7 کا نتیجہ پولیٹیکل انجینئرنگ کے بعد آیا ہے: بابر اعوان

    اسلام آباد: ماہر قانون ڈاکٹر بابر اعوان نے الزام لگایا ہے کہ پی پی 7 کا رزلٹ پولیٹیکل انجینئرنگ کے بعد آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے کیسز میں پیشی کے موقع پر تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا کہ انتخابی حلقے پی پی 7 کا نتیجہ پولیٹیکل انجینئرنگ کے بعد آیا ہے۔

    انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 45 منٹ کے فاصلے پر پی پی 7 ہے، پورے پنجاب کا رزلٹ آ گیا لیکن اس حلقے کا نہیں آیا، الیکشن کل ہوا اور نتیجہ 18 کو پولیٹیکل انجینئرنگ کے بعد آیا۔

    بابر اعوان نے کہا اس حلقے میں گنتی کے لیے ہمارے الیکشن ایجنٹ اور امیدوار کو باہر نکال کر بٹھا دیا گیا تھا، بھولنا نہیں چاہیے کہ لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا ہے اگر دھاندلی ہوئی تو توہین عدالت ہوگی۔

    ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کو واضح برتری، ن لیگ نے شکست تسلیم کر لی

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کل کے الیکشن میں نئی تاریخ بنی ہے، حکومت الیکشن کا اعلان کرے، ہم نے ساڑھے 3 سال پارلیمنٹ میں بھی لڑائی ہی لڑی، دنیا کی تاریخ میں پہلی دفعہ 40 لاکھ زندہ انسانوں کو مردہ دکھایا گیا، ہم اسی لیے کہتے تھے کہ ای وی ایم آنے دو لیکن انھوں نے نہیں آنے دی۔

  • ‘ابھی مہنگائی آئی ہے، 15  دن بعد تباہی آنے والی ہے’

    ‘ابھی مہنگائی آئی ہے، 15 دن بعد تباہی آنے والی ہے’

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کا کہنا ہے کہ سائفر اور سازش کا نتیجہ این آراو ٹو تھا جو مل گیا ، ابھی مہنگائی آئی ہے پندرہ دن بعد تباہی آنے والی ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتساب عدالت کی عمارت سائفر نوازش سازش اور مداخلت کے بعد خالی ہونے جارہی ہے، سائفر کا نتیجہ گرینڈ این ار او ٹو تھا، 1200ارب کےمقدمات ایک ایک کرکےختم ہوجائیں گے،

    بابر اعوان نے بتایا کہ فیٹیف قانون سازی کے وقت ایک ترمیمی ایجنڈا پیش کیا گیا تھا ، 117 بڑے مقدمات کو سامنے رکھ کر 34 نقاطی ترمیم ایجنڈا ترتیب دیا گیا مگر عمران خان نے اپنی حکومت میں این آراو سے انکار کیا تھا۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ جس ملک میں شراب پر پابندی نہیں اس ملک میں بچوں کو چاکلیٹ پر پابندی ہے ، تاکہ اپنی کوکو مومو بیچی جاسکے، پٹرول اور چینی کو مصنوعی بحران کہنے والے آج کہتے ہیں چائے بھی چھوڑ دو۔

    ڈالر کی اڑان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وفاقی بینک میں ڈالر کی قیمت دو بارہ روپے تک پہنچ چکا ہے، ابھی مہنگائی آئی ہے پندرہ دن بعد تباہی آنے والی ہے، تنخواہ دار اور مزدور طبقہ نے سارا نظام بدل دیا ہے۔

    بابر اعوان نے کہا کہ انہوں نےجمہوریت کی تعریف ہی بدل دی ہے، لوگوں کی حکومت لوگوں کے زریعے آتی ہے ، ادھر ایلیٹ کی حکومت ایلیٹ کے زریعے بنائی گی، عمران خان سے خوف زدہ ہونا چھوڑ دو۔

    اسرائیل سے تعلقات کے حوالے سے رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حکومت اسکا جواب دے سرکاری ملازم کس کی اجازت سے اسرائیل گیا،کیاسرکاری ملازم کو واپسی پرحراست میں لیاگیا،پوچھ گچھ کی گئی؟اسرائیل کیساتھ خفیہ ملاقاتیں ہورہی ہے لیکن ملک کےعوام کسی صورت اسرائیل سےتعلقات کی اجازت نہیں دیں گے۔

  • ‘شیریں مزاری کو اغوا کیا گیا ہے، عدلیہ سوموٹو لے’

    ‘شیریں مزاری کو اغوا کیا گیا ہے، عدلیہ سوموٹو لے’

    پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ کیس کی رپورٹ سے شیریں مزاری کا اغوا ثابت ہوتا ہے، اغوا کے خلاف تو پرچہ اور اس پر سوموٹو ہونا چاہیے، عدلیہ فوری ایکشن لے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیس کی رپورٹ سے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کا اغوا ثابت ہوتا ہے اور اس اغوا کے خلاف تو پرچہ بلکہ اس پر سوموٹو ہونا چاہیے، عدلیہ فوری نوٹس لے۔

    پولیس کو کہتا ہوں کہ کسی کا ناجائز کام نہ کرنا، سڑک پر گھسیٹنا غیر قانونی طریقہ تھا، قانون کے تحت گرفتار کیا جائے تو گرفتاری پر کوئی اعتراض نہیں، پولیس ملزم کو حراست میں لے تو متعلقہ تھانے میں رپورٹ درج کرنی ہوتی ہے، شیریں مزاری کے کیس میں ایسی کوئی رپورٹ موجود نہیں، انہیں سیدھا سیدھا اغوا کیا گیا، تحریک انصاف کا مطالبہ ہے کہ عدلیہ فوری نوٹس لے اور تمام ریکارڈ کو اپنی تحویل میں لے تاکہ ردوبدل نہ کیا جاسکے۔

    پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ انسداد کرپشن کا مقدمہ صرف سرکاری ملازم کے خلاف درج ہوسکتا ہے، گرفتاری سے پہلے چارج شیٹ پیش کرنا ضروری ہوتا ہے، پولیس رولز کے مطابق ایک سے دوسرے صوبے میں جانے کی اجازت درکار ہوتی ہے، پولیس جہاں سے جاتی ہے وہاں رپورٹ لکھی جاتی ہے، پولیس رولز میں ان تمام باتوں کی پابندی ضروری ہے، ، ملزم کو گرفتاری کے بعد اسے چیک اپ کے لیے اسپتال لے جانا ضروری ہوتا ہے، پولیس فورس کو اسلام آباد میں آنے کے لیے اجازت ڈپٹی کمشنر دیتا ہے، ایس پی رینک سے اوپر کا افسر اجازت طلب کرتا ہے۔

     علاوہ ازیں بابر اعوان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ شرم وحیا سےعاری، شوباز ابن شوباز اور درباری، شیریں مزاری کو گرفتار کرکے ثابت کررہے ہیں کہ ان کےہاتھوں کوئی محفوظ نہیں۔

     

    پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ڈاکٹر شیریں مزاری کو سرِعام اہلکاروں نے پیٹا اور گھسیٹا، کرائم منسٹر ماڈل ٹاؤن کا ماڈل اسلام آباد میں دہرانا چاہتا ہے، انارکی اور خانہ جنگی ان کا اصل ٹارگٹ ہے، یہ لوگ آزادی مارچ تو کیا اسکی ہوا کو بھی نہیں روک سکتے۔

    بابر اعوان نے بتایا کہ پی ٹی آئی لیگل ایڈ کمیٹی بنائی ہے جس سے زیادتی کا شکارکوئی بھی پاکستانی رابطہ کرسکتا ہے۔

  • 31 مارچ کے بعد آخری 5 اوور شروع ہونگے، بابر اعوان

    31 مارچ کے بعد آخری 5 اوور شروع ہونگے، بابر اعوان

    وزیراعظم کے مشیر بابر اعوان نے کہا ہے کہ 31 مارچ کے بعد آخری 5 اوور شروع ہونگے اور ہم سرپرائز دیتے رہیں گے ۔

    وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کیخلاف غیر ملکی فنڈڈ قرارداد آئی ہے، بڑے پیمانے پر باہر کا پیسہ استعمال ہورہا ہے، اس بار ڈالر اور پاؤنڈز استعمال ہو رہے ہیں۔ انصاف کا ایوان سپریم کورٹ ہے اس لئے چیف جسٹس کے سامنے خط رکھنے کی تجویز ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ والےجہلم سے پنڈی تک منہ چھپا کر بھاگے، اپوزیشن مل کر بھی ایف نائن پارک کو نہیں بھر سکی لیکن ہم سرپرائز دیتے رہیں گے۔

    بابر اعوان نے مزید کہا کہ 31مارچ کے بعد آخری 5 اوور شروع ہونگے، اراکین اسمبلی اس دن ایوان میں نہیں جائیں گے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپوزیشن منحرف اراکین کو لالچ دے رہی ہے اور کہہ رہی ہے کہ نااہلی کچھ عرصے کی ہوگی۔

  • جھگڑا الیکشن کمیشن نہیں راجہ سلطان سے ہے: حکومتی وزرا

    جھگڑا الیکشن کمیشن نہیں راجہ سلطان سے ہے: حکومتی وزرا

    اسلام آباد: حکومتی وزرا نے چیف الیکشن کمشنر پر تنقیدی وار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جھگڑا الیکشن کمیشن نہیں راجہ سلطان سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اعظم سواتی اور مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے الیکشن کمشنر راجہ سلطان اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے اپوزیشن پر زبردست تنقید کی۔

    اعظم سواتی نے کہا کہ راجہ سلطان کس طرح الیکشن کمشنر بنے ہیں، ہمیں سب پتا ہے، ہمیں مت چھیڑیں، مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان بھی الیکشن کمیشن کے خلاف بولے ہیں لیکن انھیں کتنے نوٹس ملے؟ الیکشن کمشنر بڑے میاں کے ہاتھ کی گھڑی اور چھوٹے کی چھڑی ہیں۔

    وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا کہ اپوزیشن کمیٹی کمیٹی کھیلنا چاہتی ہے لیکن ہم آخری بار بیٹھ کر معاملات حل کرنا چاہتے ہیں، ای وی ایم کوئی نیا آئیڈیا نہیں یہ ماضی سے چلا آ رہا ہے، آئی ووٹنگ پر پہلی بار بات پی پی کی حکومت میں ہوئی تھی، ماضی میں پیپلز پارٹی آئی ووٹنگ، ای او ایم کی بات کر چکی ہے۔

    الیکٹرانک ووٹنگ مشین ، بابر اعوان کی اپوزیشن کو پیشکش

    بابر اعوان نے کہا ای وی ایم اور آئی ووٹنگ پر حکومت آگے بڑھ رہی ہے، یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ حکومت اگلا الیکشن چوری کرنے کے لیے ای وی ایم کی بات کر رہی ہے، حقیقت یہ ہے کہ الیکشن اصلاحات کو متنازع بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ کہنا کہ حکومت نے دھاندلی کے لیے کچھ سوچا ہے یہ اخلاقی طور پر بھی غلط ہے، ماضی میں آئی ووٹنگ معائنے کے لیے پارلیمانی کمیٹی نے فلپائن کا دورہ بھی کیا تھا۔

    انھوں نے کہا حکومت پر اگلے الیکشن کی چوری کا الزام قانونی تناظر میں غلط ہے، الیکشن تو عبوری حکومت کے تحت ہوں گے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ حکومت قانون سازی نہ کرے ، جن کی پارلیمنٹ میں اکثریت ہے ان کو قانون بنانے کا حق ہے، ای وی ایم کا سفر جاری رہے گا اور منزل پر جا کر دم لے گا۔

  • الیکٹرانک ووٹنگ مشین ، بابر اعوان کی اپوزیشن کو پیشکش

    الیکٹرانک ووٹنگ مشین ، بابر اعوان کی اپوزیشن کو پیشکش

    اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے اپوزیشن کو پیشکش کی ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے تجاویز دیں، حکومت کھلے دل سے تجاویز کو دیکھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن آئے اور تجاویز دے، ٹاک شوز پر تو بات نہیں ہو سکتی، ای ووٹنگ پر نادرا کے ذریعے بریفنگ دیں گے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ کوئی چیزخفیہ نہیں ہے، ان مشینوں پر ایک پیسہ بھی خرچ نہیں ہوا، ، الیکشن کمیشن خود اپنی مرضی سے مشینیں خریدے گا، حکومت صرف سپورٹ کر رہی ہے۔

    مشیر برائے پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ ہر قیمت پرحکومت اس قانون سازی کو آگے لے کر جائے گی، حکومت کھلے دل سے اپوزیشن کی تجاویز کو دیکھے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے تجربے ہر جگہ کروائے جائیں گے، سپریم کورٹ بار کے الیکشن کے لیے بھی مشین آفر کریں گے، اگلا الیکشن  انشااللہ قابل قبول ہو گا۔

    مشیر برائے پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ دھاندلی روکنے کا طریقہ ٹیکنالوجی ہے، اگلا الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے ہی ہو گا، الیکشن کمیشن جو مشین قبول کرے گا وہی خریدی جائیں گی، الیکشن کمیشن ٹینڈرکے ذریعے خودخریداری کرے گا۔