Tag: Babar Awan

  • وزیراعظم کی انتخابی اصلاحات اور الیکٹرانک ووٹنگ کیلئے جلد  قانون سازی کی ہدایت

    وزیراعظم کی انتخابی اصلاحات اور الیکٹرانک ووٹنگ کیلئے جلد قانون سازی کی ہدایت

    اسلام آباد : مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نےانتخابی اصلاحات اور الیکٹرانک ووٹنگ کیلئے قانون سازی جلد کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر عارف علوی سے مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن سے صدر کے آئندہ خطاب پر مشاورت کی گئی۔

    صدر کی جانب سے پارلیمانی بزنس کو پیپر لیس کرنے کی کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش کیا اور انتخابی اصلاحات سمیت اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کیلئے کوششوں کو بھی سراہا۔

    صدر مملکت نے کہا جمہوریت کو مستحکم بنانے کیلئے ای وی ایم ٹیکنالوجی ضروری ہے ، بابر اعوان نے صدر کو یقین دہانی کرائی کہ آئین میں درج اسمبلی کے ایام پورے کریں گے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں ووٹ کاحق اوورسیزپاکستانیوں کیلئےآئینی تقاضاہے، موجودہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں سےکیاوعدہ پورا کرے گی۔

    مشیر پارلیمانی امور نے کہا وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات اور الیکٹرانک ووٹنگ کیلئے قانون سازی جلد کرنے کی ہدایت کی ہے۔

  • الیکٹرانک ووٹنگ کا عمل شفاف انتخابات کا راستہ ہے،وزیراعظم

    الیکٹرانک ووٹنگ کا عمل شفاف انتخابات کا راستہ ہے،وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ کا عمل شفاف انتخابات کا راستہ ہے، انتخابی دھاندلی کو پہلی بار روکنے کیلئے حکومت بھرپور کوشش کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کی ملاقات ہوئی ، ملاقات وزیراعظم ہاؤس میں ہوئی، آئینی، سیاسی اور قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ بجٹ سیشن اور الیکٹرانک ووٹنگ سے متعلق امور پر بھی مشاورت کی گئی۔

    بابر اعوان نے الیکٹرانک ووٹنگ سے متعلق پیش رفت سے وزیراعظم کو آگاہ کیا، جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ کا عمل شفاف انتخابات کا راستہ ہے، دونوں ایوانوں میں اس پراسس پر قوم کی نظریں ہیں، انتخابی دھاندلی کو پہلی بار روکنے کیلئے حکومت بھرپور کوشش کر رہی ہے۔

    مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ انتخابی عمل کا مستقبل ہےہرصورت قانون سازی ہونی چاہیے، اوورسیزکوووٹنگ کا حق دینےکیلئےقانون سازی حتمی مرحلےمیں ہے۔

    بابر اعوان نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن سمیت اسٹیک ہولڈرزکو اعتماد میں لیا جا رہا ہے، شفاف انتخابات،اوورسیز سےکیاوعدہ ہرصورت پوراکیاجائے گا ،اپوزیشن کے ہتھکنڈے منشور پر عملدرآمد سے نہیں روک سکتے۔

  • "شہباز شریف گھٹنے نہیں سیدھا راستہ پکڑیں”

    "شہباز شریف گھٹنے نہیں سیدھا راستہ پکڑیں”

    اسلام آباد: مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے واضح کیا ہے کہ اپوزیشن سے ایک کے سوا تمام ایشو پر مذاکرات کیلیے تیار ہیں، این آر او پر کوئی بات نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مشیر اطلاعات فرخ حبیب کے ساتھ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ شفاف انتخابات کےلیے الیکٹرانک ووٹنگ ضروری ہے، اوورسیزپاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں رکھا جاسکتا، اپوزیشن حکومت کے ساتھ مل کر اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیں، اس سے منتخب اداروں پراعتماد بڑھے گا۔

    بابراعوان نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے پر حکومت سنجیدہ ہے، ای وی ایمز پرحکومت کا حتمی فیصلہ ہے، الیکشن کمیشن بھی کئی ووٹنگ مشینوں کے ڈیمو لے چکا ہے، حلقوں میں ہزاروں ووٹ جعلی ہیں، الیکٹرانک مشینوں کے استعمال سے جعلی ووٹنگ کا خاتمہ ہوگا۔

    مشیر پارلیمانی امور نے کہا کہ حکومتی قانون سازیاں آئین و قانون کےمطابق ہوئی ہیں، ہم نے اپوزیشن کو بتا دیا یہ بل واپس نہیں لیےجاسکتے، قانون سازی کےمعاملات پر کمیٹی بنانے کا کہا گیا، حکومت اس کمیٹی میں بھرپور شرکت کرے گی کیونکہ کسی دوسرے ادارے کو قانون سازی کا اختیار حاصل نہیں، صرف پارلیمنٹ کو ہی قانون سازی کا اختیار حاصل ہے۔

    شہباز شریف کے بیان پر مشیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ شہباز شریف ایسی جگہ کیوں جاتے ہیں جہاں انہیں پاؤں پکڑنے پڑیں؟ شہباز شریف سیدھا راستہ پکڑیں۔

    اپوزیشن سے مذاکرات کے سوال پر بابراعوان کا کہنا تھا کہ حکومت اپوزیشن کے ساتھ ایک کے سوا تمام ایشو پر مذاکرات کیلیے تیار ہیں، این آر او پر کوئی بات نہیں ہوگی۔

    اس موقع پر مشیر اطلاعات فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ کسی ملک میں جمہوریت کی بنیاد ہی شفاف انتخابات ہوتے ہیں، پاکستان میں ہر الیکشن کے بعد شورہوتاہے کہ دھاندلی ہوگئی، وزیراعظم عمران خان اس کاخاتمہ چاہتے ہیں،انتخابی اصلاحات کے حوالے سےبل ڈھائی سال سے پڑے تھے مگر اپوزیشن نے دلچسپی ظاہر نہیں کی۔

    فرخ حبیب نے الزام عائد کیا کہ اپوزیشن والے بغل میں چھری رکھتے ہیں اور منہ پرمیٹھے ہوتے ہیں، انہیں قانون سازی میں دلچسپی نہیں،ان کی ساری توجہ بدعنوانی کے کیسز میں کلین چٹ حاصل کرنے پرہے، اپوزیشن کا رویہ عدم تعاون کا ہے۔

  • سینیٹ الیکشن ہائی جیک کرنیوالے جمہوریت پر دھبہ ہیں، وزیراعظم

    سینیٹ الیکشن ہائی جیک کرنیوالے جمہوریت پر دھبہ ہیں، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان  کا کہنا ہے کہ  اوپن ووٹنگ سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کا واحد راستہ ہے، سینیٹ الیکشن ہائی جیک کرنیوالے جمہوریت پر دھبہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے مشیرپارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کارابطہ ہوا، جس میں اسمبلی اجلاس اور آئینی وقانونی امورسمیت سینیٹ الیکشن پرمشاورت کی گئی۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ  اوپن ووٹنگ سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ روکنےکاواحدراستہ ہے، سینیٹ الیکشن ہائی جیک کرنیوالےجمہوریت پردھبہ ہیں۔

    ٹیلیفونک گفتگومیں اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ کی گرفتاری پربھی گفتگو کی گئی ، بابراعوان نےپی ٹی آئی ورکرزکی حلیم عادل کی گرفتاری پر تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے کہا حلیم عادل شیخ پر کسٹوڈیل ٹارچرکیا گیا اور ان سے غیر انسانی اور وحشیانہ سلوک کیا گیا۔

    یاد رہے عمران خان نے حکومتی ترجمانوں کا اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں باآسانی کامیابی حاصل کریں گے، ایم این اے ، ایم پی ایز کے گلے شکوے دور کریں گے، ارکان پارلیمنٹ تحفظات کے باوجود پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بہترین امیدواروں کو سینیٹ کے ٹکٹ دیے ہیں، ہم نے ارب پتی لوگوں کو سینیٹ ٹکٹ کی روایت توڑ دی۔

  • بابر اعوان نے فارن فنڈنگ کیس سے متعلق آئینی اور قانونی پوزیشن واضح کردی

    بابر اعوان نے فارن فنڈنگ کیس سے متعلق آئینی اور قانونی پوزیشن واضح کردی

    اسلام آباد : وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے فارن فنڈنگ کیس سے متعلق آئینی اور قانونی پوزیشن واضح کرتے ہوئے پی ڈی ایم کو مرحوم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے پی ڈی ایم جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمیشن کے سامنے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے تیاری مکمل کر لی ہے۔

    وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں فارن فنڈنگ کیس سے متعلق آئینی اور قانونی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا فارن فنڈنگ کیس پرالیکشن کمیشن کے پاس پابندی کا اختیارنہیں۔

    بابر اعوان نے پی ڈی ایم کو مرحوم قرار دیتے ہوئے کہا کل کا احتجاج مرحوم پی ڈی ایم کی آخری سسکی ہے، کل الیکشن کمیشن کیخلاف مظاہرہ فرمائشی ہے، ان کا احتجاج سیاسی ہے نہ پارلیمانی اورنہ ہی آئینی۔

    پی ایم ڈی کے حوالے سے وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی فرمائش ہے فنڈنگ کو بنیاد بنا کرپی ٹی آئی کو ختم کیا جائے، پہلے پارٹی کو ختم کیا جائے اسکے بعدحکومت بھی گھربھیجیں، جس پٹیشن کو جواز بنارہے ہیں اسی طرز پر سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی، پٹیشن پر پی ڈی ایم کی ایک جماعت کے لیڈر نے خود سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

    انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ ،فارن فنڈنگ سے متعلق 2 باتوں کو طے کر دیا ، ممنوعہ فنڈنگ وہ ہے جس پرپی ٹی آئی پرکیس کی کوشش کی جارہی ہے اور فارن فنڈنگ وہ ہے جس میں خود پی ڈی ایم جماعتیں شامل رہیں۔

    بابراعوان کا کہنا تھا کہ ماضی میں الیکشن جیتنے،خواتین کی شمولیت کیلئےفارن فنڈنگ لی گئی، نواز شریف نے القاعدہ کے سربراہ سے فارن فنڈنگ لی تھی، جے یو آئی ف کے سربراہ نے لیبیاء کی ریاست سے فنڈنگ لی تھی۔

    وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فل بینچ کے فیصلے میں معاملہ واضح کیا جا چکا ہے، فیصلے میں کہا گیا یہ اختیار صرف اور صرف وفاقی حکومت کا ہے، پی ڈی ایم اینڈ کمپنی سنجیدہ تھےتواپنی حکومت میں فیصلہ کیوں نہیں کیا؟ب سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد 186 دن تک یہ حکومت میں رہے، یہ اختیار سپریم کورٹ نے آئین کے مطابق وفاقی حکومت کوسونپا۔

    ان کا کہنا تھا فارن فنڈنگ کیس ہوتا تو کیا یہ اپنی حکومت میں سپریم کورٹ نہ لےجاتے؟ اسوقت ممنوعہ فنڈنگ کا کیس صرف پی ٹی آئی کے خلاف ہی نہیں چل رہا، چار مختلف سیاسی جماعتوں کے خلاف یہ کیس چل رہا ہے، تحرک انصاف نے 40 ہزار دستاویز اور ڈونرز کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو دیں، دوسری جماعت ن لیگ نے کہا 10 کروڑ کی فنڈنگ دینےوالا بندہ مر گیا، یہ نہیں بتا رہے بندہ کہا مرا کیوں مرا کس نے مارا؟ یہ وہی رقم ہے جس سے نواز شریف نے6 کروڑ نکال کر اکاؤنٹ منتقل کئے۔

    بابراعوان نے کہا کہ تیسری جماعت پیپلز پارٹی ہے جو کہتی ہے ہمارے پاس توریکارڈ ہی نہیں ، چوتھی جماعت مولانا کی ہے وہ کہتے ہیں میرے سے توپوچھو ہی مت، یہ ساری جماعتیں الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف کو پھنسانےگئی تھیں، اب یہ ساری جماتیں خود پھنس گئی ہیں اور بھاگنا چاہتی ہیں۔

    وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ بلاول نے پریس کانفرنس میں کہا صرف پی ٹی آئی کا فیصلہ کریں، آئین کے مطابق یکساں حالات میں کسی کیس کا یکساں فیصلہ ہی ہوسکتا ہے، الیکشن کمیشن چاروں جماعتوں کے بارے میں قوم کو حقائق بتائے ، کل کے احتجاج میں بلاول نہیں آئیں گے۔

    براڈ شیٹ سے متعلق انھوں نے کہا کہ براڈ شیٹ کا قصہ سامنے آنے پر حقائق سامنے آ چکے، طے ہو گیا کہ وزیراعظم عمران خان جوکہتےتھے وہ درست تھا، این آر او دیا جاتا ہے تو صرف لوٹی دولت ہاتھ سے نہیں نکلتی ، اثاثے بھی ہاتھ سے نکل جاتے ہیں جو ریکور ہو سکتے تھے۔

    بابر اعوان کا نواز شریف کے حوالے سے کہنا تھا کہ نواز شریف کے کسی بیان سے ملکی سیاست پر کوئی اثر نہیں پڑ سکتا، مفرور شخص باہر بیٹھ کر صرف اداروں کیخلاف گندگی اچھال رہے ہیں، نواز شریف باہر بیٹھ کر ملک و قوم کے 4 اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں، مسلح افواج، عدلیہ ،ایگزیکٹو اتھارٹی ،الیکشن کمیشن کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور نے مزید کہا کہ نواز شریف صرف چاہتے ہیں کسی طرح احتساب کے دروازے پرتالا لگے، آخری مقصد یہ ہے کہ عمران خان کو ادارے مجبور کریں کہ این آر او دیں، نواز شریف اور پی ڈی ایم جو مرضی کر لیں عمران خان این آر او نہیں دیں گے۔

  • نندی پور ریفرنس  : مشیر وزیراعظم بابر اعوان کی بریت کا فیصلہ درست قرار

    نندی پور ریفرنس : مشیر وزیراعظم بابر اعوان کی بریت کا فیصلہ درست قرار

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے نندی پور ریفرنس میں نیب کی احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیلیں  مسترد کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم بابر اعوان کی بریت کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے نندی پور ریفرنس میں نیب کی احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔

    فیصلے میں عدالت نے نندی پور ریفرنس میں نیب کی بریت کے فیصلے کے خلاف اپیلیں مسترد کرتے ہوئے بابر اعوان کی بریت کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔

    اسلام ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کا سابق سیکریٹری قانون مسعودچشتی کی بریت مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے مسعودچشتی کو بھی نندی پور ریفرنس میں بری کرنے کا حکم دیا۔

    واضح رہے کہ پانچ اکتوبر کو فریقین کے دلائل کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیرسےمتعلق ریفرنس میں بابراعوان کو 25 جون کو بری کردیاتھا جبکہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی بریت کے حوالے سے دائر درخواست مسترد کردیں تھیں۔

    خیال رہے نیب کے مطابق پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں وزراء کی ملی بھگت سے نندی پور پاور پراجیکٹ منصوبے میں 2 سال کی تاخیرہونے سے قومی خزانے کو 27 ارب کا نقصان پہنچا تھا۔

  • اپوزیشن والے ڈائیلاگ نہیں آین آر او مانگ رہے ہیں، بابراعوان

    اپوزیشن والے ڈائیلاگ نہیں آین آر او مانگ رہے ہیں، بابراعوان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ ہارے ہوئے نااہل لوگ کھڑے ہوکر کہہ رہے ہیں کہ عمران خان مستعفی ہوں، اپوزیشن والے ڈائیلاگ نہیں آین آر او مانگ رہے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ کا ایک فارم ہے جو پارلیمنٹ ہے اور پارلیمنٹ ہی مسائل کاحل ہونا چاہئے کیونکہ ڈائیلاگ کوئی بھی ہو پارلیمنٹ میں ہی ہوگا۔

    بابراعوان نے کہا کہ فوج اور عدلیہ کسی ڈائیلاگ میں شریک نہیں ہوسکتی، ڈائیلاگ صرف حکومت کے ساتھ ہی ہوسکتا ہے، لیکن یہ ڈائیلاگ نہیں آین آر او مانگ رہے ہیں، ہارے اور نااہل لوگ کھڑے ہوکر کہہ رہے ہیں عمران خان مستعفی ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے این آر او کا نام ڈائیلاگ رکھ دیا ہے، نوازشریف بھارت اور عرب ممالک میں مختلف شخصیات سے رابطے میں ہیں، نوازشریف کے رابطے پاکستان کو نقصان پہنچانے والوں سے ہیں۔

    وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ چند چوروں کو بچانے کیلئے پی ڈی ایم بنائی گئی ہے، فضل الرحمان سنجیدہ ہوتے تو پہلے اپنے فیملی ممبران سے استعفے دلواتے، الزام ہے تو جواب دینا ہوگا کوئی قانون سے بالاتر نہیں۔

    بابراعوان نے کہا کہ نوازشریف چاہتے ہیں کہ وہ پورے سسٹم کو ساتھ لے کر چلیں، ایک طرف کہتے ہیں کہ خفیہ ملاقاتیں نہیں ہوتیں، مریم نواز نے دو دن پہلے کہا کہ رابطے تو رہتے ہیں۔ شہبازشریف کو فرمائشی ڈائیلاگ کی ضرورت تھی۔

  • پی ڈی ایم لاہور جلسے کا مین آف دی میچ کون؟ بابر اعوان نے بتا دیا

    پی ڈی ایم لاہور جلسے کا مین آف دی میچ کون؟ بابر اعوان نے بتا دیا

    اسلام آباد: مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ صرف پاکستان کا کپتان ’کراؤڈ پُلر ہے‘ 24 گھنٹے میں جنھوں نے اسلام آباد کا پریڈ گراؤنڈ بھر دیا تھا، آج پی ڈی ایم لاہور جلسے کا مین آف دی میچ ’ڈرون کیمرہ‘ ہے۔

    اپنے ایک ٹویٹ میں بابر اعوان نے کہا کہ پاکستان کا کپتان 2 دن کی کال پر گریٹر اقبال پارک میں آزادی مارچ کا سونامی لایا تھا، تحریکیں جنون سے بنتی ہیں، کرپشن کے مال سے نہیں۔

    مشیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا 2 بجے سے کاؤنٹ ڈاؤن جاری ہے، لیکن عوام کا سمندر تو کیا، کوئی لہر بھی نظر نہ آئی، دو ماہ تیاری کی گئی اور 2 ہفتے مریم نے لاہوریوں کے ترلے اور منتیں کیں، لیکن لاہور تو کیا کارکن بھی باہر نہ نکلے۔

    ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ مینار پاکستان میں چند ہزار کرسیوں کی کارنر میٹنگ کا پنڈال بھی خالی ہے، پنجاب نے اپنا فیصلہ دے دیا، پی ڈی ایم ریجیکٹ ہے۔

    واضح رہے کہ جلسے کی تعداد کے حوالے سے مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں، پولیس ذرائع کے مطابق جلسے میں 8 ہزار سے ساڑھے 8 ہزار لوگ موجود ہیں، اسپیشل برانچ کے مطابق ساڑھے 9 ہزار سے 10 ہزار لوگ موجود ہیں، جب کہ آزاد ذرائع کے مطابق جلسے میں 9 ہزار سے 10 ہزار افراد موجود ہیں۔

    پی ڈی ایم کا مینار پاکستان کا جلسہ تمام تر بدنظمیوں کے ساتھ شروع ہو چکا ہے، پنڈال میں اس وقت اندازوں سے بھی کم لوگ جمع ہوئے ہیں، جس کے بارے میں شیخ رشید نے کہا کہ پی ڈی ایم نے اپنی سیاسی قبر خود کھود دی ہے۔

    پی ڈی ایم جلسے میں شدید بدنظمی، متعدد اہم رہنماؤں کو اسٹیج پر جانے سے روک دیا گیا

    شدید بدنظمی کا یہ عالم رہا کہ متعدد اہم رہنماؤں کو بھی اسٹیج پر جانے سے روک دیا گیا، سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ کو اسٹیج پر جانے سے روکا گیا، تو وہ ناراض ہو کر واپس جانے لگے، پھر رضاکاروں نے ان سے معافی مانگی لیکن ڈاکٹرعبد المالک بلوچ نے اسٹیج پر جانے سے ہی انکار کر دیا، ان کا کہنا تھا 3 بار پنڈال میں جانے کی کوشش کی لیکن اندر نہ جا سکا، اب تقاریر پنڈال پر نہیں بلکہ نیچے کھڑے ہو کر سنوں گا۔

    ادھر پی پی سینئر رہنما ثمینہ خالدگھرکی کو بھی اسٹیج پر جانے نہیں دیاگیا، جس پر وہ بھی ناراض ہو کر واپس روانہ ہو گئیں، ان کا کہنا تھا اس قدر بدنظمی اور بد تمیزی ہے کہ اوپر بھی نہیں جا سکی، بلاول اسٹیج پر ہیں اس لیے بدنظمی پر بات نہیں کرنا چاہتی۔

  • ‘نئے امریکی صدر عافیہ صدیقی کی رہائی ممکن بنائیں گے’

    ‘نئے امریکی صدر عافیہ صدیقی کی رہائی ممکن بنائیں گے’

    اسلام آباد : مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے فوزیہ صدیقی سے ملاقات میں کہا کہ حکومت عافیہ صدیقی کی واپسی کیلئےسنجیدہ اقدامات کررہی ہے، نئے امریکی صدر سے امید ہے وہ عافیہ صدیقی کی رہائی ممکن بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان سےعافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں عافیہ صدیقی سےمتعلق اب تک کی پیشرفت پرگفتگو کی گئی۔

    مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا کہ حکومت مختلف ممالک میں قیدپاکستانیوں کی واپسی کیلئےکوشاں ہے، وزیراعظم کی ذاتی کوششوں سے5ہزارپاکستانی قیدی واپس لائےگئے ہیں۔

    بابراعوان کا کہنا تھاکہ حکومت عافیہ صدیقی کی واپسی کیلئےسنجیدہ اقدامات کررہی ہے،ایوان بالامیں وزارت خارجہ نےعافیہ کےلیےکوششوں کاجائزہ رکھا، انسانی ہمدردی اور خاتون ہونے کے ناطے یہ جائزہ رکھا گیا تھا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نئے امریکی صدر سے امید ہے وہ عافیہ صدیقی کی رہائی ممکن بنائیں گے، بیرون ملک پاکستانیوں کےمسائل کاحل پی ٹی آئی حکومت کی ترجیح ہے۔

    فوزیہ صدیقی نے عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے وزیراعظم اوربابراعوان کی کوشش پر اطمینان کااظہار کیا۔

    یاد رہے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ نے پچھلے مہینے رحم کی پٹیشن پر دستخط کیے ہیں، جیل انتظامیہ کے ذریعے پٹیشن امریکی صدر کو بھیجی جائے گی۔

    انھوں نے کہا تھا کہ ہمارے اختیار میں ہو تو ایک ہفتے میں عافیہ صدیقی کو واپس لے آئیں، عافیہ کی رہائی کے لیے ہر قانونی راستہ اختیار کریں گے۔

  • نواز شریف کی واپسی کا 100 فی صد چانس ہے: بابر اعوان

    نواز شریف کی واپسی کا 100 فی صد چانس ہے: بابر اعوان

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا ہے کہ حکومت نے نواز شریف کی واپسی کے لیے برطانیہ سے آفیشل ریکوزیشن کی ہے، ان کی واپسی کا سو فی صد چانس ہے۔

    ان خیالات کا اظہار قانون دان ڈاکٹر بابر اعوان نے اے آر وائی نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا برطانیہ سے نواز شریف کی ایکسٹرڈیشن مانگی ہے، کارروائی جاری ہے نواز شریف اپنی سزا پاکستان میں پوری کریں۔

    انھوں نے کہا برطانیہ جیسا ملک کسی مجرم کو صرف بیماری کی آڑ میں چھپا کر نہیں رکھے گا، نواز شریف کے پاس برطانیہ میں علاج معالجے کا ریکارڈ نہیں، نواز شریف کے برطانیہ میں مقیم رہنے کے چانسز تقریباً ختم ہو چکے ہیں۔

    بابر اعوان نے مزید کہا کہ پاکستان میں نظام اور حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، ریاستی اداروں کے خلاف جو زبان استعمال ہوئی قوم نے اسے مسترد کر دیا، بلاول کا نواز شریف کے حالیہ بیان سے متعلق ردعمل مناسب تھا، یہ اور بھی بہتر ہوتا اگر یہ ری ایکشن بروقت ہوتا، بلاول کو نواز شریف کی تقریر کے دوران فوری اختلاف کرنا چاہیے تھا۔

    وزیر اعظم کے مشیر نے کہا جی بی کے عوام 11 جماعتوں کا فیصلہ کر دیں گے، اپوزیشن جماعتیں اور پی ڈی ایم خود ایک پیج پر نہیں ہیں، مولانا، بلاول اور مریم نے دسمبر میں حکومت کے جانے کی تاریخ دی ہے، شاید انھوں نے دسمبر 2027 کی تاریخ دی ہو، تاریخیں دیتے ہوئے ڈھائی سال گزرگئے ہیں، باقی کے 2 سال اور اگلے 5 سال بھی تاریخیں دیتےگزر جائیں گے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کرپشن کے بڑے بڑے ذرائع پکڑےگئے ہیں، گوگل منی لانڈرنگ نیٹ ورک بنا کر پاکستان سے منی لانڈرنگ کی گئی، اور اب اپوزیشن جماعتوں کی این آر او کے لیے ہر وقت کوششیں جاری ہیں۔