Tag: Back

  • پیراگوئے نے سفارت خانہ یروشلم سے واپس تل ابیب منتقل کردیا

    پیراگوئے نے سفارت خانہ یروشلم سے واپس تل ابیب منتقل کردیا

    تل ابیب : پیراگوئے نے مقبوضہ بیت المقدس میں کھولا گیا سفارت خانہ واپس تل ابیب منتقل کردیا، جس کے بعد نیتن یاہو نے پیراگوئے میں موجود اسرائیلی سفارت خانے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یروشلم کو غاصب اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد پیراگوئے سمیت کئی مغربی ممالک نے اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ براعظم امریکا کے جنوب میں واقع ملک پیراگوئے کے حکام  نے اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس سے واپس تل ابیب منتقل کردیا ہے۔

    پیراگوئے کے وزیر خارجہ لوئس ایلبرٹو کا کہنا تھا کہ پیراگوئے کی عوام اور حکومت مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن و استحکام کےلیے کی جانے والی سفارتی کوششوں میں پورے خلوص کے ساتھ شریک ہونا چاہتا ہے۔

    پیراگوئے حکام کی جانب سے سفارت خانے کی واپس تل ابیب منتقلی کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے پیراگوئے میں موجود اسرائیلی سفارت خانے کو بند کرنے کا عندیہ دیا ہے۔


    مزید پڑھیں : پیراگوئے نے یروشلم  میں اپنا سفارت خانہ کھول لیا 


    یاد رہے کہ رواں برس 21 مئی کو مقبوضہ بیت المقدس میں پیراگوئے کے صدر ہوراسیو کارٹس نے منعقدہ تقریب میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی موجودگی میں اپنے سفارت خانے کا افتتاح کیا تھا۔

    واضح رہے کہ پیراگوئے کا سفارت خانہ بھی اسی احاطے میں وابستہ ہے جہاں اس سے قبل گوئٹے مالا اپنا سفارت خانہ کھول چکا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا اور گوئٹے مالا کے بعد پیراگوئے دنیا کا تیسرا ملک تھا جس نے اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیا تھا۔

    خیال رہے کہ فلسطین نے پیراگوئے کے سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کو اسرائیل کی غیر قانونی مدد قرار دے دیا تھا اور عرب ممالک سے اپیل کی ہے کہ یروشلم میں سفارت خانہ کھولنے والے ممالک سے تعلقات قطع کیے جائیں۔

    فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کی ممبر حنان اشروی نے پیراگوئے کا سفارت خانہ منتقل کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور اقوامِ متحدہ کی قرارد ادوں کے منافی قرار دیا تھا۔

  • وزیر اعظم کا پراثر خطاب، پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر کا وطن واپسی کا اعلان

    وزیر اعظم کا پراثر خطاب، پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر کا وطن واپسی کا اعلان

    واشنگٹن: نومنتخب وزیر اعظم عمران خان کے خطاب سے متاثر ہوکر پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر عمران نے وطن واپسی کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نژاد پاکستانی ڈاکٹر عمران نے اپنے جاری کردہ ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے عمران خان کی تقریر کے بعد پاکستان واپس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں اپنا گھر اور جائیداد بیچ کر پیسہ پاکستان لے جارہا ہوں، اہلیہ بھی ڈاکٹر ہیں، انہیں بھی نوکری سے استعفیٰ دینےکا کہہ دیا ہے۔

    عمران کا کہنا تھا کہ وہ دس سال سے امریکا میں مقیم ہیں لیکن عمران خان نے جب کہا کہ ملک کی ترقی میں اوورسیز پاکستانی بھی حصہ لیں اس کے بعد میں نے وطن واپسی کا فیصلہ کیا۔

    منی لانڈرنگ سے باہر گیا پیسہ واپس لانے کیلیے ٹاسک فورس بنائیں گے، عمران خان

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اب ہم پاکستان جا کر اپنے ملک کی خدمت کریں گے، تمام جائیدادیں بیچ کر پیسہ پاکستان لارہا ہوں، اب اپنے ملک میں رہیں گے اور اس کی ترقی کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔

    واضح رہے کہ آج قوم سے اپنے پہلے خطاب میں وزیرِ اعظم عمران خان نے معیشت اور سیاحت کے شعبوں کی بہتری کے لیے واضح اور بڑے اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    قوم سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ ایکسپورٹ انڈسٹری کی بھرپور مدد کریں گے، سرمایہ کاروں کے لیے وَن ونڈو آپریشن شروع کرنے اور سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے ان کی تمام مشکلات کو دور کریں گے، جب تک اقتدار میں ہوں کوئی کاروبار نہیں کروں گا، منی لانڈرنگ سے باہر گیا پیسہ واپس لانے کیلیے ٹاسک فورس بنائیں گے۔

  • نگراں وزیراعلیٰ پنجاب: پی ٹی آئی نے ناصر کھوسہ کا نام واپس لے لیا

    نگراں وزیراعلیٰ پنجاب: پی ٹی آئی نے ناصر کھوسہ کا نام واپس لے لیا

    لاہور: پنجاب کے اپوزیشن لیڈراورتحریک انصاف کے رہنما محمود الرشید نے کہا ہے کہ نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے ناصر کھوسہ کا نام واپس لے رہے ہیں، نگراں وزیر اعلیٰ کے نام پرعوام کی جانب سے مخالفت کی آوازیں آرہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے اپوزیشن لیڈر و تحریک انصاف کے رہنما میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ نگراں وزیر اعلیٰ کا نام واپس لے رہے ہیں، نئے نام کا اعلان مشاورت کے بعد کیا جائے گا، ناصر کھوسہ کے نام پرپارٹی کی کورکمیٹی نے عوامی تحفظات کا جائزہ لیا ہے جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے، پارٹی کے اندر سے بھی اس نام پر آوازیں آرہی تھیں۔

    پنجاب کے اپوزیشن کے لیڈر میاں محمود الرشید کا کہنا ہے کہ نئے نام پر مشاورت کا آغاز جلد کیا جائے گا، کور کمیٹی اجلاس میں  تحفظات کا جائزہ لینے کے بعد نگراں وزیر اعلیٰ کا نام واپس لیا گیا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت ممکنہ طور پر پنجاب کےنگراں وزیر اعلیٰ کے لے آئندہ 24 گھنٹوں میں نیا نام دے دے، ناصر کھوسہ کے نام پر پنجاب کے عوامی حلقوں میں  مخالفت ہورہی تھی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور تحریک انصاف کے رہنما محمود الرشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک انصاف نے ناصر سعید کھوسہ کا نام بطور نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب تجویز کیا ہے۔

    مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نےاس کے جواب میں کہا تھا کہ ناصر سعید کھوسہ شفاف الیکشن کرانے میں تجربہ بروئے کار لائیں گے، امید کرتے ہیں جو بھی الیکشن لڑے گا اور اس کو مساوی مواقع ملیں گے، ناصر سعید کھوسہ اچھی ساکھ کے حامل شخصیت ہیں۔

    واضح رہے کہ ناصر سعید کھوسہ اس سے قبل چیف سیکریٹری بلوچستان، پنجاب اور وزیر اعظم کے ایڈیشنل سیکریٹری کے فرائض انجام دے چکے ہیں، دوران ملازمت انہوں نے صوبائی حکومت کے تمام محکموں میں خدمات انجام دی ہیں، جہاں ان کی شہرت ایک ایماندار اور اصول پسند افسر کی رہی۔

    خیال رہے کہ ناصر سعید کھوسہ کے بھائی جسٹس آصف سعید کھوسہ سپریم کورٹ میں جج کے فرائض انجام دے رہے ہیں جبکہ ایک اور بھائی طارق محمود کھوسہ پی ایس پی آفیسر ہیں اور بلوچستان میں تعینات ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نئے انداز اور انتقام کے ساتھ سرد جنگ کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے‘ انتونیو گتریس

    نئے انداز اور انتقام کے ساتھ سرد جنگ کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے‘ انتونیو گتریس

    نیویارک :‌ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے شام کے مسئلے پر امریکا اور روس کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اور دنیا کے امن و استحقام کو درپیش خطرات کے حوالے سے کہا ہے کہ ’ایک نئے انداز اور انتقام کے ساتھ سرد جنگ کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق شام میں کیمیائی حملے کے بعد روس اور امریکا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور عالمی کی امن کو لاحق جنگ کے خطروں کے پیش نظر جمعرات کے روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوٹیریس کی زیر صدارت سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔

    اقوام متحدہ سیکریٹری انتونیو گتریس نے مشرق وسطیٰ میں جاری افراتفری کے باعث دنیا کو لا حق خطرات کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’عالمی سطح پرایک نئے انداز اور انتقام کے ساتھ دوبارہ سرد جنگ کا آغاز ہوگیا ہے، ماضی میں ایسی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے میکنزم موجود تھے، لیکن اب ایسا کچھ نظر نہیں آتا‘۔

    انہوں نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے اختلافات اور اسرائیل کے فلسطینی عوام پر بہیمانہ تشدد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا یہ تقسیم نئے تنازعات پیدا کررہی ہے جو آپس میں ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا بیان امریکا اور مغریبی اتحادیوں کی جانب سے شام کے خلاف فوجی کارروائی سے کچھ دیر قبل سامنے آیا ہے، انتونیو گتریس نے یہ بیان سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیا تھا۔

     ان کا اجلاس میں موجود تمام ممالک کے سربراہوں سے مزید کہنا تھا کہ ’شام میں کیمیائی حملوں کے بعد عالمی سطح پر امن وامان کی خراب صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کارروائی ذمہ دارانہ انداز میں ہونی چاہیے‘۔


    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا


    اقوام متحدہ کے اجلاس میں روس کے مستقل مندوب وسیلی نیبنزیا نے برطانیہ پرالزام عائد کیا تھا کہ، شام میں ہونے والا کیمیائی حملہ برطانوی حکومت کی منظم سازش ہے اور اس ڈرامے کو برطانیہ نے غیر ملکی خفیہ ایجنسی کے ساتھ مل کر رچایا ہے۔

    دوسری جانب سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ شامی صدر بشارالااسد نے سات برسوں میں 50 مرتبہ عام شہریوں کے خلاف کیمیکل ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے، جس کے واضح ثبوت موجود ہیں‘۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز شام کی جانب سے ڈوما پرمبینہ کیمیائی حملے کے جواب میں امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے اشتراک کے ساتھ شام پرحملوں کا آغاز کردیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • قبائلی متاثرین رواں ماہ گھروں کو چلے جائیں گے، گورنرکے پی کے

    قبائلی متاثرین رواں ماہ گھروں کو چلے جائیں گے، گورنرکے پی کے

    پشاور: خیبر پختونخواکے گورنر انجینئر اقبال ظفر جھگڑا نے کہا ہے کہ قبائلی متاثرین کی اپنے گھروں کو واپسی کا عمل رواں سال کے آخر تک مکمل ہو جائے گا جبکہ پارلیمنٹ سے اصلاحاتی سفارشات کی منظوری کے بعد فاٹا کو مرحلہ وار طریقے سے خیبر پختونخوا میں ضم کرنے اور وہاں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا عمل بھی شروع کرلیا جائےگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس پشاور میں منعقدہ خیبر ایجنسی کے نمائندوں کے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف فاٹا کو قبائلی عوام کی مرضی اور مشاورت سے قومی دھارے میں لانا چاہتے ہیں، اس مقصد کے لیے پارلیمنٹ کی اصلاحاتی کمیٹی نے تمام ایجنسیوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقاتیں کیں۔


    پڑھیں: ’’ قبائلی علاقوں کے عوام گھرواپسی پرمشکلات کا شکار ‘‘


    گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ فاٹا سے متعلق موصول ہونے والی آرا اور سفارشات کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جاچکا ہے جو زیرغور ہے، انہوں نے کہا کہ بدامنی اور دہشت گردی کے باعث 4 لاکھ 4 ہزار 197 خاندان نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے تاہم آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کے بعد متاثرین کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔

    اقبال جھگڑا نے کہا کہ فاٹا میں امن و امان کی صورتحال قائم ہونے کے بعد اب تک 4 لاکھ 12 ہزار سے زائد خاندان اپنے گھروں کو واپس جاچکے ہیں جبکہ بقیہ افرادکی واپسی اس ماہ کے آخر تک مکمل کرلی جائے گی۔


    مزید پڑھیں: ’’ قبائلی عوام کی حالت کشمیریوں سے بھی بدتر ہے،مولانا فضل الرحمٰن ‘‘


    اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا فدا وزیر‘ پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر سکندر قیوم اور فاٹا سیکرٹریٹ کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ جرگے کی قیادت سابق وفاقی وزیر مملکت ملک وارث خان آفریدی نے کی‘ جرگے کے شرکاء نے گورنر کو متعلقہ علاقے کے عوام کو درپیش بعض مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے حل کیلئے تجاویز پیش کیں۔