Tag: Back Home

  • ویمن ورلڈ ٹی ٹوینٹی : بدترین کارکردگی کے بعد خواتین کرکٹ ٹیم کی وطن واپسی

    ویمن ورلڈ ٹی ٹوینٹی : بدترین کارکردگی کے بعد خواتین کرکٹ ٹیم کی وطن واپسی

    لاہور : ویمن ورلڈ ٹی ٹوینٹی میں بدترین کارکردگی کے باعث ایونٹ سے باہر ہونے والی خواتین کرکٹ ٹیم دبئی سے لاہور پہنچ گئی۔

    پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کا سفر گروپ مقابلوں میں ہی اپنے انجام کو پہنچ گیا، ویمن کرکٹ ٹیم نے گروپ مقابلوں میں مسلسل تین میچ ہارے۔

    ویمن ٹیم نیوزی لینڈ، بھارت اور آسٹریلیا سے ہار کر ورلڈ کپ سے باہر ہوئی، گروپ مقابلوں میں ویمن کرکٹ ٹیم واحد میچ سری لنکا کے خلاف جیت سکی۔

    لاہور پہنچے والی کھلاڑیوں میں منیبہ، گل فیروزہ، ڈایانا بیگ شامل ہیں ارم، ندا ڈار، سعدیہ اقبال، سدرہ امین اور طوبیٰ حسن بھی لاہور پہنچیں۔

    یاد رہے کہ ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ میں آخری گروپ میچ میں نیوزی لینڈ سے بدترین شکست کے بعد پاکستان ٹیم سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوگئی۔

    یو اے ای میں کھیلے جا رہے ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ کے گروپ اے آخری راؤنڈ میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان ٹیم کو 54 رنز کی بدترین شکست سے دوچار کر کے سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر کر دیا۔

    میچ میں پاکستانی بولرز نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور فیلڈرز کی جانب سے کئی کیچز ڈراپ کیے جانے کے باوجود نیوزی لینڈ کو مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں پر صرف 110 رنز تک محدود کر دیا تھا، تاہم گرین شرٹس بیٹرز نے اپنی بولرز کی محنت پر پانی پھیر دیا اور مکمل 20 اوورز بھی کھیل سکیں۔ پوری ٹیم 11.4 اوورز میں صرف 56 رنز پر ہی ڈھیر ہوگئی۔

     

  • کرغزستان میں ہم پر کیا گزری؟ پاکستان پہنچنے والے طلباء کی دلخراش گفتگو

    کرغزستان میں ہم پر کیا گزری؟ پاکستان پہنچنے والے طلباء کی دلخراش گفتگو

    لاہور : کرغزستان سے اپنی جان بچا کر بخیریت وطن واپس آنے والے پاکستانی طلباء نے آپ بیتی سنادی، 30 طلبا میں ایک زخمی طالب علم بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرغزستان میں تعلیم کے حصول کیلئے جانے والے طلبہ وہاں کس پریشانی میں مبتلا ہیں؟ اس کی تفصیلات ایک طالب علم نے بیان کردیں۔

    لاہور ایئر پورٹ پر بشکیک سے واپس آنے والے طالب علم شاہ زیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بشکیک میں مصری لوگوں نے ایک جھگڑے کے دوران مقامی لڑکوں کو مارا تھا۔

    لڑائی کے دوران ویڈیوز بھی بنائی گئیں، مصری لڑکوں نے وہ ویڈیوز سوشل میڈیا پراپ لوڈ کردی تھیں، ویڈیوز سوشل میڈیا پراپ لوڈ کرنے کے بعد فسادات شروع ہوئے۔

    طالب علم شاہ زیب نے بتایا کہ وہاں کے مقامی ٹرانسپورٹرز بھی غیر ملکی طلبا پر تشدد کر رہے ہیں جبکہ یونیورسٹیز انتظامیہ بھی جھوٹ بول رہی ہے،

    اس کے علاوہ گزشتہ رات سے طلباء کے رہائشی فلیٹس میں آکر اور انہیں ڈھونڈ ڈھونڈ کر مارا جارہا ہے،مقامی لوگ ساری ساری رات فلیٹس کو گھیر کر لوگوں کپر تشدد کرتے ہیں۔

    طالب علم کا کہنا تھا کہ کوئی جگہ بھی محفوظ نہیں سڑکوں پر بھی ڈھونڈ ڈھونڈ کر طلبا کو مارا جارہاہے، وہاں کی مقامی پولیس بھی کوئی تعاون نہیں کررہی، پولیس واقعےکے2سے3گھنٹے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی۔

    ایک سوال کے جواب میں طالب علم شاہ زیب کا کہنا تھا کہ ہم نے واپسی کیلئے اپنے ٹکٹس خود بک کرائی ہیں، پاکستانی سفارت خانے کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم لوگ پاکستان اپنی مدد آپ کے تحت واپس آئے ہیں، کرغزستان میں پاکستان کے طالب علموں کی تعداد تقریباً10ہزار ہے جن کی بڑی تعداد اس وقت مشکل میں ہے۔

  • یو اے ای کے خلاباز سلطان النیادی کی وطن واپسی، شاندار استقبال

    یو اے ای کے خلاباز سلطان النیادی کی وطن واپسی، شاندار استقبال

    ابوظبی : یو اے ای کے پہلے خلاباز سلطان النیادی 6 ماہ بعد گزشتہ روز سہ پہر متحدہ عرب امارات واپس پہنچ گئے۔

    عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق طویل مدتی خلائی مشن پر تعینات ہونے والے پہلے عرب خلاباز اور خلائی چہل قدمی مکمل کرنے والے پہلے عرب خلاباز النیادی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر چھ ماہ گزارنے کے بعد بالآخر متحدہ عرب امارات کی سرزمین پر واپس آ گئے۔

    ابوظبی ایئرپورٹ پہنچنے پر متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد نے ان کا استقبال کیا۔

    4ستمبر کو خلا سے واپس آنے کے بعد سلطان النیادی نے فلوریڈا اور ٹیکساس میں صحتیاب ہونے میں وقت گزارا، انہیں طبی جانچ، تشخیص اور مشن ڈی بریف سے گزرنا پڑا۔

    اماراتی خلاباز نے ناسا کے خلاباز اسٹیفن بووین اور ووڈی ہوبرگ اور روسکوسموس کے خلاباز آندرے فیڈیئیف کے

    سلطان ساتھ 2 مارچ کو فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے ناسا کے اسپیس ایکس کریو-6 میں اڑان بھری تھی۔

    خلاباز سلطان النیادی نے گھر واپسی پر اپنے جوش و خروش کا اظہار کرنے کے لئے ایکس (سابقہ ٹویٹر) کا سہارا لیا اور کہا کہ زمین پر واپس آنے کے بعد، اب گھر واپس آنے کا وقت ہے، ہماری ملاقات کل ہے۔

    امارات میں واپسی سے قبل سلطان النیادی نے ایکس پر اپنے فالوورز کے لیے ایک پیغام بھی شیئر کیا۔

    انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ مشن کی پانچ سالہ تیاریوں کے آغاز سے لے کر خلا میں 180 سے زائد دن گزارنے تک، یہ زندگی بھر کا تجربہ رہا ہے، زمین پر واپسی کے بعد، گھر آنے کا وقت آگیا ہے۔ میں آپ سب سے کل ہمارے پیارے متحدہ عرب امارات میں ملنے کا منتظر ہوں۔

  • کھچوے نے سست ہونے کی روایت توڑ ڈالی

    کھچوے نے سست ہونے کی روایت توڑ ڈالی

    نیویارک: تالاب سے فرار ہونے والا کچھوا اڑتالیس گھنٹوں کی مسافت طے کرنے کے بعد اپنے آبائی گھر واپس پہنچ گیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق دو سو پاؤنڈ وزنی بزرگ کچھوے کا نام سپارک پلگ ہے، جس کی عمر 60 سال ہے۔

    رپورٹ کے مطابق افریقی نسل کا کچھوے سپارک پلگ کو ایٹووا کاؤنٹی کے تالاب میں جس کے گرد باڑ نصب تھی، رکھا گیا تھا، ایک روز وہ کسی طرح باڑ سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوا اور رینگتا ہوا قریب سے گزرنے والی سڑک کے کنارے آپہنچا۔

    اسی دوران ایک گاڑی کا وہاں سے گزر ہوا، گاڑی پر سوار شخص کی نظر کچھوئے پر پڑی تو وہ اسے پسند آ گیا، اس کا مارشل کاؤنٹی میں 200 ایکڑ کا ایک زرعی فارم اور ایک تالاب بھی ہے، وہ کچھوے کو کسی طرح اٹھا کر اپنے ساتھ لے گیا اور اسے اپنے تالاب میں چھوڑ دیا جبکہ کچھوئے کا اصل مالک ٹائی ہیرس ہے۔ اسے جانور پالنے کا شوق ہے اور یہ کچھوا بہت پہلے وہ نیوجرسی سے لایا تھا اور اس کی پرورش کر رہا تھا۔A 200-pound, 60-year-old tortoise has been found after escaping an  enclosure and traveling through 2 counties | Business Insider Indiaٹائی ہیرس نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ جب مجھے سپارک پلگ تالاب میں نظر نہیں آیا تو میں نے اس کی تلاش شروع کی، اس کے رینگنے کے نشانات سڑک تک تو جاتے تھے، لیکن اس سے آگے کی کچھ خبر نہیں تھی، بعد ازاں میں نے سوشل میڈیا پر اس کی گمشدگی کے متعلق لکھا۔

    ہیرس کا کہنا ہے کہ جو شخص اسے اپنے ساتھ لے گیا تھا، اسے اگلے روز کچھوا اپنے تالاب میں نظر نہیں آیا، سپارک پلک کی تلاش شروع ہوئی، اس کے رینگنے کے نشانات سویابین کے کھیتوں تک جاتے تھے، اس کے بعد وہ کہاں گیا، کچھ پتا نہیں چل سکا، ہم مایوس ہو کر بیٹھ گئے کہ اب وہ کہاں ملے گا۔ہیرس نے بتایا کہ سپارک پلک نئے تالاب سے جمعرات کو فرار ہوا تھا، ہفتے کی صبح میری نظر اپنے تالاب پر پڑی تو حیرت کی انتہا نہ رہی، کچھوا وہاں موجود تھا، وہ اپنے فرار ہونے کے بعد دو اضلاع اور سویابین کے کھیتوں سے رینگتا ہوا، 48 گھنٹوں میں اپنے آبائی تالاب میں واپس پہنچ گیا۔

  • 95 سالہ خاتون جنہوں نے کرونا وائرس کو شکست دے دی

    95 سالہ خاتون جنہوں نے کرونا وائرس کو شکست دے دی

    برن: سوئٹزر لینڈ میں کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والی 95 سالہ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ مرنے سے بالکل بھی خوفزدہ نہیں تھیں، تاہم اس موذی وائرس کے خلاف جنگ جیت کر وہ بے حد خوش ہیں۔

    95 سالہ گرٹروڈ فیٹن چند روز قبل کرونا وائرس کا شکار ہوئیں، حکام کو اطلاع دینے پر ایک ایمبولینس ان کے گھر پہنچی اور انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

    اسپتال میں وہ ایک ہفتہ آئی سی یو میں رہیں جہاں انہوں نے کرونا وائرس کو شکست دی اور اب وہ صحتیاب ہو کر اپنے گھر پر ہیں۔

    فیٹن بتاتی ہیں کہ آئی سی یو میں ایک موقع پر انہوں نے ڈاکٹرز کو منع کردیا کہ وہ انہیں مصنوعی سانس نہ دیں۔ ’میں نے ان سے کہا کہ میں اپنی زندگی جی چکی ہوں اور مجھے سکون سے جانے دو‘۔

    ان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز انہیں دن میں 3 بار اینٹی بائیوٹکس دیتے تھے جو براہ راست ان کی رگوں میں انجیکٹ کیے جاتے تھے، انہیں ملیریا کی دوا کلوروکوئن بھی دی گئی۔

    فیٹن اب گھر لوٹ آئی ہیں جہاں وہ اپنے آئی پیڈ پر اپنے پوتے، پوتیوں اور پڑپوتے، پڑپوتیوں سے روزانہ بات کرتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ میں مرنے سے بالکل خوفزدہ نہیں تھی۔ ’میری عمر اب 95 سال ہے، اب تو جانے کا وقت ہی ہے‘۔

    ان کی بیٹی نے بتایا کہ جب انہیں اسپتال سے فون آیا کہ ان کی والدہ کی حالت بگڑ چکی ہے اور انہیں بچانے کے لیے ڈاکٹرز کے پاس صرف 24 گھنٹوں کا وقت ہے تو مجھے لگا کہ ہم انہیں کھو دیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ میں روز اپنی والدہ سے بات کرتی تھی اور جس دن میں نے دیکھا کہ وہ بغیر کھانسے بات کر پارہی ہیں تو میں جان گئی کہ ہم جیت گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ سوئٹزر لینڈ میں کرونا وائرس سے 12 ہزار 161 افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ وائرس سے اب تک 197 افراد کی ہلاکت ہوچکی ہے۔