Tag: Babusar Top

  • سیاحوں کے لئے بڑی خوشخبری

    سیاحوں کے لئے بڑی خوشخبری

    سیاحوں کے لئے بڑی خوشخبری ناران کے بعد بلند ترین سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ کو چھ ماہ کی بندش کے بعد کھول دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشہور سیاحتی مقام بابوسر روڈ کو 6 ماہ تک بند رہنے کے بعد ہر قسم کی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے، علاقے میں شدید برف باری کے باعث سڑکیں بند ہوگئی تھیں۔

    ہر سال بابوسر ٹاپ کھلنے سے کاغان، ناران میں سیاحوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے، اب سیاح برف کے خوبصورت نظاروں کے ساتھ ساتھ شمالی علاقہ جات کا سفر بھی کرسکیں گے۔

    دوسری جانب مسافروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ محکمہ موسمیات کی ٹریول ایڈوائزری پر سختی سے عمل کریں۔

    ایڈوائزری کے مطابق مسافروں اور سیاحوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ محکمہ موسمیات کی الرٹس کو چیک کرنے کے بعد بابوسر روڈ کے لیے اپنے سفر کا منصوبہ بنائیں۔

    دیامر سے مانسہرہ تک کا سفر بابوسر روڈ کے ذریعے 7 گھنٹے میں طے ہوتا ہے جبکہ یہی فاصلہ شاہراہ قراقرم کے ذریعے 14 گھنٹے میں طے ہوتا ہے۔

  • شاہراہ بابوسر ناران، بابوسر ٹاپ کے مقام پر موسمی خرابی، گلیشیئر ٹوٹنے کا خطرہ

    شاہراہ بابوسر ناران، بابوسر ٹاپ کے مقام پر موسمی خرابی، گلیشیئر ٹوٹنے کا خطرہ

    چلاس: شاہراہ بابوسر ناران اور بابوسر ٹاپ کے مقام پر موسمی خرابی کے باعث برفانی تودے، گلیشئر اور لینڈ سلائیڈنگ کا شدید خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر دیامر فیاض احمد نے کہا ہے کہ موسمی خرابی کے باعث شاہراہ بابوسر ناران اور بابوسر ٹاپ کے مقام پر برفانی تودے، گلیشئر اور لینڈ سلائیڈنگ کا شدید خطرہ ہے، زیرو پوائنٹ سے ٹریفک روکنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ بابوسر شاہراہ 8 ماہ بند ہونے سے جگہ جگہ سلائیڈنگ سے روڈ تنگ ہو گئے ہیں، ون وے کلیئر کر کے ٹریفک ریگولیشن کے مطابق بحال کیا جا رہا ہے، تاہم 2 کلو میٹر برف کے باعث ٹریفک متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    ڈی سی کا کہنا تھا کہ این ایچ اے کو روڈ کلیئر کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، کچھ گاڑیاں آج ٹاپ سے بغیر اطلاع گلگت بلتستان میں داخل ہوئیں، ایک گاڑی بابوسر کے مقام پر حادثے کا شکار ہونے سے 3 افراد زخمی ہوئے۔

    انھوں نے کہا کہ بابوسر شاہراہ کو مکمل کلیئر کرنے کے بعد باقاعدہ نوٹیفکیشن کیا جائے گا، شاہراہ بابوسر پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ بابوسر ناران روڈ برف ہٹانے کے بعد ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا، ابتدائی طور پر بابوسر ناران روڈ پر چھوٹی گاڑیوں کے لیے سفر کی اجازت دی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ بابوسر روڈ کھلتے ہی ناران سائیڈ سے آنے والا کیری ڈبہ بابوسر کے مقام پر حادثے کا شکار ہو گیا، جس میں 3 افراد زخمی ہو گئے، جنھیں آر ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ تا حکم ثانی بابوسر ناران روڈ پر رات کو سفر کرنے پر پابندی عائد ہے، رات کو سفر کرنے پر پابندی کے پیش نظر زیرو پوائنٹ کے مقام پر سیاحوں کو روکا جانے لگا ہے۔

    ادھر کمشنر دیامر استور ڈویژن التمش جنجوعہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سیاح اور ٹرانسپورٹرز بابوسر ناران جھلکڈ شاہراہ پر سفر سے اجتناب کریں، بابوسر ناران روڈ کو کھولنے کے لیے بھاری مشینری سے برف کی کٹائی کی گئی تھی، جس سے باقی ماندہ برف پگھل کر سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔

    انھوں نے کہا بابوسر شاہراہ کو مکمل کھولنے کے لیے مشینری بابوسر ٹاپ کے دونوں اطراف کام کر رہی ہے، بابوسر روڈ پر سلائیڈنگ اور پھسلن کی وجہ سے ہر قسم کی ٹریفک پر پابندی عائد ہے، خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی حادثے کے خود ذمہ دار ہوں گے۔

  • بابوسر ٹاپ پر ڈاکوؤں نے سیاح فیملی کو گن پوائنٹ پر لوٹ لیا

    بابوسر ٹاپ پر ڈاکوؤں نے سیاح فیملی کو گن پوائنٹ پر لوٹ لیا

    چلاس: ملک کا مشہور سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ بھی لٹیروں سے بچ نہ سکا، جہاں ڈاکوؤں نے ایک سیاح فیملی کو گن پوائنٹ پر لوٹ لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیر و تفریح کی غرض سے بابوسر جانے والی ایک فیملی کو بابوسر روڈ پر رکاوٹیں کھڑی کر کے نقاب پوش افراد نے گن پوائنٹ پر لوٹ لیا۔

    پولیس کو دی گئی رپورٹ کے مطابق 2 نامعلوم مسلح ڈاکو سیاح فیملی سے موبائل فونز اور نقدی لے کر فرار ہو گئے۔ یہ واقعہ گزشتہ روز سہ پہر کو پیش آیا۔ شکایت کنندہ عرفان حسین کا کہنا تھا لٹیروں نے انھیں روک کر ہوائی فائرنگ کے ذریعے انھیں ڈرایا۔

    متاثرہ فیملی کا تعلق راولپنڈی کی تحصیل گجرخان سے ہے، جس نے مقامی تھانے میں درخواست جمع کرا دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بابوسر روڈ پر مسافروں سے لوٹ مار کا سلسلہ گزشتہ کئی برسوں سے جاری ہے۔

  • بابوسر ٹاپ پر پھنسے تمام افراد کو ریسکیو کرلیا گیا

    بابوسر ٹاپ پر پھنسے تمام افراد کو ریسکیو کرلیا گیا

    چلاس : بابوسر ٹاپ پر پھنسے تمام افراد کو ریسکیو کرلیا گیا اور بابوسر نیشنل ہائے وے سے برف ہٹانے کا کام جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چلاس میں رات گئے ریسکیو آپریشن مکمل کرتے ہوئے بابوسر ٹاپ پر پھنسے تمام افراد کوریسکیو کرلیا گیا ، 200 سے زائد پھنسی گاڑیوں کو روانہ کردیا گیا۔

    اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر چلاس حسین شاہ نے کہا کہ تحصیلدار ہیڈکوارٹر چلاس منظوراحمد سمیت دیگرعملہ بھی ہمراہ ہے، دوسو سے زائد گاڑیوں کو ریسکیوکرکے محفوظ مقام پرمنتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔

    پھنسے افراد کو ہرقسم کی مدد فراہم کی جارہی ہے، دن بھر امدادی کارروائیوں میں ضلعی انتظامیہ دیامر کی ٹیم بابوسر ٹاپ پر موجود رہی۔

    بابوسر نیشنل ہائے وے سے برف ہٹانے کا کام جاری ہے، سرد ہواؤں اور پھسلن کے باعث شاہراہ سے برف ہٹانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    برفباری کے باعث بابوسر ٹاپ اور گیٹی داس میں لوگ گھروں میں محصور ہیں ، بابوسر ٹاپ پر درجہ حرارت منفی 4 ڈگری سنٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ گزشتہ دنوں گیٹی داس میں شدید برفباری سے درجنوں مویشی ہلاک ہوگئے تھے۔

  • 7 انچ تک برفباری، بابوسر ٹاپ پر درجۂ حرارت نقطۂ انجماد سے نیچے گر گیا

    7 انچ تک برفباری، بابوسر ٹاپ پر درجۂ حرارت نقطۂ انجماد سے نیچے گر گیا

    کراچی: ملک بھر میں مون سون کی بارشیں اور برف باری جاری ہے، بابوسر ٹاپ پر شدید برف باری ہو رہی ہے، اور وہاں اب تک 7 انچ تک برف پڑ چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بالائی علاقوں میں بارش، اور پہاڑوں پر برف باری سے جہاں ایک طرف سردی بڑھ گئی ہے، وہاں موسم سہانا ہونے کے باعث قدرت کے حسین مناظر سے سیاح بھی لطف اندوز ہونے لگے ہیں۔

    چلاس اور اس کے مضافات میں 2 روز سے بارش جب کہ پہاڑوں پر برف باری جاری ہے، بابوسر ٹاپ پر شدید برف باری کی وجہ سے درجۂ حرارت نقطۂ انجماد سے نیچے گر گیا ہے، جون کے مہینے میں درجۂ حرارت منفی 4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

    سیاحتی مقامات نانگا پربت، فیئری میڈووز اور بٹوگاہ ٹاپ، دیامر، داریل، تانگیر، ہڈور، تھور، کھنیر، گوہر آباد و دیگر مقامات پر بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں مون سون بارشوں کا سلسلہ 48 گھنٹوں تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

    ادھر کمشنر دیامر نے تمام محکموں کو ہدایات اور احتیاطی تدابیر کے لیے الرٹ جاری کر دیا، انھوں نے کہا کہ پہاڑی علاقوں اور شاہراہ قراقرم پر لینڈ سلائڈنگ کا خدشہ ہے۔

    کمشنر دیامر احمد ملک نے کہا کہ مسافر اور سیاح غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں، شدید برف باری کے باعث بابوسر شاہراہ بندکر دی گئی ہے، بابوسر ناران شاہراہ بند کی جا چکی ہے، بابوسر ٹاپ پر برف باری سے گاڑیوں کی پھسلن کے خطرات ہیں۔

  • پریوں کی نگری اور طلسماتی نقش و نگاری سے آراستہ وادی بابوسر ٹاپ

    پریوں کی نگری اور طلسماتی نقش و نگاری سے آراستہ وادی بابوسر ٹاپ

    ناران : سطح سمندر سے 13700 فٹ سحر افریں بلندی پر واقع ،جھیلوں اور جھرنوں کی حسین و جمیل نظاروں سے مزین پریوں کی نگری اور طلسماتی نقش و نگاری سے آراستہ وادی بابوسر ٹاپ میں ان دنوں سیاحتی گہما گہمی پورے جوبن پر ہے۔

    فطرت کے سبھی عناصرجن میں سمندر ،پہاڑ, ریگستان اور ہریالی شامل ہیں ہمارے اس ارض پاک میں موجود ہیں ، شمالی پاکستان ان گنت حسین وادیوں،جھرنوں، گلیشئرز کی آماجگاہ ہے جس کی رنگینیوں کو دیکھنے کیلئے سیاح دنیا کے کو نے کونے سے آتے ہیں۔

     

    بابو سر ٹاپ سیاحتی اعتبار سے انتہائی دلفریب ہونے کے علاوہ جغرافیائی اورتاریخی اعتبار سے بھی مخصوص اہمیت کا حامل ایک اہم درہ ہے، ملک کے بیشتر حصوں میں بڑھتی گرمی کے ستائے ہزاروں کی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی سیاح یہاں کے دلکش و دل آویز قدرتی مناظر خصوصا یہاں کے خوشگوار موسم ، ہرے بھرے میدانوں اور بل کھاتے برفیلے ڈھلانوں اور یخ بستہ شفاف جھرنوں کی فطری جھلک سے لطف اندوز ہونے کے لیے جوق درجوق امڈ آتے ہیں۔

    پاکستان میں بابو سر ٹاپ کو قدرت نے اپنے تمام تر حسن ودولت سے نوازا ہے، یہاں پر جولائی کے مہینے میں بھی پہاڑوں پرسفید برف ایک ایسا منظر پیش کرتی ہے جیساکہ کوئی پریوں کے دیس میں آنکلاہو جبکہ سطح سمندر سے 11200 فٹ بلند لولوسرجھیل کی سحرانگیزی اور جادوئی کشش سیاح کو اپنی جانب کھینچنے لگتی ہے۔

     

    سیاح وادی بابوسر میں اپنے مزاج کے مطابق چٹخارے دار کھا نوں، چٹ پٹے پکوڑوں ، گرم گرم چائے اور ٹھنڈے مشروبات کے زریعے ذائقہ دو با لا کرنے ، برفیلے ڈھلانوں اور وسیع سبزہ زاروں میں سلفیاں بنانے، خوب ہلاگلاکرنے کے ساتھ ساتھ گنگناتے ،جھومتے اور ناچتے بھی ہیں۔

     

    ماضی میں گلگت بلتستان کو پاکستان کے دیگر علاقوں سے کاروباری اور دفاعی اعتبار سے ملانے والا یہ واحد زمینی راستہ تھا، موجودہ دور میں بابوسر ناراں روڈ کی تعمیر نے بابوسر اور ملحقہ وادیوں کی اہمیت اور فطری خوبصورتی کو دو بالا کرنے کے حوالے سے سونے پر سہاگے کا کام کیا ہے ۔

    تاہم بہت بڑی تعداد میں اس طرف آمدورفت اور سیاحوں کی عدم زمہ دارانہ رویے متعلقہ اداروں کی عدم توجہی کے سبب بابوسر ٹاپ اور دیگر مقامات میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں، جو فضائی اور زمینی آلودگی کا سبب بن رہے ہیں ۔

    مقامی انتظامیہ اور محکمہ سیاحت کو چا ہیے کہ وہ اس پر فضا مقام کی خوبصورتی اور سیاحتی کشش کو برقرار رکھنے کے لئے متواتر صفائی اور شعور ا آگہی پیدا کرنے کے لیے فوری منا سب اقدامات کرے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔