Tag: Baby Elephant

  • ہاتھی کے بچے نے ڈوبتے ہوئے شخص کی جان بچا لی،  ویڈیو وائرل

    ہاتھی کے بچے نے ڈوبتے ہوئے شخص کی جان بچا لی، ویڈیو وائرل

    نئی دہلی : کیا آپ نے کبھی دیکھا ہے کہ جب کسی انسان کی جان مشکل میں پڑی تو کوئی جانور خود ہی اسے مشکل میں ڈال کر جان بچانے کے لیے آگے آیا۔

    ہاتھیوں کو دنیا کے ذہین اور پیار کرنے والے جانوروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، یہ وائرل ویڈیو اس کا ثبوت ہے۔ ڈوبتے ہوئے انسان کی جان بچانے والے ہاتھی کی ایک پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر پھر سے منظر عام پر آئی ہے۔

    یہ واقعہ تھائی لینڈ کے ایلیفینٹ نیچر پارک میں 2016 میں پیش آیا، ہوا کچھ یوں کہ ایک شخص دریا میں نہاتے ہوئے ڈوبنے لگا اور بے بسی سے اپنی جان بچانے کیلئے دریا کے کنارے کھڑے لوگوں کو مدد کیلئیے پکارنے لگا۔

    اسی اثنا میں میں ہاتھیوں کا ایک غول اسی دریا کو عبور کرنے کی کوشش کر رہا تھا کہ اچانک ہاتھی کا ایک بچہ اس آدمی کو ڈوبنے سے بچانے کے لیے دوڑ پڑتا ہے۔

    وائرل ویڈیو میں ہاتھی کے اس بچے کو پانی میں ڈوبتے ہوئے اور اسے سہارا دینے کے لیے اپنی سونڈ پیش کرتے ہوئےاور سونڈ سے پکڑ کر اسے کنارے پر گھسیٹتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

    اس ویڈیو کو بین گولڈ اسمتھ نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیا گیا ہے۔ اسے اب تک 73 لاکھ سے زیادہ بار دیکھا جا چکا ہے۔ یہی نہیں بلکہ اسے 9000 سے زائد مرتبہ لائیک بھی کیا جا چکا ہے۔ اس کے بعد بہت سارے ٹویٹر صارفین اس ویڈیو کو شیئر بھی کررہے ہیں۔

  • ہاتھی انسان سے لڑ پڑا۔۔۔ مگر کیوں؟ وائرل ویڈیو

    ہاتھی انسان سے لڑ پڑا۔۔۔ مگر کیوں؟ وائرل ویڈیو

    بچے انسان کے ہوں یا جانور کے، شرارتیں کرنا ان کی جبلت میں شامل ہوتا ہے، ان کی معصوم شرارتوں کو دیکھ کر ہی ہم محظوظ ہوتے ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ایسی ہی ویڈیو وائرل ہورہی ہے کہ جس میں ایک ہاتھی کے بچے کی معصومانہ شرارت کے منظر کو قید کرلیا گیا۔

    عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ ہاتھی انتہائی ذہین مخلوق ہیں اور وہ انسانوں کے ساتھ غیرمعمولی طور پر دوستانہ رویہ بھی رکھتے ہیں، خاص طور پر ان کی دیکھ بھال کرنے والے مہاوت سے ان کو خاص انسیت ہوتی ہے۔

    سوشل میڈیا یر وائرل ہونے والی میں اس ویڈیو میں ایک ہاتھی کے بچے اور اس کے رکھوالے کے درمیان ہونے والی دلچسپ صورتحال کی منظر کشی کی گئی ہے جسے دیکھ کر آپ مسکرائے بغیر نہیں رہ سکیں گے۔

    یہ ویڈیو بھارتی جنگلات کے افسر ڈاکٹر سمرت گوڈا کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی ہے جو مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر جانوروں کی دل دہلا دینے والی ویڈیوز شیئر کرنے کے لیے مشہور ہیں۔

    اس ویڈیو کا کیپشن بھی بہت دلچسپ ہے کہ "یہ میرا بستر ہے یہاں سے اٹھو” ویڈیو کلپ کا آغاز ہاتھی کے بچے کے ساتھ ہوتا ہے جو اپنی بھاری جسامت کے باوجود لکڑی کی باڑ کو عبور کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے جس کیلئے وہ تھوڑی سی جدوجہد کے بعد کامیاب ہوجاتا ہے۔

    elephant

    باڑ سے نکلنے کے بعد وہ سیدھا اس مقام پر جاتا ہے جہاں چڑیا گھر کا چوکیدار ایک گدے پر لیٹا سو رہا ہوتا ہے، ہاتھی کا بچہ اس کو جگانے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔

    لیکن چوکیدار بظاہر سونے کی ایکٹنگ کرتے ہوئے لاتعلقی کا مظاہرہ کرتا ہے جس پر بچہ ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنا منہ جھاڑیوں میں دبا لیتا ہے۔

    چوکیدار اسے اپنے گدے پر ساتھ لٹانے کیلئے جگہ دینے کی کوشش بھی کرتا ہے لیکن وہ نہیں مانتا۔ تاہم کچھ دیر بعد وہ اپنے اس دوست کے ساتھ فوم کے گدے پر لیٹ جاتا ہے۔

    mattress

    ہاتھی کے بچے اور مہاوت کے درمیان ہونے والی نوک جھونک کی دلچسپ ویڈیو کو مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر 1.82 لاکھ سے زیادہ ویوز 12,500لائکس اور 2,800 سے زیادہ ری ٹویٹس ملے ہیں۔

  • پرندوں کے ساتھ اٹکھیلیاں کرتا ننھا ہاتھی

    پرندوں کے ساتھ اٹکھیلیاں کرتا ننھا ہاتھی

    سوشل میڈیا پر جانوروں کی معصومانہ حرکتوں کی ویڈیوز اکثر بہت وائرل ہوجاتی ہیں اور انہیں بے حد پسند کیا جاتا ہے۔

    ایسی ہی ایک اور ویڈیو آج کل سوشل میڈیا صارفین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے جس میں ہاتھی کا ننھا سا بچہ پرندوں کا پیچھا کرتا نظر آرہا ہے۔

    سوئیڈن کے ایک چڑیا گھر میں ریکارڈ کی جانے والی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تمام جانوروں کو فطری ماحول میسر ہے اور وہ نہایت اطمینان سے مٹر گشت نظر آرہے ہیں۔

    ہاتھی کا ایک ننھا سا بچہ کھیلنے کے لیے ساتھیوں کی تلاش میں ہے اور اس کے لیے وہ قریب موجود پرندوں کے پاس جاتا ہے لیکن پرندے اس سے ڈر کر دور بھاگنے لگتے ہیں۔

    اسی دوران پرندوں کا پیچھا کرتے کرتے ننھا ہاتھی اچانک گر پڑتا ہے جس کے بعد شرمندہ ہو کر وہ اپنی ماں کے پیچھے جا کر چھپ جاتا ہے۔

    ہاتھی کی اس معصوم سی ویڈیو نے لوگوں کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیر دی۔ اب تک اس ویڈیو کو لاکھوں بار شیئر کیا جا چکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔