Tag: Babar Awan

  • حکومت مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہیں نکال سکتی، بابر اعوان

    حکومت مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہیں نکال سکتی، بابر اعوان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ حکومت سزا یافتہ مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہیں نکال سکتی، پاکستان سے بیمار لوگ لندن جا کر صحت مند ہو جاتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے کہا کہ حکومت کا فیصلہ تھا سزا یافتہ شخص کو باہر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی تاہم نوازشریف کی بیماری پر کوئی سیاست نہیں کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ ای سی ایل کے قوانین1980 میں بنائے گئے تھے،2010 میں ان میں تبدیلی کی گئی۔ مریم نواز کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دینا قانون کی بالا دستی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف شکایت سے متعلق نوازشریف اور شہباز شریف خاموش ہیں، وہ صاف کہہ دیں کہ ان سے غلطی ہوگئی ہے۔

    بابر اعوان نے مزید کہا کہ مشرف کیس میں حکومت آئینی راستہ اختیار کرے گی۔ مناسب سمجھا گیا تو حکومت مشرف کیس پر عدالت جا سکتی ہے۔ اداروں کے تصادم کے بارے میں کوئی نہ سوچے اداروں میں تصادم کے خدشے کو تفصیلی فیصلے کے پیرا66 سے جوڑا جا رہا ہے۔

  • موجودہ قوانین پر مریم نواز کو جانے کی اجازت نہ دینا قانون کی بالا دستی ہے: بابر اعوان

    موجودہ قوانین پر مریم نواز کو جانے کی اجازت نہ دینا قانون کی بالا دستی ہے: بابر اعوان

    اسلام آباد: معروف وکیل بابر اعوان کا کہنا ہے کہ موجودہ قوانین پر مریم نواز کو جانے کی اجازت نہ دینا قانون کی بالا دستی ہے، نواز شریف کی بیماری پر ہم نے کوئی سیاست نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق معروف وکیل بابر اعوان کا کہنا ہے کہ جتنے بھی بیمار تھے وہ لندن پہنچتے ہی صحت مند ہوجاتے ہیں، سیاسی قیادت کی جانب سے عدالتوں کو سچ بتانے کی توقع کرتے ہیں۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بیماری پر ہم نے کوئی سیاست نہیں کی، پارٹی کا فیصلہ تھا سزا یافتہ شخص کو حکومت اجازت نہیں دے گی۔ پاکستان کے ڈاکٹرز اور ٹیسٹ لیبارٹریز پر عدم اعتماد کیا گیا۔ موجودہ قوانین پر مریم نواز کو جانے کی اجازت نہ دینا قانون کی بالا دستی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان ہاؤس تبدیلی کا کوئی جواز نہیں اور نہ ایسا ممکن ہے، اداروں میں تصادم صرف 1997 میں ہوا جب عدالت پر حملہ ہوا تھا۔ اداروں میں تصادم کے خدشے کو پیرا 66 سے جوڑا جا رہا ہے۔

    بابر اعوان کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کیس میں حکومت آئینی اور قانونی طریقہ کار اپنائے گی۔ حکومت مناسب سمجھے گی تو پرویز مشرف کیس پر عدالت جاسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو تقریری مقابلوں کے بجائے قانون سازی کا ادارہ بنانا ہوگا، تمام اداروں کا کسٹوڈین ایگزیکٹو ہے۔ حکومت نے کسی بھی جگہ پر مسائل کے حل کو انا کا مسئلہ نہیں بنایا۔ میڈیا سے درخواست ہے مثبت سوچ کو ترجیح بنایا جائے۔

    بابر اعوان نے مزید کہا کہ خصوصی عدالت کے فیصلے پر مشرف کی غیر حاضری میں اپیل دائر ہوسکتی ہے۔

  • جمہوری عمل میں رخنہ ڈالنے والوں کا ہر حربہ ناکام ہوگا: وزیر اعظم

    جمہوری عمل میں رخنہ ڈالنے والوں کا ہر حربہ ناکام ہوگا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے بابر اعوان سے ملاقات کے دوران کہا کہ بعض عناصر ملک کو آگے بڑھتا نہیں دیکھنا چاہتے، جمہوری عمل میں رخنہ ڈالنے والوں کا ہر حربہ ناکام ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے بابر اعوان کی اہم ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں وزیر اعظم کے ممنوعہ فنڈنگ کیس پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

    بابر اعوان نے وزیر اعظم کو کیس سے متعلق قانونی و آئینی نکات پر بریفنگ دی۔ بابر اعوان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف الیکشن کمیشن میں سارا مالی حساب کتاب جمع کروا چکی ہے۔ پارٹی کے کھاتوں کا مسلسل آڈٹ بھی کروایا جاتا رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ویر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن کی بڑی سیاسی جماعتوں نے خود منی لانڈرنگ کی۔ دونوں جماعتوں نے منی لانڈرنگ کے لیے ممنوعہ فنڈنگ کا استعمال کیا۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور مععیشت پٹڑی کے دونوں پہیے ہیں جو مستحکم ہو رہے ہیں، بعض عناصر ملک کو آگے بڑھتا نہیں دیکھنا چاہتے۔ جمہوری عمل میں رخنہ ڈالنے والوں کا ہر حربہ ناکام ہوگا۔

    بابر اعوان نے کہا کہ جو وزیر اعظم اپنے خرچے پر گھر میں رہتا ہے اسے بیرونی فنڈنگ کی ضرورت نہیں، بیرونی فنڈنگ کی ضرورت فالودے والے جعلی اکاؤنٹس رکھنے والوں کو تھی۔

    انہوں نے کہا کہ کیس سے متعلق تمام تفصیلات الیکشن کمیشن کے پاس موجود ہیں، اپوزیشن کا ممنوعہ فنڈنگ سے متعلق پروپیگنڈا ناکام ہوگا۔ تحریک انصاف اس کیس کی قانونی کارروائی میں بھی سرخرو ہوگی۔

  • پاکستان کا استحکام اداروں کے ساتھ وابستہ ہے: وزیراعظم

    پاکستان کا استحکام اداروں کے ساتھ وابستہ ہے: وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ریاست پہلے سیاست بعد میں آتی ہے، ریاست کو کسی صورت کمزور نہیں پڑنے دیں گے، قانون کی نظر میں سب برابر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے سینٹر ڈاکٹر بابر اعوان نے ملاقات کی، اس دوران ملکی تازہ سیاسی صورت حال سمیت آئینی اور قانون امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس دوران وزیراعظم نے ایک بار پھر ریاستی اداروں کا بھر پور دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا استحکام اداروں کے ساتھ وابستہ ہے، ملک کے ادارے مزید مستحکم کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اے ٹی سی سے لے کر سپریم کورٹ تک ہر جگہ خود پیش ہوا، ریاست پہلے سیاست بعد میں آتی ہے، کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔

    دریں اثنا بابر اعوان کا کہنا تھا کہ مولانا کا دھرنا اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے، مشروط اجازت صرف مارچ کیلئے تھی دھرنے کے لئے نہیں، مولانا کے مارچ کے باعث کشمیر کاز منظر عام سے غائب ہوگیا۔

    بابراعوان نے کرتار پور راہداری کی بروقت تکمیل پر وزیراعظم کو مبارکباد دی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری بین المذاہب ہم آہنگی کی بہترین مثال ہوگا، دنیا بھر سے آنیوالے سکھ زائرین کو خوش آمدید کہنے کو تیار ہیں۔

    حکومت کا آزادی مارچ کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کا فیصلہ

    ملاقات میں معیشت کی بہتری کیلئے حکومتی اقدامات پر بھی بات چیت ہوئی، عمران خان نے بتایا کہ معاشی استحکام کیلئے کی جانے والی کوششیں رنگ لا رہی ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 32 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تجارتی خسارے میں کمی اور برآمدات میں اضافہ خوش آئند ہے، مزید اقدامات جاری ہیں، چند ماہ میں مزید بہتری آئے گی۔

  • کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دلوانے کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے، بابر اعوان

    کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دلوانے کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے، بابر اعوان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ بھارت نے خطے کا امن داؤ پر لگا دیا ہے، کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دلوانے کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال سے ملاقات کے موقع پر کیا، بابر اعوان نے کہا کہ چینی وزارت خارجہ کے کشمیر کی صورت حال پر دئیے گئے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال سے ملاقات میں بھارتی جارحیت اور کشمیر کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گورنر گلگت بلتستان نے موجودہ صورت حال پر سخت اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی پارلیمنٹ میں کی گئی تقریر کشمیری عوام کی بھرپور ترجمانی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کیلئے وزیراعظم پر عزم ہیں۔ بابر اعوان نے کہا کہ عالمی سطح پر حالیہ بھارتی اقدامات کو ناپسندیدگی سے دیکھا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چینی وزارت خارجہ کا کشمیر کی صورت حال پر دئیے گئے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے جلد بازی میں خطے کا امن داؤ پر لگا دیا ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دلوانے کے لئے کسی بھی حد تک جائیں گے۔

  • وزیراعظم سے بابر اعوان کی ملاقات، آئینی، قانونی اور سیاسی صورت حال پر گفتگو

    وزیراعظم سے بابر اعوان کی ملاقات، آئینی، قانونی اور سیاسی صورت حال پر گفتگو

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان سے سینئرقانون دان بابر اعوان نے ملاقات کی، جس میں‌ آئینی، قانونی اور ملک کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعظم کے دورہ امریکا اور روس سے متعلق بھی گفتگو کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے بابراعوان نے ملاقات کی، اس موقع پر بابراعوان نے مختلف امور پر آئینی اور قانونی رائے سے آگاہ کیا۔

    وزیراعظم نے ایک بار پھر احتساب کے عمل میں تیزی لانے کے عزم کا اظہار کیا، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ احتساب کا نہ رکنے والا عمل اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا، اپوزیشن متحد ہو تو بھی قانون کی عمل داری پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

    اداروں کے خلاف سوچی سمجھی سازش کامیاب نہیں ہوگی، وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ملکی معیشت کے استحکام کا وقت شروع ہوچکا ہے، ہماری ساری توجہ ملکی اداروں میں بہتری اوراصلاحات پرہے، پاکستان اب بحرانی کیفیت سے نکل رہاہے، جلد ہی قوم کو اچھی خبریں ملیں گی۔

    اس موقع پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ کرپشن اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے، احتساب کا موجودہ عمل کرپٹ عناصر کے لئے مثال بن چکا ہے، ماضی میں ایسا احتساب ہوتا تو ملک کے حالات مختلف ہوتے۔

    اپوزیشن کاشور شرابا اور پراپیگنڈا اداروں کو کمزور نہیں کرسکتا، ملاقات میں وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا اور روس سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس حوالے سے بابر اعوان کا کہنا تھا کہ امریکا اور روس کے دورہ سے مثبت نتائج کی توقع ہے، پاکستان خطے میں اہم ممالک کی توجہ کا مرکز بن رہا ہے، ایک ماہ میں دو اہم دورے گیم چینجر ثابت ہوں گے۔

  • نندی پور ریفرنس میں بری بابر اعوان کو دوبارہ مشیر پارلیمانی امور بنائے جانے کاامکان

    نندی پور ریفرنس میں بری بابر اعوان کو دوبارہ مشیر پارلیمانی امور بنائے جانے کاامکان

    اسلام آباد : نندی پور ریفرنس میں بری تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کو مشیر پارلیمانی امور بنائے جانے کاامکان ہے ، اس سے قبل بھی وہ مشیر برائے پارلیمانی امور رہ چکے ہیں ، تاہم نندی پور ریفرنس میں نام آنے پر مستعفی ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے بابر اعوان کو دوبارہ کابینہ میں شامل کرنے پر غور شروع کردیا ہے ، بابر اعوان کو مشیر پارلیمانی امور بنائے جانے کا امکان ہے۔

    بابر اعوان اس سے پہلےمشیر برائے پارلیمانی امور رہے تاہم نندی پور ریفرنس میں نام آنے اور عائد الزامات پر بابراعوان وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور کے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

    خیال رہے بابر اعوان کو مشیر کا عہدہ دینے کے لیے ایک مشیر کومستعفی ہوناپڑےگا کیونکہ وفاقی کابینہ میں 5 مشیروں کو رکھنے کی گنجائش ہے۔

    مزید پڑھیں : نندی پور پاور پراجیکٹ تاخیر ریفرنس ، بابر اعوان کو بری کردیا گیا

    یاد رہے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیرسےمتعلق ریفرنس میں بابراعوان کو بری کردیاتھا جبکہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی بریت کی درخواست مسترد کردیں تھیں۔

    خیال رہے نیب کے مطابق پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں وزراء کی ملی بھگت سے نندی پور پاور پراجیکٹ منصوبے میں 2 سال کی تاخیرہونے سے قومی خزانے کو 27 ارب کا نقصان پہنچا تھا۔

    نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سابق وزیرقانون بابراعوان، سابق سیکریٹری قانون اور دیگر پر فرد جرم عائد ہوچکی تھیں۔

  • اپوزیشن جماعتوں کی ساری دھمکیوں کا مقصد صرف’’این آر او‘‘ ہے، بابر اعوان

    اپوزیشن جماعتوں کی ساری دھمکیوں کا مقصد صرف’’این آر او‘‘ ہے، بابر اعوان

    اسلام آباد : رہنما پی ٹی آئی بابراعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی ساری دھمکیوں کا مقصد صرف’’این آر او‘‘ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں اپوزیشن جماعتوں کی ساری دھمکیوں کا ایک ہی مقصد ہے، اور وہ ہے ’’این آراو‘‘ دونوں جماعتوں کے قائدین نے حکومت سے پچھلی باتیں بھولنے کا کہا ہے۔

    اس کا مطلب این آراو نہیں ہے تو اور کیا ہے ؟ گفتگو کے دوران بابراعوان سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ اپوزیشن جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے اس پر آپ کیا کہیں گے؟

    جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ لوگ تو خودکشی کے بھی فیصلے کرتے ہیں، ان کو روکا تو نہیں جاسکتا، اپوزیشن اراکین نے استعفے دینے کا فیصلہ کیا ہے، دیکھتے ہیں کب دیں گےْ۔

    انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ حکومت کیخلاف سڑکوں پر عوام کے پاس جائیں گے، میں کہتا ہوں نہیں جائیں گے، انہوں نے کہا کہ لات مار کر حکومت گرائیں گے، نہیں گراسکتے۔

  • انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس : وزیراعظم کے وکیل نے جواب داخل کرادیا

    انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس : وزیراعظم کے وکیل نے جواب داخل کرادیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کیخلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی شکایت پر بابراعوان نے الیکشن کمیشن میں جواب داخل کرادیا، جس میں کہا وزیراعظم نےضابطہ اخلاق کی کسی بھی شق کی خلاف ورزی نہیں کی ، تحریک انصاف قانون کے مکمل احترام پر یقین رکھتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو دورہ خان گڑھ پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جاری نوٹس پر وکیل بابراعوان نےالیکشن کمیشن میں جواب داخل کرادیا۔

    بابراعوان نے سیکریٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات کی، جس میں بابراعوان نےکہا وزیراعظم نےضابطہ اخلاق کی کسی بھی شق کی خلاف ورزی نہیں کی، ریکارڈ پر ہے کابینہ کے رکن علی محمدمہر دار فانی سےکوچ کرگئے، وزیراعظم اہلخانہ سے تعزیت کیلئے گھوٹکی تشریف لے گئےتھے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا تحریک انصاف قانون کے مکمل احترام پر یقین رکھتی ہے، وزیراعظم نے گھوٹکی میں کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لیا اور اپنےقیام کے دوران نہ ہی میڈیا سے مخاطب ہوئے، ضابطہ اخلاق کی شق 17-B کسی طور بھی تعزیت سے نہیں روکتی۔

    وزیراعظم کے وکیل نے کہا یکسربےبنیاد،جھوٹی اورمن گھڑت درخواست داخل کی گئی، سنسنی پھیلانے اور توجہ حاصل کرنے کی ناکام کوشش کی گئی، وزیراعظم کیخلاف جھوٹا اور بے بنیاد بیان داخل کرایاگیا۔

    ان کا کہنا تھا الیکشن کمیشن 19 جون کا نوٹس واپس لے ، درخواست گزارکیخلاف قانونی چارہ جوئی کامکمل اختیار ہے، الیکشن کمیشن درخواست و بیان حلفی کی نقول فراہم کرے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان کو دورہ خان گڑھ پر شوکاز نوٹس جاری

    گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے ملاقات کی تھی، جس میں موجودہ صورتحال ، اپوزیشن کی جانب  سے  بلائی گئی اے پی سی اور احتساب عمل کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے عدالتوں کے ذریعے بری ہونے پر ڈاکٹر بابر اعوان کو مبارکباد دی تھی۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم عمران خان کو دورہ خان گڑھ پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری کیا تھا اور ایک ہفتے میں جواب داخل کرانے کی ہدایت کی تھی ، وزیراعظم کی آمدکیخلاف پی پی امیدوارنےالیکشن کمیشن کوشکایت کی تھی۔

  • بابر اعوان کی وزیر اعظم سے ملاقات، انکوائری کمیشن سے متعلق آئینی وقانونی امور پر مشاورت

    بابر اعوان کی وزیر اعظم سے ملاقات، انکوائری کمیشن سے متعلق آئینی وقانونی امور پر مشاورت

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  قرضوں سے آزاد ہوگئے، تو  ملکی ترقی کا سفر کوئی نہیں روک سکے گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈاکٹر بابراعوان سے ملاقات کے موقع پر کیا. اس ملاقات میں انکوائری کمیشن کی تشکیل سے متعلق آئینی وقانونی امور پرمشاورت کی گئی.

    [bs-quote quote=”  قرضوں سے آزاد ہوگئے، تو  ملکی ترقی کا سفر کوئی نہیں روک سکے گا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں احتساب کاعمل مزید موثر بنا رہے ہیں، انکوائری کمیشن کو مکمل اختیارات دیے جائیں گے، فیکٹ فائنڈنگ کے بعدقوم کےمجرموں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا.

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا معاشی استحکام پہلی اورآخری ترجیح ہے، ملک کو قرض کی دلدل میں دھکیلنے والوں سے تحقیقات قومی تقاضا ہے، انکوائری کمیشن اپنی طرز کا پہلا بامقصد کمیشن ہوگا.

    مزید پڑھیں: معیشت مستحکم ہوگئی، ملک کو دیوالیہ ہونےسے بچا لیا: وزیر اعظم

    اس موقع پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن کے تشکیل کے فیصلے کوعوامی سطح پربے حد پذیرائی ملی، عوام کو بتانا ہوگا کہ ان کے نام پرلیا گیا اربوں ڈالرکا قرض کہاں گیا.

    بابر اعوان نے مزید کہا کہ قرض کھانے والےمنی لانڈرنگ کرتے رہے قوم غریب ہوتی گئی، قومی وسائل کو بے دردی سے لوٹنے والوں کا احتساب ناگزیر ہے، احتساب کی راہ میں رکاوٹ بننے والوں سے سختی سے نمٹنا ہوگا.

    احتساب ادارےکرتےہیں،اصلاحات کرناحکومت کاکام ہے، حکومت اصلاحاتی ایجنڈےپرکوئی سمجھوتا نہیں کرےگی.