Tag: Babar Awan

  • عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے، فیصلہ دس اگست کو سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو توہین عدالت کی کارروائی کا اختیار حاصل نہیں، اس کیلئے کمیشن کا اپنا قانون موجود ہونا ضروری ہے۔

    پی ٹی آئی وکیل کا کہنا تھا کہ 1976 کا توہین عدالت کا قانون ختم ہوچکا ہے اور آئین کے تحت صرف ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ ہی توہین عدالت کی کارروائی کر سکتے ہیں۔

    بابر عوان نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے عمران خان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ غیر قانونی ہے، آئین میں الیکشن کمیشن کو صرف انتخابی عمل سے متعلق اختیارات دیے گئے ہیں آئین میں توہین عدالت سے متعلق الیکشن کمشیشن کے اختیارات کا کوئی ذکر موجود نہیں جبکہ آرٹیکل 6 کے تحت غداری کامقدمہ چلانے کا بھی الگ سے قانون اور طریقہ کارہے۔

    درخواست گزار اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن سے عمران خان کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کی استدعا کی۔

    فریقوں کے دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر کارروائی کا مطالبہ غیرقانونی ہے اور الیکشن کمیشن کا درجہ آئین میں الگ نوعیت کا ہے، اگر یہ کہا جائے کہ الیکشن کمیشن کا درجہ ہائی کورٹ کے برابر ہے تو پھر قواعد بھی ہائی کورٹس والے لاگو کرنے پڑیں گے۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا کہ حکومت نے عمران خان کے خلاف متعدد بے بنیاد مقدمات قائم کئے ہوئے ہیں، تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے حقائق عدالت میں جمع کر وا دیئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایسا جال آیا ہے جسمیں سب پکڑے جائیں گے ناکوئی جدہ جا سکے اورنہ برطانیہ، بابر اعوان

    ایسا جال آیا ہے جسمیں سب پکڑے جائیں گے ناکوئی جدہ جا سکے اورنہ برطانیہ، بابر اعوان

    اسلام آباد : پی ٹی آئی کے رہنما بابر اعوان کا کہنا ہے کہ ایسا جال آیا ہے جسمیں سب پکڑے جائیں گے ناکوئی جدہ جا سکے اورنہ برطانیہ، پاناما میں نواز شریف کا سارا ٹبر چور نکلا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ ٹرک کی بتی کے پیچھے جانے کیلئے تیار نہیں، کیس کا فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہوگا ،درخواست گزاروں نے کہا تھا یہ صادق اور امین نہیں ہیں۔

    بابر اعوان نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مؤقف ہے آرٹیکل62کےتحت وزیراعظم نااہل ہیں، عمران خان نے پانامالیکس کیس کو لیڈ کیا، سب کہہ رہےہیں وزیراعظم صادق اورامین نہیں رہے، آج اس کا فائل کاؤنٹ ڈاؤن ختم ہورہا ہے، کوئی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ کچھ دنوں میں ثابت ہوجائے گا، میاں نوازاب شریف نہیں کہلاسکتے، درباریوں کو خوف ہے جلد گاڈ فادر ون اور ٹو پکڑا جائے گا، پھر کوئی پنچھی امریکا یا سعودی عرب نہیں اڑ سکے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جے آئی ٹی بنی تو ن لیگ نے مٹھائیاں بانٹی تھیں، اب اعتراض کیسا؟ بابر اعوان

    جے آئی ٹی بنی تو ن لیگ نے مٹھائیاں بانٹی تھیں، اب اعتراض کیسا؟ بابر اعوان

    اسلام آباد: پاناما کیس میں تحریک انصاف کے وکیل بابر اعوان نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی بنی تھی تو ن لیگ نے مٹھائیاں بانٹی تھیں،اب اعتراض کیا جارہا ہے، جے آئی ٹی پر اعتراض کا مرحلہ ختم ہوچکا، جے آئی ٹی رپورٹ جمع کراکے کام ختم کرچکی ہے۔

    پیر کو اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ پر اعتراض کا لفظ نہیں لکھا ہوا، رپورٹ میں بائیکاٹ کا لفظ بھی نہیں لکھا گیا، سپریم کورٹ سے فیصلہ ہوجائے تو صرف نظرثانی ہوسکتی ہے، نظر ثانی پر نہ جانے کا مطلب اسٹیشن سے ٹرین گزر چکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان قومی خزانے کے لٹنے کی فریاد لیے کھڑا ہے، شریف فیملی پر کیس یہ ہےکہ پیسے باہر گئے اور باہر کیسے گئے یہ راستہ بتایا جائے، 13 سوالات کے جواب میں 113 مقدمات شریف خاندان کے خلاف کھل گئے ہیں، شریف خاندان کے 3 کردار ابھر کر سامنے آئے ہیں، کیپٹن(ر) صفدر نے جے آئی ٹی میں کہا میرے پاس کچھ نہیں ہے،کیپٹن(ر) صفدر کے پاس پیسے نہیں تو بیگم صاحبہ کے پاس کہاں سے آئے؟

    ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپ کر وزارت اعلیٰ چلا رہے ہیں، جے آئی ٹی ارکان کا پاناما معاملے سے کوئی ذاتی مفاد وابستہ نہیں، جے آئی ٹی بنی تو انہوں نے مٹھائیاں بانٹی تھیں، یہ سمجھتے تھے کہ گوالمنڈی اور تھانہ ٹبی کا ایس ایچ او تفتیش کرے گا۔

    بابر اعوان نے کہا کہ دنیا میں کہیں نہیں ہوتا کہ نااہل شخص وزارت عظمیٰ کے منصب پر ہو، حکومت کے تینوں اعتراضات پر سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، عدالت نےکہا صرف جے آئی ٹی پر بات ہوگی،کیس سنا جاچکا، شیخ رشید نے کیس میں آج بڑی توجہ سے دلائل دیے۔

    انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے سوئٹز لینڈ سے پیسہ لانے کی بات آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے کی،سعودی عرب ،قطر نے شریف خاندان کے جھوٹ میں مدد سے انکار کردیا۔

  • پاناما کامقدمہ سیدھا سیدھا کرپشن کاہے، پیر کو پاکستان میں تبدیلی کا سورج طلوع ہوگا، بابر اعوان

    پاناما کامقدمہ سیدھا سیدھا کرپشن کاہے، پیر کو پاکستان میں تبدیلی کا سورج طلوع ہوگا، بابر اعوان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما بابراعوان کا کہنا ہے کہ پاناما کامقدمہ سیدھا سیدھا کرپشن کاہے، کیس میں مدعی پورا پاکستان ہے،آئندہ پیر کو پاکستان میں تبدیلی کاسورج طلوع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما بابر اعوان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاناماکیس کرپشن کا بین الاقوامی کیس ہے ، ریفرنس کسی زبانی بات کسی اخباری تراشے پر مشتمل نہیں، پاناما کیس میں جو فیصلہ آیا، گاڈ فادر ٹو کے بارے میں ڈکلریشن آگیا، یہ ڈکلریشن شہبازشریف کو نااہل قرار دینے کے لیے کافی ہے۔

    بابر اعوان نے کہا کہ پاناماکیس میں مدعی پورا پاکستان ہے، پاناما کا مقدمہ سیدھا سیدھا کرپشن کا ہے، آئندہ پیر کو پاکستان میں تبدیلی کا سورج طلوع ہوگا، 16 مارچ 1999کوہائی کورٹ لندن نےفیصلہ دیا، عباس شریف، محمدشریف اور شہبازشریف پیسے دینے والوں میں شامل تھے، جو پیسے جمع کرائے گئے وہ34ملین ڈالر تھے، اگر کوئی سازش ہوئی تو گاڈفادر 1اور گاڈفادر2 کے درمیان ہوئی، سازش اس ملک کےعوام کے خلاف ہوئی ۔

    انھوں نے کہا کہ نااہلی کے آغازکے لیے اسپیکرپنجاب اسمبلی کوریفرنس دائرکیا، اسپیکر پنجاب اسمبلی سے کوئی گلہ نہیں انہوں نے دوبارہ ٹکٹ لینا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا معاملہ ہائی کورٹ میں زیرِسماعت ہے، سپریم کورٹ کے فیصلےکے بعد جے آئی ٹی تشکیل دی گئی۔

    تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ جلد ایک میں صفحہ 62 سے75تک دوسرا ڈکلریشن ہے، فیصلے کے خلاف شہبازشریف نے مقررہ وقت میں اپیل نہیں کی ، جب جےآئی ٹی پر اعتراضات مسترد ہوئے تو یہ اپیل کرسکتےتھے، مقررہ وقت میں اپیل دائر نہیں ہوئی ،اب جےآئی ٹی اعتراضات دائر نہیں ہوسکتے۔

    انکا کہنا تھا کہ کبھی آبپارہ کبھی جی ایچ کیوکی طرف رخ کرکے کہتے ہیں کوئی خفیہ ہاتھ ہے، کوئی خفیہ ہاتھ ہےتو نام تولو، جو بھی ثبوت آئے وہ دیگر ممالک سےآئے، ظفر حجازی کے خلاف پرچے میں 3افراد نے اعتراف جرم کیا، 3 ملازمین نے اعتراف کیا ظفرحجازی نے ٹمپرنگ پر مجبور کیا اور جس نے ظفرحجازی کو ٹمپرنگ پر مجبور کیا اس کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔

    بابر اعوان نے کہا کہ دبئی والوں نے لکھ کر دے دیا، ان کے دعوےدرست نہیں، دبئی کو وزارت خارجہ نے خط لکھا، نمبرلکھ کر دیے، قطری حکام کو خط لکھا،مریم نواز وہاں گئیں، کلیبری فونٹ پر کمپنی نے کہا جنوری 2007میں جاری کیا، یہ سازش بھی ملک میں نہیں باہر ہوئی۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ظفرعلی شاہ کیس میں ن لیگ نے کہا اس کیس کو اوون نہیں کرتے، ظفرعلی شاہ کیس فیصلےمیں شہبازشریف کے خلاف پیرے لکھے گئے، اس فیصلے کے خلاف کوئی درخواست دائر نہیں کی گئی، نوازشریف نے ایک نہیں 7این آر او کیے، ایک ظفرعلی شاہ کیس میں ہے۔

    بابر اعوان نے کہا کہ سوچنےوالی بات ہے 6ارب روپے کہاں سے دیے گئے، 6ارب روپے دینے کا ریکارڈ گاڈفادر ون یا گاڈفادرٹو نے دینا ہے، ایک ارب 20 کروڑ روپے قرض لیا تھا ، جو بڑھ کر 6ارب ہوگیا، کل 6ارب 46کروڑ روپے کا قرض ادا کرنا تھا، شوگر ملوں کا قرضہ آج تک ادا نہیں کیا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ طے شدہ ہے دھمکیاں دی گئیں،ریکارڈ ٹمپرنگ کی گئی ، دھمکیاں اداروں کو دی گئی، کہا گیا بچوں پر زمین تنگ کردیں گے، شہبازشریف نے جےآئی ٹی پر سرجیکل اسٹرائیک کی ،اداروں پر بمباری کی، درخواست دی شہبازشریف کی طرف سے فنڈ طریقہ کار کے مطابق جاری ہوں۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ مودی کے یاروں کے اقتدار کا وقت ختم ہوگیا ہے، ن لیگ کی درخواست زیرالتوا پیش رفت پر جاری ہوسکتی ہے، تاثر سے متعلق درخواست کی کوئی اہمیت نہیں ہوگی، عدالت نے کہا جےآئی ٹی کی رپورٹ پر نئے دلائل ہی سنیں گے، اعتراض صرف جے آئی ٹی کی رپورٹ پر ہی ہوسکتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بابراعوان کا وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ  شہبازشریف کے استعفے کا مطالبہ

    بابراعوان کا وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ شہبازشریف کے استعفے کا مطالبہ

    اسلام آباد : پی ٹی آئی رہنما بابراعوان نے وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے استعفےکامطالبہ بھی کردیا اور کہا کہ عوام ، وکلا، سیاسی نمائندے سب نوازشریف کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کا کہنا تھا کہ قانون کی بالادستی کے لئے نواز، شہبازشریف دونوں استعفیٰ دیں، عوام ، وکلا، سیاسی نمائندے سب نوازشریف کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں، مطالبے میں اب دو اضافے ہوگئے ہیں۔

    بابراعوان نے کہا کہ قطر کی حکومت نے خود لکھا ہے کوئی منی ٹر یل نہیں آئی ، حکومت سپریم کورٹ اطراف تلور چھوڑ دیتے تو قطری آجاتا، پاکستان کے خزانے کے کیس کھلیں گے تو سب حیران ہوجائیں گے، کل جےآئی ٹی کے ممبران کو پولیس کےعلاوہ بھی سیکیورٹی مانگنا پڑی، نوازشر یف اقتدار میں ہونگے تو لازمی خرید و فروخت کرینگے۔

    انھوں نے کہا کہ ایان علی کو پکڑنے والی ایف آئی اے نے ظفرحجازی کو کیوں نہیں پکڑا، ظفرحجازی نے کل کہا پہلے تو کم ٹیمپرنگ کی اب دیکھنا میں کیا کرتا ہوں، پی ٹی آئی کے وکلا اسحاق ڈار اور وزارت داخلہ کو مفت مشورہ دیتے ہیں، ظفرحجازی سے اور کام نہیں لینا تو انہیں معطل کردیں۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈارصاحب ظفرحجازی دھمکیاں دیتے پھر رہےہیں، 17بینکوں سے متعلق انکشاف جلد لاہور میں کریں گے، شہبازشریف کیخلاف ریفرنس دیتے وقت انکشافات کریں گے، گلوبٹوں،جندال اور مودی کے یاروں کو ایک دھکا اور دو۔

    بابر اعوان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو یوم آزادی منانےسےروکنےکیلئے دفعہ144نافذ کی گئی، اسلام آباد میں دفعہ144کے خلاف ہائیکورٹ میں رٹ دائرکریں گے، حکومت کو معلوم ہے جو بھی جلسہ،ریلی ہوگی اس میں گونوازگو کا نعرہ لگے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ملک کےخزانے پر پاکستان کا سب سے بڑا چور بیٹھا ہے، فوری گرفتارکیاجائے، بابر اعوان

    ملک کےخزانے پر پاکستان کا سب سے بڑا چور بیٹھا ہے، فوری گرفتارکیاجائے، بابر اعوان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا کہ ملک کےخزانے پر پاکستان کا سب سے بڑا چور بیٹھا ہے، فوری گرفتار کیاجائے، مریم نوازصاحبہ کابھی جھوٹ پکڑا گیا ہے، مریم نوازکے جھوٹ کے بعد پورے خاندان کیخلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کی پیش کی گئی رپورٹ پر کچھ آئینی اور قانونی نکات بتانا چاہتا ہوں، پی ٹی آئی مطالبہ کرتی ہے اسحاق ڈار کے خلاف فوری طور پر مقدمہ درج کیا جائے اور عہدے سے ہٹاکر گرفتار کیا جائے، خیرات کے نام پر کروڑوں روپے کا غبن کیا گیا، سپریم کورٹ سوموٹو لے۔

    بابراعوان کا کہنا تھا کہ کل طے ہوگیا نوازشریف صاحب خود بھی آف شورکمپنی کے مالک ہیں، نوازشریف نے کبھی بھی آف شورکمپنی کا ذکر نہیں کیا، اسحاق ڈارنے طویل عرصے تک اپنے اثاثے ظاہر نہیں کیے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے ایاز صادق پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکرایاز صادق نوازشریف کیخلاف ریفرنس نہ بھیجنے پر عہدے کو چھوڑ دیں، ایازصادق صاحب اسپیکربنیں شیرنہ بنیں۔

    انھوں نے کہا کہ مریم نوازصاحبہ کابھی جھوٹ پکڑا گیا ہے، ان کے شوہر کا بیان اہم ہے، مریم نواز کے جھوٹ کے بعد پورے خاندان کیخلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے، شریف خاندان کا نام فوری طور پر ای سی ایل میں شامل کیا جائے، کل منظرعام پر آنے والی تفصیلات صرف ایک مقدمے میں آئی ہیں، سستی روٹی، میٹرو بس، یلو کیپ اور شوگر ملز کے کیس کھلیں گےتو اور بھی حقائق آئیں گے۔

    بابراعوان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو جے آئی ٹی کی رپورٹ کو چیلنج کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، جےآئی ٹی رپورٹ کی جلد10 میں سے گاڈ فادر نکلے گا، سپریم کورٹ نئے دلائل سنے گی کل وضاحت کردی گئی ہے، نوازشریف کے وعدے نہیں یاد دلانا چاہتا کہ میں گھر چلاجاؤں گا۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے مزید کہا کہ شریف خاندان کی طرف جواب نہیں دھمکیاں اورالزامات آئے، اب مہینوں نہیں دنوں میں احتساب کا عمل ہوگا، اب خاندانی بادشاہت کے زوال کا وقت آگیا ہے، جھوٹ بولنے اور جعلی سازی پر کارروائی ہوسکتی ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ ثابت ہوگیا نوازشریف صادق اورامین نہیں ہیں، سپریم کورٹ سے مطالبہ ہے جعلی کاغذات دینے والے کو بھی گرفتار کیا جائے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • ایک خاندان کوبچانےکےلیےپوری حکومت لگی ہوئی ہے‘ بابراعوان

    ایک خاندان کوبچانےکےلیےپوری حکومت لگی ہوئی ہے‘ بابراعوان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کےوکیل بابراعوان کاکہناہےکہ نوازشر یف اورعمران خان میں بہت فرق ہے،عمران خان کےخاندان پر ناجائزاثاثےبنانےکاکوئی الزام نہیں ہے۔

    تفصیلات کےمطابق عمران خان نا اہلی کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی جانب سے ڈاکٹر بابر اعوان بطور وکیل پیش ہوئے۔انہوں نے اپنے دلائل کے دوران الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کردیا۔

    بابراعوان نے دلائل کےدوران کہاکہعمران خان توہین عدالت کے مرتکب نہیں ہورہےالیکشن کمیشن کو متعصب قراردیناان پر الزام ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں بنیادی آئینی حقوق کی بات کرنا چاہتاہوں،توہین عدالت کی کارروائی کا اختیارسپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے جج صاحبان کے پاس ہے۔

    تحریک انصاف کےوکیل بابر اعوان کے دلائل کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمران خان نا اہلی کیس کی مزید سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی۔

    الیکشن کمیشن میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت کےبعدمیڈیا سے بات کرتےہوئےبابراعوان نےکہاکہ ایسا نہیں ہوسکتاہےضیادورکےقانون اپنےمفادکےلیےاستعمال کیےجائیں۔ ضیادورکےقوانین ختم ہوچکےہیں۔

    بابراعوان کا کہناتھاکہ جےآئی ٹی نے13سوالوں کےعلاوہ کچھ اورپوچھاہےتوبتائیں۔ انہوں نےکہاکہ جےآئی ٹی نےکوئی غلط سوال پوچھاہےتوپھراس کی مذمت کرنی چاہیے۔

    واضح رہےکہ تحریک انصاف کےوکیل بابراعوان نےکہاکہ ایک چورکےپکڑےجانےپرجس جس کی گھبراہٹ ہوگی وہ بھی پکڑاجائےگا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • جمشید دستی کی رہائی، پی ٹی آئی کی وکلاء کو ہدایات جاری

    جمشید دستی کی رہائی، پی ٹی آئی کی وکلاء کو ہدایات جاری

    اسلام آباد: پی ٹی آئی نے جمشید دستی کی رہائی کیلئے درخواست ضمانت دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا، بابر اعوان نے قانونی ٹیم کو ضروری ہدایات دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈنگا کینال کھولنے کے جرم میں گرفتار رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو پاکستان تحریک انصاف نے رہائی دلانے کیلئے درخواست ضمانت دائرکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان ایڈووکیٹ نے اپنی قانونی ٹیم کو ضروری ہدایات بھی جاری کردی ہیں۔

    ڈاکٹر بابر اعوان نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ جمشید دستی نے اپنے وکلا کے ذریعے خصوصی پیغام بھجوایا ہے، ان کی رہائی کیلئے پیرکو درخواست ضمانت دائر کی جائے گی۔

    ان کاکہنا تھا کہ کل پی ٹی آئی کے وکلا کو جمشید دستی سے ملاقات کی ہدایت کی گئی تھی، 5رکنی قانونی کمیٹی نے ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں جمشید دستی سے ملاقات کرکے دیگر تفصیلات حاصل کیں۔


    مزید پڑھیں: تشدد کیا جارہا ہے، 6 دن سے بھوکا ہوں، جمشید دستی


     بابر اعوان کے مطابق 40منٹ کی ملاقات میں جمشید دستی سے وکالت نامہ بھی حاصل کیا گیا، انہوں نے کہاکہ جیل حکام کو جمشید دستی پر تشدد سے باز رہنے کا کہا گیا ہے۔

  • پانامہ کیس میں فریق نہ بننا پیپلز پارٹی کی سب سے بڑی غلطی ہے‘ بابراعوان

    پانامہ کیس میں فریق نہ بننا پیپلز پارٹی کی سب سے بڑی غلطی ہے‘ بابراعوان

    ایک ایسے وقت میں جبکہ کسان سے لے کر مزدور تک، ریڑی والے سے لے کر سرمایہ دار تک سب پانامہ کیس کے فیصلے کے منتظر ہیں ۔ ساری پاکستانی قوم یہ جاننا چاہتی ہے کہ پانامہ کا فیصلہ کیا ہوگا ؟ جسٹس اعجاز افضل خان کے بیان سے یہ واضح ہوگیا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ انصاف اور میرٹ کی بنیاد پر ہوگا اس سے قبل جسٹس کھوسہ نے بھی بیان دیا تھا کہ ایک ایسا فیصلہ ہوگا جو بیس سال یاد رکھا جائے گا۔

    ان بیانات سے ایسا لگ رہا ہے کہ پانامہ کیس کافیصلہ میرٹ اور انصاف کی بنیاد پر ہوگا، ان خیالات کا اظہار سینئر قانون دان اور سینیٹر بابر اعوان نے اے آر وائی کے پروگرام پاورپلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ میں اس پروگرام کے توسط سے یہ سوال اٹھارہاہوں کہ جب میاں صاحب وزیر اعظم نہیں تھے تو کیاان کے بچوں نے کبھی کوئی کمائی کی تھی ،یا ان کاکوئی ذریعہ معاش تھا؟اس کا جواب نفی میں آتا ہے۔


    مکمل پروگرا،م دیکھنے کے لیے نیچے اسکرول کیجئے


    اگر بچوں کے خلاف بھی کوئی فیصلہ آتا ہے تو اس کا اثر میاں صاحب پر ہی پڑے گا کیونکہ ان کے بچے نابالغ تھے کچھ تو خود ان کے زیر کفالت تھے۔ وہ اپنا ذریعہ کاروبار بھی نہیں بتا سکے ۔ان کا کہنا تھا کہ آج تک آئین کے آرٹیکل 62 اور63 پر کبھی میرٹ کے مطابق فیصلے نہیں ہوئے۔ جتنے بھی فیصلے آئے تو نظریہ ضرورت کے تحت یا ہومیو پیتھک قسم کے فیصلے آئے۔اس سلسلے میں سب سے اہم کیس طاہرالقادری لے کر گئے تھے، تو اس وقت ان سے پوچھا گیا بتائیں کہ آپ کینیڈا میں رہتے ہیں یا یہاں؟ ٹھیک اسی وقت ایک اوربیر ونی شہری نے میمو گیٹ پر بیان دیا اور وہ کیس چلتارہا ۔ البتہ اس مرتبہ درست اور صحیح فیصلہ آنے کی امید ہے۔

    نواز شریف کے کاغذوں میں بے تحاشہ غلط بیانی نکلی ہے۔اثاثے چھپانے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی عوامی عہدے دار اپنے اثاثہ جات چھپاتاہے، تو اس کا مطلب غلط بیانی ہوتی ہے ۔ کیا اس صورت میں کوئی شخص صادق اورامین رہے گا؟یہی باتیں آئین کے آرٹیکل62 اور 63 میں بھی موجود ہیں ۔ اگر کوئی شخص اپنے اثاثہ جات چھپاکررکھتا ہے۔ اور ظاہر ہونے کے بعد ان کوقبول کرے تو وہ مجرم تصور کیا جائے گا اور وہ 62 اور 63 کے دائرہ کار سے نہیں نکل سکتا۔


    کلبھوشن کو پھانسی پرحکومت کی گھبراہٹ سمجھ سے بالاتر ہے


     بابر اعوان نے کہا کہ قانونی جادوگری میں سب سے غیر قانونی چیز جوسامنے آئی وہ قطری خط تھا ۔یہ خط پہلی دفعہ لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوا لیکن اس خط کو نہیں مانا گیا اس بنیاد پر کہ جب تک خط لکھنے والا کٹہرے میں نہیں آئے گا کٹہرے میں اس کے اوپر جرح نہیں ہوگی جرح کے بعد دونوں جانب سے سوالات نہیں ہوں گے‘ خط قابلِ قبول نہیں۔ قانون شہادت میں یہ لکھا ہے کہ اگر جرح کے دوران عدالت یہ سمجھے کہ وہ کسی درست نتیجے پر نہیں پہنچ سکے تو عدالت خود سوال اٹھا سکتی ہے، اور یہاں تو سارے سوالات عدالت نے اٹھائے ہیں۔

    سینیٹر بابراعوان نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اپریل کے وسط تک پانامہ کا فیصلہ آئے گا ۔ اگر چہ کسی کیس کا فیصلہ آنے کے لئے کوئی باقاعدہ قانون موجود نہیں البتہ روایات موجود ہیں ۔ جس کے مطابق فیصلہ 30دن میں کیا جانا چاہئے ۔روایت یہ بھی ہے کہ فیصلہ محفوظ کرکے لکھ کر چھوڑ دیا جاتا ہے ان کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ آرٹیکل 62اور63پرسرجیکل فیصلہ آسکتا ہے۔

    ایک سوال پر کہ اگر آرٹیکل 62/63 کا اطلاق ہوا ہے تو پارلیمنٹ خالی ہوسکتا ہے بابر اعوان نے کہا کہ یہ تصور صحیح نہیں ساری سیاسی جماعتوں میں بے شمار اچھے لوگ موجود ہیں۔زیادہ بچ جائیں گے یہ کہنا درست نہیں کہ پارلیمنٹ خالی ہوگا میں سمجھتا ہوں کہ اوپر بیٹھے لوگ خالی ہوجائیں گے ۔ بے شمار عام لوگ ایسے ہیں جو اس آرٹیکل پر پورا اترتے ہیں ۔ اگر بالفرض سارے پارلیمنٹرین اس کی زد میں آتے ہیں تو کیا فرق پڑے گا کوئی اور آئیں گے ۔ 2014ء میں جو ایک سو چھبیس دن کا دھرنا ہوا لوگوں نے لاٹھی اور آنسو گیس برداشت کئے اس نے پاکستان کی تاریخ بدل ڈالی اب کوئی مقدس گائے نہیں رہی ۔

    ستر سالوں سے عوام انتظار کررہی تھی عام لوگوں کے لئے قانون کچھ اور تھا خواص کے لئے اور ۔پانامہ کیس کا عالمی اثر بھی پڑے گادنیا میں جہاں کہیں بھی یہ لوگ جائیں گے ان سے سوال ہو گا۔ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ماضی کا قصہ کچھ اور تھا اور اب حالات بدل چکے ہیں ۔ ماضی میں احتسابی توپوں کا رخ لاڑکانہ کی جانب تھا کبھی لاہور کی جانب نہیں ہوا اب لگتا ہے تخت لاہور بھی احتساب کی زد میں ہے۔

    میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان پیپلزپارٹی کو اس کیس میں فریق بننا چاہئے تھا آج زرداری صاحب کا بیان آیا ہے کہ مجھے اس کیس کا انتظار ہے تو اس کیس کا فریق کیوں نہیں بنے؟ پاکستان پیپلزپارٹی نے اس کیس میں فریق نہ بن کر بہت بڑی غلطی کی ہے ۔ کیونکہ یہ عوام کا مطالبہ تھا جتنی غلطی پیپلزپارٹی نے 1985ء کے انتخابات میں حصہ نہ لے کر کی تھی اتنی ہی غلطی پانامہ کیس میں فریق نہ بن کر کی ہے۔

    بابر اعوان نے کہا کہ جن لوگوں کو برگر یوتھ کہہ کر مذاق اڑایا جاتا تھا وہ باہر نکلے اور جو خود کو بڑے ہی نظریاتی کہہ رہے تھے وہ گھروں میں دبک کر بیٹھ گئے۔ اس کیس میں سوشل میڈیا نے بھی اہم کردار ادا کیا اور تمام تر مشکلات کے باوجود مین اسٹریم میڈیا بھی جرات کا مظاہرہ کرکے عوام کے ساتھ کھڑا رہا۔


    مؤثرحکمت عملی کے بغیر دہشتگردی کا مقابلہ ممکن نہیں


    کلبھوشن یادیو کے مسئلے پربھارتی سیاست دانوں کے ردعمل پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ مجھے ان میں سے کوئی ایک بھی سیاسی رہنما یا لیڈر بولتا ہوا نظر نہیں آیا جو لوگ پاکستان میں بیٹھ کر کہتے ہیں کہ بھارت کی جمہوریت دیکھو میں ان کو بتاتا ہوں کہ بھارتیوں کی زبان دیکھو۔ فوجی عدالتیں بالکل جمہوری ادارے ہیں ۔ پارلیمنٹ نے فوجی عدالتیں قائم کیں ہیں ۔ آج بھارت کے سیاست دان ایک مجرم کا دفاع کررہے ہیں یہ ان کی جمہوریت کے چہرے پر سیاہ دھبہ ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کا پانامہ کے بعد سب سے بڑی غلطی کلبھوشن یادیو کے معاملے پر پراسرار خاموشی ہے ۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ میاں نواز شریف کے بھارت کے ساتھ کاروباری مفادات وابسطہ ہیں ۔ جس کی وجہ سے چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے ۔بھارت پاکستان میں تجارت کرکے اربوں روپے کما رہا ہے اور پاکستان کو کیا ملا؟۔

    بابر اعوان کا کہنا ہے کہ بھارتی ذرائع ابلاغ میں یہ خبر محوگردش ہے کہ نوازشریف کلبھوشن یادیو کو چھڑوا دیں گے ۔ میں سمجھتاہوں کہ کلبھوشن کو اپیل کا جوحق دیا گیا ہے اس میں پہلی اپیل کی درخواست آرمی چیف ہی کے پاس جائے گی۔ پاکستان کی سالمیت سے بالاتر نہ کسی کاکاروبارہے اورنہ ہی کوئی ادارہ ۔ پاکستان کی سلامتی ہی سب سے مقدم ہے ۔ہمیں ا پنے قانون پر عمل درآمد کیلئے بھارت سے مشورہ لینے کی کوئی ضرورت نہیں اگر اجمل قصاب کو ویڈیو بیان کے بعد پھانسی دی جاسکتی ہے تو کلبھوشن یادیو کے بیان پر بھارت کا واویلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔اس سے قبل بھی تین بھارتیوں کو ہم نے چھوڑا تو اُنھوں نے بھارت پہنچ کر بیان دیا کہ ہاں ہم جاسوس تھے اور پاکستان میں تخریب کاری کی کاروائیاں کرتے رہے۔

    ڈان لیکس کے حوالے سے سینیٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ سارے وفاقی حکومت کے ادارے جیسا کہ فوج ، وزارت اطلاعات اور وزارت داخلہ یہ کہتے ہیں کہ ڈان لیکس کے مجرموں کو نہیں چھوڑیں گے ایک حکومتی وزیر کہہ رہے ہیں کہ اس ایشو کو بھول جانا چاہئے تو میں سمجھتا ہوں کہ اس مسئلے کو بھولنا ممکن نہیں ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے ہاؤس میں سب سے بڑے اداروں کے سربراہ اکٹھے بیٹھے اوراس میں سیکیورٹی کی خلاف ورزی ہوئی کیا اس قسم کے واقعات کو بھولنا ممکن ہیں؟ ایک سوال پر کہ سیکیورٹی کی خلاف ورزی پر کون کون سے قوانین نافذ ہوتے ہیں سینیٹر بابر اعوان نے کہا کہ اس پر پانچ قوانین نافذ العمل ہوتے ہیں پہلا دہشت گردی ایکٹ یعنی 7ATA، دوسرا آفیشل سیکریٹ ایکٹ ،تیسرا آرمی ایکٹ 52، چوتھا تعزیرات پاکستان ایکٹ اور پانچویں آرٹیکل 6کے تحت بنا قانون لاگو ہوسکتا ہے۔

  • فاٹا کا فیصلہ قبائل عوام کی مرضی کے خلاف نہیں‌ہوگا، عمران خان

    فاٹا کا فیصلہ قبائل عوام کی مرضی کے خلاف نہیں‌ہوگا، عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شریف خاندان پاناما کیس میں کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا ان کے جھوٹ بے نقاب ہوگئے، قبائلی عوام کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنی گالہ میں پاناما کیس میں ان کے وکیل بابر اعوان اور قبائلی عمائدین کے وفد سے علیحدہ علیحدہ ملاقات میں کیا۔ بابر اعوان سے ملاقات میں عمران خان نے پاناما کیس کی سماعتوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

    بابراعوان نے کہا کہ شریف خاندان کے خلاف پاناما کیس میں اہم فیصلے کی توقع ہے۔ قطری خطوط کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، وزیراعظم کے وکلاء کو بھی اندازہ ہوگا کہ ان کا کیس مضبوط نہیں ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمران خاندان عدالت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے، شریف خاندان اب تک صرف قطری خط ہی پیش کرسکے جس کے بعد اب ان کے جھوٹ بے نقاب ہوچکے ہیں، ملاقات میں فاٹا اصلاحات اور سیاسی صورت حال پر بھی بات چیت کی گئی۔

    علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے قبائلی عمائدین کے وفد نے ملاقات کی، وفد نے عمران خان سے قبائلی علاقوں کے خیبرپختونخوا میں انضمام سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

    عمران خان نے کہا کہ قبائلی علاقوں کے مستقبل کے لیے اہم فیصلے وقت کی ضرورت ہیں، فاٹا کے مستقبل سے متعلق فیصلے کو التواء میں ڈالنا مفاد میں نہیں۔ پی ٹی آئی مستقبل کے ہرفیصلے میں عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

    عمران خان نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ قبائلی عوام کواعتماد میں لیے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کریں گے، انضمام سے تعمیر و ترقی تک ہرمرحلہ مشاورت سےطے کریں گے، قبائلی عمائدین نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی فاٹا کے عوام کی پشت پناہی پرشکرگزار ہیں۔