Tag: Babar Awan

  • میرے لئے اپنی قوم اور ملک سے بڑھ کر کچھ نہیں، وزیراعظم عمران خان

    میرے لئے اپنی قوم اور ملک سے بڑھ کر کچھ نہیں، وزیراعظم عمران خان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا میرے لئے اپنی قوم اورملک سے بڑھ کر کچھ نہیں جبکہ بابر اعوان نے گزشتہ رات قوم سےخطاب کی تعریف کرتے ہوئے  امیدکی کرن قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے بابر اعوان نے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور حکومت کا پہلا کامیاب اور متوازن بجٹ پیش کرنے پر مبارکباد دی، بابر اعوان نے گزشتہ رات قوم سےخطاب کی تعریف کرتے ہوئے اسے امیدکی کرن قرار دیا۔

    بابراعوان کا کہنا تھا وزیراعظم کےخطاب نےعوام کےدلوں پرگہرااثر چھوڑا، عوام کویقین ہوچکاہےتبدیلی کاسفرتیزی سےجاری ہے، اہم قومی معاملات پر عوام کو اعتماد میں لینا بہترین روایت ہے۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا میرے لئے اپنی قوم اورملک سےبڑھ کرکچھ نہیں، چاہتا ہوں عوام ترقی کے اس سفر میں بھرپور ساتھ دیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا عوام کومعلوم ہوناچاہیےملک کوکس قدربےدردی سےلوٹاگیا، اس ملک کو اوپر اٹھانا ہے تو سب کو مل کر کوشش کرنا ہوگی، احتساب کا عمل مضبوط اور قانون پر عملداری یقینی بنانا ہوگی۔

    گذشتہ روز وزیراعظم نے بجٹ کے بعد قوم سے خطاب میں دس سال میں قرضہ چھ ہزارارب روپےسے تیس ہزار ارب روپےہونے پر تحقیقات کیلئے  اپنی سربراہی میں اعلیٰ اختیاراتی کمیشن بنانےکااعلان کرتے ہوئے کہا تھا  اس کمشین کے ذریعے پتہ لگائیں گےکہ دس سال میں چوبیس ہزارارب روپےکا قرضہ کیسے چڑھا، اس کمیشن میں ایف آئی اے،آئی بی،آئی ایس آئی ، ایف بی آر اور ایس ای سی پی کے نمائندے شامل ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : دس سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا؟ وزیر اعظم کا اعلیٰ سطح کا کمیشن بنانے کا اعلان

    عمران خان کا شریف خاندان اورزرداری فیملی کی کرپشن سے متعلق کہنا تھا شہبازشریف کی فیملی نےچھبیس ملین ڈالرکی منی لانڈرنگ کی اور زرداری فیملی کی ایک سوارب روپےکی منی لانڈرنگ سامنےآئی، ائیرپورٹ سےپکڑجانےوالی خاتون سےپانچ لاکھ ڈالرملے،وہ خاتون پچہتردفعہ ملک سےباہرگئی۔ یہ دونوں ڈاکو پہلے ایک دوسرےکوکرپٹ کہتےتھے،آج اکھٹےہوگئےہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کوئی بلیک میل کرنے کی کوشش نہ کرے، حکومت تو بہت چھوٹی چیز ہے،  میری جان بھی چلی جائے تو چوروں اور ڈاکوؤں کو نہیں چھوڑوں گا، میں نے قوم سے وعدہ کیا ہے، کسی کرپٹ کو نہیں چھوڑوں گا، آج جو بڑے بڑے لوگ جیلوں میں ہیں یہ ہے تبدیلی۔

  • صوبے میں وسائل کی منصفانہ تقسیم ہماری اولین ترجیح ہے، سردارعثمان بزدار

    صوبے میں وسائل کی منصفانہ تقسیم ہماری اولین ترجیح ہے، سردارعثمان بزدار

    اسلام آباد : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ صوبے میں وسائل کی منصفانہ تقسیم اور پسماندہ اضلاع کے عوام کو سہولیات کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں بابر اعوان سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور بابر اعوان کے درمیان ملاقات ہوئی ہے ۔

    ملاقات میں صوبے کی تازہ سیاسی صورتحال اور قانونی امور پر تبادلہ خیال اور مختلف ترقیاتی اسکیموں اور عوامی فلاح کے منصوبوں پر بھی گفتگو کی گئی۔

    اس موقع پر عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب میں وسائل کی منصفانہ تقسیم اولین ترجیح ہے، پسماندہ اضلاع کے عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر ہماری بھرپور توجہ ہے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق عوام کیلئے بہترین سہولتیں فراہم کرینگے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ عید سے پہلے معمولی جرائم کے قیدیوں کی رہائی احسن قدم ہے، مستقل مزاجی سے خدمت جاری رہی تو عوام جلد تبدیلی محسوس کریں گے،30سال تک حکمرانوں نے صوبے کا بجٹ صرف لاہور میں رکھا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی فردوس عاشق اعوان سے ملاقات

    بابر اعوان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں تعلیم ، صحت اور روزگار جیسی بنیادی سہولتوں کو نظرانداز کیا جاتا رہا، جنوبی پنجاب کا ترقیاتی بجٹ میٹرو بس اور اورنج ٹرین میں جھونک دیا گیا، وسائل کی منصفانہ تقسیم سے عوام کی محرومیاں ختم ہوں گی اور ان کا حکومت پراعتماد بڑھے گا۔

  • کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا: وزیر اعظم

    کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مشکل فیصلے قوم اور ملک کے وسیع تر مفاد میں کر رہے ہیں۔ کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے ان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں آئینی، قانونی اور سیاسی معاملات پر مشاورت ہوئی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قومی اداروں کی تنظیم نو کا عمل ڈی ریل نہیں ہوگا، پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ قوم کرپشن اور غربت سے نجات چاہتی ہے، مایوس نہیں کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مشکل فیصلے قوم اور ملک کے وسیع تر مفاد میں کر رہے ہیں۔ کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا۔

    بابر اعوان نے کہا کہ قوم نے حکومتی پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے، قومی ترقی کے لیے اداروں کی مضبوطی اور تنظیم نو ناگزیر ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کرپشن کے مرکزی کردار ایک ایک کر کے بری طرح بے نقاب ہو چکے۔ احتساب کا عمل بلا امتیاز جاری ہے، لوٹ مار کرنے والے منطقی انجام کو پہنچیں گے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم کا ایک موقع پر کہنا تھا کہ 8 ماہ کی قلیل مدت میں عوامی فلاح و بہبود کے 36 منصوبے شروع کیے۔ عوام کو با اختیار بنانے کے لیے مقامی حکومتوں کا نظام متعارف کروا دیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ پناہ گاہوں کے قیام کا منصوبہ کمزور اور نادار طبقوں کی فلاح کے لیے ہے۔ حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس ہے۔

  • نندی پور پاور پراجیکٹ: عدالت نے بابراعوان کی بریت سے متعلق فیصلہ موخرکردیا

    نندی پور پاور پراجیکٹ: عدالت نے بابراعوان کی بریت سے متعلق فیصلہ موخرکردیا

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں بابراعوان کی بریت سے متعلق کیس کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج محمد ارشد ملک نے نندی پور پاو پراجیکٹ کیس کی سماعت کی۔

    عدالت نے بابراعوان کی بریت سے متعلق فیصلہ موخر کردیا، جج محمد ارشد ملک نے ریمارکس دیے کہ بریت کی اور درخواستیں بھی ہیں سب کو سن کر ایک ساتھ فیصلہ سنائیں گے۔

    احتساب عدالت کے معزز جج نے کیس کی سماعت 6 مئی تک کے لیے ملتوی کردی۔

    عدالت نے 26 اپریل کو نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں تحریک انصاف کے رہنما بابراعوان کی بریت کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

    نیب کے مطابق پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں وزراء کی ملی بھگت سے نندی پور پاور پراجیکٹ منصوبے میں 2 سال کی تاخیرہونے سے قومی خزانے کو 27 ارب کا نقصان پہنچا تھا۔

    نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سابق وزیرقانون بابراعوان، سابق سیکریٹری قانون اور دیگر پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔

    واضح رہے کہ نیب ریفرنس میں عائد الزامات پر بابراعوان وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور کے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

  • پاکستان کا نظام سیاسی بیان سے نہیں بدل سکتا، بابراعوان

    پاکستان کا نظام سیاسی بیان سے نہیں بدل سکتا، بابراعوان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کا کہنا ہے کہ 2 بڑی اپوزیشن جماعتیں نئے نعرے لگا کرلوگوں کونکالنا چاہتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما بابراعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا نظام سیاسی بیان سے نہیں بدل سکتا، آئین کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل کرنا ہوگا جوناممکن ہے۔

    بابراعوان نے کہا کہ معیشت سنبھل گئی، ریفارمزپرجھگڑا ہے، ایف بی آرخود کوتبدیل کرنے کو تیارنہیں ہے۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ تجربہ کارناتجربہ کارکا مسئلہ نہیں بیوروکریسی تجربہ کار ہوتی ہے، وزیراعظم کا رویہ جمہوری ہے، ایمنسٹی اسکیم کا منظورنہ ہونا ثبوت ہے۔

    بابراعوان نے کہا کہ عمران خان کے پاس 5 سال کا مینڈیٹ ہے، کارگردی بعد میں جانچی جائے، پنجاب میں گورننس سے جومطمئن نہیں ہوتے وہ چھوڑجاتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ تبدیلی کے سامنے سب سے بڑی رکاوٹ مفاد پرست ٹولہ ہے، اصلاحات کرتے ہیں تو پرانے سسٹم سے فائدہ اٹھانے والے رکاوٹ بنتے ہیں۔

    وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ وہ کون لوگ ہیں جو پہلے دن سے شور مچا رہے ہیں کہ حکومت نا کام ہو گئی، شور مچانے والے یہ وہ لوگ ہیں جو پرانے نظام سے ارب پتی بن گئے۔

    عمران خان نے اسٹیٹس کو پر ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں تبدیلی کے راستے میں یہ بڑی رکاوٹ ہے، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ نچلے طبقے کو ترقی دیں، ہماری حکومت کو ابھی صرف 8 سے 9 ماہ ہوئے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ ہم ناکام ہو گئے۔

  • قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، عمران خان

    قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، عمران خان

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، ہم حکمرانی کے رولز آف گیم تبدیل کردیں گے، یہ بات انہوں نے بابر اعوان سے ملاقات کے موقع پر کہی۔

    وزیراعظم عمران خان سے بابر اعوان نے ملاقات کی ہے، وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں ملک کی تازہ سیاسی صورتحال اور قانونی امور پر بات چیت کی گئی۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، گڈ گورننس کیلئے رول آف لا پہلی شرط ہے، موجودہ نظام اس ملک کے لئے گیم چینجر ہے۔

    وزیراعظم  عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہم حکمرانی کے رولز آف گیم تبدیل کردیں گے اور پاکستان کے کچلے ہوئے طبقات کو طاقت ور بنائیں گے۔

    اس موقع پر بابر اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم کی کامیاب حکمت عملی کے سبب پاکستان مشکل حالات سے تیزی سے باہر نکل رہا ہے، بہت جلد شفاف سیاسی قیادت ملک کی تقدیر بدل کر رہے گی۔

  • نندی پور ریفرنس :  بابراعوان  پر پیر کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    نندی پور ریفرنس : بابراعوان پر پیر کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    اسلام آباد : نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں احتساب عدالت نے پیر کو بابراعوان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے تمام ملزمان کو پیرکوطلب کرلیا جبکہ ڈاکٹر بابراعوان نےبریت کی درخواست واپس لےلی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے متعلق ریفرنس پر سماعت ہوئی، سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک  نے کی۔

    سماعت شروع ہوئی تو ڈاکٹربابراعوان نےبریت کی درخواست واپس لےلی ، جس پر نیب کی جانب سےدرخواست واپس لینے پر مخالفت کی گئی جبکہ عدالت نے بریت پر فیصلہ نہ سنانے کی درخواست منظور کرلی۔

    بابر اعوان نے کہا وزارت قانون میں بھیجی گئی دونوں سمری وزیرکے عہدے کے بعد موصول ہوئیں، سمری کی منظوری وزیرقانون نہیں بلکہ سیکرٹری دیتا ہے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا وزارت قانون کی عدم تعاون کے رویہ کے باعث ایک سال کی تاخیرکی، بابراعوان کے خلاف 37گواہان موجود ہیں ٹرائل چلنے پر شواہد بھی پیش کریں گے۔

    عدالت نے ٹرائل کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے نیب کو گواہان پیش کرنے کا حکم دے دیا اور پیر کو بابراعوان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام ملزمان کو پیرکوطلب کرلیااور تمام ملزمان کوحاضری یقینی بنانےکاحکم دیا جبکہ ملزمان کونقول بھی فراہم کردی گئیں۔

    نندی پور پاؤر پراجیکٹ میں ڈاکٹر بابر اعوان، سابق وزیراعظم پرویز اشرف، سابق سیکٹری قانون مسود چشتی اور ریاض کیانی، سئنر جائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر ریاض محمود، سابق ریسرچ کنسلٹنٹ وزارت قانون شمائلہ محمود ملزمان میں شامل ہیں۔

    احتساب عدالت نے سات ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

    خیال رہے بابر اعوان کی بریت کی درخواست پر عدالت نے آج فیصلہ سنانا تھا۔

    گزشتہ سماعت پراحتساب عدالت نے بریت کی درخواست پرفیصلہ موخرکر دیاتھا جبکہ 25 مارچ کو عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیاتھا۔

    مزید پڑھیں : بابر اعوان کو بری کردیا جائے توباقی ملزمان کے ساتھ کیاہوگا؟ جج ارشد ملک

    سماعت میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کہا تھا میں کچھ باتیں مزیدجانناچاہوں گا، یہ بات تو تسلیم شدہ ہے نندی پور منصوبے میں تاخیر ہوئی ، صرف یہ بات تسلیم شدہ نہیں کہ تاخیر وزارت قانون کی وجہ سے ہوئی، حکومتوں کا کام تو منصوبوں کو آگے بڑھاناہوتا ہے التوا میں ڈالنا نہیں۔

    جج کا کہنا تھا کہ ایک سوال نیب سے بھی پوچھنا ہے، بابر اعوان کو بری کردیاجائے تو باقی ملزمان کے ساتھ کیا ہوگا؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا تھا بابراعوان کو بری کیاگیا تو باقی ملزمان بھی آڑلیں گے، سارے ملزمان بابر اعوان کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل11 فروری کو عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر ڈاکٹر بابر اعوان کی بریت پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

    واضح رہےنیب نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں کرپشن کا ریفرنس دائر کردیا اور بابر اعوان، راجہ پرویز اشرف سمیت 7 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔

    جس کے بعد وزیر اعظم کے پارلیمانی مشیر بابر اعوان ایڈووکیٹ قومی احتساب بیورو کے ریفرنس میں عائد الزامات پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے اور ان کا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان نےمنظور کرلیا تھا۔

    نندی پور منصوبے کی تاخیر سے قومی خزانے کو 27 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا۔

  • نندی پور ریفرنس  پر ایک بار پھر فیصلہ محفوظ،  25 فروری کو سنایا جائے گا

    نندی پور ریفرنس پر ایک بار پھر فیصلہ محفوظ، 25 فروری کو سنایا جائے گا

    اسلام آباد: نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس  میں بابراعوان کی بریت کی درخواست پرایک بار پھر فیصلہ محفوظ کرلیا ، جو 25 فروری کو سنایا جائے گا، جج نے  کہایہ بات توتسلیم شدہ ہےکہ منصوبے میں  تاخیر ہوئی، بابر اعوان کو بری کردیا جائے توباقی ملزمان کے ساتھ کیاہوگا؟

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے متعلق ریفرنس پر سماعت ہوئی، کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کر رہے ہیں، بابر اعوان اسلام آباد عدالت میں موجود ہیں۔

    سماعت میں احتساب عدالت کے جج نے کہا میں کچھ باتیں مزیدجانناچاہوں گا، یہ بات تو تسلیم شدہ ہے نندی پور منصوبے میں تاخیر ہوئی ، صرف یہ بات تسلیم شدہ نہیں کہ تاخیر وزارت قانون کی وجہ سے ہوئی، حکومتوں کا کام تو منصوبوں کو آگے بڑھاناہوتا ہے التوا میں ڈالنا نہیں۔

    جج کا کہنا تھا کہ ایک سوال نیب سے بھی پوچھنا ہے، بابر اعوان کو بری کردیاجائے تو باقی ملزمان کے ساتھ کیا ہوگا؟ آج میں بریت کی درخواست پر فیصلہ نہیں سناؤں گا، ابھی ریکارڈ کا جائزہ لینا ہے، صرف پہلے ان سوالوں کا جواب چاہتا ہوں۔

    آج میں بریت کی درخواست پرفیصلہ نہیں سناؤں گا، صرف پہلے ان سوالوں کا جواب چاہتا ہوں، جج

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا بابراعوان کو بری کیاگیا تو باقی ملزمان بھی آڑلیں گے، سارے ملزمان بابر اعوان کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں، باقی ملزمان تو کہیں گے ہم نے اپنا کام کر دیا تھا آگے وزارت نے نہیں کیا۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ آپ نے کہا کہ نندی پور منصوبے میں تاخیر ہوئی، ای سی سی نے یہ منصوبہ 27 دسمبر 2007 کو منظور کیا، اس منصوبے میں تاخیر کے مختلف مراحل ہیں، 2009 سے پہلے 14 ماہ گزر چکے تھے، زاہد حامد اور فاروق ایچ نائیک اس وقت وزیر قانون تھے۔

    جج ارشد ملک نے کہا اگرایک ملزم کے ساتھ ایسا کرتے ہیں تو باقیوں کے ساتھ کیا کریں گے ، جس پر بابر اعوان  کا کہنا تھا کہ  سمری میرے ہوتے ہوئے کابینہ میں گئی اور منظور بھی ہوئی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ جب منسٹری کی طرف سے لسٹ مانگی اس میں ٹاپ پر نام موجود ہے، جس پر بابراعوان نے کہا مارچ 2009 میں منصوبے کے معاہدے پر دستخط ہوئے، اس وقت میں وزیر قانون نہیں تھا، عظمیٰ چغتائی نے پہلی بار سمری پر دستخط سے انکار کیا، عظمیٰ چغتائی استغاثہ کی گواہ بن گئیں، میں اس وقت بھی وزیر قانون نہیں تھا۔

    بابراعوان نے دلائل میں مزید کہا  وزارت پانی و بجلی نے 17اپریل 2009 کو ایک سمری بھیجی، سمری میں کہاگیا کہ یہ ای سی سی میں جائےگی، 25 اپریل 2009 کو وزارت قانون نے رائے دی سمری لے جائیں، ای سی سی نےپروجیکٹ 27 دسمبر2007 کو منظورکیا، پہلی تاخیر 8 ماہ کی اور دوسری 6 ماہ کی بنتی ہے، یہ جرم ہے تو پہلے 14 ماہ گزرگئے، زاہد حامد پھر فاروق نائیک وزیر قانون رہے۔

    اگر ریفرنس میں تاخیر جرم ہےتوہمیں اپنےقوانین میں تبدیلی کرناپڑےگی، بابر اعوان

    دلائل میں بابر اعوان کا کہنا تھا کہ معاہدہ پر چین میں دستخط ہوئے، 15 اپریل 2009 تک کوئی ملزم نہیں تھا، قانون سے رائے مانگی گئی کہ سمری کو ای سی سی میں لے کے جانا چاہتے ہیں، میں نے 11 اپریل 2011 کو وزارت سے استعفیٰ دیا، میں نے اداروں کے احترام میں استعفیٰ دیا، لوگوں پر بہت سارے کیسز ہیں، جن میں بعض پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں، میں کیس تک محدود ہوں اور عدالت میں کیس لڑنا چاہتاہوں۔

    بابراعوان نے سوال کیا کیاریفرنس میں تاخیرجرم ہے؟ب میں آج بھی سمری ڈھونڈ رہاہوں جس وقت وزارت پر تھا، اگر تاخیر جرم ہے تو ہمیں اپنے قوانین میں تبدیلی کرنا پڑے گی، وہ وزیراعظم کہاں ہے، جس کے دور میں کابینہ کا اجلاس ہوا، 13 جولائی 2009 میں کابینہ نے سمری واپس بھیج دی، اس کے بعد 2011 میں سمری 2 سال بعد پھر سے بھیجی گئی، پہلی سمری بھی وزارت پانی وبجلی نے بھیجی تھی اور دوسری بھی۔

    بابراعوان نے کہا میں اپریل2011میں چلاگیا اور اس کے بعد بھی یہ تاخیر ہوتی رہی، وہ سمری ہےکہاں میں توابھی بھی ڈھونڈ رہاہوں، کہاں میں نےتاخیرکی، کوئی جرم نہیں ہےتومیں بھی مجرم نہیں،اگرجرم ہےتودیگربھی مجرم ہیں۔

    احتساب عدالت  کےجج محمد ارشد ملک  نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد بابر اعوان کی بریت کی درخواست پر ایک بار پھر فیصلہ محفوظ کرلیا ، فیصلہ 25 فروری کو سنایا جائے گا۔

    پراسیکیوٹرنیب نے بتایا کہ جو تاریخیں دی گئی ہیں وہ درست نہیں ہیں، درستگی کرانا چاہتا ہوں، جن 14 مہینوں میں تاخیر کا کہاگیا اس میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی، معاہدہ تو ہوچکا تھا اس کے بعد وزارت قانون فارم جاری کرنے تھے، وزارت قانون نے معاہدہ کرنے کا گرین سگنل دیا پھر رائے دینی تھی۔

    ،پراسیکیوٹر نے کہا  عظمیٰ چغتائی گواہ ہیں، ان پر جرح میں یہ باتیں ان سے پوچھی جا سکیں گی، جو بیان انہوں نے دیا وہ عدالت میں پیش ہوکر ہی تشریح کرسکیں گی۔

    یاد رہے 11 فروری کو عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر ڈاکٹر بابر اعوان کی بریت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : نندی پورریفرنس پر فیصلہ محفوظ

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ وزارت قانون میں بھیجی گئی دونوں سمری وزیرکے عہدے کے بعد موصول ہوئیں، سمری کی منظوری وزیرقانون نہیں بلکہ سیکرٹری دیتا ہے جبکہ نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ وزارت قانون کی عدم تعاون کے رویہ کے باعث ایک سال کی تاخیرکی، بابراعوان کے خلاف 37گواہان موجود ہیں ٹرائل چلنے پر شواہد بھی پیش کریں گے۔

    گذشتہ سال ستمبر میں نیب راولپنڈی نے نندی پورپاور منصوبے میں تاخیر کے ذمہ داروں کیخلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا تھا،

    خیال رہے نیب نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کے خلاف نندی پور  پاور پراجیکٹ  میں کرپشن کا ریفرنس دائر کردیا اور  بابر اعوان، راجہ پرویز اشرف سمیت 7 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔

    جس کے بعد وزیر اعظم کے پارلیمانی مشیر بابر اعوان ایڈووکیٹ قومی احتساب بیورو کے ریفرنس میں عائد الزامات پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے اور ان کا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان نےمنظور کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ نندی پور منصوبے کی تاخیر سے قومی خزانے کو 27 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا۔

  • 100دن میں اندرون اوربیرون ملک منظرہی بدل گیا، بابراعوان

    100دن میں اندرون اوربیرون ملک منظرہی بدل گیا، بابراعوان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کا کہنا ہے کہ سو دن میں ملک کے اندرونی اور بیرونی معاملات بدل گئے ہیں ، بین الاقوامی سطح پر اب مودی اور ڈونلڈ ٹرمپ کو دو ٹوک جواب دئیے جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نندی پور پاور پروجیکٹ میں تاخیر سےمتعلق ریفرنس پر سماعت کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر بابراعوان نے میڈیا سے بات چیت میں صحافی نے سوال کیا حکومت کے 100دن پورے ہوگئے کیا کہیں گے، کیسی رہی کارکردگی؟

    بابراعوان نے کہا 100دن میں اندرون اور بیرون ملک منظرہی بدل گیا، اندرون ملک اب کوئی کوئی قانون سے بالا نہیں، اب کوئی راستے بند نہیں کرتا، کوئی توڑ پھوڑ نہیں ہوتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اب کوئی چوری نہیں کرسکتا بین الاقوامی سطح پر اب مودی اور ڈونلڈ ٹرمپ کو دو ٹوک جواب دئیے جاتے ہیں۔

    خیال رہے تحریک انصاف کی حکومت کےسودن پورے ہونے کے قریب ہیں، پی ٹی آئی کے پہلے سو دن کے بڑے اقدامات پر ایک رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی پہلے سو دن کی سمت متعین کرنے کیلئے بڑے اقدامات کیے، ماضی کے حکمرانوں کی ساری شاہ خرچیاں بند کرکے سرکاری اخراجات میں نمایاں کمی کر دی۔

    غریبوں کے لیے پچاس لاکھ گھر بنانے کے لیے بڑی پیش رفت کی اور وزیراعظم سے براہ راست رابطے کے لیے بڑا قدم اٹھایا۔

    یاد رہے حکومت نے 100 دن پورے ہونے پر کارکردگی رپورٹ شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، رپورٹ میں حکومت کے آئندہ 5 سال کے لائحہ عمل سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

    سو دن مکمل ہونے پر خصوصی تقریب منعقد ہوگی، جس میں وزیراعظم عمران خان شرکت کریں گے۔

  • نندی پور پاور پروجیکٹ ریفرنس، راجہ پرویزاشرف اور بابراعوان کو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم

    نندی پور پاور پروجیکٹ ریفرنس، راجہ پرویزاشرف اور بابراعوان کو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم

    اسلام آباد : نندی پور پاور پروجیکٹ میں مبینہ تاخیر پر ریفرنس کی سماعت میں احتساب عدالت نے راجہ پرویزاشرف اور بابراعوان کو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت دو اکتوبرتک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جج ارشد ملک نے نندی پورپروجیکٹ میں مبینہ تاخیرپرریفرنس کی پہلی سماعت کی، سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف اور بابراعوان عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے دونوں ملزمان کو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا جبکہ سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف کو حاضری یقینی بنانے کیلئے 2لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

    بعد ازاں کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے دو اکتوبرتک ملتوی کردی گئی۔

    یاد رہے احتساب عدالت نے پی ٹی آئی رہنما بابراعوان اور راجہ پرویز اشرف کو آج طلب کررکھا تھا۔

    ریفرنس میں 2 سابق وفاقی وزرا بابر اعوان کے خلاف گواہ بن گئے،دستاویز کے مطابق نوید قمراور خواجہ آصف نندی پور ریفرنس کے گواہ بنے اور وزارت پانی و بجلی اور وزارت قانون کے افسران بھی 35 گواہوں میں شامل ہیں جبکہ نیب کے 3 تفتیشی افسران نندی پور ریفرنس میں گواہ ہیں۔

    ریفرنس میں بابر اعوان، راجہ پرویز اشرف سمیت 7 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    خیال رہے وزیر اعظم کے پارلیمانی مشیر بابر اعوان ایڈووکیٹ قومی احتساب بیورو کے ریفرنس میں عائد الزامات پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے اور ان کا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان نےمنظور کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں بھی نندی پورپاور پلانٹ میں بد انتظامی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نیب سے تمام زیرالتوا ریفرنسز کی تفصیلات طلب کررکھی ہے۔

    نندی پور منصوبے کی تاخیر سے قومی خزانے کو 27 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا۔