Tag: Baby killed

  • اوکاڑہ میں بچی کا لرزہ خیز قتل، سفاک والدین قاتل نکلے

    اوکاڑہ میں بچی کا لرزہ خیز قتل، سفاک والدین قاتل نکلے

    اوکاڑہ : چند روز پہلے گھریلو رنجش پر ایک کمسن بچی کو قتل کردیا گیا تھا، تفتیش کے بعد قاتل کوئی اور نہیں اسی بدنصیب مقتولہ کے والدین نکلے۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ کے علاقہ بصیر پورہ میں چند روز قبل قتل ہونے والی ذہنی معذور کمسن بچی کے قتل کا معمہ پولیس نے حل کرلیا، والدین نے خود اپنی بیٹی کو جان سے مار  ڈالا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام نے میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مقتولہ بچی کے سفاک والدین نے ہی اپنی معصوم بیٹی کو قتل کیا، بچی کو والد اور والدہ نے ہی قتل کرکے پھینکا تھا۔

    اوکاڑہ پولیس کے مطابق بچی کے والدین پر شک ہونے پر ان کو شامل تفتیش کیا گیا، تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ دونوں میاں بیوی اپنی بچی کے قتل کاالزام بھائی بھابھی پر ڈالنا چاہتے تھے، ملزمان نے علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے اپنے جرم کا باقاعدہ اعتراف کرلیا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال مئی میں اوکاڑہ میں ہی گھریلو تنازعہ پر6 ماہ کی بچی ماں کے ہاتھوں قتل ہوگئی تھی، بچی کی والدہ نے غصے میں آکر 6 ماہ کی معصوم بچی کو زمین پر پٹخ دیا تھا جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے بچی کی لاش ملنے کے واقعے کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کی تھی، ملزمان نے اعتراف جرم کرکے عدالت  سیکشن164  کے بیان بھی درج کروا دیئے۔

  • بچے نے بے بس باپ کے سامنے تڑپ تڑپ کر جان دے دی، دیکھنے والے رو پڑے

    بچے نے بے بس باپ کے سامنے تڑپ تڑپ کر جان دے دی، دیکھنے والے رو پڑے

    حیدرآباد : بھارت میں ہونے والے ایک دلخراش واقعے نے لوگوں کو خوفزدہ کردیا، آٹومیٹک رولنگ شٹر میں پھنس کر ہلاک ہونے والے بچے نے سب کو رلا دیا۔

    بھارتی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد میں واقع ایک شوروم کے آٹومیٹک رولنگ شٹر میں لپٹ جانے سے 10 سالہ لڑکے کی ہلاکت ہوئی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مقامی شوروم کا آٹومیٹک شٹر اچانک اوپر چلا گیا جس کی وجہ سے دوسری منزل پر کھیلنے والا 10 سالہ راجیش نامی بچہ اس کی زد میں آگیا اور شٹر میں لپٹ جانے کے باعث بچے نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔

    یہ دلخراش حادثہ گزشتہ روز صبح 7.30 بجے کے قریب پیش آیا رولنگ شٹر میں لپٹ جانے کی وجہ سے راجیش چیخنے لگا آواز سن کر ارجن کمار عمارت کی دوسری منزل پر پہنچا تو اس نے رولنگ شٹر کے درمیان اپنے بیٹے کو لپٹا ہوا دیکھا فوری طور پر اسکو باہرنکالنے کی کوشش کی لیکن اسی دوران راجیش نے باپ کے سامنے دم توڑ دیا۔

    ارجن کمار اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ پانچ سال قبل حیدرآباد منتقل ہوا تھا۔ مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ اس علاقے میں اکثر شوروم آپریٹرز اور بلڈنگ مالکان کی غفلت کی وجہ سے حادثات رونما ہوتے ہیں۔ اس واقعہ سے قبل اسی عمارت میں کام کرنے والے ایک چوکیدار کی بیٹی بجلی کے حادثے میں بال بال بچ گئی تھی۔

    بچے کی ہلاکت کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے اسپتال منتقل کردیا اور واقعے کا مقدمہ درج کرتے ہوئے کارروائی کا اغاز کردیا ہے۔

  • ڈھائی سالہ بچی کا قتل : خاتون کے شوہر اور والد سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی

    ڈھائی سالہ بچی کا قتل : خاتون کے شوہر اور والد سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی

    کراچی : اپنی ڈھائی سالہ معصوم بچی کو سمندر میں پھینکنے والی ماں کے ساتھ باپ اور نانا کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا، پولیس نے ملزمہ کا تین روزہ ریمانڈ حاصل کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقے کلفٹن میں اپنی پھول جیسی کمسن ڈھائی سالہ بیٹی انعم کو سمندر میں ڈبو کرقتل کرنے کے الزام میں گرفتار ماں کے ساتھ والد اور نانا کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس بات کی تحقیقات ہوگی کہ پڑھی لکھی ماں کن حالات و واقعات کے تحت یہ سب کرنے پر مجبور ہوئی، اس حوالے سے ایس ایس پی انویسٹی گیشن طارق دھاریجو کا کہنا ہے کہ ملزمہ کا تین روزہ ریمانڈ حاصل کرلیا گیا ہے، شوہر اور دیگر گھر والوں کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔

    طارق دھاریجو نے مزید بتایا کہ شکیلہ کے شوہر اور گھر والوں سے بیان کے لیے رابطہ کیا ہے، امکان ہے کہ وہ آج بیان دینےآئیں گے، گزشتہ روز بچی کی ماں شکیلہ نے شوہر اور اپنے میکے والوں پر گھر میں جگہ نہ دینےکا الزام لگایا تھا۔

    مزید پڑھیں: کراچی، ماں نے ڈھائی سالہ بچی کو سمندر میں ڈبو کر قتل کردیا

    واضح رہے کہ پیر کی شام ڈھائی سالہ بچی انعم کو سپرد خاک کردیا گیا، دو روز قبل شکیلہ نامی خاتون نے اپنی ڈھائی سالہ بیٹی انعم کو سمندر میں پھینک دیا تھا اور خود کشی کی غرض سے خود بھی چھلانگ لگانے کی کوشش کی لیکن موقع پر موجود افراد نے اسے بچالیا اور پولیس کو اطلاع دی،  عینی شاہدین کی اطلاع پر پولیس نے لاش برآمد کرکے ملزمہ شکیلہ کو گرفتار کرلیا۔