Tag: back door diplomacy

  • بیک ڈور ڈپلومیسی پر بلاول بھٹو کے تحفطات، اے پی سی کی اندرونی کہانی

    بیک ڈور ڈپلومیسی پر بلاول بھٹو کے تحفطات، اے پی سی کی اندرونی کہانی

    اسلام آباد : اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان کی بیک ڈور ڈپلومیسی پر بلاول بھٹو نے سوالات اٹھا دیئے۔

    مولانا نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں کسی پر دروازے بند نہیں کر سکتے، بلاول بھٹو بولے ہم ساتھ چل رہے ہیں ہر معاملے پر اعتماد میں لینا ضروری تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی کل جماعتی کانفرنس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمٰن کی زیر صدارت کل جماعتی کانفرنس میں مولانا نےاپوزیشن قیادت کو بیک ڈور ڈپلومیسی سے آگاہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق مولانا کا کہنا تھا کہ مجھ سے اگلےسال بجٹ تک کا وقت مانگا گیا، پھر میرے انکار پر آئندہ سال اپریل تک کا وقت مانگا گیا، دوبارہ انکار پر بات دسمبر یا جنوری تک پہنچی۔

    انہوں نے بتایا کہ انہیں قومی حکومت یا ایوان کے اندر تبدیلی کی پیشکش بھی کی گئی، بلاول بھٹو نے کہا کہ ان ہاؤس تبدیلی پرحکمراں اتحاد کا ہی وزیراعظم آگیا تو کیا ہوگا، کیا ضمانت ہے کہ ایک کے بعد اسی کا کوئی دوسرا نمائندہ نہیں ہوگا۔

    جس پر اپوزیشن جماعتوں نے ان ہاؤس تبدیلی کا آپشن مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ اپوزیشن اب صرف نئے انتخابات پر کا مطالبہ کرے گی۔

    فضل الرحمٰن کی ملاقاتوں پر بلاول زرداری کے تحفظات پر فضل الرحمٰن نے کہا کہ ان ملاقاتوں میں دوٹوک موقف تھا واضح بات کی گئی ، اپنےمؤقف پرقائم تھے ہیں اور رہیں گے۔

  • بزدلی نہیں‘ بیک ڈور ڈپلومیسی وقت کی ضرورت ہے‘ شیخ رشید

    بزدلی نہیں‘ بیک ڈور ڈپلومیسی وقت کی ضرورت ہے‘ شیخ رشید

    اسلام آباد: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان پر بحث کرنے کے لیے قومی اسمبلی کا اہم اجلاس جاری ہے‘ شیخ رشید کہتے ہیں کہ ہمارے ملک میں اس وقت آگ لگی ہوئی ہے‘ بیک ڈور ڈپلومیسی شروع کی جائے،اسےبزدلی نہ سمجھیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں آج امریکی صدر کے بیان پر تبادلہ خیا ل کیا جارہا ہے اور حکومت اور اپوزیشن اراکین اپنے اپنے دلائل دے رہے ہیں۔

    اس موقع پر شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ بعض لوگ ٹارزن بن کربیانات دےرہےہیں،جنہیں بھارتی میڈیا منفی انداز میں چلارہاہے‘ ضرورت اس بات کی ہے کہ امریکہ میں میڈیا ایڈوائزر تعینات کیا جائے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت احمق نہیں ہے کہ پاکستان سے جنگ کرے‘ وہ سیز فائر کی چھوٹی موٹی خلاف ورزی کرتا رہے گا۔

    وزیراعظم ہاؤس میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس*

    ان کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں ملک میں وزارت خارجہ کیا کر رہا ہے‘ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ جو سلوک ہورہا ہے دنیا خاموش ہے ‘ کشمیریوں کےساتھ جو ہورہا ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دنیا میں ہونیوالی دہشت گردی کےواقعات کوپاکستان سے جوڑاجاتا ہے‘دنیا کے سب سے بڑے دہشتگردپاکستان سےپکڑے اورمارے گئے‘ بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان کو اندر سے تباہ کیا جائے۔

    شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے مسلم ممالک سے اتنے خراب تعلقات پہلے کبھی نہ تھے‘ ہم نے 4 سال میں 35ملین امریکی ڈالر قرضہ لیا ہے جبکہ گزشتہ ستر سالوں میں کل 40 ملین امریکی ڈالر قرضہ لیا گیا تھا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ترکی نے3پائلٹ ایف 16کی ٹریننگ کےلئےمانگے تھے‘ امریکا کےخبردار کرنےپر ٹریننگ کے لئے ہم اپنی ائیرفورس کے پائلٹ بھی نہ بھیج سکے۔ امریکہ تنہا نہیں ہے ‘ افغانستان میں لڑنیوالے40ممالک امریکا کےزیراثر ہیں۔ شیخ رشید کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان میں جنرل نکلسن کا بیان ہوش اڑانے والا ہے۔

    ایوان سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے مطالبہ کیا کہ خارجہ پالیسی پر مشترکہ اجلاس بلایا جائے‘ چین کےعلاوہ ہمارےساتھ کوئی بھی نہیں کھڑاتو یہ کہناغلط نہ ہوگا ۔ ہمیں ایران کےساتھ تعلقات کو بہتر کرنا چاہئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔