Tag: Back pain

  • ویڈیو رپورٹ: رائیڈرز کمر اور گردن کی تکالیف میں کیوں مبتلا ہو رہے ہیں؟

    ویڈیو رپورٹ: رائیڈرز کمر اور گردن کی تکالیف میں کیوں مبتلا ہو رہے ہیں؟

    کراچی میں تباہ حال سڑکوں سے عوام جسمانی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

    کراچی کی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر عوام کے لیے سفر کرنا محال ہو گیا، شہر میں سڑکوں پر گاڑی اور موٹر سایئکل چلانے والے 70 فی صد افراد کمر اور گردن کی تکالیف میں مبتلا ہیں۔

    کراچی کے شہری خستہ حال اور ٹوٹ پھوٹ کی شکار سڑکوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں، سڑکوں پر ہچکولے کھاتی گاڑیاں اور ان میں موجود بے حال مسافرمختلف مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔

    شہر میں کے ایم سی کی ملکیت 106 سڑکوں پر مرمت کا کام جاری ہے، مگر 9 ہزار 540 کلو میٹر خستہ حال سڑکوں کی مرمت کون کرے گا، جو کے ایم سی کی ملکیت نہیں ہیں۔

    ویڈیو رپورٹ: گورنر سندھ نے حلیم اور حلوہ تیار کیا، مولانا فضل الرحمان کو بھی دعوت

    شہر کی ہر چھوٹی بڑی سڑک کا کوئی حصہ ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ نہیں ہے، جسمانی تکالیف کا ایک بڑا سبب روڈ کٹنگ بھی ہے، بلدیاتی ادارے متعلقہ روڈ کٹنگ کرنے والے اداروں سے اس کی فیس لے کر سڑک کی مرمت نہیں کرتے۔

    شہریوں نے اپنی رائے میں کہا کہ سڑکوں کی تعمیر میں ناقص مٹیریل کا استعمال سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ کا سب سے بڑا سبب ہے، ہر سڑک کا معمولی سی بارش سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جانا اس کے معیار اور متعلقہ اداروں پر ایک سوالیہ نشان ہے۔

  • کمر کے درد سے نجات وہ بھی بغیر دوا کے، لیکن کیسے؟

    کمر کے درد سے نجات وہ بھی بغیر دوا کے، لیکن کیسے؟

    کمر کا درد دیگر تکالیف کی عام اقسام میں سے ایک ہے، 80 فیصد بالغ افراد اپنی زندگی کے کسی نہ کسی حصے میں اس کمر درد کا سامنا کرتے ہیں جس کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں یوگا تھراپسٹ عائشہ خان نے کمر کے درد سے نجات کیلئے مؤثر اور کارآمد طریقے بیان کیے جو اس درد سے متاثرہ افراد کیلئے بےحد مفید ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کئی وجوہات کی بنا پر بیٹھنے یا جھکنے سے آپ کی کمر میں درد ہو سکتا ہے، یہ وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں، کمر کے درد کی شدت اور ان پوزیشنوں پر منحصر ہے جن میں آپ خود کو رکھتے ہیں، کچھ معاملات میں، لوگ کمر کے نچلے حصے میں درد اور تکلیف کی وجہ سے اٹھنے بیٹھنے سے قاصر ہو سکتے ہیں۔

    عائشہ خان نے کہا کہ اکثر گاڑی چلاتے ہوئے یا بیٹھنے اور جھکنے پر کمر کے نچلے حصے میں درد کسی بھی شخص کے طرز زندگی پر برا اثر ڈال سکتا ہے اور روز مرہ کے کاموں کو انجام دینے میں رکاوٹ کا باعث بھی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گاڑی چلاتے ہوئے زیادہ تر زور ڈرائیور کی کمر پر پڑتا ہے، لہٰذا کوشش کرنی چاہیے کہ کار چلائیں یا موٹر سائیکل کمر کو بلکل سیدھا رکھیں، اس موقع پر انہوں نے کچھ کارآمد ورزشیں بھی بتائیں۔

  • کمر کا درد ختم کرنا اب مشکل نہیں رہا، لیکن کیسے؟

    کمر کا درد ختم کرنا اب مشکل نہیں رہا، لیکن کیسے؟

    کمر درد ایک ایسا مرض ہے جس کے مریض دنیا میں سب سے زیادہ ہیں، ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہر پانچ میں سے چار افراد کو عمر کے کسی بھی حصے کے دوران اس کا درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    عام طور پر اس درد کا آغاز پسلیوں کے نیچے سے ہوتا ہے اور یہ کولہے تک پھیلتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ شروع میں یہ درد زیادہ شدت اختیار نہیں کرتا لیکن اگر وقت گزرنے کے ساتھ اس کا علاج یا اس درد کو کم کرنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی جائیں تو اس کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    کمر درد کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں، کچھ افراد کو زیادہ دیر بیٹھنے کی وجہ سے اس درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب کہ بعض افراد کو کئی دوسری بیماریوں کی وجہ سے اس کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    اس حوالے سے کی جانے والی ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ چہل قدمی مسلسل کمر درد سے نمٹنے کا ایک سستا اور آسان علاج ثابت ہوسکتی ہے۔

    تحقیقی رپورٹ کے مطابق وہ لوگ جنہوں نے ہفتے میں پانچ بار اوسطاً آدھا گھنٹہ چہل قدمی کے ساتھ فزیو تھراپسٹ سے کوچنگ لی تھی وہ افراد کوئی علاج نہ کرانے والوں کے مقابلے میں تقریباً دگنا وقت بغیر درد کے گزارتے تھے۔

    محققین کے مطابق باقاعدگی کے ساتھ چہل قدمی کرنے سے مریضوں کی تکلیف میں نمایاں کمی آئی، جرنل لانسیٹ میں شائع ہونے والی تحقیق کے متعلق سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ نتائج بتاتے ہیں کہ چہل قدمی دنیا بھر میں معذوری کی سب سے بڑی وجہ پر واضح اثرات رکھتی ہے۔

    آسٹریلیا کی میکوئیر یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے فزیو تھراپی کے پروفیسر مارک ہینکوک کا کہنا تھا کہ چہل قدمی ایک کم لاگت والی، وسیع پیمانے پر دستیاب اور سادہ ورزش ہے جس کو جغرافیہ، عمر یا سماجی و معاشی رتبے سے قطع نظر کوئی بھی کر سکتا ہے۔

    تحقیق میں سائنس دانوں نے 700 سے زائد ایسے افراد کا معائنہ کیا جو حال ہی میں تین سال سے جاری کمر کے نچلے حصے میں درد سے شفایاب ہوئے تھے۔

  • لہسن کے صرف دو جوے : کمر کا درد رفو چکر

    لہسن کے صرف دو جوے : کمر کا درد رفو چکر

    کمر کا درد ہر شہری کا عام مسئلہ بن چکا ہے اور اب چھوٹا ہو یا بڑا کسی بھی عمر کا ہو ہر کوئی کمر میں درد کی شکایت کرتا نظرآتا ہے لیکن اب اس درد کیلئے کسی دوا کی ضرورت نہیں۔

    کمر کے درد کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں جن میں کمر کے پٹھوں کی کمزوری بھی شامل ہے، یہ درد اکثر عمر کے ساتھ ہڈیوں کے کمزور ہونے کی وجہ سے بھی ہوتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق جو لوگ بھاری وزن اٹھاتے ہیں اور عجیب و غریب پوزیشن پر بیٹھتے ہیں ان میں کمر درد کی شکایت زیادہ ہوتی ہے۔ آپ درج ذیل تجاویز میں سے کسی ایک پر عمل کر کے درد کو دور کر سکتے ہیں ۔

    دودھ، ہلدی اور شہد :

    دودھ میں ہلدی اور شہد ملا کر روزانہ پینا کمر کے درد سے نجات کے لیے بہترین آپشن ہے۔ یہ مشروب جسم اور جوڑوں کے دیگر دردوں کا بھی علاج کر سکتا ہے۔

    لہسن

    لہسن کا استعمال :

    جن لوگوں کو کمر درد کی شکایت زیادہ ہوتی ہے وہ روزانہ صبح خالی پیٹ لہسن کے دو سے تین جوے کھائیں۔ یہ لوگ لہسن کے تیل کی مدد سے اپنی کمر کی مالش سے بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    باقاعدہ ورزش :

    کمر کے درد سے نجات کے لیے اپنی بیٹھنے کی پوزیشن کو درست کرنا ضروری ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر اسٹریچنگ ایکسر سائز کمر کے درد کے لیے بھی اچھی طرح کام کر سکتی ہیں۔

  • کمر کے درد میں مبتلا افراد کیلئے اہم خبر

    کمر کے درد میں مبتلا افراد کیلئے اہم خبر

    کمر درد کا شمار ان امراض میں ہوتا ہے جس کا سامنا لوگوں کو سب سے زیادہ کرنا پڑتا ہے، ہر پانچ میں سے چار افراد کو عمر کے کسی بھی حصے کے دوران اس کا درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    لیکن اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ کمر درد سے چھٹکارے کا نہایت آسان طریقہ بتارہے ہیں جس کا بوجھ جیب پر بھی نہیں پڑتا کیونکہ یہ ایک آسان سی ورزش ہے۔

    اس مرض میں طویل عرصے تک مبتلا رہنے والے ایک امریکی باشندے کرسٹوفر کین نامی ایک شخص نے ایک ایسی ورزش بتا دی ہے جس کے ذریعے اس کا کمر درد ہمیشہ کے لیے جاتا رہا۔

    "نیوز ویک” کے لیے لکھے گئے آرٹیکل میں کرسٹوفر کین نے بتایا کہ اسے یہ درد اس وقت لاحق ہوا جب وہ کالج میں پڑھتا تھا اور دوستوں کے ساتھ چھٹیاں منانے کے لیے میکسیکو گیا۔

    کرسٹوفر کین لکھتا ہے کہ میکسیکو میں سیرو تفریح کے دوران ہم نے خوب اچھل کود کی۔ میں 24فٹ کی بلندی سے ساحل کی ریت پر چھلانگیں لگاتا رہا۔ میں اسکول میں ایتھلیٹ رہا تھا، چنانچہ اتنا بلند جمپ میرے لیے کوئی بڑی بات نہیں تھی تاہم بے احتیاطی سے جمپ کرنے کی وجہ سے مجھے کمردرد کا مسئلہ لاحق ہوا جو آئندہ سالوں میں ایسا بڑھا کہ میرے لیے اپنے پیروں پر کھڑا ہونا دو بھر ہو نے لگا۔

    اسکواٹ

    کرسٹوفر کین نے لکھا ہے کہ اسے اس کے ایک چینی دوست نے ’سکواٹ‘(Squat)کے بارے میں بتایا جو ایک خاص قسم کی ورزش ہے۔ کرسٹوفر بتاتا ہے کہ میرا جسم اس ورزش کا عادی نہیں تھا۔ اس ورزش میں جسم کو ایک خاص پوزیشن میں تادیر برقرار رکھنا ہوتا ہے۔

    ورزش

    ابتداءمیں یہ میرے لیے بہت مشکل تھا اور مجھے کسی چیز کاسہارا لینا پڑتا تھا۔ بتدریج میں ورزش کا وقت بڑھاتا چلا گیا اور پھر سہارے کے بغیر 10منٹ تک اس پوزیشن میں رہنے لگا۔ اس عرصے میں مجھے پتا بھی نہیں چلا کہ میرا کمر درد کب ہمیشہ کے لیے غائب ہو گیا۔ اس کے بعد میں نے اس ورزش کو اپنا معمول بنا لیا اور آج تک مجھے کبھی کمر کا درد نہیں ہوا۔

  • وہ غذائیں جو فوری طور پر کمر درد سے نجات دلائیں

    وہ غذائیں جو فوری طور پر کمر درد سے نجات دلائیں

    ہماری آج کل کی مصروف زندگی میں جسمانی سرگرمیاں بے حد کم ہوگئی ہیں اور ہمارے دن کا زیادہ تر حصہ مختلف اسکرینز کے ساتھ گزرتا ہے، یہ عادت بد ہمیں مختلف بیماریوں میں مبتلا کرنے کا سبب بن رہی ہے۔

    اس طرز زندگی کا سب سے پہلا اثر کمر درد کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے، جسمانی طور پر متحرک رہنے والے بعض افراد بھی کمر درد کا شکار ہوجاتے ہیں کیونکہ ان کی غذا ناقص ہوتی ہے۔

    کمر درد سے نجات پانے کے لیے چند گھریلو اور تراکیب پیش کی جارہی ہیں جن پر مستقل مزاجی سے عمل کر کے آپ اپنے دائمی کمر درد سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔

    ادرک

    ادرک میں وہ تمام غذائی اجزا پائے جاتے ہیں جو ہر طرح سے انسانی صحت کے لیے مفید ہیں۔ کمر کے جس حصے میں آپ کو درد کی مستقل شکایت ہو وہاں ادرک کا پیسٹ یوکلپٹس کے تیل کے ساتھ ملا کر اچھی طرح لگائیں تاکہ یہ جذب ہوجائے۔ اس پیسٹ کو روزانہ لگا کر اچھی طرح مساج کریں۔ اس سے کمر درد میں ضرور افاقہ ہوگا۔

    اس کے علاوہ ادرک کے چند ٹکڑوں کو باریک کاٹ کر 10 سے 15 منٹ تک ابال لیں اور پھر بغیر فریج کے ٹھنڈا کرلیں، پھر اس میں ایک کھانے کا چمچ شہد شامل کرکے پی لیں۔ ادرک والی چائے دن میں دو سے تین مرتبہ پینے کے چند دنوں بعد ہی آپ اپنی کمر درد میں بہتری محسوس کرنے لگیں گے۔

    تلسی کے پتے

    ایک کپ پانی میں 8 سے 10 تلسی کے پتے شامل کر کے اتنی دیر ابالیں کہ پانی آدھا کپ رہ جائے، اس پانی کو کمرے کے درجہ حرارت میں ہی ٹھنڈا ہونے کے لیے رکھ دیں۔ جب ٹھنڈا ہوجائے تو اس میں ایک چٹکی نمک شامل کردیں۔

    اگر کمر کا درد ہلکا اور کم ہے تو اس پانی کو دن میں ایک بار لیکن اگر درد کی شدت زیادہ ہے تو اسے دن میں دو بار استعمال کریں۔ نمک ملا تلسی کے پتوں کا پانی پینے سے کمر کے درد میں فوری طور پر کمی واقع ہونے لگتی ہے۔

    خشخاش

    100 سو گرام خشخاش اور مصری کو ملاکر گرینڈر میں اچھی طرح پیس لیں اور 2 چائے کا چمچ روزانہ ایک گلاس دودھ کے ساتھ پی لیں۔

    لہسن

    روزانہ صبح نہار منہ دو سے تین لہسن کے جوئے کھالیں، اس کے علاوہ آپ لہسن کے تیل سے متاثرہ جگہ پر مساج بھی کرسکتے ہیں۔

    برف

    کولڈ کمپریسر جو کہ برف سے بنے ہوتے ہیں، ہر قسم کے درد میں آرام پہنچانے میں مدد کرتے ہیں۔ برف کے چند ٹکڑوں کو ایک پلاسٹک بیگ میں باندھ لیں، اب اس پلاسٹک بیگ کو ایک چھوٹے تولیے میں لپیٹ دیں اور متاثرہ حصہ پر دس سے پندرہ منٹ تک مساج کریں۔

    دن میں ایک بار یہ عمل کرنے کے ایک یا ڈیڑھ گھنٹہ کے وقفہ کے بعد دوبارہ مساج کرسکتے ہیں۔

    دودھ

    دودھ میں کیلشیئم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جس سے نہ صرف آپ کی ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں بلکہ یہ آپ کے پٹھوں اور مسلز کو بھی مضبوطی اور طاقت عطا کرتا ہے۔

    دودھ کا ایک گلاس اپنی روزمرہ کی زندگی کا لازمی حصہ بنالیں، نیم گرم ایک گلاس دودھ میں ایک چائے کا چمچ شہد شامل کرکے پی لیں۔ کیلشیئم کی مطلوبہ مقدار جسم کو ملنے کے بعد کمر کے درد میں افاقہ ہوگا۔

  • کمر کا درد ٹھیک کیوں نہیں ہوا؟ شہری عدالت پہنچ گیا

    کمر کا درد ٹھیک کیوں نہیں ہوا؟ شہری عدالت پہنچ گیا

    کراچی : علاج کے باوجود کمر کا درد ٹھیک نہ ہونے پر شہری نے جراح کیخلاف عدالت میں درخواست دے دی، جس میں 30لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کی استدعا کی گئی۔

    کراچی کے ملیر کورٹ میں اپنی نوعیت کا ایک منفرد کیس سامنے آیا ہے جس میں ایک شہری کمر میں درد کی شکایت پر جراح کیخلاف کنزیومر کورٹ پہنچ گیا۔

    درخواست گزار شہری کا کہنا تھا کہ جراح نے مجھ سے کمر کا درد ٹھیک کرنے کا دعویٰ کیا تھا جبکہ علاج کے بعد درد کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گیا، عدالت نوٹس لے۔

    شہری نے درخواست میں مزید بتایا کہ میری کمر کی تکلیف بڑھنے پر جراح کی جانب سے کوئی معقول جواز بھی نہیں بتایا گیا، ڈیمیجزکی مد میں30لاکھ روپے ادا کئے جائیں۔

    کنزیومر کورٹ میں درخواست کی سماعت پر عدالت کی جانب سے فریقین کو نوٹس جاری کیے گئے تاہم فریقین عدالت کو تسلی بخش جواب نہیں دے سکے، عدالت کی جانب سے فریقین کو ایشو فریم فراہم کردیا گیا۔

    بیوی کا پسندیدہ جوتا خراب ہونے کا غم ، شوہرعدالت پہنچ گیا

    وا ضح رہے کہ اس سے قبل بھی کراچی کے ایک شہری بیوی کا پسندیدہ جوتا خراب ہونے کے غم میں عدالت پہنچ گیا اور کنزیومر پروٹیکشن کورٹ ایسٹ میں دوکاندار کیخلاف درخواست جمع کرادی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ اہلیہ نے طارق روڈ سے1600روپے میں جوتا خریدا تھا ، چند دن میں ہی جوتا دو ٹکڑوں میں تبدیل ہوگیا، اس کا معاوضہ دلایا جائے۔

  • کمر میں ہونے والا درد کہیں کرونا وائرس کی علامت تو نہیں؟

    کمر میں ہونے والا درد کہیں کرونا وائرس کی علامت تو نہیں؟

    دنیا بھر کو اپنا نشانہ بنانے والا کرونا وائرس ایک بار پھر اپنے پنجے گاڑ رہا ہے، اب تک اس کی بے شمار علامات سامنے آچکی ہیں تاہم اب ماہرین نے اس کی ایک اور علامت کی طرف اشارہ کیا ہے جس کے بارے میں بہت کم افراد جانتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی ایک علامت مائلجیا بھی ہوسکتی ہے۔ مائلجیا جسم کے مسلز میں ہونے والے درد کو کہا جاتا ہے۔

    اس تکلیف میں ہڈیوں اور مسلز کے نرم ٹشوز میں شدید درد اور کھنچاؤ ہوتا ہے جس کی وجہ سے پورے جسم خاص طور پر کمر اور جوڑوں میں درد ہوتا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق چین میں کرونا وائرس کے 14 فیصد سے زائد مریضوں نے مائلجیا اور جوڑوں کے درد کی شکایت کی۔

    ماہرین کے مطابق کرونا وائرس کا شکار افراد دیگر علامات کی وجہ سے تناؤ کا شکار ہوجاتے ہیں جس کے باعث یہ علامت نظر انداز ہوجاتی ہے، حالانکہ یہ علامت گلے کی سوزش اور سر درد سے بھی زیادہ عام دیکھی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کی عمومی علامات بخار، خشک کھانسی، گلے میں سوزش، سینے میں درد اور سانس لینے میں مشکل پیش آنا ہے۔

    ماہرین کے مطابق کوویڈ 19 کی کم پائی جانے والی علامات میں معدے کا درد، آنکھوں میں انفیکشن، اور دماغی دھند چھا جانا یعنی واضح طور پر کسی چیز کو نہ سمجھ پانا بھی شامل ہے۔

  • متحرک رہنا کمر درد سے بچاؤ میں معاون

    متحرک رہنا کمر درد سے بچاؤ میں معاون

    کمر درد دنیا بھر میں 10 میں سے 8 افراد کو متاثر کرنے والا عام مسئلہ ہے اور اس کے لیے بے شمار علاج تجویز کیے جاتے ہیں، تاہم ماہرین کے مطابق اس کا ایک علاج متحرک رہنا بھی ہے۔

    برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق باقاعدگی سے متحرک رکھنے والی سرگرمیوں جیسے چہل قدمی یا باقاعدہ ورزش کمر درد کے خطرے میں 16 فیصد کمی کر سکتی ہے۔

    تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر رحمٰن شری کے مطابق ورزش کمر درد کی شدت اور دوبارہ پلٹ کر آنے کے خطرے میں کمی کرتی ہے۔ اسی طرح وہ افراد جو اس تکلیف کا شکار نہیں، اور ورزش کے عادی ہیں، ان میں بھی اس تکلیف سے محفوظ رہنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

    ماہرین نے فعال رکھنے والی سرگرمیوں میں چہل قدمی اور ورزش کے علاوہ سیڑھیاں چڑھنا، اور گھر کے مختلف کاموں کو بھی اس فہرست میں شامل کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: کمر درد سے نجات دلانے والی آسان ورزشیں

    اس سے قبل بھی ماہرین نے ایک تحقیق میں بتایا تھا کہ باقاعدگی سے ورزش کرنا کمر درد میں 40 سے 45 فیصد کمی کرسکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق کمر درد کا شکار بعض افراد ورزش سے تکلیف کے بڑھ جانے کی شکایت کرتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایسے افراد کمر درد سے نجات کے لیے ڈاکٹر کے مشورے سے مختلف اینٹی بائیوٹکس اور دیگر علاج جیسے بیلٹ وغیرہ کا استعمال کرتے ہیں۔

    تاہم یہ چیزیں پٹھوں کو کمزور کردیتی ہیں چنانچہ کمر درد کا شکار افراد اگر ورزش کریں تو وہ مزید تکلیف کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق کمر درد کو کسی دوا کے بغیر ورزش سے ہی ٹھیک کیا جاسکتا ہے۔

    انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی تجاویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔

  • کمر درد سے نجات دلانے والی آسان ورزشیں

    کمر درد سے نجات دلانے والی آسان ورزشیں

    آج کل کے مصروف دور میں خصوصاً دن کا آدھا وقت دفاتر میں بیٹھ کر گزارنے والے افراد کو کمر درد کی شکایت ہوجاتی ہے جو نہایت تکلیف دہ ثابت ہوتی ہے۔

    کمر کا درد روزمرہ زندگی میں نہایت مسائل پیدا کرتا ہے اور آپ چلنے پھرنے، اٹھنے بیٹھے اور جھکنے کے دوران شدید تکلیف کا شکار ہو سکتے ہیں۔

    لیکن فکر مت کریں۔ کمر کے درد سے چھٹکارہ پانا نہایت آسان ہے۔ اس کے لیے بس آپ کو یہ ورازش کرنی ہوں گی۔

    پہلی ورزش بچے کی طرح لیٹنا ہے۔ الٹا لیٹ کر ایک گھٹنے کو اس طرح اوپر کرلیں کہ آپ کا گھٹنا معدے پر دباؤ ڈالے۔ اس طریقے سے جتنی دیر تک ممکن ہو تب تک آرام کریں۔

    یہ ورزش کمر درد میں کمی کے لیے نہایت معاون ہے۔

    یہی ورزش سیدھا لیٹ کر بھی دہرائی جاسکتی ہے۔ سیدھا لیٹ کر گھٹنے کو اوپر (پیٹ کی طرف) اور نیچے کی سمت حرکت دیں۔ یہ عمل 7 بار دہرائیں۔

    سیدھا لیٹ کر پاؤں کے پنجوں کو اپنی سمت اور مخالف سمت حرکت دیں۔ یہ عمل 6 سے 7 بار دہرائیں۔

    ایک اور ورزش کے لیے سیدھا لیٹ کر سانس کی آمد و رفت کے ساتھ بازوؤں کو اوپر اٹھائیں اور نیچے کی طرف کریں۔ لیکن خیال رہے کہ اس دوران کمر یا پشت تکلیف کا شکار نہ ہوں۔

    انتباہ: اگر کمر درد شدید ہو تو ڈاکٹر کے مشورے سے قبل ہرگز ان تجاویز پر عمل نہ کریں۔ کسی ورزش کے دوران کمر میں تکلیف کا احساس بڑھ جائے تو اس ورزش کو کرنے سے گریز کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔