Tag: babies

  • 8 سال سے گھر میں پلنے والے کتوں نے اچانک حملہ کردیا، 2 کمسن بچیوں کی دردناک موت

    8 سال سے گھر میں پلنے والے کتوں نے اچانک حملہ کردیا، 2 کمسن بچیوں کی دردناک موت

    امریکا میں پالتو کتوں کے بچوں پر ہولناک حملے نے لوگوں کے دل دہلا دیے، کتوں کے حملے میں ایک 2 سال کی اور ایک 5 ماہ کی بچی جاں بحق ہوگئیں۔

    یہ افسوس ناک واقعہ امریکی ریاست ٹینیسی میں پیش آیا، امریکی میڈیا کے مطابق مذکورہ خاندان کے گھر میں 2 پٹ بل کتے گزشتہ 8 سال سے موجود تھے اور اس دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق اہل خانہ ناواقف ہیں کہ کس چیز نے کتوں کو اتنا پرتشدد کیا کہ انہوں نے اچانک بچوں پر حملہ کردیا۔

    کتوں نے 2 سال اور 5 ماہ کی بچیوں کو بھنبھوڑ ڈالا، اس دوران ماں نے بچوں کو بچانے کی کوشش کی اور وہ ان کے اوپر لیٹ گئی جس کے بعد کتوں نے اسے بھی بھنبھوڑ دیا۔

    10 منٹ طویل حملے میں دونوں بچیاں دم توڑ گئیں، جبکہ 30 سالہ ماں کو زخموں سے چور اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کے پورے جسم پر ٹانکے لگائے گئے ہیں۔

    حملے کے وقت والد گھر پر نہیں تھے چنانچہ وہ محفوظ رہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں، کتوں کی خوراک کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے جبکہ انہیں اینیمل کنٹرول ادارے میں حفاظتی تحویل میں رکھا گیا ہے۔

  • بھارت کے ایک اسپتال میں نرس کا نوزائیدہ بچوں کی فروخت کا انکشاف

    بھارت کے ایک اسپتال میں نرس کا نوزائیدہ بچوں کی فروخت کا انکشاف

    نئی دہلی : بھارتی ریاست تامل ناڈو میں نوزائیدہ بچوں کی فروخت کا مکروہ دھندہ سامنے آگیا، ایک نرس نے انکشاف کیا ہے کہ وہ گزشتہ 30 برس سے شیر خوار بچوں کو فروخت کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست تامل ناڈو کی ایک خاتون نے بچوں کی فروخت سے متعلق ہولناک انکشافات کیے ہیں، سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پروائرل ہونے والی ایک آڈیو کلپ میں ایک بھارتی نرس نے انکشاف کیا کہ وہ گزشتہ 30سال سے شیرخوار بچے بغیر کسی دشواری کے فروخت کررہی ہے۔

    نرس کا کہنا تھا اس کام میں ان کا 30 سالہ تجربہ ہے، آڈیو کلپ کے وائرل ہوتے ہی تامیل ناڈو کے سیکرٹری صحت بیلا راجیش نے محکمہ صحت اور دیہی بہبود کے ڈائر یکٹر کو معاملے میں نظرثانی کا حکم جاری کردیا۔

    خاتون نے آڈیو کلپ میں بتایا کہ ’اگر آپ کو لڑکی کی چاہیے‘ تو اس کی قیمت 2 لاکھ 70 ہزار ہے اور اگر بچی تین کلو کے برابر ہو، رنگ صاف ہو تو اس کی قیمت تین لاکھ روپے ہوگی۔

    دوسری جانب نرس خاتون نے بتایا کہ اگر آپ کو نوزائیدہ لڑکا چاہیے تو اس کی قیمت 3 لاکھ روپے جبکہ خوبصورت اور صاف رنگ کے لڑکوں کی قیمت ساڑھے 3 سے 4 لاکھ ہوگی۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صرف یہی نہیں بلکہ خاتون نے یہ بھی بتایا کہ وہ 70 ہزار روپے میں برتھ سرٹیفیکٹ بھی بنوا کر دیتی ہے۔

    تامیل پولیس کے مطابق یہ خاتون بھارت کے ایک سرکاری اسپتال کی سابقہ نرس ہے جسے اسپتال کے عملے کے ساتھ مل کر بچوں کی فروخت میں ملوث ہونے کے الزام میں نوکری سے نکالا گیا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق تامیل ناڈو پولیس وائرل آڈیو کلپ کی مزید تحقیقات میں مصروف ہے۔

  • شیر خوار بچوں کو پانی پلانا خطرناک ہوسکتا ہے

    شیر خوار بچوں کو پانی پلانا خطرناک ہوسکتا ہے

    یوں تو ہر انسان کو دن بھر میں زیادہ سے زیادہ سے پانی پینے کی ضرورت ہوتی ہے، تاہم شیر خوار بچوں کا معاملہ مختلف ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا کہ 6 ماہ سے کم عمر بچوں کو پانی پلانا نہایت خطرناک ہوسکتا ہے اور یہ بعض اوقات ان کی موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق جب ہم بہت زیادہ پانی پی لیتے ہیں تو یہ خون میں شامل ہونا شروع ہوجاتا ہے جس سے خون میں موجود نمک یا سوڈیم کی سطح کم ہونی شروع ہوجاتی ہے۔

    جب خون میں سوڈیم کی سطح بے حد کم یعنی تقریباً فی گیلن کے حساب سے 0.4 اونس ہوجائے تو جسم ہائپونیٹرمیا کا شکار ہوجاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: شیر خوار بچوں کے لیے شہد سخت نقصان دہ

    اس کیفیت میں جسم کے خلیات اضافی پانی کو اپنے اندر جذب کر کے سوڈیم کی سطح معمول پر لانے کی کوشش کرتے ہیں، نتیجتاً جسم کے خلیات غبارے کی طرح پھول جاتے ہیں جس سے الٹی، متلی اور عضلات میں کھنچاؤ کی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔

    یہ کیفیت ایتھلیٹس میں نہایت عام ہوتی ہے کیونکہ وہ بہت زیادہ اور مسلسل پانی پیتے ہیں۔

    ایسی صورت میں پانی دماغ کے خلیات تک بھی پہنچ سکتا ہے جس کے بعد دماغ کے خلیات بھی پھول جاتے ہیں اور کھوپڑی پر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ اس سے دماغ کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے جبکہ موت واقع ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہوجاتا ہے۔

    تاہم پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ ایک مکمل بالغ جسم میں پانی کی زیادتی سے موت کا امکان نہایت کم ہوتا ہے البتہ شیر خوار بچے اس صورتحال کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: بہت زیادہ گرم کپڑے پہنانا ننھے بچوں کے لیے مہلک

    بچوں کے گردے چونکہ مکمل طور پر نشونما نہیں پائے ہوتے لہٰذا انہیں پلائے جانے والے پانی کی تمام مقدار گردوں میں فلٹر ہونے کے بجائے خون میں شامل ہوجاتی ہے اور یوں چند اونس پانی بھی ان کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    صرف براہ راست پانی ہی نہیں بلکہ اگر بچوں کو پلائے جانے والے فارمولہ دودھ میں بھی پانی کی مقدار زیادہ ہو تو یہی صورتحال پیش آسکتی ہے۔

    ایسی صورت میں ضروری ہے کہ فوری طور پر بچے کو ڈاکٹر کے پاس لے جایا جائے جو انہیں خون میں سوڈیم کی مقدار معمول پر لانے کے لیے مختلف مائع جات استعمال کرواتے ہیں۔

  • سعودی عرب : شوہر سے پیسے مانگنے کے لیے ماں کا کم سن بچیوں پر تشدد

    سعودی عرب : شوہر سے پیسے مانگنے کے لیے ماں کا کم سن بچیوں پر تشدد

    ریاض : سعودی حکام نے پیسوں کی خاطر اپنی بیٹیوں پر تشدد کرنے والی افریقی خاتون کے چنگل سے کم سن بچیوں کو آزاد کروا لیا، تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق افریقی والدہ کی جانب سے پیسوں کی خاطر کم سن بچیوں پر تشدد کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سعودی عرب کی وزارت مزدور و سماجی ترقی نے کارروائی کرتے ہوئے جڑواں بچیوں کو ظالم ماں کے چنگل سے آزاد کروالیا ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں افریقی خاتون کو اپنی دو 9 سے 10 ماہ بچیوں پر تشدد کرتے اور اونچائی سے زمین پر گراتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، بیچوں کے اونچائی سے زمین پر گرنے کے باعث فرش پر خون بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک اور ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون اپنی بیٹی کا گلا دباتے ہوئے کہہ رہی ہے کہ ’میں تمہیں جان سے مار دوں گی‘۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ کم سن بچیوں پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد شہریوں نے سعودی عرب کی وزارت مزدور و سماجی ترقی کو ٹیگ کرکے ویڈیو کو ٹویٹر پر شیئر کیا اور بچیوں پر تشدد کرنے والی والدہ کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

    سعودی عرب کی وزارت مزدور و سماجی ترقی کے ترجمان کا کہنا تھا سعودی حکام نے کارروائی کرتے ہوئے بچیوں کو والدہ سے آزاد کروالیا ہے۔

    سعودی حکام کا کہنا تھا کہ افریقی خاتون نے یمنی شخص کے ساتھ شادی کی تھی لیکن کچھ مدت کے بعد دونوں علیحدہ ہوگئے تھے، تاہم خاتون نے شوہر کی جانب سے پیسے نہ دینے پر بچیوں پر تشدد کرنا شروع کردیا اور ان کی ویڈیو بناکر یمن میں موجود اپنے سسر کو بھیجنے لگی۔

    ترجمان وزارت مزدور و سماجی ترقی کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچیاں اسپتال میں زیر علاج ہیں، جنہیں مکمل صحت یاب ہونے کے بعد والد کے رشتہ داروں کے حوالے کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • مدر ٹریسا سینٹر کی ملازمہ بچوں کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار

    مدر ٹریسا سینٹر کی ملازمہ بچوں کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار

    نئی دہلی : بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے نومولود بچوں کی اسمگلنگ میں ملوث مدر ٹریسا سینٹر کی ملازمہ کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست جھارکھنڈ پولیس نے جمعرات کے روز مدر ٹریسا کے نام سے چلنے والے فلاحی ادارے کی ملازم خاتون کو نومولود بچوں کو فروخت کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔

    بھارتی پولیس نے مدر ٹریسا چیرٹی ہوم میں ملازمت کرنے والی خاتون کو چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی جانب سے شکایت درج کروانے پر جھارکھنڈ کے دالحکومت رانچی میں بچوں کی اسمگلنگ کرنے کے جرم میں گرفتار کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ مدر ٹریسا چیریٹی ہوم سے نومولود بچوں کی اسمگلنگ میں ملوث خاتون کو جرم ثابت ہونے کی صورت میں پانچ برس قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی چیئرمین روپا کماری کا کہنا تھا کہ بھارتی پولیس اتر پردیش کے ایک جوڑے کے خلاف 1700 ڈالر کے عوض نومولود بچے کو فروخت کرنے کے معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔

    رانچی پولیس کے ایس ایس پی انیش گپتا کا کہنا تھا کہ بچوں کی اسمگلنگ میں ملوث خواتین کے ساتھ ساتھ غیر قانونی طور پر نومولود بچوں کو خریدنے والے جوڑوں کو بھی مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    بھارتی پولیس کا کہنا تھا کہ خاتون ملزم نے دوران تفتیش مزید چار بچوں کو غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کا اعتراف کیا، جس کے بعد پولیس نے ان خاندانوں کے خلاف بھی کارروائی کا آغاز کردیا ہے جنہوں نے غیر قانونی طور پر بچوں کو خریدا ہے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے گذشتہ ہفتے بھی مدر ٹریسا سینٹر نے غائب ہونے والے بچے کو برآمد کیا تھا۔ لیکن دوران تفتیش خاتون نے بتایا تھا کہ بچے کو اس کی والدہ لے گئی ہے۔

    بھارتی پولیس کا کہنا تھا کہ خاتون کے بیان پر بچے کی والدہ سے معلومات لی گئی تو انہوں نے بتایا کہ ’میرے پاس کوئی بچہ نہیں ہے‘، جس کے بعد پولیس اس اسپتال میں بھی تفتیش کررہی ہے جس میں بچے کی پیدائش ہوئی تھی۔

    چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی چیئرمین کا کہنا تھا کہ بھارت کے دیگر شہروں میں بھی نومولود بچوں کو 50 سے 70 ہزار روپے کے عوض فروخت کیا جارہا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے مدر ٹریسا سینٹر میں موجود 13 حاملہ خواتین مختلف جگہوں پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ مدر ٹریسا کا انتقال 87 برس کی عمر میں سنہ 1997 میں ہوا تھا، جنہیں بھارتی کے مشرقی شہر کولکتہ میں دفن کیا گیا تھا، مدر ٹریسا نے سنہ 1950 میں مشنریز آف چیرٹی کی بنیاد رکھی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں